Tag: writes letter

  • نیب  کی اسٹیٹ بینک سے  سندھ پولیس افسران کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    نیب کی اسٹیٹ بینک سے سندھ پولیس افسران کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب

    کراچی : قومی احتساب بیورر ( نیب ) نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے سندھ پولیس افسران کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کرلی ، جس میں 150 ایس ایچ اوزاور دیگر افسران شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورر ( نیب ) کراچی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو خط لکھا ، جس میں سندھ پولیس افسران کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات طلب کی ہے، نیب نے150 ایس ایچ اوزاوردیگرپولیس افسران کی تفصیلات مانگی۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام بینکوں میں مذکورہ افسران کے شناختی کارڈنمبربھیجےجائیں، شناختی کارڈکےذریعےتمام بینکوں سے ڈیٹا حاصل کیا جائے۔

    نیب نے کہا ہے کہ اکاؤنٹ کب سے چلایا جارہا ہے، لاکر، ڈپازٹ کی تفصیلات دی جائیں اور 1985سے لے کر موجودہ تاریخ تک کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ بینک کےذریعےایکس چینج کمپنیوں سےغیرملکی کرنسی کی ترسیلات کی تفصیل دی جائے اور تمام ترتفصیلات باقاعدہ طریقہ کارکےتحت فراہم کی جائیں جبکہ اگر کسی تیسرے شخص کے ذریعے بھی اکاؤنٹ کھولا گیا ہو تو تفصیل فراہم کریں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ لسٹ کے مطابق پولیس افسران میں دھنی بخش مری ، راؤ ذاکر، ولایت شاہ، رانا لطیف کا ارشد لغاری، سجاد حیدر، جاوید سکندر ، جعفر بلوچ ، مٹھل شر،پیرناصر، فتح محمد شیخ، فاروق ستی اور امجد کیانی ، فیصل خان ، میر محمد لاشاری، نواز گوندل ، اقبال تنیو،معراج انور ، خالد محمود، صائمہ سعید، گلزار تنیو، احسان اللہ مروت، راؤد لشاد ، فراست شاہ، اے ڈی چوہدری اور ملک فیصل لطیف کا نام شامل ہیں۔

  • چیف الیکشن کمشنرکا تقرر ، شہباز شریف نے 3 نام وزیراعظم کو بھجوا دیے

    چیف الیکشن کمشنرکا تقرر ، شہباز شریف نے 3 نام وزیراعظم کو بھجوا دیے

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنرکےتقررکیلئے3نام وزیراعظم عمران خان کوبھجوادیے، جس میں ناصرمحمودکھوسہ،جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ کے نام شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ، جس میں شہبازشریف نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے 3 نام بھجوادیئے ہیں، خط میں ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمدتارڑ کے نام تجویز کئے گئے ہیں۔

    شہباز شریف نے خط میں کہا ہے کہ میری دانست میں یہ شخصیات اس منصب کے لئے نہایت مناسب،اہل ہیں ، بغیر کسی مزید تاخیر کے چیف الیکشن کمشنر کیلئے یہ 3 نام زیر غور لائیں ، امید کے ساتھ 3 نام بھجوا رہا ہوں کہ آپ کی طرف سے جلد جواب ملےگا۔

    خط میں کہا گیا 6 دسمبر کو چیف الیکشن کمشنر کی 5سال کی آئینی مدت مکمل ہورہی ہے، الیکشن کمیشن کے 2ارکان کے منصب بھی تاحال خالی ہیں، الیکشن کمیشن کا بینچ کم ازکم 3ارکان پرمشتمل ہونا چاہئے، چیف الیکشن کمشنر اور زائد ارکان کا تقرر نہ ہوا تو الیکشن کمیشن غیرفعال ہوجائے گا۔

    شہباز شریف نے کہا آرٹیکل 213 ٹو اے کا تقاضا ہے، وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کریں، آئین کے تحت آپ کو مشاورت کا عمل بہت عرصہ قبل شروع کرنا چاہیے تھا، امید ہے کہ ان افراد کی اہلیت کی آپ پذیرائی کریں گے۔

