Tag: worldwide

  • امریکا کے بائیولوجیکل تجربات دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں: روس

    امریکا کے بائیولوجیکل تجربات دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں: روس

    ماسکو: روس کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے 200 سے زائد بائیولوجیکل مراکز دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، یہ سرگرمیاں دنیا کے لیے خطرناک ہیں۔

    روسی میڈیا کے مطابق روس کی جانب سے جاری حالیہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے 200 سے زائد بائیولوجیکل مراکز کام کر رہے ہیں جن کے بارے میں عالمی سطح پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔

    روس نے امریکا کی بائیولوجیکل سرگرمیوں کو دنیا کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ امریکا کے بائیولوجیکل مراکز کی سرگرمیوں نے دنیا کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    روس کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے 200 سے زائد بائیولوجیکل مراکز کام کر رہے ہیں جن کے بارے میں عالمی سطح پر شدید تشویش پائی جاتی ہے۔ ان مراکز کی سرگرمیاں ایسے اسلحوں پر پابندی کے عالمی کنونشن کے منافی ہیں۔

    روس کی جانب سے بائیولوجیکل اور زہریلے ہتھیاروں کی تیاری اور نگہداشت کے معاہدے کی پابندی اور ایسے ہتھیاروں کے استعمال کی نفی کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    امریکا نے یوکرین، افریقہ، جارجیا، آرمینیا، جنوبی کوریا، کولمبیا، انڈونیشیا اور سینیگال سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں بائیولوجیکل تجربہ گاہیں قائم کر رکھی ہیں۔

  • دنیا بھر میں پاسپورٹ بنوانے کے لیے کتنا خرچ اور وقت لگتا ہے؟

    دنیا بھر میں پاسپورٹ بنوانے کے لیے کتنا خرچ اور وقت لگتا ہے؟

    پاسپورٹ ایک اہم دستاویز ہے جو بین الاقوامی سفر کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ پاسپورٹ کی پرنٹنگ کی لاگت تقریباً تمام ممالک میں یکساں ہے، لیکن ایک پاسپورٹ حاصل کرنے پر کتنا خرچ آتا ہے؟ یا پھر مقامی قوت خرید کے لحاظ سے پاسپورٹ بنوانا کتنا سستا یا کتنا مہنگا پڑ سکتا ہے؟ یہ وہ سوالات کے جن کے جوابات سیونگ اسپاٹ نے اپنی ایک دلچسپ تحقیق میں دیے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں پاسپورٹ حاصل کرنے پر آنے والا اوسط خرچ 74 ڈالرز ہے۔

    جنوری 2021 میں ڈالر کی شرح تبادلہ کو دیکھتے ہوئے سیونگ پوسٹ نے ہر ملک کے لیے دستیاب ڈیٹا کا استعمال کیا تاکہ وہاں پاسپورٹ بنوانے کی لاگت کا اندازہ لگایا جا سکے۔

    تحقیق کے مطابق دنیا میں سب سے مہنگا ترین پاسپورٹ شام کا ہے، جہاں مقامی باشندوں کو پاسپورٹ بنوانے پر 800 ڈالرز خرچ کرنا پڑتے ہیں۔

    صرف ایک دہائی قبل شام کا پاسپورٹ 9 ڈالرز سے بھی کم میں بن جاتا تھا، لیکن اب گمبھیر سیاسی صورتحال، بدعنوانی، سرحدی گزرگاہوں کا تباہ ہو جانا اور مغرب میں مہاجرین کا خوف، یہ تمام عوامل ایسے ہیں جو عام شامیوں کے لیے سفر کو مشکل اور مہنگا بنا رہے ہیں۔

    شام کے بعد سب سے زیادہ مہنگا پاسپورٹ لبنان کا ہے جو 331 ڈالرز کا پڑتا ہے اور اتنے زیادہ پیسے خرچ کرنے کے بعد بھی لبنانی باشندوں کو صرف 40 ممالک میں داخلے کی اجازت ملتی ہے۔

