Tag: Written Decision

  • مراد سعید کے والد کو رہا کرنے کا حکم

    مراد سعید کے والد کو رہا کرنے کا حکم

    پشاور : سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما مراد سعید کے والد عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے ضمانت پر رہائی کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں مراد سعید کے والد سعیداللہ کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

    اس موقع پر جج نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سعیداللہ کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا اور بعد ازاں تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، عدالت نے اے اے جی سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار متعلقہ ڈپٹی کمشنر کے پاس2 لاکھ روپے کے بانڈ جمع کرائیں،5 اگست کو جاری کردہ تھری ایم پی او کا نوٹیفکیشن معطل کیا جاتا ہے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ ملزم پر امن وامان خراب اور اشتعال انگیز تقاریر کا الزام تھا، جو الزمات لگائے گئے ریکارڈ سے ایسی کوئی چیز ثابت نہیں ہوئی۔

    تحریری فیصلہ کے مطابق بغیر کسی ثبوت کے کسی بھی شہری کی آزادی کو ختم نہیں کیا جاسکتا،بغیر کسی ٹھوس ثبوت کے درخواست گزار کو قید میں رکھنا کسی صورت جائز نہیں، لہٰذا 5 اگست کے نوٹیفکیشن کو معطل کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ پولیس نے پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کے والد محمد سعید کو 5 اگست کو گرفتار کیا تھا، پولیس کے مطابق محمد سعید چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے خلاف لوگوں کو ورغلا رہے تھے، ملزم کو گھر پر چھاپہ مار کر3 ایم پی او کے تحت گرفتار کیا گیا ۔

  • اسد عمر کو دو دن تک گرفتار نہ کیا جائے، عدالت کا حکم

    اسد عمر کو دو دن تک گرفتار نہ کیا جائے، عدالت کا حکم

    اسلام آباد : اسد عمر کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے رہائی ملنے کے بعد2دن تک اسد عمر کو گرفتار نہ کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے اسد عمر کو فوری طور پر رہا کرنے کا تحریری فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے جاری کیا، اسد عمر کے خلاف درج دو ایف آئی آرز میں 2دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

    آج اسد عمرکی جانب سےدفعہ144کی خلاف ورزی نہ کرنے کا بیان حلفی دیا گیا تھا، اسد عمر کا بیان حلفی ملنے کے بعد عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔

    اسد عمر کی جانب سے دائر2درخواست پر عدالت نے الگ الگ فیصلے جاری کیے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اسد عمر کو مجسٹریٹ کی جانب سے جاری تمام احکامات پرعمل کرنا ہوگا۔

    تحریری فیصلے میں ہدایت کی گئی ہے کہ مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کردہ احکامات پر لازمی عمل درآمد کرنا ہوگا، بیان حلفی کی خلاف ورزی کرنے پر توہین عدالت کی کارروائی کی جائے گی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں 10مئی کو مجسٹریٹ کی جانب سے جاری کیے جانے والے اسد عمر کی گرفتاری کا نوٹیفکیشن غیرقانونی قرار ریتے ہوئے اسے کالعدم قرار دے دیا۔

  • گونگے بہروں کے حقوق کیلئے سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

    گونگے بہروں کے حقوق کیلئے سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم افراد کے حقوق کے تحفظ کیلئے عدالت عظمیٰ نے فیصلہ سنا دیا۔

    سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے گونگے بہروں کے حقوق کے تحفظ کیلئے 6صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ گونگے بہروں کی کسی بھی قسم کی ٹرانزیکشن ان کے قریبی عزیز کی موجودگی میں ہوگی، گونگے بہرے افراد اپنے بنیادی حقوق کا تحفظ نارمل افراد کی طرح نہیں کرسکتے۔

    جج جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بولنے اور سننے کی صلاحیت سے محروم افراد منفرد ہوتے ہیں، ایسے افراد کو ذہنی طور پر معذور نہیں کہا جاسکتا، گونگے بہرے افراد اشاروں کی زبان سمجھتے اور بولتے ہیں۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ایسے افراد سے متعلق کوئی ٹرانزیکشن قریبی عزیز یا دوست کی موجودگی میں ہو، متعلقہ اتھارٹیز ان اصولوں پر عمل یقینی بنائے کہ قریبی عزیز کا اس ٹرانزیکشن میں مفاد کا ٹکراو نہ ہوں۔