    خط میں کہا گیا وزیراعظم قانون کے مطابق فوری یہ نام زیر غور لائیں اور مزید وضاحت یا معلومات درکار ہو تو آپ کو فراہم کردی جائے گی، الیکشن کمیشن ارکان کے تقرر کے لئے اتفاق رائے پر مبنی مشاورت ضروری ہے، مشاورت کے لئے عدالت عظمیٰ نے فیصلوں کے ذریعے رہنمائی مہیا کردی ہے،

    شہبازشریف نے 2صفحات کے خط میں عدالت عظمیٰ کے نظائر کی تفصیل بھی درج کی ہے اور کہا ہے کہ بدقسمتی سے مشاورت میں کمیشن ارکان پر اتفاق رائے نہ ہونے سے تعطل پیدا ہوا، آپ پر زور دیتا ہوں اتفاق رائے کے لئے اس مرتبہ مخلصانہ اور سنجیدہ کوشش کریں۔

    خط میں شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان پر معاملے میں فوری کارروائی کے لئے زور دیا ہے۔

    خیال رہے چیف الیکشن کمشنرسردار رضا چھ دسمبر کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے ، لیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ کے بعد الیکشن کمیشن غیر فعال ہوجائے گا، سرداررضا نے 6 دسمبر2014 کو عہدہ سنبھالا تھا۔‏

  • الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری ، شہبازشریف نےاپنے 6 نام وزیراعظم کو بھجوادئیے

    الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری ، شہبازشریف نےاپنے 6 نام وزیراعظم کو بھجوادئیے

    اسلام آباد : مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے الیکشن کمیشن کی سندھ اور بلوچستان سے نشستوں کےلئے اپنے چھ نام وزیراعظم کو بھجوا دئیے اور کہا انتخاب کیلئے ہر امیدوار پر تفصیلی باہمی مشاورت ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں سندھ اوربلوچستان کےارکان کی تقرری کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے نظرثانی شدہ نام وزیراعظم عمران خان کو بھجوا دیئے۔

    شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کو نئےخط میں نام پیش کئے، خط میں سندھ سے سابق صدر سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن خالد جاوید، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس (ر) عبدالرسول میمن اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے نورالحق قریشی کے نام شامل ہیں ، بلوچستان سے سابق ایڈووکیٹ جنرلز صلاح الدین مینگل اور محمد روف عطاءکے علاوہ سینئر ایڈووکیٹ شاہ محمود جتوئی کے نام تجویز کئے گئے ہیں۔

    شہباز شریف نے خط میں کہاکہ نامزد کردہ افراد کی ساکھ برقرار رکھنے کے لئے رازداری سے بالمشافہ اور براہ راست بات چیت مناسب آئینی طریقہ کار ہے۔

    وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ بدقسمتی اور افسوس کی بات ہے کہ آپ نے ہمارے نامزد کردہ افراد کے بارے میں براہ راست جھوٹے اور بے بنیاد الزامات عائد کئے۔

    خط میں کہا کہ ہمارے نامزد کردہ ایک فرد کا نام 11مارچ 2019کو آپ کی جانب سے وزیر خارجہ کے پہلے بھجوائے گئے خط میں بھی موجود ہے۔

    شہباز شریف نے خط میں اعتراض میں کیا کہ اب آپ کے خط میں اسی نامزد کردہ شخصیت کو ”نااہل“ قرار دیاگیا ہے، آپ کے نامزد کردہ افراد پر بھی اسی نوعیت کے الزام باآسانی لگائے جاسکتے ہیں لیکن ہم کسی کی پگڑی اچھالنے پر یقین نہیں رکھتے۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا ایسی تہمت بازی سے کوئی مقصد حاصل نہیں ہوسکتا بلکہ اس طرح کے رویہ سے افراد کی حوصلہ شکنی ہوگی،آپ کے نامزد کردہ افراد کے بارے میں ابتدائی پڑتال کرلی ہے، آپ کے فراہم کردہ ’سی ویز‘ مجھے حتمی رائے بنانے میں مدد دیں گے ۔