    اس تحقیق میں یہ اندازہ بھی لگایا گیا کہ ہر ملک کے عوام کے لیے پاسپورٹ حاصل کرنا کتنا آسان ہے، مثلاً شمالی امریکا میں ایک ڈالر کی جو اہمیت ہے، وہ وسطی افریقہ میں بالکل مختلف ہے۔ اس لیے فی گھنٹہ تنخواہ کو معیار بناتے ہوئے اندازہ لگایا گیا کہ پاسپورٹ کے لیے درکار رقم اکٹھی کرنے کے لیے کتنے گھنٹے کام کرنا پڑے گا؟

    اس لحاظ سے افریقہ کا ملک ملاوی سب سے آگے ہے کہ جہاں پاسپورٹ پر آنے والی لاگت 118 ڈالرز ہے، لیکن محض اتنے پیسے کمانے کے لیے بھی کسی شخص کو 983 گھنٹے کام کرنا پڑے گا۔ ملاوی کے بعد کانگو، اینٹی گا و باربوڈا، برونڈی، سیرا لیون، روانڈا، موزمبیق، بینن، یمن اور ہیٹی کے نام سب سے آگے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق پاکستان میں پاسپورٹ بنوانے کی لاگت 34 ڈالرز ہے، لیکن اسے کمانے کے لیے 33 گھنٹے کام کرنا پڑے گا، جو پڑوسی ممالک سے کہیں زیادہ ہے۔

    بھارت میں 20 ڈالرز کے پاسپورٹ کو حاصل کرنے کے لیے 7.8 گھنٹے جبکہ چین میں پاسپورٹ بنانے کی لاگت 18 ڈالرز ہے جو محض 3.7 گھنٹے کی محنت سے حاصل کی جا سکتی ہے۔

    بنگلہ دیش میں 35 ڈالرز کے پاسپورٹ کو حاصل کرنے کے لیے 40 گھنٹے سے زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔

    دنیا کا سستا ترین پاسپورٹ افریقہ کے ملک مڈغاسکر کا ہے، جو بالکل مفت ہے۔ اس کے بعد دنیا کا سب سے سستا پاسپورٹ آرمینیا کا ہے، جو صرف 2 ڈالرز میں بن جاتا ہے۔

    متحدہ عرب امارات میں پاسپورٹ بنوانے پر محض 14 ڈالرز لاگت آتی ہے، یعنی کوئی بھی اماراتی ایک گھنٹے سے بھی کم کی اوسط آمدنی سے پاسپورٹ حاصل کر سکتا ہے۔

    گو کہ امریکی پاسپورٹ کی لاگت بہت زیادہ ہے یعنی 145 ڈالرز، لیکن تنخواہیں اتنی زیادہ ہیں کہ ایک اوسط امریکی کارکن محض آدھے دن کے کام سے ہی پاسپورٹ کے پیسے حاصل کر سکتا ہے۔

    اس کے مقابلے میں یورپی ممالک میں یکسانیت نظر آتی ہے جہاں تقریباً تمام ہی یورپی یونین کی ریاستوں میں پاسپورٹ حاصل کرنے کے لیے 10 گھنٹے سے بھی کم کام کرنا پڑتا ہے۔ واحد استثنیٰ رومانیہ کو حاصل ہے۔

    تحقیق میں یہ بھی کہا گیا کہ یورپی یونین کے کئی شہریوں کے پاس پاسپورٹ ہے ہی نہیں، کیونکہ انہیں یونین کے ممالک میں محض اپنے شناختی کارڈ پر ہی سفر کرنے کی اجازت مل جاتی ہے، جو پاسپورٹس سے کہیں سستا بن جاتا ہے۔

    لاگت اور اس کے نتیجے میں ملنے والے پاسپورٹ کی قدر و اہمیت کا اندازہ لگائیں تو شام کے بعد بدترین پاسپورٹ لبنان کا ہے، جہاں 331 ڈالرز کی بڑی رقم پر پاسپورٹ ملنے کے بعد بھی آپ کو صرف 40 ممالک میں داخلے کی اجازت ملتی ہے۔

