Tag: Wuhan

  • وہ شہر جہاں سے کرونا وائرس پھیلا: 3 سال بعد ووہان کی رونقیں بحال

    سنہ 2020 میں کرونا وائرس کی وبا جس چینی شہر ووہان سے شروع ہوئی تھی، وہ ووہان اب ایک بار پھر سے تفریحی سرگرمیوں کا مرکز بن گیا، ووہان میں لاکھوں افراد نے سڑکوں پر نئے چینی سال کے آغاز کا جشن منایا اور بالآخر شہر کھلنے پر شکر ادا کیا۔

    اردو نیوز کے مطابق چین میں صفر کرونا پالیسی کے خاتمے کے بعد جہاں دیگر شہروں میں معمولات زندگی بحال ہونا شروع ہو گئے ہیں وہیں ووہان شہر کو بھی ہر قسم کی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    3 سال لاک ڈاؤن میں رہنے کے بعد نئے چینی سال کے موقع پر ووہان شہر میں جشن کی تقریبات اس انداز میں منائی گئیں جیسے یہاں سے وبا کا گزر کبھی ہوا ہی نہیں تھا۔

    جنوری 2020 میں کرونا کے کیسز سامنے آنے کے بعد ووہان پہلا شہر تھا جہاں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا اور جس کے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ کرونا کی ابتدا اسی شہر سے ہوئی تھی۔

    کرونا وبا نے دنیا کو ایک طرح سے تباہ کرکے رکھ دیا تھا، لاکھوں افراد کی موت واقع ہوئی اور عالمی معیشت ہل کر رہ گئی، ایسے میں چین نے ووہان شہر کو مکمل طور پر بند کر کے رکھ دیا تھا اور ملک بھر میں صفر کرونا پالیسی نافذ کر دی تھی۔

    اس پالیسی کے خلاف مختلف شہروں میں احتجاج کے بعد گذشتہ ماہ چین نے عوامی دباؤ میں آکر پالیسی ختم کرتے ہوئے کرونا سے متعلق پابندیاں ہٹا دی ہیں۔

    نئے چینی سال کی تقریبات کے موقع پر ووہان کی مارکیٹیں اور سڑکیں شہریوں سے بھری ہوئی نظر آئیں اور اس دوران کچھ افراد نے ماسک بھی نہیں پہنے ہوئے تھے۔

    تین سال میں پہلی مرتبہ نئے قمری سال کے موقع پر ووہان میں موجود بدھ مت کی ایک قدیم عبادت گاہ گویووان کو بھی عوام کے لیے کھولا گیا جہاں شہریوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔

    کرونا پابندیاں ختم ہونے پر ووہان کے شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ تین سال کے تعطل کے بعد ان کے لیے زندگی معمول پر واپس آ رہی ہے۔

    ووہان کے شہریوں کو وہ وقت یاد ہے جب جنوری 2020 میں آدھی رات کو شہر کو مکمل بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ 76 دنوں کے لیے ووہان کا باقی دنیا سے رابطہ مکمل منقطع ہو کر رہ گیا تھا جبکہ شہری کرونا کے خوف سے اپنے گھروں تک محدود ہو کر رہے گئے تھے اور اسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ نہیں رہی تھی۔

    ووہان شہر میں سرگرمیاں تو بحال ہوگئی ہیں لیکن گوشت کی مرکزی مارکیٹ ابھی بھی بند ہے جسے کرونا وائرس کی شروعات کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔

    یہ مارکیٹ جہاں کبھی خریداروں کا رش لگا ہوتا تھا تین سال بعد بھی ویران پڑی ہے جہاں کڑی نگاہ رکھنے کے لیے پولیس کی گاڑی مسلسل موجود ہوتی ہے۔

  • چین کے شہر ووہان میں پھر لاک ڈاؤن

    چین کے شہر ووہان میں پھر لاک ڈاؤن

    ووہان: چین کے شہر ووہان میں ایک بار پھر لاک ڈاؤن لگا دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی حکومت نے ووہان کی دس لاکھ آبادی والے علاقے جیانگزیا میں محض 4 کیس رپورٹ ہونے پر پورے ضلع میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا۔

    حکام نے شہریوں کو 3 روز تک گھروں میں رہنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ بی بی سی کے مطابق چینی حکومت نے 24 گھنٹے سے بھی کم عرصے میں پورے شہر میں قرنطینہ کا اعلان کیا۔