    وزیراعظم کولکھے گئے خط میں اصرارکیا کہ میری دانست میں آئین اور عدالت عظمی کے فیصلوں کی رہنمائی میں ہمیں آگے بڑھنا چاہئے، دستور اور سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں براہ راست گفتگو کے ذریعے سنجیدہ، بامقصد اور مخلصانہ کوشش سے ہر فرد کی اہلیت جانچی جائے۔

    قائد حزب اختلاف کے وزیراعظم کو خط میں متعدد عدالتی نظائر اوردستور کی شق 213 دواے کے متعلقہ حصے بھی نقل کئے گئے ہیں۔

    خط میں موقف اختیار کیا گیا آپ کے چھ مئی دوہزارانیس کے خط سے مایوسی ہوئی، سات اپریل کے خط میں میری پیش کردہ معروضات کو نظرانداز کیاگیا، اپنے خط کے حصہ تین میں کہہ چکا ہوں کہ میں اس معاملے میں قانونی تنازعہ مزید بڑھانا نہیں چاہتا، اس لئے ایک بارپھر نکتہ وار جواب دے رہا ہوں۔

  • الیکشن کمیشن کے 2 ممبران کی تقرری :  شہباز شریف کا وزیراعظم عمران خان  کو خط

    الیکشن کمیشن کے 2 ممبران کی تقرری : شہباز شریف کا وزیراعظم عمران خان کو خط

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کےخط کے جواب میں شہباز شریف نے بھی خط لکھ دیا، خط میں آئین کےمختلف آرٹیکل کی خلاف ورزی کاحوالہ دیاگیاہے جبکہ شہبازشریف نے دونوں نشستوں کے لیے 3 ، 3 نام تجویزکردیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کو الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے معاملے پر خط کا جواب بھجوایا دیا، شہبازشریف نےخط میں عمران خان کوڈیئرپرائم منسٹرکےالفاظ سےمخاطب کیا اور السلام علیکم سے بات کا آغاز کیا۔

    خط سات صفحات پر مشتمل ہے، پیرا دو سے پانچ تک کا شوق وار جواب دیاگیا ہے، اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ عدالتی فیصلے کے مطابق سنجیدگی، اخلاص اور سچی کوشش سے اتفاق رائے تک پہنچنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔

    ذرائع کے مطابق شہبازشریف کے خط میں انتہائی احترام لیکن مضبوطی قانونی دلیلوں سے وزیراعظم کو جواب دیا گیا، خط میں اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ یکم فروری کو خط وزیرخارجہ کی طرف سے نہیں بلکہ وزارت خارجہ کے ایڈیشنل سیکریٹری کی طرف سے بھجوایا گیا۔اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ یہ خط آئین کی خلاف ورزی ہے، آرٹیکل 213 دو اے کی تشریح کی روشنی میں اسے ’مشاورت‘ نہیں کہا جاسکتا ۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا وزارت خارجہ سے بھجوائے جانے والے خط میں متعلقہ آئینی شقوں کا حوالہ بھی نہیں دیاگیا، خط میں وزیراعظم کے تجویز کردہ ناموں کا بھی ذکر نہیں اور خط میں یہ بھی نہیں بتایاگیا کہ وزیراعظم نے وزیرخارجہ یا وزارت خارجہ کو اختیار تفویض کیاہے۔

    خط میں کہا گیا دستور کے تقاضے کے تحت مشاورت کسی اور ذریعے سے نہیں کی جاسکتی ، اس عمل سے نظریں چرانا آئینی شقوں کا احترام نہ کرنے اور انہیں نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خارجہ کے خط میں دئیے گئے ہیں، چھ نام آپ کے سیکریٹری کے خط میں دئیے گئے ناموں سے مختلف ہیں ۔خط میں کہاگیاکہ مطلوبہ تیاری، غور اور اشتراک عمل کا نہ ہونا اس امر کا بین ثبوت ہے ۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آپ کے سیکریٹری کے خط میں تحریر ہے کہ وزیراعظم نے اپنی فہرست پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائی ہے، یہ خط آئین کے آرٹیکل 213 دواے کی خلاف ورزی ہے، یہ نام صرف اپوزیشن لیڈر سے مشاورت کے بعد ہی بھجوائے جاسکتے ہیں، دونوں خطوط واپس لینے سے محسوس ہوتا ہے کہ درست قانونی پوزیشن تسلیم کرلی گئی ۔

