Tag: WTO

  • سعودی عرب: ریڈ سی کمپنی کی عالمی تنظیم برائے سیاحت شمولیت

    سعودی عرب: ریڈ سی کمپنی کی عالمی تنظیم برائے سیاحت شمولیت

    ریاض: سعودی عرب کی ریڈ سی ڈویلپمنٹ کمپنی نے عالمی تنظیم برائے سیاحت میں شمولیت اختیار کرلی جس کا مقصد سیاحتی ترقی میں اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیار کے حصول اور بہترین خدمات کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ریڈ سی ڈویلپمنٹ کمپنی نے عالمی تنظیم برائے سیاحت (WTO) کی ممبر کونسل میں شمولیت اختیار کرلی۔

    کمپنی میں مارکیٹنگ اینڈ ٹریڈ مارک کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ الزہرانی کے مطابق اس رکنیت کے حصول سے الحاق شدہ فریقین کو عالمی سیاحت کی تنظیم کے نیٹ ورک اور چینلوں کے ذریعے مقامی، علاقائی اور عالمی ویژن کو یقینی بنانے کا موقع مل سکے گا۔

    الزہرانی کا کہنا تھا کہ یہ رکنیت ریڈ سی ڈویلپمنٹ کمپنی کو سیاحتی ترقی کے میدان میں اعلیٰ ترین بین الاقوامی معیار کے حصول اور بہترین خدمات کی فراہمی میں مددگار ثابت ہوگی۔

    انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں عالمی تنظیم برائے سیاحت کے علاقائی دفتر کا افتتاح مشرق وسطیٰ میں سیاحتی مقامات کے لیے تزویراتی فعالیت میں اضافے کے امتیازی مواقع فراہم کرے گا۔

    الزہرانی کا میزد کہنا تھا کہ ہمارا خطہ نہ صرف قدرتی عجائبات سے مالا مال ہے بلکہ یہ دنیا میں ثقافتی اور تاریخی حوالوں سے اہم مقامات کی ایک بڑی تعداد بھی رکھتا ہے۔

  • امریکا کے اضافی محصولات، ترکی نے عالمی ادارے سے رجوع کرلیا

    امریکا کے اضافی محصولات، ترکی نے عالمی ادارے سے رجوع کرلیا

    واشنگٹن: امریکا کی جانب سے ترکی کی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے ردعمل میں ترک حکام نے عالمی ادارے سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کی فولاد اور المونیم کی امریکا درآمد کی جانے والی مصنوعات پر بہت زیادہ نئے درآمدی ٹیکس عائد کیے تھے، جس کے ردعمل میں ترکی نے یہ اقدامات اٹھائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک حکام نے عالمی ادارہ برائے تجارت میں امریکا کے خلاف باقاعدہ شکایت درج کرائی ہے، اور موقف اختیار کیا گیا ہے کہ امریکی اقدامات پر نظر ثانی کی جائے۔

    ترکی نے اپنی برآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات کے باعث واشنگٹن کے ساتھ تنازعے میں اب عالمی ادارہ برائے تجارت میں امریکا کے خلاف باقاعدہ شکایت درج کرا دی ہے۔

    پادری رہا نہ ہوا تو ترکی پر مزید پابندیاں عائد ہوں گی، امریکا کی دھمکی

    خیال رہے کہ امریکا اور ترکی کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں، اس کی وجہ ترکی میں ایک امریکی پادری کی گرفتاری بنی تھی، جسے اپنے خلاف دہشت گردی کے الزامات کا سامنا ہے، ٹرمپ انتظامیہ کا مطالبہ ہے کہ اس پادری کو رہاکیا جائے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا نے دہشت گردوں سے رابطے کے الزام میں گرفتار امریکی پادری کو رہا نہ کرنے کی صورت میں ترکی پر مزید اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 10 اگست کو یہ اعلان کیا تھا کہ وہ ترکی سے امریکا میں دھاتوں اور دھاتی مصنوعات کی درآمدات پر عائد کردہ محصولات کو دوگنا کر رہے ہیں، جس کے بعد ترک کرنسی لیرا کی قدر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی تھی۔

  • ’ڈبلیو ٹی او‘ نے تجارت کو فروغ دینے کے لیے عالمی معاہدہ نافذ العمل کر دیا

    ’ڈبلیو ٹی او‘ نے تجارت کو فروغ دینے کے لیے عالمی معاہدہ نافذ العمل کر دیا

    نیویارک : عالمی تجارتی تنظیم ’ڈبلیو ٹی او‘نے تجارت کو فروغ دینے کے لیے عالمی معاہدہ نافذ العمل کر دیا۔

    ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن نے ٹریڈ فیسیلیٹیشن ایگریمنٹ نافذ العمل کر دیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بر ملا مخالفت کے باوجود معاہدے میں امریکہ سمیت ایک سو چونسٹھ ممالک شامل ہیں۔

    اس معاہدے کے تحت تجارت کے طریقۂ کار کوسادہ بنایا گیا ہے، جس میں غریب ممالک کو اپنا سامان فروخت کرنے میں آسانی ہوگی۔

    ڈبلیو ٹی او کے مطابق معاہدے سے اشیاء کی برآمدات میں لگنے والے وقت میں دو دن جبکہ درآمدات کے وقت میں ڈیڑھ دن کی کمی آئے گی اور اس سے عالمی تجارت میں سالانہ 1 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہوگا، سب سے زیادہ فائدہ غریب ترین ممالک کو ہوگا۔

    معاہدے کے تحت اشیا کی سرحدوں پر نقل وحمل، ریلیز اور کلیئرنس کو تیز کرنے پر زور دیا گیا ہے اور اس سے دنیا بھر میں تجارتی سہولتی اصلاحات کے لیے نئے مرحلے کاآغازہوگا اور نہ صرف تجارت بلکہ کلی حیثیت میں کثیر جہتی تجارتی نظام کو زبردست فروغ ملے گا۔

    ڈبلیو ٹی اوکے ڈائریکٹر کہنا تھا کہ ٹریڈ فیسیلیٹیشن ایگرمنٹ سے عالمی تجارت میں اہم ترین ریفارم ہے، معاہدے سےعالمی تجارت میں سال دو ہزار تیس تک دواعشاریہ سات فیصد اضافہ ہوگا جبکہ عالمی معیشت میں سالانہ نصف فیصد اضافے کا باعث بنے گا۔

    معاہدے کی توثیق کرنے والوں میں پاکستان، چین، ترکی، برازیل، متحدہ عرب امارات، بھارت، روس، سعودی عرب، افغانستان، ملائیشیا، جاپان، آسٹریلیا، بوٹسوانہ، کوریا، تھائی لینڈ، سنگاپور، امریکا، ماریشس، یورپی یونین، کینیا، میانمار، ناروے، ویت نام، برونائی دارسلام، یوکرین، زمبیا، جارجیا، جمیکا، مالی، مقدونیہ، پاناما، گیانا، آئیوری کوسٹ، کموڈیا، پیراگوئے، البانیا، قازقستان، سری لنکا، مڈغاسکر، ہونڈرس، میکسیکو، پیرو، سینیگال، یوروگوئے، بحرین، بنگلہ دیش، فلپائن، چلی، منگولیا، نیپال ودیگر ممالک شامل ہیں۔