    واضح رہے کہ چین کے شہر ووہان میں 23 جنوری 2020 میں دنیا کا سب سے پہلا کرونا لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا، جسے 8 اپریل میں اٹھا لیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایک کروڑ 10 لاکھ آبادی والے ووہان شہر میں ایک مارکیٹ سے دسمبر 2019 میں پہلی مرتبہ کرونا وائرس کا پتا چلا تھا، جس کے بعد اس شہر کو 76 دنوں کے لیے سیل کر دیا گیا تھا اور یہ دنیا سے پوری طرح کٹ گیا تھا۔

    چین کے ہوبائی صوبے میں واقع ووہان کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ شہر رہا ہے، وائرس سامنے آنے کے بعد اس شہر کو عالمی سطح کی تحقیقات کا بھی سامنا رہا، یہ جاننے کے لیے کووِڈ 19 کی وبا کیسے پھیلی۔

    ووہان شہر کی وباؤں کے سلسلے میں تحقیقات کرنے والی لیبارٹری پر بھی سازشی تھیوریوں پر یقین رکھنے والوں کی نگاہیں مرکوز رہیں۔

  • کرونا کی ابتدا کہاں سے ہوئی؟ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم ووہان مارکیٹ پہنچ گئی

    کرونا کی ابتدا کہاں سے ہوئی؟ ڈبلیو ایچ او کی ٹیم ووہان مارکیٹ پہنچ گئی

    ووہان: یہ جاننے کے لیے کہ کرونا وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی، عالمی ادارہ صحت کے ماہرین پر مشتمل ٹیم چین کے شہر ووہان پہنچ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ٹیم کرونا وائرس کی وبا کی ابتدا کے حوالے سے تحقیقات کے لیے ہوانان مارکیٹ پہنچ گئی ہے، یہ سی فوڈ کی مارکیٹ ہے جہاں سب سے پہلے کرونا وائرس کا پتا چلا تھا۔

    روئٹرز کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے اوائل میں اس مارکیٹ کو بند کر کے عوام کی رسائی روک دی گئی تھی اور اب یہاں سیکیورٹی اہل کاروں نے ناکہ لگا رکھا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوانان مارکیٹ اب بھی اس بات کا پتا چلانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے کہ اس وائرس کی ابتدا کہاں سے ہوئی کیوں کہ یہیں پر پہلے کیسز کی تصدیق ہوئی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کی ٹیم شہر میں 2 ہفتے قرنطینہ کرنے کے بعد ووہان میں لیبارٹریوں، مارکیٹوں اور اسپتالوں کا دورہ کرے گی، عالمی ادارے کا کہنا تھا کہ اس کی ٹیم ہوانان مارکیٹ اور ووہان انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    کرونا کس طرح پھیلا، امریکا کا تہہ تک پہنچنے کا فیصلہ

    بعض چینی سفارت کاروں اور سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ ان کے خیال میں کرونا وائرس اس مارکیٹ سے نہیں پھیلا بلکہ کسی دوسرے ملک سے اس کی ابتدا ہوئی ہے۔

    یاد رہے کہ 31 دسمبر 2019 کو اس مارکیٹ سے نمونیا جیسی پراسرار بیماری کے 4 کیسز سامنے آنے کے بعد اسے بند کر دیا گیا تھا، جنوری کے آخر میں ووہان میں 76 دن کا لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا۔

    چین کو کرونا وائرس کے ابتدائی کیسز سے مؤثر انداز میں نہ نمٹنے پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسلسل چین کو نشانہ بنائے رکھا، اور اب بائیڈن انتظامیہ نے بھی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے، اور یہ کہا ہے کہ وہ ڈبلیو ایچ او پر انحصار نہیں کریں گے۔

  • کورونا ویکسین کی تیاری، چین سے بڑی خبر آگئی

    کورونا ویکسین کی تیاری، چین سے بڑی خبر آگئی

    ووہان : چینی شہر ووہان میں کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ریسرچ لیبارٹری اور ویکسین کی تیاری کیلئے کمپلیکس کی تعمیر مکمل کرلی گئی ، جو ہرسال کورونا ویکسین کی 100 ملین ڈوزز تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین سے دنیا کیلئے اہم خبر آگئی، چینی شہر ووہان جہاں سے کورونا وائرس کی وبا پھوٹی تھی ، وہاں وائرس کو قابو کرنے کے لیے ریسرچ لیبارٹری اور کورونا ویکسین کیلئے پروڈکشن کمپلیکس تیار کرلیا گیا ہے۔