    مزید پڑھیں : الیکشن کمیشن کے ارکان کی تقرری کے لیے وزیر اعظم کا شہباز شریف کو خط

    انھوں نے کہا ہمارا یہی موقف رہا ہے کہ 213 دو اے کے بمطابق زبانی یا تحریری رابطہ کے ذریعے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی ذاتی شمولیت لازمی ہے اور عدالت عظمی کے فیصلوں سے بھی یہی رہنمائی ملتی ہے۔

    خط میں شہبازشریف نے دونوں نشستوں کےلیے 3،3 نام تجویز کردیئے، بلوچستان کی نشست کیلئے سینئر ایڈووکیٹ سپریم کورٹ شاہ محمد جتوئی ، ریٹائرڈچیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ محمدنورمسکن زئی اور سابق ایڈوکیٹ جنرل بلوچستان محمدرؤف عطاکے نام تجویز کیے گئے ہیں‌۔

    اپوزیشن لیڈر نے سندھ کیلئے جسٹس(ر)عبدالرسول میمن، خالدجاویدایڈووکیٹ اور جسٹس ریٹائرڈنور الحق قریشی کابھجوائے۔

    شہبازشریف کے خط کے ساتھ مجوزہ افراد کے سی ویز بھی بھجوائے گئے ہیں ۔ خط میں کہاگیاکہ ہمیں معزز عدالت عظمی کے فیصلوں کے مطابق آگے بڑھنا چاہئے ۔

  • شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھ کر سانحہ کرائسٹ چرچ میں مثالی کردار پر خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا کہ آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے متاثرین کے لئے ایثارو محبت، جذبے اور ہمدردی کی غیرمعمولی انسانی عظمت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا آپ نے دہشت گرد حملے کی مذمت کر کے دنیا پر عیاں کیا کہ دہشت گردی کا مذہب سے تعلق نہیں، جمعے کی اذان نشر کر کے اجنبیوں سے نفرت کے رویہ کو مسترد کیا ہے۔

    آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا

    شہباز شریف کا کہنا تھا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا اور  آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا، کاش دنیا کے دیگر رہنما بھی آپ کے طرز عمل سے سیکھیں۔

    خط میں پاکستانی شہداء کی میتوں کی جلد وطن واپسی کے لئے اقدامات پر ذاتی حیثیت میں مادام وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آپ نے ایک ایسے موقع پر یہ روشن طرز عمل اپنایا جب دنیا میں نفرت اور دیگر ممالک کے عوام سے بیزاری پھیلائی جا رہی ہے، دعا گو ہیں کہ آپ اسی جذبے اور قوت سے حکومت کرتی رہیں۔

    یاد رہے 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے، اس واقعے پر جہاں‌ نیوزی لینڈ بھر سے شدید ردعمل آیا وہیں‌ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن اپنے واضح اور دو ٹوک موقف اور مثبت رویے کے طفیل انسانی دوستی اور مساوات کی علامت بن گئیں۔

    مزید پڑھیں : ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، جیسنڈا آرڈرن

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے مساجد پر دہشت گردانہ حملے کو پانچ روز گزرنے کے باوجود سیاہ لباس پہنی رہیں۔

    اسی طرح مسلمانوں سے اظہار یک جہتی کے لیے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے اعلان کے بعد جمعے کو نشریاتی اداروں اور ریڈیو پر اذان نشر کی گئی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی مسلمانوں سے مثالی یکجہتی کے لیے اسکارف پہنے موجود تھیں۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    خیال رہے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوا تھا، جس میں شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے نئی مثال قائم کی گئی، اسمبلی سیشن کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے ایوان کو ’السلام وعلیکم‘ کہہ کر مخاطب کیا اور شہدا کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

  • طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

    طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

    اسلام آباد : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا ، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے پاکستان سے مدد مانگ لی اور نیک خواہشات کا اظہار اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی سینئرصحافیوں اور اینکرپرسنز سے ملاقات ہوئی ، جس میں وزیراعظم نے بتایا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خط وزیراعظم عمران خان کوآج صبح ملا، امریکی صدر ٹرمپ نے خط میں افغان طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تعاون مانگا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا جبکہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے کردارکی تعریف کی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا ماضی میں امریکاکے ساتھ معذرت خواہانہ موقف اختیار کیا گیا، ہم مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پر عزم ہیں، افغانستان میں امن کے لئے ہر ممکن کردار ادا کریں گے۔

    [bs-quote quote=”ہم مسئلہ کشمیرکےحل کے لیے پر عزم ہیں” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

    عمران خان نے کہا کرتارپور راہداری گگلی نہیں ایک سیدھا سادہ فیصلہ ہے، ہم نے بھارت کا نفرت پھیلانے کا منصوبہ ناکام بنایا، میں نے کبھی اقربا پروری نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کے لئے ہمارے ساتھ ہیں ، آج ہم اسٹینڈنگ کمیٹیاں بنارہے ہیں، جنوبی پنجاب صوبے کے معاملے پر ہماری خصوصی دلچپسی ہے۔

    امریکی ڈالر کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا ٹی وی پر خبریں دیکھ کر ڈالر اوپر جانے کا پتہ چلا، اسٹیٹ بینک نے ڈی ویلیوشن کی تھی، طریقہ کار بنارہے ہیں کہ حکومت کو بتائے بغیر ڈی ویلیوشن نہ کی جائے، پہلے بھی ڈالر کی قیمت میں اچانک اضافہ ہوا تو میڈیا سے پتہ چلا تھا۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے امریکا کے لیے کچھ نہیں کیا، امریکی صدر ٹرمپ کا الزام

    یاد رہے گذشتہ ماہ امریکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ الزام عائد کیا تھا ہم نے پاکستان کی امداد اس لیے بند کی کیونکہ پاکستان نے ہمارے لیے کچھ نہیں کیا، امریکا نے پاکستان کو سالانہ 1.3 بلین ڈالر کی امداد دی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن پاکستان میں روپوش رہا، پاکستان کو افغانستان میں دہشت گردی روکنے کے لیے کہا گیا لیکن اس میں بھی کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔

    مزید پڑھیں : اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا: وزیراعظم کا ڈونلڈ‌ ٹرمپ کو دوٹوک جواب

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے الزامات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مہربانی فرما کر مسٹرٹرمپ الزامات لگانے سے پہلے ریکارڈ درست کرلیں، اب ہم وہی کریں گے، جو ملک کے لئے بہترہوگا، نائن الیون کے واقعےمیں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا، البتہ ملوث نہ ہونے پربھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان شامل ہوا۔

    وزیراعظم عمران خان کے جواب کے بعد امریکی صدر نے پاکستان کے خلاف پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کے کچھ نہ کرنے کی بڑی مثال اسامہ بن لادن ہے، پاکستان کے خلاف دوسری مثال افغانستان ہے۔

  • قید سے باہرنکلنا چاہتی ہوں، وزیراعظم عمران خان مدد کریں، عافیہ صدیقی کا خط

    قید سے باہرنکلنا چاہتی ہوں، وزیراعظم عمران خان مدد کریں، عافیہ صدیقی کا خط

    اسلام آباد : امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے وزیراعظم عمران خان سے رہائی میں مددکی اپیل بھی کردی اور کہا آپ ہمیشہ سےمیرے ہیرو رہےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ہیوسٹن میں پاکستانی قونصل جنرل کی جیل میں ڈاکٹرعافیہ صدیقی سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں عافیہ صدیقی نے وزیراعظم عمران خان کے نام خط قونصل جنرل کے حوالےکیا۔

    امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے وزیراعظم عمران خان کے نام خصوصی خط تحریر کیا ، جس میں عمران خان سے رہائی میں مدد کی اپیل کی ہے۔

    خط میں عافیہ صدیقی نے کہا کہ قید سے باہر نکلنا چاہتی ہوں، قید کی سزا غیر قانونی ہے ، مجھے اغوا کرکے امریکا لایا گیا۔

    عافیہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نےماضی میں میری بہت حمایت کی، وہ ہمیشہ سے میرے ہیرو رہے ہیں۔

