Tag: yamen

  • یمن: سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی نگرانی کیلئے عالمی مبصرین کی تعیناتی منظور

    یمن: سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی نگرانی کیلئے عالمی مبصرین کی تعیناتی منظور

    صنعاء : یمن میں جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے اقوام متحدہ کے 75 عالمی مبصرین کی تعیناتی متفقہ طور پر منظور ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خانہ جنگی سے دوچار ملک یمن میں جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کےلیے چھ ماہ تک عالمی مبصرین کو تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے مبصرین یمن کے ساحلی شہر حدیدہ میں تعینات ہوں گے جہاں وہ جنگ بندی معاہدے کی پاسداری کے ساتھ ساتھ جنگجوؤں اور فوجیوں کی واپسی کو بھی یقینی بنائیں گے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حوثی جنگجوؤں کو ایرانی حمایت حاصل ہے جبکہ یمنی فوج سعودی اتحادی افواج کی قیادت میں لڑرہی ہے، جس کے باعث حدیدہ بندر گاہ سے امدادی سامان کی ترسیل مشکل کا شکار ہے۔

    حدیدہ شہر کو یمن کا دروازہ کہا جاتا ہے کہ کیوں کہ یہاں حدیدہ بندرگاہ واقع ہے جو تجارتی اشیاء کی درآمد کا اہم راستہ ہے اور معاہدے کی پاسداری کے بعد امدادی سامان بھی اسی رستے سے آئے گا۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • یمنی شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان جیاٹ

    یمنی شہریوں کو نشانہ بنانے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ترجمان جیاٹ

    ریاض : عرب اتحاد کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان منصور المنصور نے کہا ہے کہ اتحادی فورسز نے یمن میں کسی بھی شہری عمارت یا گھر کو بمباری کا نشانہ نہیں بنایا۔ عرب اتحاد پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی قیادت میں بنے والے عرب اتحاد کی دوران جنگ حالات و واقعات کا جائزہ لینے والی تحقیقاتی کمیٹی (جیاٹ) نے یمن کے شمالی صوبے میں شہری عمارتوں اور عام شہریوں پر بمباری کرنے کے الزامات کی تردید کردی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمن میں حالیہ کچھ دنوں میں عام شہریوں کو گولہ باری کا نشانہ بنانے کے کئی واقعات منظر عام پر آئے تھے جن کے الزامات عرب اتحاد پر عائد کیے جارہے تھے۔

    عرب اتحاد کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان منصور المنصور نے گذشتہ روز سعودی دارالحکومت ریاض میں میڈیا سے گفتگو کے دوران یمنی صوبے میں واقع ایک عمارت کو بمباری کا نشانہ بنانے پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ مذکورہ عمارت میں حوثیوں کی خفیہ موجودگی پر نشانہ بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی کچھ بین الااقوامی تنظیموں کی جانب سے الزام عائد کیا جارہا تھا کہ صعدہ میں جس گھر پر بمباری کی گئی ہے وہ عام شہریوں کے گھروں سے متصل تھا۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ منصور المنصور کی جانب سے دیکھائی جانے والی تصاویر کے مطابق مذکورہ گھر کے اردگرد کوئی عمارت موجود نہیں۔ اور تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق مذکورہ گھر پر عالمی قوانین کے تحت بمباری کی گئی ہے۔

  • یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یمن میں برسرپیکار حوثی ملیشیاء سے لڑنے والے فوجیوں کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معمولی غلطیوں پر سزا نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حاکم وقت شامہ سلمان بن عبدالعزیز نے گذشتہ روز ایک حکم صادر کیا ہے کہ جس کے تحت حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگی کارروائیوں میں حصّہ لینے والے فوجیوں سے سرزد ہونے والی غلطیوں کو بخش دیا جائے گا۔

    عربی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری ہونے والے شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ جو فوجی افسران و جوان یمن میں ’بحالی امید آپریشن‘ میں شرکت میں کررہے ہیں ان کی پیشہ وارانہ عسکری یا پھر مسلکی بنیادوں پر سرِزد ہونے والی معمولی کوتاہیوں میں انہیں عام معافی ہے۔

    یاد رہے کہ یمن کی سرکاری فوج نے سعودی اتحادی افواج کے تعاون سے چند روز قبل یمن کی حبل بندرگاہ پر اہم کارروائی کی تھی، جس کے باعث ایران نواز باغی بندرگاہ چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے جبکہ متعدد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یمن میں فوجی کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو روکنے کے لیے ہیں، اماراتی سفیر

    یمن میں فوجی کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو روکنے کے لیے ہیں، اماراتی سفیر