    دوسری جانب آرمینیا کا 2 ڈالرز کا پاسپورٹ بہترین ہے، جو ملتے ہی آپ کو 63 ممالک میں داخلے کی اجازت مل جاتی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے پاسپورٹ زیادہ پرکشش ہیں جہاں 14 ڈالرز میں پاسپورٹ حاصل کر کے 170 ممالک تک براہ راست رسائی حاصل کی جاسکتی ہے۔

    امریکی پاسپورٹ کے ساتھ 15 مزید ممالک کا سفر بغیر ویزے کے کیا جا سکتا ہے۔ جنوبی کوریا کا پاسپورٹ بھی صرف 32 ڈالرز میں حاصل کیا جا سکتا ہے جو ایک کوریائی باشندہ 1.6 گھنٹے کی اوسط آمدنی کے ساتھ حاصل کر سکتا ہے، اور مل جانے پر یہ پاسپورٹ اسے 189 ممالک تک رسائی دے سکتا ہے۔

    جاپان اور سنگاپور ایسے ممالک ہیں جن کے پاسپورٹ اس سے زیادہ بالترتیب 191 اور 190 ممالک تک رسائی دیتے ہیں۔

  • دنیا بھر میں رمضان المبارک کی خوبصورت روایات

    دنیا بھر میں رمضان المبارک کی خوبصورت روایات

    رمضان اور عید گو کہ مذہبی تہوار ہیں لیکن مختلف ممالک اور مختلف خطوں میں اسے مختلف رسوم و رواج اور روایات کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ اسی طرح ماہ رمضان کا استقبال بھی مختلف ممالک میں مختلف روایتوں کے تحت کیا جاتا ہے۔

    آئیں دنیا بھر میں رمضان کی خوبصورت روایات پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    توپ داغنا

    سحر و افطار کے وقت توپ داغنے کی روایت کئی ممالک میں ہے۔

    مصر میں روایت ہے کہ ایک جرمن ملاقاتی نے مملوک سلطان الظہیر سیف الدین کو ایک توپ تحفتاً پیش کی۔ سلطان کے سپاہیوں نے یہ توپ شام کے وقت چلائی، رمضان المبارک کا مہینہ تھا اور اتفاق سے افطاری کا وقت تھا۔ شہریوں نے یہ تصور کیا کہ یہ ان کو افطار کے وقت سے آگاہ کرنے کے لیے ہے جس پر انہوں نے روزہ کھول لیا۔

    جب سلطان کے حواریوں کو یہ ادراک ہوا کہ رمضان المبارک کے دوران سحری و افطار کے وقت توپ چلانے سے ان کی شہرت میں اضافہ ہوا ہے تو ان کو یہ روایت جاری رکھنے کا مشورہ دیا گیا۔

    آنے والے برسوں کے دوران اس نے خاصی مقبولیت حاصل کرلی اور دنیا کے مختلف مسلمان ممالک نے بھی اسے اختیار کرلیا۔

    ترکی میں مختلف شہروں کی بلند ترین پہاڑی سے مقررہ وقت پر رمضان توپ چلائی جاتی ہے جو روزہ کھلنے کا اعلان ہوتا ہے۔

    سعودی عرب میں بھی سحری کے وقت توپ چلائی جاتی ہے جبکہ روس میں بھی کچھ جگہوں پر رمضان توپ چلائی جاتی ہے۔

    ڈرم بجانا، بگل بجانا

    سحری کے وقت ڈرم بجا کر لوگوں کو جگانے کی روایت کئی ممالک میں موجود ہے۔

    ترکی میں ڈرمر عثمانی عہد کا لباس پہن کر ڈرم بجا کرلوگوں کو جگاتے ہیں۔ مراکش میں ایک شخص ’نیفار‘ بگل بجا کر رمضان کے آغاز اور اختتام کا اعلان کرتا ہے۔

