Tag: world

  • بوتل میں بند 132 سالہ قدیم پیغام بالآ خر اپنی منزل کو پہنچ گیا

    بوتل میں بند 132 سالہ قدیم پیغام بالآ خر اپنی منزل کو پہنچ گیا

    سڈنی: آسٹریلیا کے ساحل سے خالی اور نایاب بوتل برآمد ہوئی جس میں 132 سال پرانا قدیم پیغام موجود تھا کہ جسے بھی یہ پرچہ ملے وہ جرمن بحریہ کی رسد گاہ تک اسے پہنچا دے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹونیا المین نامی خاتون اپنے اہل خانہ کے ہمراہ مغربی آسٹریلیا کے صوبائی دارالحکومت سے 80 کلومیٹر دور ویج آئی لینڈ سیر و تفریح کی غرض سے اہل خانہ کے ہمراہ پہنچیں، خاتون ساحل پر چہل قدمی کررہی تھیں کہ اچانک اُن کی نظر مٹی میں دھنسی بوتل پر پڑی۔

    غیر ملکی میڈیا سے بات کرتے ہوئے خاتون کا کہنا تھا کہ جب میری بوتل پر نظر پڑی تو یہ بہت خوبصورت نظر آرہی تھی اس لیے میں نے فوری طور پر اسے مٹی سے نکالا اور اپنے ساتھ لے آئی۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ میرے ذہن میں یہ خیال آیا کہ کتابوں کے درمیان یہ بوتل بہت دلکش دکھائی دے گی تو اسے گھر لے جانا بہت بہتر ہوگا، ریت میں دبی بوتل کو میں نے صاف کر کے سامان کے ساتھ سنبھال کر رکھا‘۔

    المین کا کہنا تھا کہ جب گھر آکر بوتل کو غور سے دیکھا تو اُس میں ایک پرچہ موجود تھا جس پر جرمن زبان میں کوئی پیغام تحریر تھا، جب اسے پڑھنے کی کوشش کی تو تاریخ 12 جون 1886 کی درج تھی اور اس کے پیچھے ایک سطر تحریر تھی جس پر لکھا تھا کہ جس کو بھی یہ پرچہ یا بوتل ملے وہ جرمن نیوی کی رسد گاہ یا پھر قونصل خانے تک اسے ضرور پہنچا دے۔

    ٹونیا کا کہنا تھا کہ بیٹے اور اُس کی دوست نے مجھے قدیم بوتل اور پیغام کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا، ابتدائی طور پر مجھے یہ مذاق معلوم ہوا تاہم جب ہم عجائب گھر پہنچے تو انہوں نے بھی تصدیق کی کہ یہ درست حالت میں ملنے والا اب تک کا سب سے قدیم پیغام ہے۔

    آسٹریلوی وزیر ثقافت نے جرمن قونصل خانے کو تما م تر صورتحال سے آگاہ کیا جس کے بعد انہوں نے بحریہ کے نمائندگان سے رابطہ کیا،  جانچ پڑتال کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ یہ یپغام 12 جون 1886 کو جہاز کے کپتان نے تحریر کیا تھا اور بوتل کو سمندر میں پھینک دیا تھا۔

    جرمنی کے سفیر کا کہنا تھا کہ 1860 کی دہائی میں بحریہ کے اہلکار پیغام رسانی کے لیے یہی طریقہ استعمال کرتے تھے اور پرچے پر پیغام لکھ کر اسے سمندر میں پھینک دیتے تھے۔

    آسٹریلوی خاتون نے قدیم بوتل اور پیغام کو عجائب گھر کے لیے عطیہ کردیا، اس موقع پر انہوں نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے اتنا اہم اور بڑا کام کیا جس کا زندگی بھر یقین نہیں کرسکتی‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • دنیا کے پانچ سب سے چھوٹے ممالک