    یہ کمپلیکس ووہان انسٹی ٹیوٹ آف بیالوجیکل پروڈکٹس میں واقع ہے، جو چین نیشنل بائیوٹیک گروپ (CNBG) سونوفرم سے وابستہ ہے۔

    یہ لیب پیتھوجینک وائرس کی ویکسینز کا مطالعہ کرنے کی حامل ہے اور ہرسال کورونا وائرس ویکسین کی 100 ملین ڈوزز تیار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    اس کمپلیکس کو ووہان میں تیزی رفتاری سے دو عارضی اسپتال ، ہووشنشن اور لیزنشان تعمیر کرنے والی ٹیم نے صرف 100 دن اور راتوں میں تیار کیا ہے۔

    اس سے قبل بیجنگ میں تعمیر شدہ ایک سی این بی جی کارخانے کے ساتھ کورونا وائرس کی سالانہ 20کروڑ غیر فعال ویکسینز کی تیاری متوقع ہے، جس سے مناسب فراہمی یقینی بنائی جاسکے گی۔

    ڈبلیو آئی بی پی نے 12 اپریل کو پہلے اور دوسرے مرحلے میں امیدواروں پر غیر فعال کورونا ویکسین کی کلینیکل آزمائش کا آغاز کیا تھا، جس میں 18 سے 59 سال کی عمروں کے درمیان 1ہزار 120 رضاکاروں نے حصہ لیا تھا۔

    یاد رہے چند روز قبل چین نے پہلی کورونا ویکسین کی تیاری کے سلسلے میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی ، ویکسین ملٹری ریسرچ یونٹ اور کانسینو بائیولوجکس نے تیار کی اور کرونا وائرس سے ہونے والے انفیکشن سے بچانے کی صلاحیت کی حامل ویکسین چینی فوج استعمال کرے گی۔

    کمپنی نے بتایا تھا کہ یہ ویکسین کلینیکل ٹرائلز کے بعد محفوظ اور کچھ مؤثر ثابت ہوئی ہے، Ad5-nCoV نامی یہ ویکسین چین کی ان 8 عدد ویکسینز میں سے ایک ہے، جن کی چین کے اندر اور باہر دیگر ممالک میں انسانوں پر آزمائش کی اجازت دی جا چکی ہے، اس ویکسین کی کینیڈا میں بھی ہیومن ٹیسٹنگ کی اجازت مل چکی ہے۔

    کانسینو کمپنی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چین کے سینٹرل ملٹری کمیشن نے 25 جون کو ملٹری کے لیے اس ویکسین کے استعمال کی ایک سال کے لیے منظوری دی۔

  • چینی شہر ووہان سے پاکستانی طلبا کی واپسی ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    چینی شہر ووہان سے پاکستانی طلبا کی واپسی ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : حکومت نے پاکستانی طلبا کی واپسی کیلئے خصوصی پرواز ووہان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم عمران خان نےخصوصی پرواز کی منظوری دے دی ہے ، 18 مئی کوپہلی پرواز چین کے شہر ووہان بھیجی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں پھنسے پاکستانی طلبا کی 3 ماہ بعد وطن واپسی کا گرین سگنل مل گیا ، حکومت نے پاکستانی طلباکی واپسی کیلئے خصوصی پرواز ووہان بھیجنے کا فیصلہ کرلیا۔

    زلفی بخاری کی درخواست پر وزیراعظم نےخصوصی پرواز کی منظوری دے دی، معاون خصوصی زلفی بخاری نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر خوشخبری  سناتے ہوئے کہا 18 مئی کوپہلی پرواز چین کے شہر ووہان بھیجی جا رہی ہے،250 سے زائد طلبا کو پاکستان واپس لانے کے انتظامات کر لیے گئے ، بہادر طلبا پر وزیراعظم خان اور پوری قوم کو فخر ہے۔

    خیال رہے سال کےآغاز میں پاکستانی طلباکوروناوباکےپھیلنے پرووہان میں پھنس گئےتھے، جس کے بعد زلفی بخاری طلبااوروالدین سےرابطے میں رہے اور مختلف سیشنز کاانعقاد کیا گیا۔