    منادی کرنا

    اسلامی روایات کے مطابق مسلمانوں کے اولین مساہراتی (منادی کرنے والے) حضرت بلال حبشی تھے جو اسلام کے پہلے مؤذن بھی تھے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت بلال کی ذمہ داری لگائی تھی کہ وہ اہل ایمان کو سحری کے لیے بیدار کریں۔

    مکہ المکرمہ میں مساہراتی کو زمزمی کہتے ہیں۔ وہ فانوس اٹھا کر شہر کے مختلف علاقوں کے چکر لگاتا ہے تاکہ اگر کوئی شخص آواز سے بیدار نہیں ہوتا تو وہ روشنی سے جاگ جائے۔

    سوڈان میں مساہراتی گلیوں کے چکر لگاتا ہے اور اس کے ساتھ ایک بچہ ہوتا ہے جس کے ہاتھ میں ان تمام افراد کی فہرست ہوتی ہے جن کو سحری کے لیے آواز دے کر اٹھانا مقصود ہوتا ہے۔

    مصر میں سحری کے وقت دیہاتوں اور شہروں میں ایک شخص لالٹین تھامے ہر گھر کے سامنے کھڑا ہوکر اس کے رہائشی کا نام پکارتا ہے یا پھر گلی کے ایک کونے میں کھڑا ہوکر ڈرم کی تھاپ پر حمد پڑھتا ہے۔

    ان افراد کو اگرچہ کوئی باقاعدہ تنخواہ نہیں ملتی لیکن ماہ رمضان کے اختتام پر لوگ انہیں مختلف تحائف دیتے ہیں۔

    رمضان خمیے

    سعودی عرب میں رمضان خیموں کی تنصیب عمل میں آتی ہے جہاں پر مختلف قومیتوں کے لوگ روزہ افطار کرتے ہیں۔

    یہ روایت روس میں بھی قائم ہے۔ ملک کی مفتی کونسل کی جانب سے ماسکو میں اجتماعی افطار کے لیے رمضان خیمہ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

    دیگر دلچسپ روایات

    ان روایات کے علاوہ بھی رمضان میں مختلف ممالک میں کئی دیگر منفرد و دلچسپ روایات دیکھنے کو ملتی ہیں۔

    مصر

    مصر میں رمضان المبارک کے دوران بچے چمکتے ہوئے فانوس یا لالٹین اٹھا کر گلیوں کے چکر لگاتے ہیں۔ یہ روایت ایک ہزار برس قدیم ہے۔

    روایت کے مطابق 969 عیسوی میں اہل مصر نے قاہرہ میں خلیفہ معز الدین اللہ کا فانوس جلا کر استقبال کیا تھا جس کے بعد سے رمضان المبارک کے دوران فانوس جلانے کی روایت کا آغاز ہوا اور ماہ رمضان کے دوران مصر میں فانوس یا لالٹین روشن کرنا روایت کا حصہ بن گیا۔

    سعودی عرب

    سعودی عرب میں ایسی بہت سی روایات ہیں جو نسل در نسل منتقل ہوئی ہیں یا ان پر دوسری ثقافتوں کا گہرا اثر ہے۔ لوگ گھروں پر فانوس یا بلب لگاتے ہیں، دکانوں پر بھی خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں تاکہ رمضان المبارک کا جوش و ولولہ نظر آئے۔

    ترکی

    ترکی میں افطار کے وقت مساجد کی بتیاں روشن کر دی جاتی ہیں جو صبح سحری تک روشن رہتی ہیں۔

    جدید اثرات اور یورپ اور ایشیا کے سنگم پر واقع ہونے کے باعث ترکی میں دوسرے ممالک کی طرح رمضان کے دوران ریستورانوں یا ہوٹلوں کی بندش کا کوئی قانون نہیں ہے اور نہ ہی رمضان کے دوران عوامی مقامات پر کھانے پینے کی ممانعت ہے۔

