Tag: yasin malik

  • عدالتی قتل کی ایک اور سازش؛ بھارت کو یاسین ملک کے ان سوالوں کا جواب دینا چاہیے

    عدالتی قتل کی ایک اور سازش؛ بھارت کو یاسین ملک کے ان سوالوں کا جواب دینا چاہیے

    یاسین ملک، جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے سربراہ اور دیگر تمام حریت رہنماؤں کو بھارت نے کئی سالوں سے نئی دہلی کی جیل میں غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے۔ 19 مئی 2022 کو بھارتی نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کی عدالت نے یاسین ملک کو بھارتی ریاست کے خلاف سازش اور جنگ چھیڑنے کے الزامات میں مجرم قرار دیا۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بی جے پی/آر ایس ایس حکومت کے پہلے پانچ سالوں کے دوران ان پر یا ان کی جماعت پر کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔ بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو 30 سال پرانے جھوٹے مقدمے میں سزا سنائی۔ بین الاقوامی میڈیا نے بھارتی غیر قانونی کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا۔ الجزیرہ نے لکھا: ’’یہ سیاسی انتقام لگتا ہے۔‘‘

    الجزیرہ کے مطابق ان مقدمات نے اقوام متحدہ کی جانب سے متنازعہ قرار دیے گئے علاقے میں یہ خوف پیدا کیا کہ بھارتی ریاست نے پہلے ہی ان کی سزائے موت کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    مارچ 2020 میں جیل سے خاندان کے ذریعے جاری کردہ کھلے خط کے مطابق، جے کے ایل ایف نے 1994 میں بھارتی ریاست کی طرف سے اس کے اور اس کے ساتھیوں کے خلاف سیاسی تصفیہ اور ’عسکریت پسندی سے متعلق مقدمات‘ کو معطل کرنے کی یقین دہانی کے بعد یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

    کسان دیوس، کسانوں کا دن، بھارتی حکومت سے کسانوں کی مایوسی

    پاکستان کے دفتر خارجہ نے اس پیش رفت کو ’’انتہائی قابل مذمت‘‘ قرار دیا ہے۔ پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ یاسین ملک پر ’’من گھڑت الزامات‘‘ انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے (UDHR) اور شہری و سیاسی حقوق کے بین الاقوامی معاہدے (ICCPR) کی خلاف ورزی ہیں۔ یہ ’’پاکستان کے خلاف مفروضاتی الزامات‘‘ عائد کرنے کی کوشش بھی ہیں۔ بھارت نے جنگ بندی کے اس وعدے کی خلاف ورزی کی جو 1994 میں کیا گیا تھا، جب جموں کی ٹی اے ڈی اے عدالت نے 30 سال پرانے مقدمات کی سماعت شروع کی جو اس معاہدے کی روح کے خلاف ہے۔

    یاسین ملک نے جج پر ’’استغاثہ یا پولیس افسر‘‘ کے طور پر کام کرنے کا الزام لگایا اور منصفانہ مقدمے سے انکار کیا۔ انھوں نے کہا: ’’میرے پاس قانونی حق ہے کہ میں عدالت میں جسمانی طور پر پیش ہوں، لیکن جج اور سی بی آئی حکومت کے کہنے پر مجھے پیش ہونے کی اجازت نہیں دے رہے۔‘‘

    یاسین ملک کے وکیل طفیل راجہ نے ان کے خلاف مقدمات کو ’’من گھڑت‘‘ قرار دیا۔ طفیل راجہ نے کہا کہ اگر حکومت انھیں منصفانہ ٹرائل کی پیشکش نہیں کرتی تو وہ بائیکاٹ کریں گے۔ انسانی حقوق کے کارکن خرم پرویز نے کہا کہ منصفانہ سماعت ہر ایک کا عالمی سطح پر تسلیم شدہ حق ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے گروپوں نے بھی بھارتی حکومت پر یاسین ملک کے ساتھ غیر منصفانہ رویے کا الزام عائد کیا۔

    بھارت کو یاسین ملک کے ان سوالوں کا جواب دینا چاہیے جو بی جے پی کے چھپے ہوئے ایجنڈے کی طرف اشارہ کرتے ہیں:

    ’’اگر میں دہشت گرد تھا تو بھارت کے 7 وزرائے اعظم نے مجھ سے کیوں ملاقات کی؟ اگر میں دہشت گرد تھا تو اس پورے مقدمے کے دوران میرے خلاف چارج شیٹ کیوں نہیں داخل کی گئی؟ اگر میں دہشت گرد تھا تو وزیر اعظم واجپائی نے مجھے پاسپورٹ کیوں جاری کیا؟ اگر میں دہشت گرد تھا تو مجھے دنیا بھر کے مختلف اداروں میں لیکچر دینے کا موقع کیوں دیا گیا؟‘‘

    عدالتی قتل کی ایک اور سازش

    یہ عام علم ہے کہ بھارتی حکومت نے 1984 میں جے کے ایل ایف کے بانی مقبول بٹ کو عدالتی طور پر قتل کر کے پھانسی دی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو خدشہ ہے کہ یاسین ملک بھی اسی طرح کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ سابق بھارتی سفارت کار وجاہت حبیب اللہ نے بھی اس بارے میں قیاس آرائیوں کو تسلیم کیا ہے کہ انھیں پھانسی دی جا سکتی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے آزاد محقق فیضان بھٹ نے کہا کہ ’’جب کشمیری سیاسی قیدیوں کی بات آتی ہے، تو بھارتی ریاست کے علاوہ ان کی عدلیہ بھی تمام قوانین اور ہدایات کو نظرانداز کر دیتی ہے۔‘‘

    وزیر اعظم آزاد کشمیر نے بھارت کی جانب سے یاسین ملک کے یک طرفہ ٹرائل کو ’’کینگرو کورٹ‘‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی۔ یو کے کے وزیر خارجہ طارق احمد نے 17 مئی 2022 کو ہاؤس آف لارڈز میں کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کے مقدمے کی قریب سے نگرانی کی تصدیق کی۔

    برطانوی پارلیمنٹیرین لارڈ قربان حسین نے کہا کہ یاسین ملک ایک ’’نمایاں کشمیری رہنما‘‘ ہیں جن کے برطانیہ میں بھی بڑے پیمانے پر حامی ہیں۔ لارڈ قربان حسین نے دعویٰ کیا کہ کشمیریوں کو خدشہ ہے کہ بھارتی حکومت یاسین ملک کو راستے سے ہٹانا چاہتی ہے۔ ’’ان کی زندگی کو حقیقی خطرہ ہے۔‘‘

  • حریت رہنما یاسین ملک کو جیل سے نئی دہلی رام منوہر اسپتال منتقل کر دیا گیا

    حریت رہنما یاسین ملک کو جیل سے نئی دہلی رام منوہر اسپتال منتقل کر دیا گیا

    نئی دہلی: حریت رہنما یاسین ملک کو جیل سے نئی دہلی رام منوہر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان اور حریت رہنما کے نمائندہ خصوصی رفیق ڈار کا کہنا ہے کہ یاسین ملک کو نئی دہلی کے اسپتال منتقل کیا گیا ہے، اور ان کی منتقلی کی اطلاع کچھ دیر پہلے ہی ملی ہے۔

    رفیق ڈار کے مطابق یاسین ملک کو گزشتہ کئی روز سے طبی سہولیات میسر نہیں تھیں، انھوں نے جیل حکام کے رویے کے خلاف بھوک ہڑتال بھی کی تھی۔

    رفیق ڈار نے بتایا کہ حریت رہنما یاسین ملک کو عدالت نے سہولتیں فراہم کرنے کا حکم دیا تھا تاہم بھارتی حکومت یاسین ملک کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنا رہی ہے۔

    دوسری طرف کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ لاکھوں بھارتی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا علاقہ بن چکا ہے۔

    ترجمان نے کہا علاقے میں تعینات دس لاکھ سے زائد بھارتی اہلکاروں نے نہتے کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی ہے، مودی حکومت نے اگست 2019 کے بعد مقبوضہ علاقے کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوں کے تمام حقوق سلب کرلیے ہیں۔

