Tag: WWF-Pakistan

  • ڈبلیوڈبلیوایف پاکستان نے برفانی چیتے کے بچوں کی ویڈیو جاری کردی

    ڈبلیوڈبلیوایف پاکستان نے برفانی چیتے کے بچوں کی ویڈیو جاری کردی

    اسلام آباد : ڈبلیوڈبلیوایف پاکستان نے برفانی چیتے کے بچوں کی ویڈیو جاری کردی اور کہا برفانی چیتے ماحولیاتی نظام کو توازن میں رکھنے کیلئے اہم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برفانی چیتے کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے ، اس دن کی مناسبت سے ڈبلیوڈبلیوایف پاکستان کیجانب سے برفانی چیتے کے بچوں کی ویڈیو جاری کی گئی۔

    ویڈیو میں خنجراب نیشنل پارک کے مقام دیہنالہ میں چیتے کے 2 بچوں کی موجودگی کے مناظر دیکھائے گئے ہیں۔

    سینئرڈائریکٹرڈبلیو ڈبلیو ایف رب نواز کا کہنا ہے کہ قراقرم کی حدود میں مقامی افراد نے برفانی چیتوں کی تعداد میں اضافے سے متعلق معلومات دی، برفانی چیتے ماحولیاتی نظام کو توازن میں رکھنے کیلئے اہم ہیں۔

    حکام نے بتایا کہ برفانی چیتوں کی تعداد میں اضافہ ماحولیاتی اعتبار سے بہترین ثابت ہوگا، ان سب کی زندگی کا دارومدار گلیشئرز سے ندیوں کے پانیوں پر ہے۔

    رب نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں برفانی چیتے کے رہائشی مقامات 80ہزار مربع کلومیٹر کے رقبے پر پائے جاتے ہیں ، عالمی سطح پر ہر سال 221سے450 کے لگ بھگ برفانی چیتے مارے جاتے ہیں، جن میں سے 55 فیصد ہلاکتیں مقامی افراد کے مویشیوں پر چیتے کے شکار کے جواب میں ہوتی ہیں۔

  • پاکستان کی ساحلی پٹیوں پر پہلی بار ‘بلینکٹ آکٹوپس’ کی موجودگی کاانکشاف

    پاکستان کی ساحلی پٹیوں پر پہلی بار ‘بلینکٹ آکٹوپس’ کی موجودگی کاانکشاف

    کراچی :پاکستان کی ساحلی پٹیوں پر پہلی بار بلینکٹ آکٹوپس کی موجودگی کاانکشاف ہوا، ڈبلیو ڈبلیو ایف حکام کا کہنا ہے کہ ساحلی پٹی پر آکٹوپس اس نئی قسم کا دریافت ہونا خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی ساحلی پٹیوں پر پہلی بار تین نایاب بلینکٹ آکٹپس پائے گئے، بلینکٹ آکٹپس عموما دنیا کے گرم طرین علاقوں اور گہرے پانی میں پائے جاتے ہیں۔

    ڈبلیو ڈبلیو ایف ٹیکنیکل ایڈوائیزر معظم خان کا کہنا ہے سندھ او بلوچستان کے ساحل سے 3 نایاب آکٹوپس پکڑے گیے، بلینکیٹ نسل کے آکٹوپس گھوڑا باری،ارماڑہ اور کیپ ماؤنٹ سے پکڑے۔

    گزشتہ ہفتے سندھ اور بلوچستان کی ساحلی پٹی پر ڈبلیو ڈبلیو ایف کے تربیت یافتہ ماہی گیروں نے آکٹوپس کے تین نمونے ریکارڈ کیے، اس آکٹوپس کی جلد بلینکٹ کی طرح ہوتا ہے، جس وجہ سے اسے بلینکٹ آکٹپس کہا جاتا ہے، آکٹوپس کی لمبائی 2فٹ سے ایک میٹر ہے۔

    معظم خان نے مزید کہا پاکستان کی ساحلی پٹی پر آکٹوپس اس نئی قسم کا دریافت ہونا خوش آئند ہے ،تینوں نایاب آکٹوپس سمندر میں چھوڑ دیے گئے ہیں۔

  • ٹینس اسٹار اعصام الحق ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ایمبیسڈر مقرر

    ٹینس اسٹار اعصام الحق ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ایمبیسڈر مقرر

    لاہور : پاکستان میں ٹینس مایہ ناز کے کھلاڑی اعصام الحق کو تحفظ جنگلی حیات کی عالمی تنظیم ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کا ایمبیسڈر مقرر کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹینس اسٹار اعصام الحق کو ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے اپنا ایمبیسیڈر مقرر کیا ہے اس موقع پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ڈائریکٹر حماد تقی خان نے اعصام الحق کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اعصام الحق کے اقدام سے پاکستان میں ماحولیات کے تحفظ کے حوالے سے شعور بیدار ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ اعصام الحق اس سلسلے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے، تقریب سے ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان ایمریٹس کے نائب صدر بریگیڈئیر (ر) احمد مختار نے اعصام الحق کی شمولیت پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی دیگر نامور شخصیات کو بھی اس مہم میں بھرپور حصہ لینا چاہیئے ، تاکہ عام لوگوں میں بھی شعور بیدار ہو اوروہ بھی ماحول کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کر سکیں۔