    ایران

    ایران میں افطاری کچھ مخصوص اشیا سے کی جاتی ہے جن میں چائے، ایک خاص طرح کی روٹی جسے ’نون‘ کہا جاتا ہے، پنیر، مختلف قسم کی مٹھائیاں، کھجور اور حلوہ شامل ہے۔

    ملائشیا

    ملائشیا میں زیادہ تر روزہ دار نماز تراویح کے بعد رات کے کھانے ’مورے‘ سے لطف اندوز ہوتے ہیں جن میں روایتی پکوان اور گرم چائے شامل ہوتی ہے۔

    متحدہ عرب امارات

    متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کے دوران کام کے اوقات کار کم کر دیے جاتے ہیں۔ یہاں رات بھر رمضان مارکیٹ کھلی رہتی ہے۔

  • بیلجیئم میں کرونا کیسز میں کمی، فرانس میں ایک روز میں 31 ہزار نئے کیسز

    بیلجیئم میں کرونا کیسز میں کمی، فرانس میں ایک روز میں 31 ہزار نئے کیسز

    واشنگٹن / نئی دہلی / برازیلیا: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی دوسری لہر جاری ہے، بیلجیئم میں کرونا وائرس کیسز میں کمی دیکھی گئی جبکہ فرانس میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 31 ہزار نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بیلجیئم کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ملک میں لاک ڈاؤن سے کوویڈ کیسز میں کمی آئی ہے، لاک ڈاؤن سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ میں 40 فیصد کمی آئی۔

    وزارت صحت کے مطابق بیلجیئم میں 6 ہزار 948 کرونا مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، بیلجیئم میں مجموعی طور پر 5 لاکھ 789 کرونا وائرس کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ اب تک 13 ہزار 55 اموات ہو چکی ہیں۔

    دوسری جانب فرانس میں کرونا وائرس کی صورتحال بے قابو ہوگئی، فرانس میں گزشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 31 ہزار نئے کیسز ریکارڈ کیے گئے جبکہ 551 افراد ہلاک ہوئے۔

    فرانس میں کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 18 لاکھ 7 ہزار 479 جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 40 ہزار 987 ہوچکی ہے۔

    مجموعی عالمی صورتحال

    مجموعی طور پر دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 5 کروڑ 12 لاکھ 86 ہزار 197 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 12 لاکھ 70 ہزار 56 ہوگئی۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 1 کروڑ 39 لاکھ 32 ہزار 858 ہے، ان میں سے 93 ہزار 761 کیسز تشویشناک ہیں جبکہ دنیا بھر میں اب تک 3 کروڑ 60 لاکھ 83 ہزار 283 کرونا مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کلوزڈ کیسز میں سے 97 فیصد مریض وہ ہیں جو صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی شرح 3 فیصد ہے۔

    اسی طرح فعال کیسز میں سے 99 فیصد معمولی بیمار ہیں جبکہ صرف 1 فیصد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے امریکا بدستور دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔

    امریکا میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 1 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے اور فعال کیسز کی تعداد 36 لاکھ 24 ہزار 813 ہو چکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ 44 ہزار 449 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 65 لاکھ 52 ہزار 764 ہوچکی ہے، 36 لاکھ سے زائد فعال کیسز میں سے زیر علاج 18 ہزار 955 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    بھارت کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے۔ بھارت میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 85 لاکھ 91 ہزار سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 5 لاکھ 5 ہزار 220 ہوچکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 27 ہزار 104 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 79 لاکھ 59 ہزار 406 ہوچکی ہے۔

    برازیل میں بھی کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔

    برازیل میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 56 لاکھ سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 4 لاکھ 48 ہزار 784 ہو چکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 62 ہزار 638 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 50 لاکھ 64 ہزار 344 ہوچکی ہے۔

  • بھارت میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 62 لاکھ سے تجاوز کرگئی

    بھارت میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 62 لاکھ سے تجاوز کرگئی