    دنیا کے پانچ سب سے چھوٹے ممالک

    دنیا میں 200 سے زائد ممالک ہیں، لیکن ان میں چند ایسے ممالک بھی ہیں، جو اپنے مختصر رقبے کے باعث اپنی مثال آپ ہیں، آئیے آپ کو چند ایسے ممالک کی سیر کراتے ہیں جنہیں رقبے کے لحاظ سے دنیا کے سب سے چھوٹے ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔

    ویٹی کین

    دنیا کے چھوٹے ممالک کی فہرست میں پہلا نمبر ’’ویٹی کین‘‘ کا ہے، جس کا رقبہ صرف 0.44 مربع کلو میٹرہے۔ اسے دنیا کا سب سے چھوڑا ملک قرار دیا جاتا ہے۔ یہ ریاست کیتھولک چرچ کا مرکز ہے اور مسیحی مذہب میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

    موناکو

    ’’موناکو  دنیا کا دوسرا سب سے چھوٹا ملک ہے، جس کی  آبادی تقریبا 36,000 ہے، یہاں زیادہ تر فرانسیسی مقیم ہیں، اس کا رقبہ 2 مربع کلو میٹر ہے، اور یہاں دنیا کے امیر ترین افراد کے محلات  موجود ہیں، اسے مہنگا ترین سیاحتی مقام تصور کیا جاتا ہے۔

    نورو

    ’’نورو‘‘ بھی ننھے منے ممالک میں شمار ہوتا ہے، اس کا نمبر تیسرا ہے اور  یہ ایک جزیرے پر قائم آزاد ریاست ہے، اس کا رقبہ 21 مربع کلو میٹر ہے اور اس کی آبادی لگ بھگ 9500 افراد پر مشتمل ہے، اس ملک کی دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں کے بیش تر آبادی موٹاپے کی شکار ہے، جبکہ اس خطے میں کوئی پبلک ٹرنسپورٹ نہیں یہاں لوگ اپنی گاڑیوں کے خود مالک ہیں۔

    توالو

    ’’توالو‘‘ دنیا کا چوتھا سب سے چھوٹا ملک ہے اس کا رقبہ 26 مربع کلو میٹر ہے، جبکہ آبادی 10,000 کے قریب ہے، اسے دنیا کا غریب ترین ملک بھی کہا جاتاہے، دس ہزار کی آبادی والے اس ملک میں صرف ایک ہی اسپتال ہے، اس ملک کی 65 فیصد آمدنی سیاحوں سے حاصل کی جاتی ہے۔

    سین مارینو

    ’’سین مارینو‘‘ دنیا کےچھوٹے ممالک کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔ اس کی آبادی 30,000 افراد پر مشتمل ہے، جب کہ رقبہ 61 مربع کلو میٹر ہے، ’’سین مارینو‘‘ یورپ کا تیسرا چھوٹا ملک بھی تصور کیا جاتا ہے، اس خطے میں بے روزگاری کی شرح 1 فیصد ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زلزلے کی اصل وجوہات، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں

    زلزلے کی اصل وجوہات، اسلامی تعلیمات کی روشنی میں

    کراچی: زلزلہ ایک خوفناک حقیقت کا نام ہے جو ارضیاتی تغیرات کے باعث رونما ہوتے ہیں، زلزلے اگر سمندر کی تہہ میں آئیں تو یہ سونامی کی صورت اختیار کر لیتے ہیں۔ اب تک زلزلے کی زد میں آکر دنیا بھر میں لگ بھگ ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    مذکورہ اہم موضوع کے حوالے سے پاکستان اور ایشیاء کے کئی علاقوں میں بالخصوص مسلمان طبقوں میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ زلزلے کی وجہ ہمارے اپنے غلط اعمال ہیں جبکہ سائنس اور ماہرین ارضیات اس قسم کے واقعات کے اصل محرک زمینی پلیٹ کا اپنی جگہ تبدیل کرنے کا نتیجہ بتاتے ہیں۔

