Tag: yashwant sinha

  • بھارت میں پندرہویں صدر کے لیے انتخاب، دروپدی یا یشونت سنہا؟

    بھارت میں پندرہویں صدر کے لیے انتخاب، دروپدی یا یشونت سنہا؟

    نئی دہلی: بھارت میں پندرہویں صدر کے لیے انتخاب آج ہو رہا ہے، عہدے کے لیے دو امیدواروں دروپدی اور یشونت سنہا کے مابین مقابلہ ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق صدر مملکت کے عہدے کے لیے حکمراں جماعت بی جے پی کے اتحاد نیشنل ڈیموکریٹک الائنس کی امیدوار دروپدی مرمو اور اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار یشونت سنہا میں سے کسی ایک کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔

    پولنگ پارلیمنٹ ہاؤس اور ریاستی قانون ساز اسمبلیوں میں کی جا رہی ہے، جو شام پانچ بجے تک جاری رہے گا، اور ووٹنگ کی گنتی 21 جولائی کو کی جائے گی۔

    بھارت میں صدر کے انتخاب کے لیے الیکٹورل کالج کے ووٹ شمار کیے جاتے ہیں، الیکٹورل کالج میں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے 776 ارکان اور ریاستی اسمبلیوں کے 4 ہزار 809 ارکان شامل ہیں۔

    موجودہ صدر رام ناتھ کووند کی مدت صدارت 24 جولائی کو مکمل ہو جائے گی اور نئے صدر 25 جولائی کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔

    وزیر اعظم نریندر مودی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، اور ملک بھر کے وزرائے اعلیٰ اور دیگر ممبران پارلیمنٹ اور ایم ایل ایز نے پیر کی صبح اپنا ووٹ ڈالا، اداکارہ اور امیتابھ بچن کی اہلیہ جیا بچن نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    پیر کو قانون سازوں سے حمایت کی اپیل کرتے ہوئے اپوزیشن کے نامزد امیدوار یشونت سنہا نے کہا میں نے بار بار کہا ہے کہ یہ الیکشن بہت اہم ہے کیوں کہ یہ اس سمت کا تعین کرے گا کہ آیا ہندوستان میں جمہوریت رہے گی یا آہستہ آہستہ ختم ہو جائے گی۔

    واضح رہے کہ این ڈی اے کی صدارتی امیدوار دروپدی مرمو کو حال ہی میں شیو سینا، جھاڑکھنڈ مکتی مورچہ جیسی انتہا پسند جماعتوں کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، اور بیجو جنتا دل اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی ان کی پہلے ہی حمایت کر چکی ہیں۔

  • بھارتی معیشت بحران کا شکار ہے، حکومت عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے، یشونت سنہا

    بھارتی معیشت بحران کا شکار ہے، حکومت عوام کو بیوقوف بنا رہی ہے، یشونت سنہا

    نئی دہلی : بھارت کے سابق وزیر خزانہ یشونت سنہا نے کہا ہے کہ بھارت کی معیشت شدید بحران کا شکار ہے اور مودی حکومت عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے۔

    یہ بات انہوں نے نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ معیشت کا یہ حال ہے کہ طلب و رسد میں فرق بڑھتا جارہا ہے حقیقت یہ ہے کہ ہمیں بہت بڑے معاشی بحران کا سامنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ سہ ماہی میں معاشی ترقی کے بارے میں حکومت کے بلند و بانگ دعوے عوام کو بے وقوف بنانے کی ناکام کوشش ہے۔

    بھارت کے سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ مودی حکومت یہ کہہ کر عوام کو بے وقوف بنا رہی ہے کہ شرح نمو اگلی سہ ماہی میں بہتر ہو جائے گی۔

    واضح رہے کہ کشمیر میڈیا سروس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں جاری کئے گئے سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ دوسری سہ ماہی کے دوران بھارت کی مجموعی ملکی پیداور تیزی سے کم ہوکر 4.5 فیصد رہ گئی ہے جوکہ گزشتہ چھ برس کے دوران جی ڈی پی کی کم ترین سطح ہے۔

    رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی تا ستمبر بھارتی معیشت کی شرح نمو 7 فیصد تھی، رواں سال اپریل سے جون 2019 میں بھارت شرح نمو 5 فیصد تھی۔

    اسی طرح بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔

    کچھ عرصہ قبل بھارتی ماہر معاشیات پروفیسر ارون کمار نے بی بی سی میں شائع اپنے ایک کالم میں لکھا کہ 15 ماہ قبل بھارت کی معیشت 8 فیصد کی رفتار سے ترقی کر رہی تھی جو اب نصف ہوچکی ہے۔