Tag: written order

  • درسی کتب کی عدم فراہمی : سندھ ہائیکورٹ نے حکم جاری کردیا

    درسی کتب کی عدم فراہمی : سندھ ہائیکورٹ نے حکم جاری کردیا

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں درسی کتب کی عدم فراہمی کے کیس کی سماعت کے بعد تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔

    حکم نامہ کے مطابق سیکرٹری اسکولز اینڈ ایجوکیشن اور سندھ حکومت کی جانب سے رپورٹ پیش کی گئی، سندھ حکومت نے عدالتی حکم پر عملدرآمد کرتے ہوئے7رکنی کمیٹی تشکیل دی۔

    رپورٹ کے مطابق حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کی سربراہی چیف سیکرٹری سندھ کریں گے، کمیٹی میں چیئرمین پلاننگ اینڈڈیولپمنٹ، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن، سیکریٹری فنانس شامل ہیں۔

    سی ایم آئی ٹی رکن، متعلقہ ڈپٹی کمشنر و دیگربطور ممبر شامل ہیں، کمیٹی محکمہ اسکول ایجوکیشن کے موجودہ اور مستقبل کے منصوبوں کی نگرانی کرے گی۔

    مذکورہ کمیٹی محکمہ اسکول ایجوکیشن میں غیر ملکی فنڈنگ والے منصوبوں کی نگرانی کرے گی، کمیٹی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے متعلقہ اسٹیئرنگ کمیٹی کو تجاویز دے گی۔

    تحریری حکم نامہ کے مطابق کمیٹی فنڈز کے صحیح استعمال سے متعلق اسٹیئرنگ کمیٹی کی رپورٹس کا جائزہ لے گی اور منصوبوں میں شفافیت، بروقت تکمیل، فنڈزکے استعمال کی مانیٹرنگ کرے گی۔

    2رکنی بینچ نے9اکتوبر کے اپنے حکم نامے میں ترمیم کردی، عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ کو کمیٹی کی ماہانہ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا، عدالت نے درخواست 4 ہفتوں بعد سماعت کے لئے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

  • علی ظفر کیخلاف مہم کا کیس: میشا شفیع کو آئندہ سماعت پر 50 ہزار کے مچلکے جمع کروا کر پیش ہونے کا حکم

    علی ظفر کیخلاف مہم کا کیس: میشا شفیع کو آئندہ سماعت پر 50 ہزار کے مچلکے جمع کروا کر پیش ہونے کا حکم

    لاہور : مقامی عدالت نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیامہم چلانے کے کیس میں میشا شفیع سمیت پانچ ملزمان کو آئندہ سماعت پر 50 ہزار کے مچلکے جمع کروا کر پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے کے کیس میں میشا شفیع سمیت پانچ ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ نے میشاشفیع اور دیگرکیخلاف مقدمے پر سماعت کا تحریری حکم جاری کیا۔

    تحریری فیصلے میں عدالت نے تمام ملزمان کو آئندہ سماعت پر 50 ہزار کے مچلکے جمع کروا کر پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا میشا شفیع، فیضان رضا، حسیم الزمان، ماہم جاوید اور علی گل نے حاضری معافی کی درخواست جمع کروائی گٸی تاہم فریقین کیجانب سےحاضری معافی کی درخواست مستردکی جاتی ہے۔

    عدالت نے ملزمہ فریحہ ایوب کی حاضری معافی کی درخواست منظور کر لی اور کیس کی سماعت 3 فروری تک ملتوی کر دی ۔

    خیال رہے علی ظفرکیخلاف سوشل میڈیا پرمہم چلانےپرمیشا شفیع سمیت دیگرکیخلاف مقدمہ درج ہے۔

  • نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد

    نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کردیں اور کہا کہ اہلیہ کی بیماری کوحاضری سےاستثنیٰ کا جوازنہیں بنایا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی عدالت میں حاضری سے استثنیٰ کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

    تحریری حکم نامہ جج محمد بشیر نے جاری کیا۔

    حکم نامے کے مطابق اہلیہ کی بیماری کوحاضری سےاستثنیٰ کا جوازنہیں بنایا جاسکتا، میڈیکل رپورٹ کے مطابق ڈاکٹرز نے کلثوم نواز کی بیماری پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے اور ان کی 6 کیمو تھراپی ہوچکی ہیں جب کہ مستقبل میں علاج کیے لئے ریڈیو تھراپی کی تجویز دی گئی ہے۔

    تحریری حکم نامہ میں مزید کہا کہ غیرملکی گواہوں کے ویڈیو لنک بیان کے وقت لندن جاکر اٹارنی مقرر کرنے کا جواز بھی تسلیم نہیں کرتے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج کردی تھی اور کیس میں 4 گواہوں کے بیانات قلمبند کر لیے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت میں نواز شریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست خارج


    خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر)صفدرنے نیب ریفرنسزمیں 24 فروری سے دو ہفتے کیلئے حاضری سے استثنیٰ کیلئے درخواست دائر کررکھی تھی۔

    جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف کی اہلیہ لندن میں بیمار ہیں، ان کے ٹیسٹ ہونے ہیں۔ ہم ہمیشہ عدالت میں پیش ہوتے رہے ہیں، نواز شریف کی لندن میں موجودگی ضروری ہے، نواز شریف کو لندن جانے کی اجازت دی جائے۔

    خیال رہے کہ 19 اکتوبر کو احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پر فرد جرم عائد کی تھی جبکہ اسی روز عزیزیہ اسٹیل ریفرنس میں بھی نواز شریف پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    بعد ازاں عدالت کا وقت ختم ہونے کے باعث اس سے اگلے روز 20 اکتوبر کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بھی نامزد ملزم نواز شریف پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ جبکہ ان تمام کیسز میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب پاناما پیپرز کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب کی جانب سے نواز شریف اور ان کے صاحبزادوں حسن نواز اور حسین نواز کے خلاف 3 ریفرنسز دائر کیے گئے تھے جبکہ مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کا نام ایون فیلڈ ایونیو میں موجود فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں شامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