Tag: yasin malik

  • حریت رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے،نفیس ذکریا

    حریت رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے،نفیس ذکریا

    اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ نے حریت رہنما یاسین ملک کو بہتر طبی سہولت فراہم نہ کرنے اور بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کیے جانے والے بائیس سا لہ طالب علم کے قتل کی بھی شدیدمزمت کی۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں دفترخارجہ کےترجمان نفیس ذکریا نے بتایا کہ حریت رہنما یاسین ملک کی حالت تشویشناک ہےانہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہناتھاکہ حریت رہنمایاسین ملک کوبہترطبی سہولت نہ دینےکی مذمت کرتےہیں۔

    تفیس ذکریا نے بتایاکہ علی گیلانی، میرواعظ اور آسیہ اندرابی بھی بھارتی فوج کی حراست میں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حریت رہنماؤں کی گرفتاری قابل مذمت ہے۔

    مزید پڑھیں:میرے شوہر کی زندگی کوسخت خطرہ ہے،مشعال ملک

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید کیے جانے والے22 سالہ طالب علم جاوید میر کے قتل کی بھی شدید مزمت کی اور کہا جاوید میر مقبوضہ کشمیر کے ضلع بٹگرام کے ایک کالج میں زیر تعلیم تھااور وہ کسی بھی احتجاجی سرگرمیوں میں ملوث نہیں تھا۔

    مزید پڑھیں: حریت رہنما یاسین ملک کی حالت تشویش ناک، آئی سی یو منتقل

    واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے اسیر حریت رہنما یاسین ملک کو تشویش ناک حالت میں اسپتال کے آئی سی یو منتقل کردیا گیاتھا جہاں ان کے بائیں بازوں نے کام کرنا چھوڑ دیا،یہ خبرسن کر ان کی اہلیہ بے ہوش ہو گئی تھیں۔

  • مقبوضہ کشمیر کو تقسیم نہیں کرنے دیں گے، مشعال ملک

    مقبوضہ کشمیر کو تقسیم نہیں کرنے دیں گے، مشعال ملک

    اسلام آباد : جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کی اہلیہ اور پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چِیئرپرسن مشعال ملک نے بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ہندو پنڈتوں کی الگ بستیاں بسانے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کے دوران مشعال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت جموں میں دیگر علاقوں سے ہندو پنڈت لا کر آباد کر رہی ہے ۔جو مقبوضہ کشمیر کو فرقہ وارانہ بنیادوں پر تقسیم کرنے کی سازش ہے ۔

    اس سازش کو کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ جمو ں و کشمیر میں ہندو و مسلم مل جل کر رہتے ہیں جو بھارتی حکومت کے لئے نا قابل قبول ہے۔

    حکومت معاملے کی حساسیت کو محسوس کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں زیر بحث لائے اورعالمی سطح پر اس حوالے سے لابنگ کرے۔

    حکومت معاملے کے حل کے لئے بھارت پر دباؤ ڈالے ۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیری امن پسند قوم ہے بھارت انہیں آزادی کیلئے آواز بلند کرنے کی سزا دے رہا ہے ۔