  • یاسین ملک کی بھوک ہڑتال کا پانچواں روز، طبیعت خراب

    یاسین ملک کی بھوک ہڑتال کا پانچواں روز، طبیعت خراب

    سری نگر : سینئر کشمیری حریت رہنما اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال آج پانچویں دن بھی جاری ہے جس کی وجہ سے ان کی طبیعت مزید بگڑ رہی ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق لبریشن فرنٹ کی طرف سے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ محمد یاسین ملک پانچ دن سے مسلسل بھوک ہڑتال پر ہیں اور انہیں علاج معالجے کی سہولت سے بھی محروم رکھا جارہا ہے۔

    یاسین ملک نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور کشمیری نظربندوں کی طویل غیر قانونی قید کے خلاف احتجاج کے لیے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔

    یاسین ملک جیل میں اپنی طبیعت خراب ہونے کے باوجود اپنے مطالبات پر قائم ہیں جن میں تمام کشمیری سیاسی نظربندوں کی رہائی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کا خاتمہ شامل ہے۔

    ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے ایک بیان میں بھارتی حکومت سے یاسین ملک سمیت غیر قانونی طورپر نظربند تمام کشمیریوں کی فوری رہائی کامطالبہ کیا ہے۔

  • کشمیری رہنما یاسین ملک کی تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال جاری

    کشمیری رہنما یاسین ملک کی تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال جاری

    سری نگر : سینئر کشمیری حریت رہنما اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کی دہلی کی تہاڑ جیل میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی کیخلاف بھوک ہڑتال جاری ہے۔

    اس حوالے سے یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے شوہر کی صحت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیمار یاسین ملک مودی حکومت کے سیاسی انتقام کے نشانے پر ہیں۔

    مشعال ملک کا کہنا ہے کہ عدالتی احکامات اور یقین دہانیوں کے باوجود یاسین ملک کو مناسب طبی امداد نہیں دی جارہی، سیاسی قیدی کو مناسب طبی دیکھ بھال سے محروم رکھنا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    انہوں نے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں یاسین ملک کی جان بچانے کیلئے مداخلت کریں، بھارت کی سول سوسائٹی اور سنجیدہ حلقے ان کی حمایت میں آواز بلند کریں۔

    علاوہ ازیں کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یاسین ملک جیسے رہنما جو تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات کے حامی ہیں، ان کو سیاسی نظریے کی بنیاد پرانتقام کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔

    ترجمان نے یاسین ملک کی بگڑتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مناسب طبی سہولیات سے محرومی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جسے عالمی اداروں بالخصوص انسانی حقوق کی تنظیموں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔

  • بھارت کے متعصبانہ رویئے پر یاسین ملک کا اپنا کیس خود لڑنے کا فیصلہ

    بھارت کے متعصبانہ رویئے پر یاسین ملک کا اپنا کیس خود لڑنے کا فیصلہ

    مقبوضہ جموں کشمیر کے حریت پسند رہنما یاسین ملک نے بھارت کے متعصبانہ رویئے پر اپنا کیس خود لڑنے کا فیصلہ کرلیا۔

    جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے چیئرمین یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی بھارتی حکومت کی درخواست کی سماعت 15 ستمبر نئی دہلی ہائی کورٹ میں ہوگی۔

    درخواست کی سماعت کے موقع پر محمد یاسین ملک کو عدالت میں پیش کرنے پر پابندی ہے تاہم انہیں ویڈیو لنگ کے زریعے پیش کیا جائے گا۔

    گزشہ روز مقدمے کی سماعت کے موقع پر یاسین ملک کو نئی دلی کی تہاڑ جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں پیش کیاگیا، یاسین ملک نے ایک جھوٹے مقدمے میں انہیں سزا ئے موت دلانے کیلئے دائر اپیل میں اپنا دفاع خود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یاسین ملک سمجھتے ہیں وکیل ان کا مقدمہ منصفانہ انداز سے نہیں چلاسکتے، جس کے بعد جسٹس سریش کیٹ کی سربراہی والے بینچ نے سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ یاسین ملک جھوٹے اور بے بنیاد قتل کیس میں سزا کاٹ رہے ہیں، یاسین ملک سمیت کئی کشمیری رہنما بغیر شواہد اور بغیر ثبوت پابند سلاسل ہیں۔

  • برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا یاسین ملک کی قید سزائے موت میں بدلنے کی کوشش پر اظہار تشویش

    برطانوی ارکان پارلیمنٹ کا یاسین ملک کی قید سزائے موت میں بدلنے کی کوشش پر اظہار تشویش

    لندن: برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے یاسین ملک کی عمر قید کو سزائے موت میں بدلنے کی بھارتی کوشش پر اظہار تشویش کیا ہے۔

    برطانوی پارلیمنٹ کے کمیٹی روم نمبر بیس میں کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک کے حق میں اجلاس ہوا، جس میں 17 ممبران پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

    ارکان پارلیمنٹ نے یاسین ملک کی عمر قید کی سزا کو سزائے موت میں بدلنے کی بھارتی کوشش کی مذمت کی اور یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

    دوسری طرف غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کی حریت قیادت نے مختلف جیلوں میں نظر بند کشمیریوں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا ہے کہ سزا مکمل کرنے اور عدالتی احکامات کے باوجود انھیں رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کئی قیدی پچیس پچیس سال سے نظر بند ہیں جو بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث مختلف امراض کا شکار ہو چکے ہیں، ان میں محمد قاسم فکتو، محمد شفیع شریعتی، نذیر احمد اور محمد ایوب شامل ہیں۔

  • یاسین ملک کی رہائی کے لیے بیٹی رضیہ سلطانہ نے اقوام متحدہ میں قرارداد جمع کرا دی

    یاسین ملک کی رہائی کے لیے بیٹی رضیہ سلطانہ نے اقوام متحدہ میں قرارداد جمع کرا دی

    مظفر آباد: بھارت میں قید کشمیری رہنما یاسین ملک کی رہائی کے لیے ان کی بیٹی رضیہ سلطانہ نے اقوام متحدہ میں قرارداد جمع کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق حریت رہنما یاسین ملک کی رہائی کے لیے ان کی اہلیہ اور بیٹی مظفر آباد پہنچ گئیں، رضیہ سلطانہ نے اقوام متحدہ میں قرارداد جمع کرائی، جس میں اقوام متحدہ سے یاسین ملک کو انصاف دلانے کے لیے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    رضیہ سلطانہ اپنی والدہ مشال ملک کے ہمراہ مظفر آباد پہنچیں، یاسین ملک سے اظہار یک جہتی کے لیے لوگوں کی کثیر تعداد بھی جمع ہو گئی تھی، لوگوں نے یاسین ملک کو رہا کرو کے نعرے لگائے۔

    مشال ملک نے کہا مودی انتخابات جیتنے کے لیے کچھ بھی کر سکتا ہے، یاسین ملک کی بیٹی رضیہ سلطانہ نے کہا ’’میں اپنے بابا سے ملنا چاہتی ہوں، ان کے ساتھ کھیلنا چاہتی ہوں، سب ان کے لیے آواز اٹھائیں۔‘‘

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ آزاد کشمیر عبدالماجد خان نے کہا رضیہ سلطانہ نے اقوام متحدہ میں ایک اور قرار داد جمع کرائی ہے، مقبوضہ کشمیر میں کوئی انسانی حقوق نہیں ہیں، بھارت کا چہرہ مزید بدنما اور بد کردار ہو چکا ہے، مودی نے گجرات میں جو کیا وہی کشمیر میں بھی کرنا چاہتا ہے، دنیا کو چاہیے کہ رضیہ سلطانہ کی آواز سنے۔

    رکن آزاد کشمیر اسمبلی پیر محمد مظہر نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے خود ارادیت کے وعدے کی تکمیل چاہتے ہیں، کشمیریوں کی تین نسلیں وعدے کی تکمیل کا انتظار کر رہی ہیں، بھارت میں آر ایس ایس کے غنڈے علاقے خالی کرا رہے ہیں۔

  • بھارت مقبوضہ کشمیر میں کھلے عام انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے: وزیر اعظم

