Tag: world war II

  • جرمنی : 3 خطرناک بم ملنے کے بعد شہر سے ہزاروں افراد کا انخلا

    جرمنی : 3 خطرناک بم ملنے کے بعد شہر سے ہزاروں افراد کا انخلا

    جرمنی کے شہر کولون میں دوسری جنگ عظیم کے 3 خطرناک بم ملنے کے بعد خوف و ہراس پھیل گیا حکام نے 20 ہزار سے زائد افراد کو فوری علاقہ خالی کرکے کا حکم دے دیا۔

    امریکی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق جرمن شہر کولون سے 2بم20ٹن اور ایک10ٹن کا امریکی بم برآمد کیا گیا تھا تینوں بم گزشتہ روز ایک شپ یارڈ سے دریافت ہوئے تھے۔

    3 خطرناک بم کی خبر ملتے ہی مقامی انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے تحت شہر کے تمام مقامی اسپتال، ریٹائرمنٹ ہومز اور اہم ریلوےاسٹیشن سمیت کئی عمارتیں خالی کرالی تھیں تاکہ بموں کو ناکارہ بنایا جاسکے۔

    German city'

    امریکی میڈیا کے مطابق میوزیم، اسکولز اور مشہور ثقافتی مقامات بھی خالی کرالیے گئے، جس کے بعد بموں کو ناکارہ بنانے کے عمل کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔

    اس سے قبل حکام نے شہریوں کو سخت وارننگ جاری کی تھی کہ انخلا سے انکار پر پولیس لوگوں کو زبردستی ان کے گھروں سے باہر نکال سکتی ہے۔

     World War II.

    بعد ازاں جرمن شہر کولون سے 20 ہزار 500 افراد کا انخلا مکمل کیا گیا جو کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد شہر کی سب سے بڑی انخلا کی کارروائی تھی، حکام نے تینوں بڑے بم انتہائی مہارت کے ساتھ بغیر پھٹے کامیابی سے ناکارہ بنا دیے۔

    واضح رہے کہ کولون پر دوسری جنگ عظیم کے دوران 262 فضائی حملے کیے گئے تھے جس میں 20ہزار افراد کی ہلاکتیں ہوئی تھیں، قبل ازیں جرمن شہر کولون میں گزشتہ سال اکتوبر اور دسمبر میں بھی بم ملنے پر لوگوں سے علاقہ خالی کرالیا گیا تھا۔

    bombs are defused

    رپورٹ کے مطابق دوسری عالمی جنگ کے دوران گرائے گئے یہ تینوں بم امریکی ساختہ ہیں۔ اسی تناظر میں کولون شہر میں دریائے رائن کے کنارے واقعے ڈوئیٹس کے علاقے سے بیس ہزار افراد کا انخلا مکمل کیا گیا تھا۔

  • فرینکفرٹ میں جنگ عظیم دوّم کا بم برآمد، سینکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور

    فرینکفرٹ میں جنگ عظیم دوّم کا بم برآمد، سینکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور

    برلن : جرمنی میں جنگ عظیم دوّم کے زمانے کا برآمد ہونے والا ڈھائی کلو وزنی امریکی بم سیکیورٹی اہلکاروں نے تلف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق دوسری عالمی جنگ دوران امریکی کی جانب جرمنی پر برسائے جانے والے بم اب بھی ملک کے مختلف علاقوں سے وقتاً فوقتاً برآمد ہورہے ہیں جو جرمن عوام کے مسلسل خطرے کا باعث بنے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز بھی جرمنی کے شہر فرنکفرٹ کے دریائے مائن سے ڈھائی کلو وزنی بم برآمد ہوا ہے جسے امریکی فضائیہ نے دوسری عالمی جنگ کے دوران شہر پر گرایا تھا لیکن وہ پھٹ نہ سکا، بم ڈسپوزل اسکورڈ نے بغیر کسی نقصان کے تلف کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی ایئرفورس کی جانب سے گرایا گیا 250 کلو وزنی بم، بم ڈسپوزل اسکورڈ کے عملے نے اس وقت برآمد کیا تھا جب انہوں نے دوران تربیت دریا میں چھلانگ لگائی۔

    امریکی ساختہ بم ملنے پر بی دی ایس عملے نے وزارت داخلہ اور شہری حکومت کو مطلع کیا جس کے بعد دریا کنارے آباد شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقام پر منتقل کرکے بم دریا کے اندر ہی تلف کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ستمبر میں بھی جرمنی میں امریکی ساختہ 1800 کلو وزنی بم برآمد ہوا تھا جسے تلف کرنے سے قبل 70 ہزار افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی تھی۔