    اسلامی تعلیمات کی روشنی میں جواب حاصل کرنے کے لیے یہ معاملہ مذہبی اسکالر علامہ لیاقت حسین کے سامنے رکھا گیا، اے آر وائی کیو ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علامہ لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ سائنس کہتی ہے کہ زمین کی پلیٹیں ہل جانے سے زلزلے آتے ہیں ہم اس سے انکار نہیں کرتے۔

    کیا آج کازلزلہ ’چاندگرہن‘ کے سبب آیا ہے ؟

    انہوں نے کہا کہ اس پوری کائنات کے مالک اللہ رب العزت ہیں، یہ نظام خدا کے دست قدرت میں ہے، ہم زلزلے کو نہ عذاب کہہ سکتے ہیں اور نہ ہی آزمائش، یہ کسی کے لیے عذاب اور کسی کے لیے آزمائش کا سبب بن سکتا ہے اللہ کے نیک بندوں پر اس قسم کے آفات آزمائش سمجھی جاتی ہیں۔

    علامہ لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ اللہ سبحان وتعالی اس زمین پر اپنی قدرت رکھتا ہے اور وہ جب چاہے زمین کو ہلا سکتا ہے اور کسی بھی قوم پر عذاب نازل کرسکتا ہے۔

    اس حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ زلزلہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہےجس سے اللہ رب العزت اپنے بندوں کوتنبیہہ فرماتےہیں، ایسے واقعات کے موقع پردعاواستغفارکا اہتمام کرنا چاہیے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طویل القامت شخص اور 2 فٹ کی خاتون اہرام مصر پہنچ گئے، تصاویر وائرل

    طویل القامت شخص اور 2 فٹ کی خاتون اہرام مصر پہنچ گئے، تصاویر وائرل

    قائرہ: مصری حکومت کی دعوت پر دنیا کے طویل القامت شخص اور پست قامت والی خاتون نے اہرام مصر کا دورہ کیا اور لوگوں کی توجہ حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کی حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے کے لیے دنیا بھر سے مختلف شخصیات کو اپنے ملک کا دورہ کرنے کے لیے مدعو کیا ہے تاکہ دنیا کی توجہ مصر میں موجود عجوبات کی طرف مبذول کروائی جاسکے۔

    حکومت کی دعوت پر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے ایوارڈ یافتہ طویل القامت شخص اور سب سے چھوٹے قد والی خاتون مصر پہنچے اور انہوں نے اہرام مصر سمیت متعدد تاریخی مقامات کی سیر کی اور تاریخی مقامات کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

    دنیا کے طویل القامت شخص کا نام کوسن اور عمر 34 سال  اور قد 8 فٹ ایک انچ ہے جبکہ ایمج نامی خاتون کی عمر 24 سال جبکہ اُن کا قد 2 فٹ 6 انچ ہے۔

    دنوں شخصیات کو ایک ساتھ دیکھ کر لوگ حیران رہ گئے اور انہوں نے خوب تصاویر بنوائیں، اہرام مصر کی سیر کے بعد دونوں نے پریس کانفرنس کی اور مصر کی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    کوسن سوٹ میں ملبوث تھے جبکہ دنیا کی سب سے چھوٹے قد والی خاتون نے فراک زیب تن کی ہوئی تھی، سیر کے دوران دونوں کی تصاویر بنائی گئیں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دنیا ایٹمی جنگ سے صرف ایک قدم پیچھے ہے ، پوپ فرانسس کی وارننگ

    دنیا ایٹمی جنگ سے صرف ایک قدم پیچھے ہے ، پوپ فرانسس کی وارننگ

    چلی : پوپ فرانسس نے خبردار کیا ہے کہ دنیا ایٹمی جنگ سے صرف ایک قدم پیچھے ہے، کوئی بھی ایک حادثہ اس کی شروعات کرسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پوپ فرانس جنوبی امریکا کے دورے پر ہیں، چلی پہنچنے پر ان کیخلاف مظاہرے کئے گئے، صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پوپ فرانسیس نے کہا کہ دنیا تیزی سے ایٹمی جنگ کی جاب بڑھ رہی ہے، دنیا ایٹمی جنگ سے صرف ایک قدم پیچھے ہے۔

    پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ میں اس بات سے بے حد خوفزدہ ہوں کیونکہ ایک حادثہ اس کی شروعات کرسکتا ہے، جوہری اسلحے کے ڈھیر لگانا حماقت ہے در اصل جوہری اسلحہ رکھنا ہی غلط ہے۔

    اس سے قبل بھی فرانسس نے ایک اور بڑی جنگ کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ دنیا ایک بار پھر جنگ کے دہانے پر ہے اور ہم تیزی سے ایک بڑی جنگ کی بڑھتے دکھائی دے رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : جنگ کا طوفان ہماری دنیا کو لپیٹ میں لیے ہوئے ہے، پوپ فرانسس


    انکا کہنا تھا کہ ہمیں یاد رکھنا چاہیے جنگ عظیم دوئم میں لاکھوں افراد کی زندگیاں چلی گئی تھیں، ایسے بموں کا دوبارہ استعال بڑے پیمانے پر انسانی اور ماحولیاتی تباہی پھیلائے گا۔

    یاد رہے کہ مسیحوں کے مبارک دن کے موقع پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ جنگ کا طوفان ہماری دنیا کو لپیٹ میں لیے ہوئے ہے جس کے باعث اللہ کی سب سے اعلیٰ مخلوق کو انسانیت کی تذلیل، سماجی گٹھن اور معاشی بد حالی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • کراچی رہائش کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بدترین شہر قرار

    کراچی رہائش کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بدترین شہر قرار

    لندن : عالمی ادارے اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ کی تازہ ترین رپورٹ میں کراچی کو رہائش اختیار کرنے کے لحاظ سے چھٹا بدترین شہر قرار دیا گیا ہے جبکہ آسٹریلوی شہر میلبرن نے بہترین زندگی گزارنے کی فہرست میں اول نمبر حاصل کیا ہے۔

    برطانوی ادارے اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں رہائش کے لیے دنیا کے بہترین اور بدترین شہروں کو فہرست ترتیب دی ہیں، یہ درجہ بندی دنیا بھر کے 140 شہروں کو 100 میں سے نمبر دیتی ہے، جو صحت، تعلیم، بنیادی ڈھانچے، امن و امان اور دہشت گردی کے خطرے کے لحاظ سے دیے جاتے ہیں۔

    اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ نے بھی گندگی کے ڈھیر شہر کراچی کو دنیا کے ناقابل رہائش 10بدترین شہروں کی فہرست میں شامل کر لیا۔ ایک سو چالیس بڑے شہروں کی لسٹ میں کراچی کا ایک سو چونتیسواں نمبر ہے۔

    مزید شرمندگی کی بات یہ ہے کہ بھارت کے تمام شہروں کی حالت شہر قائد سے بہتر ہے۔

    ای آئی یو کی جانب سے یہ فہرست شہر کے انفراسٹرکچر، سماجی ماحول، تعلیمی اور طبی سہولیات کے انڈیکس کو سامنے رکھ کر مرتب کی جاتی ہے۔

    بد ترین شہروں کی فہرست میں پہلے نمبر پر دمشق ، دوسرے پر لاگوس اورتیسرے نمبر پرطرابلس ہیں، بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ کا چوتھا نمبر ہے جبکہ رہائشی سہولیات کے حوالے سے بدترین شہروں کی فہرست میں کراچی چھٹے نمبر پر آگیا اور ہرارے، ڈوآلہ بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

    فہرست میں بہترین شہروں میں ملبورن، ویانا، وینکور، ٹورنٹو، کیلگری، ایڈیلیڈ، پرتھ، آکلینڈ، ہیلسنکی اور ہیمبرگ ہیں۔