    واضح رہے کہ قوت سماعت گویائی سے محروم فتح محمد نامی شخص نے سال 2003 میں 20 لاکھ روپے کے عوض زمین فروخت کی تھی، فتح محمد کے قریبی عزیزوں نے زمین کی فروخت کیخلاف دعویٰ کیا تھا۔

    ٹرائل کورٹ کے سول جج نے زمین کی فروخت کو فراڈ قرار دیا تھا، بعد ازاں سپریم کورٹ نے بھی لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر ٹرائل کورٹ کا فیصلہ بحال کردیا۔

  • کون سے شہری پولیس میں بھرتی کے اہل نہیں؟ عدالت کا تحریری فیصلہ

    کون سے شہری پولیس میں بھرتی کے اہل نہیں؟ عدالت کا تحریری فیصلہ

    لاہور : عدالت نے کرپشن اور فوجداری کیسز کے الزامات میں ملوث افراد کے پولیس میں بھرتی ہونے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے درخواست مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ نے کرپشن، فوجداری کیسز کے الزامات کی بنا پر محکمہ پولیس میں تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کیخلاف درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    جسٹس چوہدری محمد اقبال نے14 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ رشوت اور فوجداری کیسز میں ملوث افراد پنجاب پولیس میں بھرتی نہیں ہوسکتے۔

    لاہور ہائی کورٹ نے کرپشن اور فوجداری مقدمات میں ملوث ہونے کی بنیاد پر اسپیشل برانچ میں بھرتی نہ کرنے کا اقدام درست قرار دے دیا۔

    عدالت نے پولیس کی جانب سے درخواست گزار کی درخواست مسترد کرنے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پنجاب پولیس میں بھرتی کے لیے امیدوار کا کردار بے داغ ہونا ضروری ہے۔

    تحریری فیصلے کے مطابق پولیس فورس پر عوام کے اعتماد کو برقرار رکھنے کیلئے اہلکاروں کا دیانتدار ہونا ضروری ہے، محکمے میں کنٹریکٹ پر بھرتی کے دوران درخواست گزار پر متعدد الزامات لگے،۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار پر بچے کو جنسی ہراساں کرنے اور ویڈیو بنانے کا مقدمہ بھی درج ہوا اور درخواست گزار کو مقدمے سے صلح کی بنیاد پر بری کردیا گیا۔

    لاہور ہائی کورٹ کے مطابق صلح کی بنیاد پر بری ہونے کو قابل تحسین بریت نہیں کہا جاسکتا، اس بات سے درخواست گزار کے کردار پرشکوک وشبہات جنم لیتے ہیں۔

    پنجاب پبلک سروس کمیشن نے واضح لکھا ہے کہ امیدوار کے لیے قواعد و ضوابط پورے کرنا ضروری ہیں اور درخواست گزار محکمے کے ضابطہ اخلاق پر پورا نہیں اترتا۔

    عدالت کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار کی متعلقہ پوسٹ پر بھرتی کرنے کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ 2012میں کنٹریکٹ پر پنجاب پولیس کی اسپشل برانچ میں گریڈ5 میں بھرتی ہوا لیکن محکمے نے کرپشن، فوجداری کیسز کے الزامات کی بنا پر تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری

    منی لانڈرنگ کیس : گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس کی گزشتہ سماعت کے موقع پر کیے جانے والے فیصلے کو تحریری طور پر بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل اعجاز حسن اعوان نے وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کیخلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    منی لانڈرنگ کیس کے تحریری فیصلے میں سلیمان شہباز، ملک مقصود، طاہر نقوی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔

    تحریری فیصلے میں آئندہ سماعت پر متعلقہ پولیس سے وارنٹس پرعمل درآمد رپورٹ طلب کی گئی ہے، عدالت کا کہنا ہے کہ پولیس نے مفرورملزمان کے ایڈریس اور ولدیت کے حوالےسےضمنی چالان جمع کروایا۔

    پہلےجمع کروائے گئےچالان میں ملزمان کےکوائف درست نہیں تھے، متعلقہ ایس ایچ اوذاتی حیثیت میں پیش ہوکروارنٹس پرعمل درآمدرپورٹ پیش کرے۔ عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت11 جون تک ملتوی کردی۔