    یاد رہے  پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا تھا کہ امریکہ میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی نے شکایت کی ہے کہ جیل کے عملے کی طرف سے اُن کے ساتھ نامناسب سلوک کیا گیا۔

    خیال رہے امریکا نے دعویٰ کیا کہ عافیہ صدیقی کو افغان جنگ کے دوران افغانستان سے گرفتار کیا گیا تھا،عافیہ صدیقی پر امریکی فوجی کے قتل کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ تاہم عافیہ صدیقی نے ہمیشہ اس الزام کی تردید کی ہے۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کودوہزاردس میں امریکی عدالت نے افغانستان میں امریکی فوجیوں پرحملہ کرنے کے الزام میں چھیاسی سال قید کی سزاسنائی تھی، وہ ٹیکساس کی جیل میں قید ہیں۔

  • کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، وزیراعلیٰ سندھ کا وزیراعظم کوخط

    کراچی میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، وزیراعلیٰ سندھ کا وزیراعظم کوخط

    کراچی : شہر  قائد  میں بڑھتی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے  وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو خط لکھ دیا، جس میں وزیراعظم کی کراچی میں بجلی کے  شارٹ فال اور بڑھتی لوڈشیڈنگ پر  توجہ دلائی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بارہ سے سولہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا دوبھر کردیا اور شدید گرمی میں عوام بجلی کے بغیر رہنے پر مجبور ہیں۔

    وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کراچی سمیت اندرون سندھ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیتے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو خط بھی لکھ دیا ، جس میں کراچی میں بجلی کےشارٹ فال اوربڑھتی لوڈشیڈنگ پرتوجہ دلائی ۔

    خط میں بتایا گیا کہ لوڈشیدنگ سےعوام متاثرہورہے ہیں، گیس کمپنی نے بھی کے الیکٹرک کو فراہمی کم کردی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ نے کےالیکٹرک کو بھی ہدایات جاری کی ہیں کہ امتحانی مراکز کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی یقینی بنایا جائے۔

    اس سے قبل وفاقی وزیربرائےپاورڈویژن اویس لغاری نے کےالیکٹرک اورسوئی سدرن کمپنی میں واجبات کے تنازعے کا نوٹس لیتے ہوئے نیپرا کو تنازع کے حل میں کردار ادا کرنے کی ہدایت کردی۔

    اویس لغاری کا کہنا ہے کہ کراچی کے عوام کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جائے، دونوں فریق واجبات کامسئلہ فوری حل کریں، وفاقی حکومت کےالیکٹرک کومقررہ کوٹےکےمطابق بجلی دےرہی ہے، کے الیکٹرک حکام سوئی سدرن کوواجبات کی ادائیگی کےاقدامات کریں۔


    مزید پڑھیں :پاک ویسٹ انڈیز کرکٹ میچز اور رمضان میں لوڈ شیڈنگ کی صورتحال مزید خراب ہونے کا خدشہ


    دوسری جانب کے الیکٹرک نے شہر میں اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کادورانیہ بڑھانے کا اعتراف کرتے ہوئے گیس کی قلت کو جواز بنا کر کہا کہ شارٹ فال کے باعث کراچی والوں کو ویسٹ انڈیز کی سیریز اور رمضان المبارک کے دوران طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ گیس کی کمی کےباعث پیداوارمیں شارٹ فال ہے، مستثنیٰ علاقوں ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، شادمان ٹاؤن، کلفٹن، ڈیفنس، گلشن اقبال سمیت وہ علاقے جہاں بل مکمل ادا کیا جاتا ہے، وہاں بھی لوڈ شیڈنگ دو دو گھنٹے سے تین تین بار لوڈ شیڈنگ کا عمل جاری ہے جبکہ غیر مستثنیٰ علاقوں جن میں لانڈھی،کورنگی، جعفر طیار، شاہ فیصل کالونی، ملیر، نیو کراچی، اورنگی ٹاؤن، لیاقت آباد، عزیز آباد، گولیمار، گلبہار ، بفرزون سمیت دیگر علاقوں میں لوڈ شینڈنگ کا دورانیہ کو بڑھا کر بارہ گھنٹےسے تجاویز کردیا گیا ہے۔

