Tag: yamen war

  • صعدہ میں اتحادی طیاروں نے حوثی باغیوں کا آپریشنز روم تباہ کر دیا، 21جنگجو ہلاک

    صعدہ میں اتحادی طیاروں نے حوثی باغیوں کا آپریشنز روم تباہ کر دیا، 21جنگجو ہلاک

    صنعاء : یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کے لڑاکا طیاروں نے صعدہ صوبے کے مشرقی ضلع کتاف میں ایران نواز باغی حوثی ملیشیا کے آپریشنز روم کو تباہ کر دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وادی حضوان میں اتحادی طیاروں کی اس کارروائی میں حوثی ملیشیا کے21ارکان اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    اتحادی طیاروں نے اسی ضلع میں وادی الفحلوین میں باغی ملیشیا کے جتھوں کو نشانہ بنایا۔ اس کے نتیجے میں 21حوثی باغی ہلاک اور39 زخمی ہوئے اور ملیشیا کی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔

    اتحادی طیاروں کی جانب سے یہ کاری ضربیں تزویراتی اہمیت کی حامل وادی الفحلوین کے اطراف پہاڑی علاقے میں یمنی فوج کا کنٹرول مضبوط ہونے کے بعد سامنے آئیں۔

    یمنی فوج کتاف ضلع کے مرکز کی جانب بڑھ رہی ہے جو حوثیوں کے مرکزی گڑھ صعدہ صوبے میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔کتاف کے محاذ سے میڈیا سینٹر نے وڈیو کلپس جاری کیے ہیں جن میں اتحادی طیاروں کی جانب سے حوثیوں کے ٹھکانوں کو کامیاب اور درست طور پر نشانہ بناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

  • یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    یمن جنگ: اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائے، خالد بن سلمان

    واشنگٹن/ریاض : سعودی سفیر خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ حوثی جنگجوؤ مسلسل جنگی بندی معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں، عالمی برادری یمن میں قیام امن کےلیے اپنا کردار ادا کرے۔

    تفصیلات مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے یمن جنگ کے حوالے سے کہا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤ مستقل اسٹاک ہوم میں ہونے والے امن معاہدے کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں۔

    خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کیا کہ یمنی حکومت کے خلاف برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کا رویہ منصفانہ نہیں، یہ مفاہمتی پالیسی اپنانے کے بجائے معاہدے کی خلاف ورزیاں کررہے ہیں۔

    خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ عرب اتحادی افواج کی جانب سے اسٹاک ہوم معاہدے کیلئے ہر ممکن تعاون کیا جارہا ہے لیکن حوثی یمنی عوام کے خلاف جارحیت کررہے ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی سفیر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ امن معاہدے پر عمل درآمد یقینی بنائے اور معاہدے کی پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے۔

    مزید پڑھیں : اقوام متحدہ کے مبصرین پر حملہ امن معاہدے کی خلاف ورزی ہے، خالد بن سلمان

    خیال رہے کہ اس سے قبل خالد بن سلمان نے سلامتی کونسل کی منظوری کے بعد امن معاہدے کی نگرانی کے لیے جنرل پیٹرک کمائرٹ کی سربراہی میں یمن بھیجے گئے 75 عالمی مبصرین پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی مبصرین کے قافلے پر حوثیوں کی فائرنگ تشویش ناک عمل ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • سعودی عرب یمن جنگ کا سیاسی حل مذاکرات سے چاہتا ہے، خالد بن سلمان

    سعودی عرب یمن جنگ کا سیاسی حل مذاکرات سے چاہتا ہے، خالد بن سلمان

    ریاض/واشنگٹن : سعودی سفیر خالد بن سلمان نے یمن جنگ سے متعلق کہا ہے کہ سعودی اتحادی افواج حوثی جنگجوؤں کی ٹال مٹول کے باوجود بحران کا حل مذاکرات کے ذریعے چاہتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر خالد بن سلمان نے حوثیوں اور یمن کی آئینی حکومت کے در میان ہونے والے مذاکرات سے متعلق پیغام میں کہا ہے کہ سعودی عرب یمن میں جاری سیاسی بحران کا پُر امن حل چاہتا ہے۔

    خالد بن سلمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہا کہ سعودی حکومت حوثیوں کے مسلسل ٹال مٹول کے باوجود یمن کے سیاسی بحران کو مذاکرات کےذریعے حل پر پُرامید ہے۔

    سعودی سفر کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد حوثیوں کے خلاف مسلح کاررروائیوں کے ذریعے کئی مقاصد حاصل کرچکی ہے۔

    امریکا میں تعینات سعودی سفیر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب و عرب اتحادنے ہمیشہ حوثی جنگجوؤں سے مذاکرات اور اقوام متحدہ کی قرار داد 2216 کے نفاذ پر زور دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یمنی حکومت کا ایک وفد اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات کے لیے سویڈن روانہ ہوگیا ہے جبکہ حوثیوں کا وفد اقوام متحدہ کے سفیر برائے یمن مارٹن گریفتھس خصوصی طیارے کے ذریعے سویڈن پہنچ چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے آغاز کی تاریخوں کا اعلان تاحال نہیں کیا گیا تاہم بااثر ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز امن مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ یمن پر حکومت کی جنگ کے دونوں فریقین کے مابین ہونے والے امن مذاکرات آسان نہیں ہوں گے۔