    زلفی بخاری کے تعاون کرنے پر طلبااور والدین سے بھی اظہار تشکر کیا، چین سے پاکستانی طلباکےانخلانہ کرنے کا فیصلہ درست ثابت ہوا، فیصلہ طلبااور والدین کی مشاورت اور رضا مندی سے کیا گیا تھا۔

    اس دوران تمام طلبا کو خوراک اور رقم کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا خصوصی طیارے سےپاکستان سےتیار کھانا اور ضروری سامان بھی چین بھجوایا گیا جبکہ معاون خصوصی زلفی بخاری خودچینی حکومت اور سفارتخانے سے رابطے میں رہے۔

  • ووہان میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد صفر ہوگئی

    ووہان میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد صفر ہوگئی

    بیجنگ: چین کے شہر ووہان نے کرونا وائرس کو شکست دے دی، گزشتہ 10 دن سے ووہان میں کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کرونا وائرس کا آغاز چینی شہر ووہان سے ہوا تھا تاہم اب چینی حکام کا کہنا ہے کہ ووہان نے کرونا وائرس کو شکست دے دی ہے۔

    چینی نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا ہے کہ ووہان میں کرونا وائرس کے تمام مریضوں کو ڈسچارج کر دیا گیا جس کے بعد ووہان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد صفر ہوگئی ہے۔

    حکام کے مطابق گزشتہ 10 روز کے دوران ووہان میں کرونا وائرس کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    ووہان میں اس وائرس سے پہلی موت کو 3 ماہ اور چند روز گزر چکے ہیں، اس عرصے کے دوران صرف ووہان میں کرونا وائرس کے 46 ہزار 452 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 3 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔

    وائرس پر قابو پانے کے لیے ووہان میں لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا جو 76 روز بعد 7 اپریل کو ختم کیا گیا۔

    ووہان سمیت پورے چین میں اس وائرس سے 82 ہزار 827 افراد متاثر ہوئے جس میں سے 4 ہزار 632 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    چین سے یہ وائرس اب پوری دنیا میں پھیل چکا ہے اور دنیا بھر میں اب تک 29 لاکھ 31 ہزار 710 افراد اس وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 2 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

  • ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے خطیر رقم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین کے حوالے کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق نے چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) ووہان میں مقیم پاکستانوں کے لیے تیار کھانا ارسال کر رہا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پاکستانی طلبا کے لیے 14 ٹن تیار کھانا ارسال کیا جائے گا، کھانا لے کر جہاز جمعہ کے روز اسلام آباد سے ووہان روانہ ہوگا۔

    ترجمان کے مطابق وزارت اوور سیز نے طلبا کے کھانے کے لیے 2 کروڑ 15 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں، رقم کا چیک چیئرمین این ڈی ایم اے محمد افضال کے حوالے کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ووہان میں موجود طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ دفتر خارجہ اور فارن مشن چین میں موجود ہم وطنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔

  • ماسک کے پیچھے چھپی چینی ڈاکٹرز کی مسکراہٹ نے امید کی کرن جگا دی

    ماسک کے پیچھے چھپی چینی ڈاکٹرز کی مسکراہٹ نے امید کی کرن جگا دی

    بیجنگ: دنیا بھر میں اپنی تباہ کاریاں پھیلانے والے کرونا وائرس کو چین نے بالآخر شکست دے دی، وائرس سے نمٹنے کے لیے ووہان میں بنایا گیا آخری عارضی اسپتال بھی بند کردیا گیا جس کے بعد چینی ڈاکٹرز نے چہرے سے ماسک ہٹا کر عظیم کامیابی کا جشن منایا۔

    کرونا وائرس کا آغاز چینی شہر ووہان سے ہوا تھا اور یہی شہر اس وائرس سے سب سے زیادہ متاثر تھا۔ وائرس سے نمٹنے کے لیے ووہان میں 10 دن کی ریکارڈ مدت میں عارضی اسپتال بھی تعمیر کیے گئے تھے۔

    دسمبر سے ہزاروں افراد کو اپنا شکار بنانے کے بعد اس وائرس کی شدت کم ہوتی گئی جس کے بعد بتدریج عارضی اسپتال بھی بند کیے جاتے رہے۔

    اب ووہان کا آخری (کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے) عارضی اسپتال بھی بند کردیا گیا جس کے بعد چینی ڈاکٹرز اور نرسوں نے اپنے چہرے سے ماسک ہٹا کر اور مسکرا کر پوری دنیا کو اپنے پہاڑ جیسے حوصلے کا ثبوت دے دیا۔