    ابوظہبی : متحدہ عرب امارات کے سفیر سلیمان المزروعی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب اور اتحادیوں کی یمن میں کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو سر اٹھانے سے روکنے کے لیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں موجود متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے میں تعینات امارتی سفیر کا جاری بیان میں کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج کی یمن میں حوثیوں کے خلاف کارروائیاں ایک اور حزب اللہ کو تیار ہونے سے روکنے کے لیے ہیں۔

    برطانیہ میں تعینات متحدہ عرب امارات کے سفیر سلیمان المزروعی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی یمن میں مداخلت کا باعث ایران کی جانب سے ایک اور حزب اللہ کو پیدا کرنا ہے جسے یمن میں تیار کیا جارہا ہے۔

    عربی خبر رساں ادارے العربیہ  ڈاٹ نیٹ کے مطابق اماراتی سفیر نے جاری بیان میں کہا ہے کہ یمن میں برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغی یمنی حزب اللہ ہیں جو ایران کے ہمراہ عرب ریاستوں پر قبضے کی سازش کررہے تھے۔

    اماراتی سفیر نے بیان میں کہا کہ ایران اور حوثیوں کی سازش کو دیکھتے ہوئے عرب اتحاد نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دشمن کی سازشوں کو پسپا کردیا ہے۔

    یو اے ای سفیر سلیمان المزروعی کا کہنا تھا کہ سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمن میں حوثیوں کے خلاف جنگ لڑنے کے ساتھ ساتھ الحدیدہ اور دیگر محاصرہ زدہ علاقوں میں  امدادی آپریشنز  بھی جاری ہیں۔

    المزروعی کا کہنا تھا کہ یمنی حزب اللہ حوثی باغیوں کی جانب سے الحدیدہ بندر گاہ کو تباہ کرنے کے بعد سمندری راستے سے آنے والی ترسیل تاحال بند ہوگئی ہے لیکن فضائی اور زمینی راستے سے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

    یاد رہے کہ سعودی اتحادی افواج نے حوثی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ یمن کی سرکاری فوج اور اس کی حامی عرب اتحادی فوج اس وقت الحدیدہ شہر اور بندرگاہ کے کںٹرول کے حصول کے لیے بھرپور فوجی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی

    سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی

    صعناء :  سعودی اتحادی افواج نے یمنی باغیوں کے خلاف زمینی کارروائیوں کو وسیع کرتے ہوئے فضائی اور سمندری حدود سے بھی حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر حملے شروع کردیئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجؤوں کو اتحادی افواج کی جانب سے انخلا کے لیے دی گئی مہلت ختم ہونے پر سعودی اتحادی افواج نے یمن کی انتہائی اہم بندر گاہ الحدیدہ پر حملہ کردیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمن میں انسانی بنیادوں پر سامان اور امدادی اشیاء کی فراہمی کا اہم مرکز الحدیدہ بندر گاہ ہے۔

    یمنی خبر رساں اداروں کے مطابق سعودی اتحادی افواج نے زمینی کارروائیوں کا دائرہ بڑھاتے ہوئے فوجی آپریشن میں فضائی اور سمندری افواج کی مدد بھی حاصل کرلی ہے، جس کے بعد فضا اور سمندر سے بھی حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق الحدیدہ شہر کے باسیوں کا کہنا ہے کہ سعودی اتحادی افواج کی کارروائیوں کے باعث شہر کے مضافات میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

    یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق یمن جنگ میں 70 لاکھ سے زائد شہری امدادی اشیا اور خوراک پر منحصر ہیں۔

    حوثی باغیوں کے خلاف عسکری آپریشن کا آغاز کرنے سے پہلے یمنی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ الحدیدہ سے حوثی ملیشیا کو بے دخل کرنے کے لیے استعمال کیے گئے تمام سیاسی وسائل اور مہلتیں ختم ہوچکی ہیں۔

    یمن کے صدر منصور الہادی کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ الحدیدہ کی آزادی یمن میں حوثیوں کی شکست کا آغاز ہوگا اور بحرہ باب المندب میں جہاز رانی دوبارہ محفوظ ہوجائے گی۔

    منصور الہادی کا کہنا تھا کہ ’حوثیوں کی شکست کے ساتھ ہی ایران کے ہاتھ بھی کٹ جائیں گے، جن سے ایران نے یمن کے باغیوں کو اسلحہ و گولہ بارود فراہم کرکے پُر امن یمن کو خون میں نہلا دیا اور بچوں تک کے ہاتھوں میں اسلحہ دے کے ملک کو ہتھیاروں میں غرق کردیا‘۔

    یمنی صدر منصور ہادی کی حمایت میں متحدہ عرب امارات نے حوثی باغیوں کو وارننگ دی تھی کہ الحدیدہ کو خالی کردیں ورنہ زبردست حملے کے لیے تیار ہوجائیں۔