  • منی لانڈرنگ کیس : شہباز شریف کی عدم حاضری کی درخواست پر فیصلہ جاری

    منی لانڈرنگ کیس : شہباز شریف کی عدم حاضری کی درخواست پر فیصلہ جاری

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں آج کی کارروائی کے بعد لاہور کے اسپیشل جج سینٹرل نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی گئی۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی گئی، شہباز شریف کے وکیل نے بتایا کہ ان کے یو کے میں اہم معاملات ہیں۔

    فیصلے کے مطابق13مئی کو شہباز شریف نے واپس آکرعدالت میں پیش ہونا تھا، وکیل نے بتایا کہ ڈاکٹر سے اپائنٹمنٹ کے باعث شہنٓباز شریف یوکے میں ہی ہیں۔

    تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف کو بطور وزیراعظم یو اے ای کے صدر کی تعزیت کے لیے جانا ہے، شہباز شریف کی حاضری معافی کی پراسیکیوٹر نے بھی مخالفت نہیں کی۔

    فیصلہ میں بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی جاتی ہے، اسپیشل پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے بتایا کہ ان کی تعیناتی حال میں ہی ہوئی ہے۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ اسپیشل پراسیکیوٹر نے کیس کی تیاری کے لیے مہلت طلب کی ہے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 21 مئی تک ملتوی کردی۔

  • مالکان ہوشیار: عدالت کا نان کسٹم پیڈ گاڑیوں سے متعلق بڑا حکم

    مالکان ہوشیار: عدالت کا نان کسٹم پیڈ گاڑیوں سے متعلق بڑا حکم

    لاہور : نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی سپرداری سے متعلق نئے قانونی اصول طے کرلیے گئے، لاہور ہائیکورٹ نے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں سےمتعلق بڑاحکم جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے درخواست گزار زمان کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا ہے جس کے مطابق نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی سپرداری سے متعلق نئے قانونی اصول طے کردیے گئے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تفتیش مکمل کیے بغیر نان کسٹم پیڈ گاڑی اصل مالک کے حوالے نہیں کی جاسکتی اور تفتیش مکمل ہونے کے بعد نان کسٹم پیڈ گاڑی کو اصل مالک کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔

    عدالت نے تفتیش مکمل کیے بغیر نان کسٹم پیڈ گاڑی شہری کو سپرداری پر دینے سے متعلق سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور کہا کہ بغیر تفتیش مکمل کیے نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی فوری سپرداری کرنے کا اسپیشل ججز اور مجسٹریٹ کے پاس اختیار نہیں ہے۔

  • اداکارہ میرا کے تکذیب نکاح کیس کا تحریری فیصلہ جاری

    اداکارہ میرا کے تکذیب نکاح کیس کا تحریری فیصلہ جاری

    لاہور کی سیشن عدالت نے اداکارہ میرا کے تکذیب نکاح کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، اداکارہ ایسا ثبوت پیش نہ کرسکیں جس سے ثابت ہو کہ ان کا نکاح نہیں ہوا۔

    ایڈیشنل سیشن جج مظہر عباس نے 18صفحات پر مشتمل فیصلہ کیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ میرا نے ایسے شواہد پیش نہیں کر سکیں جس سے ثابت ہو کہ اس نے شادی نہیں کی۔

    دستاویزی شواہد سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ میرا نے2007 میں شادی کی، میرا یہ بھی ثابت نہیں کرسکیں کہ نکاح نامے پر دستخط جعلی ہیں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ شادی نہ ہونے کا میرا کا دعویٰ غلط ہے، عدالت کا فیصلے میں کہنا تھا کہ بیوی کے انکار کی وجہ سے فریقین اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ وہ بطور میاں بیوی ایک ساتھ نہیں رہ سکتے۔

    ٹرائل کورٹ کے پاس ایک ہی آپشن موجود تھا کہ وہ شادی کو خلع کی بنیاد پر ختم کردے، میرا کی ذمہ داری ہے کہ وہ شواہد کی بنیاد پر نکاح نامہ جھوٹا ثابت کرے۔