  • جاپان کے شہر ہیرو شیما پر ایٹمی حملے کو 73 برس بیت گئے

    جاپان کے شہر ہیرو شیما پر ایٹمی حملے کو 73 برس بیت گئے

    ٹوکیو: جاپان کے شہرہیرو شیما پر امریکی ایٹمی حملے کو 73 برس بیت گئے۔ آج جوہری تجربات کی روک تھام کا عالمی دن بھی منایا جارہا ہے۔

    آج سے 73 برس قبل 6 اگست 1945 کی صبح امریکا نے ہیرو شیما پر ایٹم بم گرایا تھا جس کے نتیجے میں 1 لاکھ 40 ہزار افراد لقمہ اجل بنے تھے اور ہزاروں افراد معذور و زخمی ہوگئے تھے۔

    6 اگست کی صبح جاپان اور اس زندگی سے بھرپور شہر کے کسی باسی کو اس تباہی کا ادراک نہ تھا جو امریکی ہوائی جہاز کے ذریعے ایٹم بم کی صورت اس شہر پر منڈلا رہی تھی۔

    جاپان کے مقامی وقت کے مطابق صبح کے 8 بج کر 16 منٹ پر امریکی بی 29 بمبار طیارے نے ’لٹل بوائے‘ کو ہیرو شیما پر گرا دیا۔ لٹل بوائے اس پہلے ایٹم بم کا کوڈ نام تھا۔

    بم گرائے جانے کے بعد لمحے بھر میں 80 ہزار انسان موت کی نیند سوگئے، 35 ہزار زخمی ہوئے اور سال کے اختتام تک مزید 80 ہزار لوگ تابکاری کا شکار ہو کر موت کی آغوش میں چلے گئے۔

    ہیرو شیما کی تباہی کی یاد عالمی طور پر منائی جاتی ہے۔ اس روز خصوصی ریلی کے شرکا پیس میموریل تک جاتے ہیں اور مرحومین کی یاد میں پھول رکھے جاتے ہیں۔

    سنہ 1945 میں امریکا کی جانب سے ایٹمی حملوں کے 3 دن بعد جاپان نے ہار تسلیم کرلی اور 15 اگست کو باضابطہ طور پر سرنڈر معاہدے پر دستخط کردیے تھے۔

  • دریائے ٹیمز کے قریب جنگ عظیم دوئم کا بم دریافت، لندن ایئرپورٹ بند اور پروازیں منسوخ

    دریائے ٹیمز کے قریب جنگ عظیم دوئم کا بم دریافت، لندن ایئرپورٹ بند اور پروازیں منسوخ

    لندن : دریائے ٹیمز کے قریب جنگ عظیم دوئم کا بم دریافت ہوا، جس کے بعد لندن ایئرپورٹ بند اور پروازیں منسوخ کردی گئی جبکہ رائل نیوی اوربم ڈسپوزل اسکواڈبم ناکارہ بنانے میں مصروف ہیں۔

    غیر ملکی خبرایجنسی کے مطابق لندن میں دریائے ٹیمز کے قریب جنگ عظیم دوئم کا بم دریافت ہوا، بم ملنے کے بعد لندن ایئرپورٹ بند اور پروازیں منسوخ کردی گئی ہے جبکہ دریائے ٹیمز کا قریبی علاقہ ٹریفک کیلئے بھی بند کردیا گیا ہے۔

    رائل نیوی اوربم ڈسپوزل اسکواڈبم ناکارہ بنانے میں مصروف ہیں ، رائل نیوی کو بم لندن ایئرپورٹ کے رن وے کے قریب ملا۔


    مزید پڑھیں :  جنگِ عظیم دوئم میں استعمال ہونے والا طیارہ ،دریا میں گر کر تباہ


    یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں ہی ہانگ کانگ میں دوسری جنگ عظیم کے دوران ساڑھے چار سو کلو وزن بم برآمد ہونے سے افرا تفری پھیل گئی تھی، جس کے بعد طویل آپریشن کرکے بم میں سوراخ کرکے اس کو ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ دوسری جنگ عظیم کا آغاز جرمنی کے پولینڈ پر حملے سے ہوا تھا، جس کے بعد برطانیہ نے جرمنی کے خلاف اعلان جنگ کر دیا تھا ، اس جنگ میں 61 ملکوں نے حصہ لیا، جنگ سے 40 ملکوں کی سرزمین متاثر ہوئی اور لگ بھگ 5 کروڑ لوگ ہلاک ہوئے تھے۔

    دوسری جنگ عظیم 1939 سے 1945 تک جاری رہی تھی اور اس دوران ہزاروں کی تعداد میں لندن پر بم گرائے گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