    بھارت مقبوضہ کشمیر میں کھلے عام انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں کھلے عام انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت نے انسانی حقوق کا دفاع کرنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ کشمیری حریت رہنما یاسین ملک پر مسلسل ظلم و ستم کشمیریوں کی آواز دبانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر دھوکہ دہی اور دیگر من گھڑت مقدمات درج کیے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کھلے عام انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت نے انسانی حقوق کا دفاع کرنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔

  • یاسین ملک کو سزا، برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ

    یاسین ملک کو سزا، برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ

    آکسفورڈ: برطانوی ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیری رہنما یاسین ملک کی سزا کے سلسلے میں مداخلت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی عدالت نے بدھ کو کشمیری حریت پسند رہنما یاسین ملک کو ایک جھوٹے مقدمے میں عمر قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی ہے، جسے برطانوی ممبر پارلیمنٹ یاسمین قریشی نے انصاف کا قتل قرار دے دیا ہے۔

    یاسمین قریشی نے اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کشمیری حریت پسند یاسین ملک کی سزا انصاف کا قتل ہے، نام نہاد عدالتی کارروائی میں سنگین خلاف ورزیاں کی گئیں، اور یاسین ملک کو قانونی دفاعی حق سے محروم رکھا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یاسین ملک کو تحریک آزادئ کشمیر کو متحرک رکھنے کی سزا دی گئی ہے، عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کو ماورائے قانون سزا پر احتجاج کرنا چاہیے۔

    یاسمین قریشی نے برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدالت کی کارروائی قانونی کی بجائے سیاسی تھی۔

    واضح رہے کہ یاسین ملک نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کئی برسوں سے قید ہیں، بھارتی عدالت نے 19 مئی کو حریت رہنما پر دہشت گردی کی فنڈنگ کے جھوٹے مقدمے میں فرد جرم عائد کی تھی، 25 مئی کو عدالت نے انھیں 2 بار عمر قید اور دس لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی، جب کہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نے عدالت سے یاسین ملک کو سزائے موت دینے کی استدعا کی تھی۔

    بھارتی عدالت نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنادی

    یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے شوہر کی سزا کے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے، مشعال ملک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا یاسین ملک کو کالے قانون کے تحت سزادی گئی ہے، انھیں دفاع کا موقع نہیں دیا گیا، میں اس فیصلے کو مسترد کرتی ہوں۔

  • یاسین ملک کی سزا: صدر آزاد کشمیر نے عالمی اداروں کو جھنجھوڑ ڈالا

    یاسین ملک کی سزا: صدر آزاد کشمیر نے عالمی اداروں کو جھنجھوڑ ڈالا

    مظفرآباد: حریت رہنما یاسین ملک کی سزا کے خلاف اقوام متحدہ کےجنرل سیکریٹری کوخط لکھ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر آزاد کشمیربیرسٹر سلطان محمود نے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کوخط لکھا،خط بیرسٹرسلطان محمودنےاقوام متحدہ کےکمیشن انسانی حقوق کوخط ارسال کیا، جس میں حریت رہنما یاسین ملک کو بھارتی عدالت سےعمرقید کی سزا پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

    صدر آزاد کشمیر نے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق پامالی پر توجہ مبذول کرائی، صدرآزاد کشمیر نے یاسین ملک کی غیر منصفانہ عمرقید کی سزا پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حریت رہنما کو مسئلہ کشمیر کی آزادی پر آواز اٹھانے کی سزا دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی عدالت نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنادی

    خط میں کہا گیا کہ حریت رہنما یاسین ملک پوری دنیا میں آزادی کی علامت ہے، انہیں عمرقید کی سزا بھارت کی روایتی سوچ کی غمازی کرتی ہے، اقوام متحدہ حریت رہنمایاسین ملک کی رہائی کیلئےفوری اقدامات اٹھائے۔

    اس کے علاوہ صدر آزاد کشمیر نے یورپی یونین کے صدر، یورپی پارلیمنٹ کےصدر کوخط لکھا، بیرسٹرسلطان محمود نے یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ امور کمیٹی کےچیئرمین کو خط لکھا، عالمی انسانی حقوق تنظیموں کو یاسین ملک کی رہائی کےسلسلےمیں خطوط لکھے، خطوط میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق پامالی پردنیاکی توجہ مبذول کرائی ہے۔