    دنیا کے بدترین شہر 


    (دمشق (شام

    (لاگوس ، (نائجیریا 

    (طرابلس (لیبیا 

    (ڈھاکہ ( بنگلہ دیش

    پورٹ مورسبائی

    (الجیر (الجیریا

    (کراچی ، (پاکستان 

    (ہرارے (زمبابوے

    (ڈوآلہ (کیمرون


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سال 2030 تک سالانہ 55 لاکھ خواتین کینسر کا شکار ہوں گی، رپورٹ

    سال 2030 تک سالانہ 55 لاکھ خواتین کینسر کا شکار ہوں گی، رپورٹ

    پیرس: امریکی کینسر سوسائٹی میں عالمی صحت کی سینئر نائب صدر سیلی کوال نے کہا ہے کہ کینسر کی بیماری دنیا بھر میں بہت تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے اور 2030 تک اس سے سالانہ 55 لاکھ خواتین ہلاک ہوسکتی ہیں۔

     تفصیلات کے مطابق کینسر کے عالمی دن کے موقع پر ورلڈ کانگریس  میں ایک رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا ہے کہ عالمی آباد ی میں اضافے کے ساتھ ساتھ کینسر کے مرض میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور اس سے سب سے زیادہ خواتین متاثر ہورہی ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2030 تک کینسر سے سالانہ 55 لاکھ خواتین کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ گزشتہ 15 سالوں میں اس مرض کی شرح میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    کینسر پر ریسرچ کی بین الاقوامی ایجنسی کے مطابق 2012 میں دنیا بھر میں کینسر کے 67 لاکھ کیسز سامنے آئے, جبکہ 35 لاکھ خواتین اس مرض کے باعث چل بسیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کینسر کا شکار ہونے خواتین کی بڑی تعداد غریب اور درمیانے درجے کے ممالک سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس کے برعکس امیر ممالک میں اس بیماری کے پھیلنے کی شرح قدرے کم ہے۔

    عالمی سطح پر خواتین کے سرطان کے نام سے جاری ہونے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ہرسات میں سے 1 خاتون کینسر کا شکار ہوکر جان کی بازی ہاررہی ہے۔ جو دل کی بیماریوں کے بعد خواتین کی موت کی بڑی وجہ ہے۔

    واضح رہے کہ سرطان کی مختلف اقسام ہے جن میں پھیپھڑوں، بڑی آنت، چھاتی وغیرہ شامل ہیں، یہ بیماری جان لیوا ہے تاہم اس کی روک تھام ابتدائی مراحل میں ممکن ہے۔

  • ورلڈ کپ :سری لنکا نے افغانستان کو چار وکٹ سے ہرادیا

    ورلڈ کپ :سری لنکا نے افغانستان کو چار وکٹ سے ہرادیا

    ڈونیڈن : عالمی کپ دوہزار پندرہ میں سری لنکا نے دلچسپ مقابلے کے بعد افغانستان کو چار وکٹ سے شکست دےدی۔ ڈونیڈن میں سری لنکن ٹائیگرز نے افغان ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد شکست دیکر کرکٹ کی عالمی جنگ میں پہلی جیت رجسٹرڈ کرائی۔

    سری لنکا نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا تو بولرز نے بھی کپتان کے فیصلے کی لاج رکھی۔افغان اوپنرز چالیس کے اسکور پر ٹیم کو مشکلات میں چھوڑ گئے۔

    اصغر اسٹینک زئی اور سمیع اللہ شنواری نے ٹیم کے اسکور کو ایک سو اٹھائیس تک پہنچایا۔ لیکن دونوں کے آؤٹ ہوتے ہی افغان کی وکٹیں خزاں کے پتوں کی طرح گرتی رہی۔