    واشنگٹن / نئی دہلی / برازیلیا: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، بھارت میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 62 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 کروڑ 38 لاکھ 84 ہزار 87 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 10 لاکھ 13 ہزار 457 ہوگئی۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 76 لاکھ 91 ہزار 178 ہے، ان میں سے 66 ہزار 14 کیسز تشویشناک ہیں جبکہ دنیا بھر میں اب تک 2 کروڑ 51 لاکھ 79 ہزار 452 کرونا مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کلوزڈ کیسز میں سے 96 فیصد مریض وہ ہیں جو صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی شرح 4 فیصد ہے۔

    اسی طرح فعال کیسز میں سے 99 فیصد معمولی بیمار ہیں جبکہ صرف 1 فیصد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے امریکا دنیا بھر میں پہلے نمبر پر ہے۔

    امریکا میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 74 لاکھ 6 ہزار سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 25 لاکھ 46 ہزار 411 ہو چکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ 10 ہزار 797 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 46 لاکھ 49 ہزار 521 ہوچکی ہے، 25 لاکھ سے زائد فعال کیسز میں سے زیر علاج 14 ہزار 206 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    بھارت کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے۔

    بھارت میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 62 لاکھ 29 ہزار سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 9 لاکھ 44 ہزار 108 ہوچکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 97 ہزار 541 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 51 لاکھ 87 ہزار 825 ہوچکی ہے۔

    برازیل میں بھی کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔

    برازیل میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی مجموعی تعداد 47 لاکھ 80 ہزار سے زائد اور فعال کیسز کی تعداد 5 لاکھ 2 ہزار 219 ہو چکی ہے۔

    ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 43 ہزار 10 جبکہ صحت یاب مریضوں کی تعداد 41 لاکھ 35 ہزار 88 ہوچکی ہے۔

    مذکورہ تینوں ممالک کے علاہ کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے روس، کولمبیا اور پیرو بالترتیب چوتھے، پانچویں اور چھٹے نمبر پر ہیں۔

    روس میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 11 لاکھ اور اموات 20 ہزار، کولمبیا میں کیسز کی تعداد 8 لاکھ اور اموات 25 ہزار اور پیرو میں کیسز کی تعداد 8 لاکھ اور اموات 32 ہزار ہو چکی ہیں۔

  • بھارت اور امریکا میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری

    بھارت اور امریکا میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری

    واشنگٹن / نئی دہلی / برازیلیا: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 9 لاکھ 32 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ صحتیاب افراد کی تعداد بھی 2 کروڑ سے زائد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ 94 لاکھ 50 ہزار 193 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 9 لاکھ 32 ہزار 811 ہوگئی۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 72 لاکھ 36 ہزار 297 ہے، ان میں سے 60 ہزار 674 کیسز تشویشناک ہیں جبکہ دنیا بھر میں اب تک 2 کروڑ 12 لاکھ 81 ہزار 85 کرونا مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کلوزڈ کیسز میں سے 96 فیصد مریض وہ ہیں جو صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی شرح 4 فیصد ہے۔

    اسی طرح فعال کیسز میں سے 99 فیصد معمولی بیمار ہیں جبکہ صرف 1 فیصد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے امریکا بدستور پہلے نمبر پر ہے۔ امریکا میں اب تک کرونا وائرس سے 1 لاکھ 99 ہزار اموات ہوچکی ہیں۔

    اب تک امریکا میں کرونا وائرس کے 67 لاکھ 49 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 25 لاکھ 22 ہزار 463 ہے۔ امریکا میں زیر علاج 14 ہزار 104 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ملک میں 40 لاکھ 27 ہزار 826 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    بھارت کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر ہے، بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا وائرس کے 83 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ اور 1 ہزار سے زائد اموات ہوئیں۔

    ملک میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 49 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اب تک ملک بھر میں 80 ہزار 808 افراد کرونا وائرس کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ملک میں فعال کیسز کی تعداد 9 لاکھ 90 ہزار 29 ہے جبکہ صحتیاب مریضوں کی تعداد 38 لاکھ 59 ہزار 399 ہوچکی ہے۔

