Tag: worlds-largest-aircraft

  • دنیا کے سب سے بھاری طیارے کی  کراچی ایئر پورٹ پر ٹیکنیکل لینڈنگ

    دنیا کے سب سے بھاری طیارے کی کراچی ایئر پورٹ پر ٹیکنیکل لینڈنگ

    کراچی : دنیا کے سب سے بھاری طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پرٹیکنیکل لینڈنگ کرائی گئی، طیارہ کوالالمپور سے دمام جارہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کا سب سے بڑے انجنوں پر مشتمل کارگو طیارے میں اچانک فیول کی کمی پیدا ہوگئی، جس کے باعث کپتان نے کراچی ایئرپورٹ پر کنٹرول ٹاور سے رابطہ کرتے ہوئے ٹیکنیکل لینڈنگ کی اجازت طلب کی ۔

    اجازت ملنے پر روسی ساختہ ہیوی طیارہ انتونوو این-225 مریا کو باحفاظت کراچی ایئرپورٹ اتار لیا گیا۔

    ایئرپورٹ منیجر کے مطابق طیارے کو فیول فراہم کردیا گیا ہے۔کیبن کروکے ریسٹ کی وجہ سے طیارہ شام تک روانہ کردیا جائے گا۔

     

    کرچی ایئرپورٹ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ دنیا کا ہیوی ترین طیارہ دوسری بار لینڈ کیا ہے، دو سال قبل بھی دنیا کے ہیوی ترین طیارے نے فنی خرابی کے باعث کراچی ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی تھی ۔

    یہ دنیا کا واحد ایسا طیارہ ہے، جس کا ونگ ایریا بوئنگ 747 طیارہ کے ونگ ایریا سے تقریبا دوگنا ہے، یہ طیارہ دو ایئر کرافٹ یا 10 برطانوی ٹینک لے کر لے اڑان بھر سکتا ہے، طویل عرصہ تک اس کارگو طیارہ کا استعمال سوویت آرمی کی طرف سے کیا گیا تھا، ساتھ ہی اسپیس شپ لے جانے کے لئے بھی اس کارگو طیارہ کا استعمال ناسا کر چکا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز کی کامیاب پرواز

    دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز کی کامیاب پرواز

    کیلیفورنیا : دنیا کے سب سے بڑے اور طاقتور ہوائی جہاز نے اپنی آزمائش کا ایک اور مرحلہ کامیابی سے طے کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹریٹولانچ نامی طیارے کو انتہائی بلند پرواز کےلیے تیار کیا گیا ہے، اس کے اوپرراکٹ رکھ کر اسے فضا میں لانچ کیا جائے گا جہاں سے راکٹ سیٹلائٹ اور دیگر سامان کو خلا میں لے کر جاسکے گا۔

    اس طرح راکٹ کے ایندھن اور لاگت میں کمی آئے گی کیونکہ زمین سے راکٹ کی پرواز میں بہت ایندھن درکار ہوتا ہے اور اس پر اخراجات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔

    اس طیارے کا تمام تر سسٹم ناسا نے ٹیسٹ کیا ہے، طیارے کے دوڑنے، مڑنے اور بریک لگانے کا سارا عمل پر کھا گیا ہے جبکہ اگلے مرحلے کمیونی کیشن نظام کی جانچ ہونی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک طیارہ اچھی طرح کام کررہا ہے۔

    طیارے کے ٹیسٹ کا مقصد یہ تھا تاکہ طیارے کے چلنے اور روکنے کی رفتار کو جانچا جا سکے۔

    اپنے بازوؤں کے سائز کے لحاظ سے یہ دنیا کا سب سے بڑا ہوائی جہاز ہے، جس میں پریٹ اینڈ وٹنی کمپنی کے 6 عدد ٹربوفین انجن نصب ہیں، آزمائشی طور پر ان 6 انجنوں کو بھی کھولا گیا ہے۔

     

    خیال رہے رواں سال جون میں مائیکروسافٹ کے شریک بانی پال ایلن نے دنیا کے سب سے بڑے ہوائی جہاز کی رونمائی کی تھی۔

    یلن کی ایرو سپیس کمپنی سٹریٹولانچ سسٹم نے اس ہوائی جہاز کو تیار کیا ہے۔ اس کی سب سے خاص بات اس کا دیوقامت سائز ہے، اس طیارے کو دو بوئنگ 747 جہازوں کو جوڑ کر بنایا گیا ہے، اس کے 28پہیے ہیں جبکہ اس کو اڑانے کیلئے 747 جہاز کے چھ انجن استعمال کئے گئے ہیں۔

    یہ دنیا کا پہلا واحد جہاز ہے کہ جس کے پروں کا پھیلاﺅ ایک بڑے فٹ بال سٹیڈیم کے برابر ہے، پروں کے 385فٹ پھیلاﺅ کے ساتھ اس ہوائی جہاز نے اینٹو نووف 225 کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • دنیا کا سب سے بڑا طیارہ  ایئر لینڈر 10 گر کر  تباہ

    دنیا کا سب سے بڑا طیارہ ایئر لینڈر 10 گر کر تباہ

    لندن : دنیا کا سب سے بڑا طیارہ ایئر لینڈر 10 تباہ ہوگیا، حادثے میں عملے کے تمام ارکان محفوظ رہے اور کوئی شخص ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے ے مطابق دنیا کا سب سے طویل ترین اور بڑا طیارہ ائیر لینڈر 10 آزمائشی پرواز کے دوران وسطی انگلینڈ کی بیڈفورڈشائر کاؤنٹی میں گر کر تباہ ہو گیا۔

    air-12

    طیارہ ائیر لینڈر 10 کئی سالوں تک تکمیل کے مراحل میں تھا اور 17 اگست کو کامیابی کے ساتھ اپنی پہلی آزمائشی پرواز مکمل کی تھی تاہم بدھ کی صبح بیڈ فورڈ شائر میں دوسری آزمائشی پرواز کے دوران طیارے کو نقصان پہنچا ہے جبکہ تصاویر ظاہر کرتی ہیں کہ طیارہ کا سامنے والا حصہ زمین میں دھنس گیا ہے۔

    جہاز کو ’ہائی برِڈ ایئر وہیکلز‘ نامی کمپنی نے تیار کیا تھا، کمپنی نے ایک ٹویٹ میں اس حادثے کی تصدیق کی ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ طیارے کو دوسری آزمائشی پرواز کے دوران نقصان پہنچا ہے جبکہ اس حادثے میں جہاز کا عملہ محفوظ ہے۔

    air-2

    ائیر لینڈر10 دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار طیارہ جیٹ کے مقابلے میں 15 میٹر لمبا ہے اور 92 میل فی گھنٹہ پرواز کے لیے ہیلیم کا استعمال کرتا ہے، اس جہاز کو جسامت اور پرواز کی صلاحیت کی وجہ سے دنیا کا سب سے بڑا اور طویل ترین ہوائی جہاز قرار دیا گیا تھا۔

    کمپنی کے ماہرین کا دعویٰ تھا کہ یہ طیارہ قریب چھ ہزار فٹ تک کی بلندی پر 148 کلومیٹر (92 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا تھا۔

    air

    اس طیارے کی تیاری کے لیے برطانوی حکومت نے ڈھائی ملین پاؤنڈ (3.7 ملین امریکی ڈالر یا 2.9 ملین یورو) بطور امداد دیے تھے لیکن اس طیارے کے تباہ ہو جانے سے اس منصوبے سے وابستہ امیدوں کو بڑا دجھٹکا لگا ہے۔