    افغان ٹیم پورے اوورز کھیلے بغیر دو سو بتیس رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ ہدف کے تعاقب میں افغان بولرز نے سری لنکن ٹائیگرز کے گرد گھیرا تنگ کردیا۔سری لنکا کی ابتدائی چار وکٹیں اکیاون کے اسکور پر پویلین بھیج کر کمر توڑ دی۔

    جے وردھنے کی سنچری اور میتھوز کی ذمہ دار اننگز نے مشکلات کم کی۔ افغان بولرز نے دونوں کو آؤٹ کرکے شاندار کم بیک کیا۔ تھسارا پریرا نے چھبیس گیند پر سینتالیس رنز کی طوفانی اننگز کھیل کر ٹیم کی ناؤ کو جیت کے پارلگائی۔

  • آج ذیابیطس سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    آج ذیابیطس سے آگاہی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے

    اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج ذیابیطس  سے آگاہی کا عالمی دن منایا جارہا ہے، ٹینشن، ڈپریشن، کھانے میں چکنائی اور میٹھے کی زیادتی کسی کو بھی ذیابیطس کا مریض بنا سکتی ہے  اس لئے اس مرض سے بچنے کے لئے ذرا سی احتیاط ہماری زندگی کو محفوظ بناسکتی ہے۔

    جان لیوا مرض ذیابیطس آج دنیا بھر میں صحت مند زندگی کی تھیم پر منایا جارہا ہے اس کا مقصد عوام میں اس بیماری سے متعلق شعور بیدار کرنا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً چونتیس کروڑ ساٹھ لاکھ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں اور اگر اس پر قابو نہیں پایا گیا تو یہ تعداد دو ہزار تیس تک دگنی ہونے کا خدشہ ہے۔

    عالمی سطح پر شوگرکے اسی فیصد مریض ترقی پذیر ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔اس لئے ضروری ہے کہ ذیابطیس پر قابو پانے کے لئے ان ممالک میں سرکاری سطح پر اقدامات کئے جائیں۔

  • پاکستان سمیت دنیا بھرمیں سپ مون کا دلکش نظارہ کیا گیا

    پاکستان سمیت دنیا بھرمیں سپ مون کا دلکش نظارہ کیا گیا

    کراچی:پاکستان سمیت دنیا بھرمیں سپرمون کا دلکش نظارہ کیا گیا،سال کا سب سے بڑاچاند دیکھ دنیا بھر کے لوگ محظوظ ہوئےاورخوب ہلہ گلہ کیا۔

     چاند کا زمیں پراترنا آنا کسی شاعر نے بھی کیاخوب کہاتھا تاہم سپرمون کا نظارہ شاعر کے اشعار کی ہی ترجمانی کرتا ہے،سپرمون کہلانے والا یہ چاند زمین کے زیادہ قریب ہونے کی وجہ سے معمول سے چودہ فیصد زیادہ بڑا اور تیس فیصد زیادہ روشن ہوتاہے۔

    اس سال دنیا بھرمیں لاکھوں افراد نے سپرمون کا دلکش نظارہ کیا،۔پاکستان میں سیکڑوں افراد نےرات دس بج کر چوالیس منٹ پر سپرمون کا نظارہ کیا، چھوٹے بڑھےسب سپر مون کو دیکھنے کی غرض سے اپنی چھتوں پر پہنچ گئےاور سال کا سب سے بڑا چاند دیکھ کر بچے تو خاص کر دنگ رہ گئے،جب کے دنیا بھرمیں چاند کے مداحوں نے سپرمون کے نظارے کیلئے خاص تقریبات کا اہتما کیا تھا،جس میں چاند کے نظارے کے ساتھ نوجوانوں نے خوب ہلہ گلہ کیا۔

     : یہ دنیا بھر سے کچھ حیرت انگیز تصاویر ہیں

    10536470_1463747927209159_1651377766_n
    لندن
    SM4
    مالٹا
    Sm5
    امریکہ
    MOON-KHI
    کراچی: فوٹوگرافر: سید سعود ظفر
    10583222_1463747930542492_1298110995_n
    ناسا