  • ایران یمن جنگ میں براہ راست ملوث ہے، شہزادہ خالد بن سلمان

    ایران یمن جنگ میں براہ راست ملوث ہے، شہزادہ خالد بن سلمان

    ریاض : شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ یمن میں حزب اللہ کی موجودگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایران یمن جنگ کی آگ کو ہوا دینے میں براہ راست کردار ادا کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی حکومت یمن میں برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کو غیر قانونی طور پر اسلحہ و گولہ بارود فراہم کررہا ہے۔

    امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر کا کہنا تھا کہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے والی ایرانی حکومت حوثی جنگجوؤں کو جنگی سامان کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لبنان کی مسلح سیاسی جماعت حزب اللہ کے جنگوؤں سے تربیت بھی دلوا رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شہزادہ خالد بن سلمان کا مؤقف ہے کہ ایران حوثیوں کو حزب کے تربیت کاروں کے ذریعے تیار کرواکر یمن کی مظلوم عوام کے خلاف گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ جنگ سے دوچار ملک یمن میں لبنانی مسلح گروہ حزب اللہ کے جنگجوؤں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران حوثی ملیشیا کی جنگی تربیت حزب اللہ کے ذریعے کررہا ہے۔

    سعودی عرب کے سفیر نے کہا کہ یمن میں حزب اللہ کی موجودگی ثبوت ہے کہ ایران کے عزائم مشرق وسطیٰ میں واقع ممالک کے امن و استحکام کر سبوتاژ کرکے نفرت کی آگ پھیلانا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی سفیر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں کام کرنے والے عرب اتحاد نے حالیہ دنوں یمن پر کی جانے والی کارروائی میں حزب اللہ کی موجودگی کے واضح ثبوت ملے ہیں۔

    شہزادہ خالد بن سلمان کا مزید کہنا تھا کہ ان ثبوتوں سے معلوم ہوتا ہے یمن جنگ کی آگ کو ایرانی حکومت بھڑکا رہی ہے۔

  • یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    یمن جنگ میں شامل فوجیوں کی غلطیوں پر عام معافی کا شاہی فرمان جاری

    ریاض : شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے یمن میں برسرپیکار حوثی ملیشیاء سے لڑنے والے فوجیوں کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے معمولی غلطیوں پر سزا نہ دینے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے حاکم وقت شامہ سلمان بن عبدالعزیز نے گذشتہ روز ایک حکم صادر کیا ہے کہ جس کے تحت حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگی کارروائیوں میں حصّہ لینے والے فوجیوں سے سرزد ہونے والی غلطیوں کو بخش دیا جائے گا۔

    عربی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے جاری ہونے والے شاہی فرمان میں کہا گیا ہے کہ جو فوجی افسران و جوان یمن میں ’بحالی امید آپریشن‘ میں شرکت میں کررہے ہیں ان کی پیشہ وارانہ عسکری یا پھر مسلکی بنیادوں پر سرِزد ہونے والی معمولی کوتاہیوں میں انہیں عام معافی ہے۔

    یاد رہے کہ یمن کی سرکاری فوج نے سعودی اتحادی افواج کے تعاون سے چند روز قبل یمن کی حبل بندرگاہ پر اہم کارروائی کی تھی، جس کے باعث ایران نواز باغی بندرگاہ چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے جبکہ متعدد کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ یمن جنگ میں گذشتہ تین برسوں کے دوران 10 ہزار سے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں، جس کے بعد اقوام متحدہ نے یمن کی موجودہ صورتحال کو ’بدترین انسانی تباہی‘ کہا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی فضائی افواج نے ریاض پر داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    سعودی فضائی افواج نے ریاض پر داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    ریاض : یمن میں برسر پیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگوؤں کی جانب سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پر بیلسٹک میزائلوں کا حملہ عرب اتحاد کی فضائی دفاعی فورسز نے ناکام بنادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی فضائی دفاعی افواج نے گذشتہ روز یمن میں قابض ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے دارالحکومت ریاض پر داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کیا گیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیاء نے یمن کی حدود سے ریاض پر دو بیلسٹک میزائل حملے کیے تھے، جسے فضا تباہ کردیا گیا، جس کے بعد شہر میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ تاہم حادثے میں کسی کے زخمی ہونے اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

    سعودی عرب کی اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ حوثی ملیشیاء کو ایران کی معاونت حاصل ہے، جس کی وجہ سے آئے روز حوثی ملیشیاء سعودی عرب کے مختلف شہروں میں میزائل حملے کرتے رہتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریاست کی فضائی دفاعی فورسز ہمیشہ چوکنّا رہتی ہیں اور حوثیوں کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیتی ہیں۔

    ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی سعودی عرب کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں واضح ثبوت ہیں کہ ایران کی مدد و حمایت یمن کے مسلح گروپ کو حاصل ہے، جو اقوام متحدہ کی قرارداد 2216 اور 2231 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔


    سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ، ایک پاکستانی شہری زخمی


    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھی حوثی جنگوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر میزائل حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری زخمی ہوگیا تھا۔

    بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں میگا آپریشن کا درعمل ہوسکتا ہے، اس سے قبل متعدد میزائل حملے کیے جاتے تھے جسے عرب اتحادی افواج کا دفاعی نظام اسے ناکام بنا دیتا تھا۔

    خیال رہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن کے مرکزی بندہ گاہ الحدیدہ پر بڑا آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد حوثی باغیوں کو اس علاقے سے خالی کرانا ہے، لیکن باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔


    سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی


    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی اتحادی افواج نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے یمنی ایئرپورٹ کے داخلی راستے پر کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ مزاحمت کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا 100 سے زائد میزائل سعودی شہروں پر داغ چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