      اس موقع پر ایک معاہدے پر دستخط کئے گئے اور اعصام الحق کو سوینئر پیش کی گئی۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ماحولیات کو شدید خطرات لاحق ہیں جس کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ ، طوفان ، سطح سمندر کی بلندی اور دیگر آفات کا وقوع پذیر ہونا ہے۔

  • پانی کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے لئے لاہورمیں سیمینار

    پانی کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے لئے لاہورمیں سیمینار

    لاہور: ورلڈ وائلڈ فنڈ پاکستان اورفیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے درمیان صنعتی پانی کو آلودگی سے پاک کرنے کے لئے مفاہمتی یادداشت پردستخط کئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں اس حوالے سے ایک سیمینار کا انعقاد ہوا جس میں صنعت کاروں کو صنعتی پانی سے ہونے والے ماحولیاتی نقصان سے آگاہی فراہم کی۔

    سیمینارمیں ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ڈائریکٹر برائے ماحولیات مسعود ارشد اور ایف سی سی آئی کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئےگئے۔

    اجلاس میں تقریباً 80 صنعتوں کے جنرل مینیجرز اورانجینئرموجود تھے اور سیمینار کا مقصد مقامی صنعتکاروں کو پانی اور بجلی کے کفایت شعاری سے استعمال کے ماحولیاتی اور معاشی فوائد سے آگاہی فراہم کرنا تھا۔

    اس موقع پر ورلڈ وائلڈ فنڈ کے سینئرپراجیکٹ مینیجر سہیل علی نقوی کا کہنا تھا کہ پاکستان پانی کی قلت کا شکار ملک ہے اوریہاں پانی بچانا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔

    انہوں نے پنجاب ڈائریکٹوریٹ آف ہیلتھ کی رپورٹ کے حوالے سے یہ بھی کہا کہ آلودہ پانی کے سبب ہرسال ہزاروں افراد متعدد بیماریوں کا شکارہوجاتے ہیں۔

  • ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تربیت یافتہ ماہی گیروں نے کارینج مچھلی کو با حفاظت آزاد کردیا

    ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تربیت یافتہ ماہی گیروں نے کارینج مچھلی کو با حفاظت آزاد کردیا

    کراچی : کارینج مچھلی کی اہمیت کے پیش نظر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے ماہی گیروں کے لے آگاہی کے ایک پروگرام اور ان کو اس کرشماتی اور معصوم جانور کو باحفاظت آزاد کرنے کی تربیت کا انتظام کیا۔

    اس ٹریننگ کو حاصل کئے ہوئے ایک ماہی گیر نے راس زرین پسنی بلوچستان کے سمندر میں ایک ۵ فٹ لمبی کارینج مچھلی جو کہ انکے جال میں پھنس گئی تھی ، با حفاظت رہا کیا، یہ گزشتہ سال جب سے اس پروگرام کا آغاز کیا گیاہے تیسری کارینج مچھلی تھی ،سب سے پہلی کارینج مچھلی ۶۲ مئی ۴۱۰۲ ءکو اور دوسری ایک دیوہیکل ۳۲اگست ۵۱۰۲ءکو با حفاظت رہا کیا گیا۔

    ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے تربیت یافتہ ماہی گیر بہت ساری غیر مہدف اور معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ہونے والی اقسام کو  با حفاظت آزاد کودیتے ہیں ۳۱۰۲ ء سے ڈ بلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے جب سے اس تربیتی پروگرام کا آغاز کیا تھا، ۴۱ ویل شارک ، ۳ کارینج، ۲ ملھار ، اور ہزاروں کچھوﺅں کو کا میابی کے ساتھ آزاد کیا جاسکا ہے۔

    ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے سینئر ڈائیریکٹر (حیاتی تنوع) ماہی گیروں کی جانب سے ان نایاب اقسام کے جانوروں کو باحفاظت آزاد کرنے کو ایک نیک شگون قرار دیا ہے کیونکہ ما ہی گیر اب ایسے جانوروں جو کہ معدوم ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں ، انکے تحفظ کے اقدام میں شامل ہیںکئی مواقع پر ما ہی گیروں کو اپنے مہنگے جالوں کو ان جانوروں کی رہائی کے دوران ضائع کرنا پڑتا ہے۔

    بلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے مشیر محمد معظم خان کے مطابق کارینج مچھلی کی ایک عظیم ہیتّ مچھلی کی قسم ہے جو کہ شارک اور پٹن کے کے خاندان سے تعلق رکھتی ہے،یہ مچھلیاں عام طور پر گرم اورمنطقہ حارہ کے علاقے میں پائی جاتی ہیںیہ مچھلیاں نہ صر ف انتہائی سستی اور خوبصورتی سے تیرتی ہیں بلکہ ایک ماہر بازیگر کی طرح ا ڑتی بھی ہیں ۔WWF-Pakistan