    برازیل میں بھی کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں وائرس سے ہلاک مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 32 ہزار 117 ہوچکی ہے، برازیل میں اب تک 43 لاکھ 49 ہزار 544 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: بھارت دنیا کا سب سے متاثر دوسرا ملک بن گیا

    کرونا وائرس: بھارت دنیا کا سب سے متاثر دوسرا ملک بن گیا

    واشنگٹن / برازیلیا / نئی دہلی: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں، بھارت کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کے لحاظ سے دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 2 کروڑ 75 لاکھ 581 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 8 لاکھ 96 ہزار 983 ہوگئی۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 70 لاکھ 8 ہزار 977 ہے، ان میں سے 60 ہزار 297 کیسز تشویشناک ہیں جبکہ دنیا بھر میں اب تک 1 کروڑ 95 لاکھ 94 ہزار 621 کرونا مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    بین الاقوامی اعداد و شمار کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کلوزڈ کیسز میں سے 96 فیصد مریض وہ ہیں جو صحت یاب ہوچکے ہیں جبکہ ہلاک ہونے والوں کی شرح 4 فیصد ہے۔

    اسی طرح فعال کیسز میں سے 99 فیصد معمولی بیمار ہیں جبکہ صرف 1 فیصد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے امریکا بدستور پہلے نمبر پر ہے۔ امریکا میں اب تک کرونا وائرس سے 1 لاکھ 93 ہزار 534 اموات ہوچکی ہیں۔

    اب تک امریکا میں کرونا وائرس کے 64 لاکھ 85 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 25 لاکھ 33 ہزار 412 ہے۔ امریکا میں زیر علاج 14 ہزار 589 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ملک میں 37 لاکھ 58 ہزار 629 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    بھارت کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے دوسرے نمبر پر آگیا، بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹے میں 75 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    بھارت میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 42 لاکھ سے تجاوز کر گئی جبکہ اب تک ملک بھر میں 72 ہزار 843 افراد کرونا وائرس کے باعث جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

    ملک میں فعال کیسز کی تعداد 8 لاکھ 87 ہزار 200 ہے جبکہ صحتیاب مریضوں کی تعداد 33 لاکھ 24 ہزار 60 ہوچکی ہے۔

    برازیل میں بھی کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں جہاں وائرس سے ہلاک مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 27 ہزار ہوچکی ہے، برازیل میں اب تک 41 لاکھ 47 ہزار 794 کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: دنیا بھر میں 7 لاکھ سے زائد افراد ہلاک

    کرونا وائرس: دنیا بھر میں 7 لاکھ سے زائد افراد ہلاک

    واشنگٹن / برازیلیا / نئی دہلی: دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیںِ، کرونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 7 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 2 کروڑ 16 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے، کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 65 لاکھ 16 ہزار 12 ہے، ان میں سے 64 ہزار 441 کیسز تشویشناک ہیں۔

    اب تک دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 7 لاکھ 68 ہزار سے زائد ہوچکی ہے جبکہ 1 کروڑ 43 لاکھ سے زائد کرونا مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے امریکا پہلے نمبر پر ہے۔ امریکا میں اب تک کرونا وائرس سے 1 لاکھ 72 ہزار سے زائد اموات ہوچکی ہیں۔

    اب تک امریکا میں کرونا وائرس کے 55 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جن میں سے فعال کیسز کی تعداد 24 لاکھ سے زائد ہے۔

    امریکا میں زیر علاج 17 ہزار سے زائد مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ ملک میں 29 لاکھ سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے برازیل دوسرے نمبر پر ہے جہاں وائرس سے ہلاک مریضوں کی تعداد 1 لاکھ 7 ہزار سے زائد ہوچکی ہے، برازیل میں اب تک 33 لاکھ سے زائد کرونا کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    تیسرے نمبر پر بھارت ہے جہاں مجموعی کیسز کی تعداد 25 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے، اب تک بھارت میں کرونا وائرس سے 50 ہزار 84 اموات ہوچکی ہیں۔

