Tag: world health organization

  • دنیا کے سب سے گندے ٹاپ 20 شہروں میں پاکستان کے 3 شہر شامل

    دنیا کے سب سے گندے ٹاپ 20 شہروں میں پاکستان کے 3 شہر شامل

    نیویارک  : ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی رپورٹ کے مطابق دہلی دنیا کا سب سے آلودگی والا شہر ہے جبکہ دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ 20شہروں میں صرف بھارت کے 12شہر فہرست کا حصہ ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او نے دنیا بھر کے1600 شہروں میں سروے کیا اور یہ نتیجہ اخذ کیا کہ دہلی ان میں سب سے زیادہ آلودگی والا شہر ہے، رپورٹ کے مطابق دہلی کی فضا میں آلودگی پیدا کرنے والے ذرات پی ایم25 کی مقدار153 مائیکر و گرام کیوبک میٹر ہے، عام طور پر فضا میں پی ایم25کی مقدار20مائیکرو گرام فی کیوبک میٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے۔

    دنیا بھر کے 20سب سے گندے شہروں میں 12 بھارت کے شہر شامل ہیں، دوسرا ،تیسرا اور چوتھا نمبر بالترتیب بھارت کے شہروں پٹنہ ،گوالیاراور رائے پور کا ہے۔

    پاکستان کے تین شہر بھی اس فہرست میں موجود ہیں، کراچی کو پاکستان کا معاشی شہ رگ کہا جاتا ہے، آلودگی میں پانچوں نمبر پر ہے، چھٹا نمبر صوبہ خیبر پختون خوا کے مرکزی شہر پشاور کا ہے، قدیم روایات کا حامل شہر راولپنڈی گندگی میں ساتویں نمبر پر آیا ہے۔

    دنیا کے سب سے زیادہ گندے شہروں میں دوحہ  12 ویں، اِدگیر 16ویں جبکہ بنگلہ دیش کا شہرنرائن گنج 17ویں نمبر پر ہے، جبکہ 18ویں ، 19 ویں اور 20ویں نمبر پر بھی بھارت کے شہر ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق فضا میں آلودگی کی وجہ سے لوگوں میں کینسر اور دل کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں، اس سے قبل ڈبلیو ایچ او نے اس طرح کا سروے2011میں کیا تھا۔

    دہلی میں سینئر فارسائنس اینڈ انوائر منٹ کی ڈائریکٹر سونیتا نرائن کا کہنا ہے کہ کچھ سال پہلے دہلی میں سی این جی گیس شروع کی گئی تھی، جس کی وجہ سے حالات کافی بہتر ہوئے تھے لیکن گزشتہ برسوں میں شہر میں گاڑیوں کی خاص کر ڈیزل گاڑیوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور اس سے دہلی میں ماحولیات کو بڑا خطرہ لاحق ہوتا جارہا ہے ۔

  • عالمی صحت نے بلوچستان میں سرگرمیاں فوری طور پر بند کردیں

    عالمی صحت نے بلوچستان میں سرگرمیاں فوری طور پر بند کردیں

    کوئٹہ: عالمی ادارہ صحت نے بلوچستان میں اپنی سرگرمیاں فوری طور پر روکنے کا فیصلہ کرتے ہوئے صوبے بھر میں قائم دفاتر تا حکم ثانی بند اور ورکرز کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔ ادارے کے مطابق سرگرمیاں غیر معینہ مدت تک معطل رہیں گی۔

    عالمی ادارہ صحت نے یہ فیصلہ گذشتہ روز کوئٹہ میں انسداد پولیو ٹیموں پر ہونے والے حملے کے بعد کیا گیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے زرائع کے مطابق ڈبلیو ایچ او پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر مشعیل نے ہنگامی طور پر تمام سرگرمیاں تا حکم ثانی روکنے کا حکم جاری کرتے ہوئے صوبے بھر میں قائم تمام دفاتر فوری طور پر بند کرنے کی ہدایت جاری کر دیں ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی جانب سے اسٹاف کو خصوصی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ کسی بھی انسداد پولیو مہم میں حصہ نہ لیں۔ ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے اپنے فیصلے سے متعلق وفاقی وزارت قومی صحت کو گذشتہ رات ہی آگاہ کر دیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے وفاق اور صوبائی حکومت سے اپنے اسٹاف کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی طلب کی ہے۔ کوئٹہ میں گذشتہ روز انسداد پولیو ٹیم پر ہونے والے حملے میں تین خواتین ورکرز سمیت چار ورکرز جاں بحق ہو گئے تھے۔