    تعلیمی بورڈ کے امتحانات جاری ہیں جس سے طلبا و طالبات کو دشواری کا سامنا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قرار دیا جائے، فاروق ستار کا الیکشن کمیشن کو خط

    ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قرار دیا جائے، فاروق ستار کا الیکشن کمیشن کو خط

    کراچی : ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قرار دینے کیلئے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کو نا اہل قرار دیا جائے، خط کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

    خط کے متن کے مطابق فاروق ستار نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن جلد بلدیاتی ایکٹ کے مطابق پارٹی بدلنے اور استعفی نہ دینے پر کارروائی کرے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی میئر کا پارٹی تبدیل کرنا الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوئے۔ قانون کے مطابق پارٹی چھوڑنے پر شخص عہدہ رکھنے کا اہل نہیں۔

    دوسری جانب فاروق ستار سے ملاقات میں سلیم حیدرنے کہا ہے کہ صوبے کی تحریک میں ایم آئی ٹی فاروق ستار کے ساتھ ہیں۔


    مزید پڑھیں : ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت


    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ایم کیو ایم پاکستان کے سابق رہنما اور ڈپٹی میئر کراچی ارشدہ وہرہ نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم شہریوں کے لیے جو کرسکتے تھے وہ سب کچھ نہیں کیا جس کے لیے میں عوام سے معافی مانگتا ہوں، محدود اختیارات اور وسائل کے ساتھ بھی کام کیا جاسکتا تھا۔

    بعد ازاں پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ارشد وہرہ استعفیٰ نہیں دیں گے، ہم سے اتنے لوگ رابطے کررہے ہیں کہ قانونی طور پر اپنا میئر لاسکتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں، کشمیریوں اور فلسطینیوں پر مظالم فوری بند کرائے، مشال ملک

    اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں، کشمیریوں اور فلسطینیوں پر مظالم فوری بند کرائے، مشال ملک

    اسلام آباد:عالمی یوم امن پر حریت رہنماء کی اہلیہ مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر، فلسطین اور برما میں انسانیت سوز مظالم پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اقوام متحدہ نے روہنگیا مسلمانوں، فلسطینیوں اور کشمیریوں پر مظالم فوری بند کرانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنماء یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نام خط لکھا گیا، خط میں مشعال ملک نے مقبوضہ کشمیر، فلسطین، برما میں انسانیت سوز مظالم پر اظہار تشویش کیا۔

    مشعال ملک نے اپنے خط میں کہا کہ اقوام متحدہ روہنگیا مسلمانوں، فلسطینیوں پر مظالم فوری بندکرائے، مقبوضہ کشمیر کے رہنے والوں سے بنیادی حقوق چھین لئے گئے۔

    خط میں کہا گیا ہے یواین مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانیت سوز مظالم کانوٹس لے ، 3 سال سے میری اور بیٹی کی یاسین ملک سے ملاقات نہیں ہو ئی ، بھارتی ہائی کمیشن شوہر کے پاس جانے کیلئے ویزہ جاری نہیں کررہا۔


    مزید پڑھیں : مشعال ملک کا اقوام متحدہ سے برما پر پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن بھجوانے کا مطالبہ


    یاد رہے اس سے قبل حریت رہنماء مشعال ملک نے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر اقوام متحدہ سے برما پر سفارتی ،معاشی اور دفاعی پابندیاں عائد کرنے اور فیکٹ فائنڈنگ مشن برما بھجوانے کا مطالبہ کیا تھا۔

    خط کے مندرجات کے مطابق مشعال ملک نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ برما میں انسانی حقو ق کی پامالیاں اور انسانیت کے خلاف بدترین جرائم کا ارتکاب جاری ہے، روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی کیلئے انہیں گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا جبکہ مسلمان آبادیوں کو نذر آتش کیا جا رہا ہے۔

    خط میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے فوری طور پر برما کا دورہ کریں اور اس سے قبل قتل عام رکوانے اور قیام امن کے لئے آنگ سان سوچی اوربرما کے آرمی چیف سے براہ راست رابطہ کریں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