    متحدہ عرب امارات کے نائب وزیر خارجہ انور قرقاش نے برطانوی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’ہم چاہتے تھے کہ الحدیدہ بندر گاہ کی ذمہ داری اقوام متحدہ کے ہاتھ میں ہو۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • یمن:حوثیوں کا جازان شہر پر میزائل حملہ، 3 شہری جاں بحق

    یمن:حوثیوں کا جازان شہر پر میزائل حملہ، 3 شہری جاں بحق

    ریاض : یمن میں برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی طرف سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر بلیسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے، حملے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ متعدد گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے یمن کی سرحد سے ملحقہ علاقے جازان پر یمن میں قابض ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی جانب سے ایک مرتبہ پھر بلیسٹک میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے، جس کے نتیجے میں تین شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔

    عرب ذرائع سےمعلوم ہوا ہے کہ حوثی باغیوں نے یمن کی سرحد پر واقع سعودی شہر جازان پر سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی کے مطابق دن 2 بج کر 55 منٹ پر حملہ ہوا تھا۔

    میزائل حملوں کے باعث متعدد گھروں کو نقصان پہنچا ہے جبکہ تین شہری حملے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی کی جانب سے دیا گیا کیا گیا ہے کہ حوثی باغیوں کے جازان کی شہری آبادی پر حملے کے بعد گھروں جو نقصان پہنچے کی اطلاع شہری دفاع کو موصول ہوئی ۔

    ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ حملے کی اطلاع موصول ہوتے ہی سیکیورٹی افسران اور ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے نے موقع پر پہنچ کر زخمیوںکو اسپتال پہنچایا  اور متاثرہ شہریوں سے گھر خالی کروائے تاکہ مزید کوئی جانی نقصان نہ ہو۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کی بروقت جوابی کارروائی کے بعد یمنی حوثیوں کی طرف داغے جانے والے میزائلوں کو روکا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یمنی افواج نے الحدیدہ کا کنٹرول سنبھال کر حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کی تصاویر شائع

    یمنی افواج نے الحدیدہ کا کنٹرول سنبھال کر حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کی تصاویر شائع

    صنعاء : سرکاری افواج اور سعودی اتحاد نے یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کو باغیوں سے آزاد کروانے کے بعد حوثیوں کے زیر استعمال جنگی ساز و سامان کی تصاویر میڈیا پر جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی افواج نے سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے عرب اتحاد کی معاونت سے یمن میں برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کو بغیر مسلح جد و جہد کے تسلیم ہونے پر مجبور کرنے کے لیے بحیرہ احمر پر قائم بندر گاہ کی ناکہ بندی کرتے الحدیدیہ کی جانب سے پیش قدمی شروع کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بندر گاہ کی ناکہ بندی کے دوران یمنی فورسز اور حوثیوں کے درمیان جھڑپوں اور فضائی کارروائیوں کے دوران 60 جنگجو جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی فوج نے عرب اتحاد کی مدد سے اتوار کے روز یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کے نواحی علاقے کو حوثیوں سے آزاد کروانے کے بعد حوثی باغیوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں بارودی مواد جمع کیا گیا ہے۔

    یمن حکومتی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے قبضے سے میزائلوں، خودکار ہتھیاروں، مارٹر گولے، راکٹ لانچرز اور دیگر عسکری ساز و سامان برآمد کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی فوج نے حوثیوں کے زیر استعمال جنگی ساز و سامان کی تصاویر بھی میڈیا پر جاری کردی گئی ہیں۔

    یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے برآمد ہونے والے بارودی مواد اور جنگی ساز و سامان کو اپنے زیر انتظام علاقے میں بنائے گئے زیر زمین بنائے گئے گوداموں اور خفیہ اڈوں میں چھوپایہ گیا تھا۔

    یمنی افواج کے ترجمان نے بتایا کہ مغربی شہر الحدیدہ کے اطراف میں واقع کھیتوں میں حوثیوں جنگجوؤں نے بیلسٹک میزائل اور لانچرز چھپائے ہوئے تھے، واضح رہے کہ حوثیوں نے ان میزائلوں کو سعودی عرب کی سرزمین اور یمن کے علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے کھیتوں میں چھپایا ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے اپنے ہتھیاروں اور میزائلوں کو بڑی تعداد میں عوام کے گھروں اور گنجان آباد دیہاتوں میں چھپایا ہوا تھا، تاکہ حملوں کی صورت میں سرکاری افواج کے خلاف استعمال کیا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا میزائل حملہ ناکام بنا دیا