  • ابیولا وائرس جلد بَدیر پاکستان پہنچ جائے گا،عالمی ادارہ صحت

    ابیولا وائرس جلد بَدیر پاکستان پہنچ جائے گا،عالمی ادارہ صحت

    نیو یارک : عالمی ادارہ صحت کے پاکستان کے لئے نمائندے مشیل تھیرن نے خبردار کیا ہے ابیولا وائرس جلد یا بَدیر پاکستان پہنچ جائے گا، جس کے بعد وائرس پر قابو پانا مشکل ہوگا۔

    عالمی ادارہ صحت کے نمائندے مشیل تھیرن نے غیرملکی خبر ایجنسی سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ ابیولا وائرس تیزی سے مختلف ملکوں میں پھیل رہا ہے اورجلد یا بدیرپاکستان میں بھی ابیولا وائرس پہنچ سکتا ہے، اگر وائرس پھیل گیا تواس پر قابو پانا مشکل ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ابیولا سے نمٹنے کے لئے زیادہ وقت نہیں، پاکستان کو حفاظتی اقدامات ایک مہینے میں مکمل کرنا ہوں گے، اس مرض کے بارے میں ایئرپورٹس پر تعینات عملے اور عوام کو آگاہی دینا مرض سے بچاؤ کے لئے سب بڑا ہتھیار ہے۔

    ایبولا کے بارے میں عوام میں آگاہی پیدا کرنے کی مہم فوری طور پر شروع کرنا چاہئیے۔

    ایبولا نامی بیماری خون کے ذریعے ، جسمانی رطوبت اور بالواسطہ طور پر آلودہ فضا سے پھیلتی ہے، دنیا بھر میں اب تک ایبولا وائرس سے چار ہزارسے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن کی بڑی تعداد کا تعلق مغربی افریقہ سے ہے۔

    ایبولا وائرس فروری میں گنی سے پھیلنا شروع ہوا تھا، ابیولا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکوں میں گنی، سیرالیون اورلائبریا شامل ہیں۔

  • پاکستان میں پولیو کیسز 14گنا زیادہ ہوگئے،عالمی ادارۂ صحت

    پاکستان میں پولیو کیسز 14گنا زیادہ ہوگئے،عالمی ادارۂ صحت

    نیویارک: دنیا بھرکی نسبت پاکستان میں پولیو کیسز میں چودہ گنا زیادہ ہوگئے ہیں، تین سال میں رپورٹ ہونے والے پولیو کیسزمیں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر مشیل تھائرین نے انکشاف کیا ہے کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان میں پولیو وائرس کے رپورٹ ہونے والے کیسزچودہ گنا زیادہ ہیں، پاکستان میں رواں سال پولیو متاثرہ افراد کی تعداد ایک سو پچہتر ہوچکی ہے۔

    رواں سال دنیا بھرمیں رپورٹ ہونے والے پولیو کیسز کی تعداد دوسو چار ہے، حکام نے تاریخ میں پہلی بار پولیو مریضوں کی تعداد دوسو سے زائد ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، ملک بھرمیں انسدادپولیو مہم کے باوجود وائرس کسی طور قابو میں نہیں آرہا، گزشتہ ماہ لئے گئے نمونوں کے مطابق ملک کے چھ چار بڑے شہرکراچی، لاہور، راولپنڈی اور کوئٹہ میں وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    بھرپور آگاہی مہم کے باوجود والدین اب بھی پولیو ویکسین پلانے سے کتراتے ہیں، خیبر پختونخوا میں پولیو ویکسین پلانے سے انکار کے بعد سات سو کیسز رپورٹ کیے گئے، پنجاب میں چار سو چار کیسز، سندھ میں تین سو چھیاسی فاٹا میں دوسو انہتر اور بلوچستان میں پولیو ویکسین پلوانے سے انکار کے بعد دوسواکیاون کیسز پولیو ویکسینشن کی پچھلی مہم کے دوران رپورٹ کیے گئے ہیں۔