    اداکارہ میرا جرح کے لیے بھی فیملی کورٹ میں پیش نہیں ہوئیں ان کے والدین نے فیملی کورٹ میں پیش ہوکر اپنے بیانات ریکارڈ کروائے۔ عدالت کے مطابق ادکارہ میرا نے عدالت پیش کی گئیں تصاویر سے انکار نہیں کیا اور کہا کہ یہ تصاویر کسی ڈرامے کی ہیں۔

    حقائق کو دیکھتے ہوئے فیملی کورٹ کے فیصلے میں کوئی غیر قانونیت نہیں پائی گئی، میرا کی اپیل کا کوئی میرٹ نہیں ہے لہٰذا اسے مسترد کیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ اداکارہ میرا نے2007کا نکاح نامہ چینلج کیا تھا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وہ عتیق الرحمان سے فلم کی شوٹنگ کے سلسلے میں ملیں اور متعدد ممالک کے دورے بھی کیے۔

    اداکارہ میرا کے مطابق نکاح نامہ جعلی اور جھوٹا ہے لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جاٸے، یاد رہے کہ اس سے قبل فیملی کورٹ بھی میرا کا دعویٰ خارج کرچکی ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : شہباز شریف اور حمزہ کی ضمانتوں کا تحریری فیصلہ جاری

    منی لانڈرنگ کیس : شہباز شریف اور حمزہ کی ضمانتوں کا تحریری فیصلہ جاری

    لاہور : اسپشل سینٹرل کورٹ نے ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتوں پر تحریری حکم جاری کردیا عدالت نے ملزمان کو شامل تفیش ہونے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل سینٹرل کورٹ کے جج اعجاز اعوان نے دو صفحات پر مشتمل منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ جاری کردیا فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان شامل تفتیش ہوں۔

    فیصلے کے مطابق شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت دو دو لاکھ کے مچلکے کے عوض منظورکی جاتی ہے ملزمان دو روز کے اندار ضمانتنی مچلکے عدالت میں جمع کرائیں۔

    تحریری طور پر فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان درخواست ضمانت کا حتمی فیصلہ ہونے تک ہر تاریخ پرعدالت میں لازمی پیش ہوں۔

    عدالت نے قرار دیا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت پہلے بنکنگ عدالت میں زیر سماعت تھی ایف آئی اے نے مقدمے کا چالان اب اسپیشل سینٹرل عدالت میں جمع کرارکھا ہے، ایف آئی اے افسران آئندہ  سماعت پر مقدمے کا ریکارڈ عدالت میں پیش کریں۔

  • رمضان شوگر ریفرنس : عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کردیا

    رمضان شوگر ریفرنس : عدالت نے تحریری فیصلہ جاری کردیا

    لاہور : احتساب عدالت نے رمضان شوگر ملز ریفرنس کی گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا، شہباز شریف نے حاضری معافی کی درخواست دائر کردی۔

    رمضان شوگر ملز ریفرنس میں احتساب عدالت نے قرار دیا ہے کہ حمزہ شہباز کے بیان کی روشنی میں بریت کی درخواست پر کارروائی میرٹ کی بنیاد پر ہوگی۔

    احتساب عدالت نمبر پانچ کے جج محمد ساجد علی نے گزشتہ سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز نے بریت کی درخواست کے حوالے سے اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ فیصلے کے مطابق آئندہ سماعت پر وکلاء بریت کی درخواست پر میرٹ کی بنیاد پر دلائل دیں گے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شہباز شریف نے کرونا کا شکار ہونے پر حاضری معافی کی درخواست دائر کی ہے شہباز شریف کی درخواست کے ساتھ ٹیسٹ کی رپورٹ بھی لگائی گئی ہے لہٰذا شہباز شریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کی جاتی ہے۔

    عدالت کا اپنے تحریری فیصلے میں کہنا ہے کہ حمزہ شہباز کے بیان میں کہا گیا تھا کہ نیب آرڈیننس کی دوسری اور تیسری ترمیم کی بنیاد پر جو بریت کی درخواست زیر سماعت ہے اس پر ترمیمی آرڈیننس کی بنیاد پر مزید پیروی نہیں چاہتا بریت کی درخواست پر صرف میرٹ کی بنیاد پر کارروائی کی جائے۔