  • کرونا وائرس: امریکا، برازیل اور بھارت میں روزانہ ہزاروں نئے کیسز رپورٹ

    کرونا وائرس: امریکا، برازیل اور بھارت میں روزانہ ہزاروں نئے کیسز رپورٹ

    واشنگٹن / برازیلیا / نئی دہلی: دنیا بھر میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 2 کروڑ 25 لاکھ سے تجاوز کر گئی، امریکا، برازیل اور بھارت میں روزانہ ہزاروں نئے کیسز رپورٹ ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 53 لاکھ 5 ہزار سے زائد ہوگئی، امریکا میں کرونا وائرس سے اب تک 1 لاکھ 67 ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    دوسرے نمبر پر برازیل ہے جہاں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 31 لاکھ 12 ہزار ہوگئی جبکہ اموات 1 لاکھ 4 ہزار ہوگئی ہیں۔

    بھارت کرونا وائرس کیسز کے لحاظ سے دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے، بھارت میں اب تک 23 لاکھ 30 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 46 ہزار 197 ہوچکی ہے۔

    کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے روس اور جنوبی افریقہ بالترتیب چوتھے اور پانچویں نمبر پر ہیں، وبا کے آغاز میں سب سے زیادہ متاثر ملک اٹلی میں کئی روز سے کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    دوسری جانب چین میں ایک بار پھر کرونا وائرس سر اٹھاتا دکھائی دے رہا ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں چین میں 25 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، اس سے گزشتہ روز نئے کیسز کی تعداد 44 تھی۔

    مجموعی طور پر دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2 کروڑ 5 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، دنیا بھر میں کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 63 لاکھ 32 ہزار سے زائد ہے۔

    اب تک دنیا بھر میں کرونا وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 7 لاکھ 45 ہزار 971 ہوچکی ہے جبکہ 1 کروڑ 34 لاکھ سے زائد کرونا کے مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • امریکا اور بھارت سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری

    امریکا اور بھارت سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری

    واشنگٹن / برازیلیا / نئی دہلی: دنیا بھر میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ جاری ہے، امریکا میں ایک روز میں ریکارڈ 57 ہزار 683 نئے کیسز جبکہ بھارت میں 22 ہزار نئے کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1 کروڑ 11 لاکھ سے تجاوز کر گئی، مہلک وائرس اب تک دنیا بھر میں 5 لاکھ 29 ہزار افراد کی جان لے چکا ہے۔

    امریکا کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں ناکام ہوچکا ہے جہاں گزشتہ ایک روز میں ریکارڈ 57 ہزار 683 نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔ امریکی ریاستوں الباما، الاسکا، اڈاہو، مسیسپی اور شمالی کیرولینا میں ریکارڈ کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں۔

    نئے کیسز کے بعد امریکا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 28 لاکھ 90 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 1 لاکھ 32 ہزار ہوچکی ہے۔

    دوسری طرف برازیل میں بھی کرونا وائرس بے قابو ہوچکا ہے، برازیل کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے دنیا میں دوسرے نمبر پر آچکا ہے جہاں اب تک کرونا وائرس سے 63 ہزار افراد ہلاک اور 15 لاکھ متاثر ہوچکے ہیں۔

    برطانیہ میں بھی کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 44 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    بھارت میں کرونا وائرس کے ایک دن میں ریکارڈ 22 ہزار کیسز رپورٹ کیے گئے ہیں جس کے بعد بھارت میں مجموعی کیسز کی تعداد ساڑھے 6 لاکھ جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 18 ہزار ہوگئی۔

    ادھر چین میں کرونا وائرس کے مزید 3 نئے کیس سامنے آگئے۔

    اٹلی میں صورتحال بہتری کی جانب گامزن ہے، سخت حکومتی اقدامات کی وجہ سے کیسز کی شرح اور اموات میں کمی جاری ہے، تاہم ابھی اٹلی 2 لاکھ 41 ہزار کیسز کے ساتھ دسویں نمبر پر ہے۔