    سعودی عرب نے حوثی باغیوں کا میزائل حملہ ناکام بنا دیا

    ریاض: یمن میں برسرِ پیکار حوثی باغیوں کی جانب سے ایک بار پھر سعودی عرب پر بلیسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا، تاہم سعودی افواج نے میزائل کو یمنی بارڈر پر ہی ناکارہ بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی جنگجوؤں کی جانب سے بدھ کے روز  یمنی سرحد سے سعودی عرب کے شہر جازان میں واقع  آرمکو آئل کمپنی کو نشانہ بنانے کے لیے ایک مرتبہ پھر بلیسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں۔

    سعودی اتحادی فورسز کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق بدھ کے روز یمنی حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر ایک بار پھر میزائل سے حملہ کیا، بلیسٹک میزائل سعودی آئل کمنپی کی طرف داغا گیا تھا البتہ سعودی اتحادی ایئر ڈیفنس سسٹم نے میزائل کو یمنی سرحد پر ہی ناکارہ بنادیا تھا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں کی جانب اب تک سعودی عرب پر 107 بلیسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں۔

    سعودی حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے فائر کیے جانے والے میزائل ایران فراہم کررہا ہے۔ دوسری جانب ایرانی حکومت نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے، حوثی باغیوں نے بھی حملے کی تردید کی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشہ ماہ بھی یمنی حوثی باغیوں نے سعودی عرب پر بلیسٹک میزائل سے حملہ کیا تھا، میزائل سعودی شہر جازان کی طرف داغا گیا تاہم سعودی ایئر ڈیفنس سسٹم نے میزائل کو راستے میں تباہ کردیا۔

    خیال رہے کہ سعودی کی اتحادی فورسز کی جانب سے 2015 سے اب تک حوثی باغیوں کی جانب سے داغے گئے 107 بلیسٹک میزائلوں اور ایک اسکڈ میزائل کو فضا ہی میں ناکارہ بنایا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • یمن میں بم دھماکا، عرب امارات اور بحرین کے پچاس سے زائد فوجی ہلاک

    یمن میں بم دھماکا، عرب امارات اور بحرین کے پچاس سے زائد فوجی ہلاک

    صنعا : یمن میں بم دھماکے کے نتیجے میں متحدہ عرب امارات اور بحرین کے پچاس سے زائد فوجی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی دارالحکومت صنعا کے قریب ماریب کے علاقے میں زوردار بم دھماکے میں متحدہعرب امارات اور بحرین کے پچاس سے زائد فوجی ہلاک ہوگئے۔

    مذکورہ فوجی متحدہ عرب امارات اور بحرین کے فوجی اسلحہ خانے میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ہلاک ہوئے تاہم حوثی قبائل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے راکٹ حملے کے نتیجے میں یہ دھماکے ہوئے۔

    یمنی حکام کا کہنا ہے کہ اسلحہ خانے میں دھماکہ حادثاتی طور پر پیش آیا ہےجبکہ ہلاک فوجیوں میں پانچ کا تعلق بحرین جبکہ پنتالیس کا تعلق متحدہ عرب امارات سے ہے۔ یمن میں سعودی حملوں کےدوران فوجی ہلاکتوں کا یہ سب سے بڑا واقعہ ہے۔

  • امت مسلمہ پاکستان اور پاکستانیوں سے محبت کرتی ہے، امام کعبہ

    امت مسلمہ پاکستان اور پاکستانیوں سے محبت کرتی ہے، امام کعبہ

    لاہور: امام کعبہ شیخ خالد الغامدی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ پاکستان اور پاکستانیوں سے محبت کرتی ہے، یمن میں باغیوں نے عورتوں بچوں کو قتل کیا اور قانونی حکومت کے خلاف بغاوت کی۔

    مرکزی جمیعت اہلحدیث کی جانب سے منعقدہ دفاع حرمین شریفین سینینار سے خطاب کرتے ہوئے امام کعبہ شیخ خالد الغامدی نے کہا کہ پاکستانیوں کی اسلام اور حرمین شریفین سے محبت اور تحفظ کا جذبہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔

     ان کا کہنا تھا کہ یمن میں باغیوں نے ایک فتنہ، فساد اور شر کھڑا کیا یمن میں باغیوں نے عورتوں بچوں کو قتل کیا اور قانونی حکومت کے خلاف بغاوت کیباغیوں نے دھمکی دی کہ وہ حرمین شریفین پر قبضہ کرلیں گے۔

     امام کعبہ شیخ خالد الغامدی نے کہا کہ پڑوسی ہونے کے ناطے ہماری شرعی اور اخلاقی ذمہ داری تھی کہ یمن کے مظلوموں کی حمایت کرتے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام نے جو محبت خلوص اور پیار دیا ہے وہ ہمیشہ یاد رہے گا۔