    ہر وقت چہرے پر ماسک لگائے اور اپنے آپ کو حفاظتی لباس میں چھپائے یہ چینی ڈاکٹرز کئی ماہ سے دن رات کام کر رہے تھے۔

    یاد رہے کہ چین میں اس جان لیوا وائرس نے 80 ہزار 824 افراد کو متاثر کیا، ان میں سے 3 ہزار 189 افراد زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 65 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو لوٹ گئے۔

    تاہم چین کے علاوہ دیگر ممالک میں کرونا وائرس تاحال بے قابو ہے اور اس میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    چین سمیت دنیا بھر میں اب تک 5 ہزار 542 افراد موت کے گھاٹ اتر چکے ہیں جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 لاکھ 47 ہزار 802 ہوچکی ہے۔

  • سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی جانب سے چینی شہر ووہان کے لیے بڑی امداد

    سعودی فرمانروا شاہ سلمان کی جانب سے چینی شہر ووہان کے لیے بڑی امداد

    ریاض: سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان کے مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات کے تحت کرونا وائرس سے شدید متاثر چینی شہر ووہان میں طبی امدادی اشیا اور آلات پر مشتمل سامان بھجوا دیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق شاہ سلمان مرکز برائے امداد اور انسانی خدمات کی جانب سے چین کے کرونا وائرس سے شدید ترین متاثر شہر ووہان میں طبی امدادی اشیا اور آلات پر مشتمل نئی کھیپ پہنچ گئی۔

    امدادی اشیا میں مصنوعی نظام تنفس کو بحال کرنے کے آلات سمیت مریضوں کی نگرانی کرنے والے کمپیوٹرز اور دیگر آلات شامل ہیں۔

    ان میں 60 الٹرا ساؤنڈ مشینز، 30 مصنوعی تنفس فراہم کرنے والے آلات، 89 دل کی حرکت کو بحال کرنے کے لیے استعمال ہونے والے الیکٹرانک شاک بوسٹرز، 200 ہائی ڈوز وین سرنج بوسٹرز، 277 مریضوں کی طبی نگرانی کے آلات، 3 ڈائلاسز یونٹس کے علاوہ دیگر اشیا شامل تھیں۔

    شاہ سلمان امدادی مرکز کی جانب سے اس سے قبل بھی طبی آلات اور ضروری سامان ووہان پہنچایا جا چکا ہے۔ امدادی سامان کی ترسیل کا سلسلہ ابھی جاری ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں مزید سامان چین بھیجا جائے گا۔

    یاد رہے کہ جان لیوا کرونا وائرس سے اب تک ووہان سمیت پورے چین میں 3 ہزار 158 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، گزشتہ روز وائرس کے 24 نئے کیسز سامنے آئے  ہیں جس کے بعد متاثرین کی تعداد 80 ہزار 778 ہوگئی ہے۔

  • گرم ہوا کے غباروں پر سوار ہوکر فضاء میں 100 جوڑوں کی اجتماعی شادی

    گرم ہوا کے غباروں پر سوار ہوکر فضاء میں 100 جوڑوں کی اجتماعی شادی

    بیجنگ : ہر شخص کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اپنی زندگی کا سفر اس انداز میں شروع کرے کہ وہ ہمیشہ کیلئے یادگار بن جائے، چین میں گرم ہوا کے غباروں پر سوار ہوکر فضاء میں 100 جوڑوں کی اجتماعی شادی نے عالمی ریکارڈ بنا ڈالا ۔

    تفصیلات کے مطابق کون نہیں چاہتا کہ اسکی شادی یادگار ہو لیکن کچھ لوگوں کی شادی ایسی ہوتی ہے جو ہمیشہ یاد رہتی ہے، چین کے شہر ووہان میں ہونے والی فلائی اِن ایکسپو کے دورانسو جوڑوں نے گرم ہوا کے غباروں پر سوار ہوکر فضاء میں ایک دوسرے کو انگوٹھی پہنائی۔

    مختلف ممالک سے آنے والے سو جوڑوں کی اجتماعی شادی سے ایک عالمی ریکارڈ بن گیا۔

    اس سے پہلے یہ ریکارڈ پچاس جوڑوں نے گرم ہوا کے غباروں پراْڑان بھر کر رشتہ ازدواج میں منسلک ہوکر قائم کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