Tag: yasir shah

  • ‘قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی پر خوش ہوں’

    ‘قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی پر خوش ہوں’

    راولپنڈی: قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلا پریکٹس سیشن ختم ہو گیا، ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ نے کہا کہ وہ قومی اسکواڈ میں واپسی پر خوش ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یاسر شاہ نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں پہلا پریکٹس سیشن ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی پر خوش ہوں، نیشنل ہائی پرفارمنس میں گزشتہ عرصے میں بہت محنت کی ہے۔

    یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں وائٹ بال میں بھی پرفارمنس دی، اور وہ ہر فارمیٹ میں کھیلنے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔

    ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کم بیک کے بعد میری بابر اعظم سے بات چیت ہوتی رہتی ہے، جس سے مجھے اعتماد ملا، کپتان نے کہا ہے کہ میں ایک لائن اور لینتھ پر گیند کرتا رہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ سری لنکا میں بھی ان کی پرفارمنس اچھی رہی ہے، اگرچہ انجری سے واپسی کرنے پر وقت لگتا ہے، تاہم پرفارمنس دینے کے لیے وہ پُر امید ہیں۔

    یاسر شاہ نے بتایا کہ انھوں نے مشتاق احمد اور ثقلین مشتاق کے ساتھ اپنی گوگلی پر کام کیا ہے۔

    واضح رہے کہ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں قومی ٹیسٹ اسکواڈ نے آج سے دورہ سری لنکا کی تیاریوں کے سلسلے میں ٹریننگ سیشن کا آغاز کر دیا ہے، 3 گھنٹے طویل پہلے پریکٹس سیشن کا آج اختتام ہو گیا، جس کے بعد لیگ اسپنر یاسر شاہ نے میڈیا سے گفتگو کی۔

    ٹریننگ سیشن کے تحت 27 اور 28 جون کو صبح 9 سے شام 6 بجے تک پہلا دو روزہ وارم اپ میچ ہوگا، جس کے بعد اوپنر عبداللہ شفیق میڈیا ٹاک کریں گے۔ 30 جون اور یکم جولائی کو صبح 9 بجے سے دوسرا دو روزہ وارم اپ میچ ہوگا، جس کے بعد ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق میڈیا ٹاک کریں گے۔

  • یاسر شاہ کی سری لنکا کے خلاف قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی

    یاسر شاہ کی سری لنکا کے خلاف قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی

    پاکستان کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے دورہ سری لنکا کے لیے 18 رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔ لیگ اسپنر یاسر شاہ کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔

    دونوں ٹیموں کے مابین سری لنکا میں کھیلی گئی آخری ٹیسٹ سیریز میں یاسر شاہ نے24 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کو 1-2 سے فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیاتھا۔یاسر شاہ نے آخری مرتبہ اگست 2021 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔

    مکمل فٹنس حاصل کرنے والے یاسر شاہ کے علاوہ سلمان علی آغا کی بھی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی ہوئی۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 4224 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 88 وکٹیں بھی حاصل کررکھی ہیں۔

    انجری کے باعث آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر ہونے والے محمد نواز کو دورہ سری لنکا کے لیے دوبارہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔

    اٹھارہ رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں تین اوپنرز، چار مڈل آرڈر بیٹرز، تین آلراؤنڈرز، دو وکٹ کیپرز، دو اسپنرزاور چار فاسٹ باؤلرز شامل ہیں۔

    اعلان کردہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ:

    بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (نائب کپتان، وکٹ کیپر)، عبداللہ شفیق، اظہر علی، فہیم اشرف، فواد عالم، حارث رؤف، حسن علی، امام الحق، محمد نواز، نسیم شاہ، نعمان علی، سلمان علی آغا، سرفراز احمد (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور یاسر شاہ

    پاکستان اور سری لنکا کے مابین آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل دو میچز گال اور کولمبو میں کھیلے جائیں گے۔ سیریز کا پہلا ٹیسٹ 16 سے 20 جولائی تک گال جبکہ دوسرا 24 سے 28 جولائی تک کولمبو میں کھیلا جائے گا۔ سیریز میں شامل واحد تین روزہ وارم اپ میچ 11 جولائی سے کولمبو میں شروع ہوگا۔

    سیریز کے لیے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا تربیتی کیمپ 26 جون سے راولپنڈی میں شروع ہوگا۔ قومی اسکواڈ 6 جولائی کو سری لنکا کے لیے روانہ ہوگا۔

    محمد وسیم، چیف سلیکٹر:

    چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ سری لنکا کی کنڈیشنز کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یاسر شاہ کی شمولیت سے ہمارا اسپن اٹیک مضبوط ہوا ہے، جنہوں نے پاکستان کے آخری دورہ سری لنکا میں بھی میچ ونر کا کردار ادا کیا تھا۔انہیں ساجد خان کی جگہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہاکہ نعمان علی پہلے ہی قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔ اسکواڈ میں شامل ہونے والے دوسرے کھلاڑی سلمان علی آغا گزشتہ تین سیزنز سے مستقل قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، وہ ایک مؤثر آف اسپنر بھی ہیں۔

    محمد وسیم نے کہا گو کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے نتائج آئیڈیل نہیں تھے تاہم بنگلہ دیش کے خلاف کامیابی حاصل کرنے والی ٹیم نے مہمان ٹیم کے خلاف بھی بہتر کرکٹ کھیلی تھی، جس کی وجہ سے انہوں نے اسکواڈ میں زیادہ تبدیلیاں نہیں کیں۔

    اسپورٹس اسٹاف:

    منصور رانا (منیجر)، ثقلین مشتاق (ہیڈ کوچ)، شاہد اسلم (اسسٹنٹ ٹو ہیڈ کوچ)، محمد یوسف (بیٹنگ کوچ)، شان ٹیٹ (باؤلنگ کوچ)، عبدالمجید (فیلڈنگ کوچ)، کلف ڈیکن (فزیو تھراپسٹ)، ڈریکس سائمن (اسٹرینتھ اور کنڈیشنگ کوچ) کوچ، احسن افتخار ناگی (میڈیا اینڈ ڈیجیٹل کنٹینٹ منیجر)، کرنل (ر) محمد مکرم (سیکیورٹی منیجر)، ڈاکٹر محمد خرم سرور (ٹیم ڈاکٹر)، طلحہ اعجاز (اینالسٹ ) اور ملنگ علی (مساجر)

  • ہیڈ کوچ نے یاسر شاہ کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیم میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتا دی

    ہیڈ کوچ نے یاسر شاہ کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیم میں شامل نہ کرنے کی وجہ بتا دی

    لاہور: قومی ٹیم کے رائٹ آرم لیگ بریک بولر یاسر شاہ کے حوالے سے ہیڈ کوچ نے کہا ہے کہ انھیں آؤٹ آف فارم ہونے کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق نے ورچوئل پریس کانفرنس میں‌ کہا کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں یاسر شاہ کی بہت کمی محسوس ہو رہی ہے۔

    انھوں نے کہا یاسر شاہ کی انجری کا مسئلہ نہیں بلکہ اصل مسئلہ اس کا آؤٹ آف فارم ہونا ہے، یاسر شاہ کو فٹ نہ ہونے کے باعث ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا۔

    ثقلین مشتاق نے مزید کہا کہ یاسر شاہ محنت کر رہا ہے، جب ہم سمجھیں گے کہ یاسر اب مکمل فٹ اور بہترین فارم میں ہے تو اس کو بلا لیں گے۔

    لاہور ٹیسٹ کے حوالے سے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ قذافی اسٹیڈیم میں تگڑی کرکٹ کے لیے ہم تیار ہیں، ہمارا مشن آسٹریلیا کو ہرا کر سیریز جیتنا ہے، جس کی کوشش کریں گے۔

    انھوں نے کہا کراچی ٹیسٹ میں کھلاڑیوں‌ نے نا ممکن کو ممکن بنایا اور آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں تاریخ رقم کی، قومی ٹیم نے جس طرح شاندار کارکردگی دکھائی اس پر میں فخر محسوس کر رہا ہوں۔

    پچز کے حوالے سے ہیڈ کوچ کا کہنا تھا کہ پہلے ٹیسٹ میں موسم اثر انداز ہوا تھا، راولپنڈی میں خراب موسم کی وجہ سے کھیل متاثر ہوا، تاہم دوسرے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے خلاف کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    ثقلین مشتاق نے کہا فواد عالم نے اپنے انداز میں پرفارمنس دی ہے، فواد عالم کو پہلی اننگز میں بہت اچھا گیند پڑا جس سے وہ آؤٹ ہوئے، یقین ہے کہ وہ لاہور میں بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب رہیں گے۔

    ہیڈ کوچ نے ساجد خان کی تعریف کی اور کہا کہ دونوں ٹیسٹ میچز میں ساجد خان نے بہترین بولنگ کی۔

  • مبینہ زیادتی کیس  : قومی کرکٹر یاسر شاہ بے گناہ قرار

    مبینہ زیادتی کیس : قومی کرکٹر یاسر شاہ بے گناہ قرار

    اسلام آباد : مبینہ زیادتی کیس میں قومی کرکٹر یاسر شاہ کو بے گناہ قرار دے دیا گیا ، متاثرہ خاتون نے اعتراف کیا ہے کہ یاسرشاہ کانام غلط بیانی پرایف آئی آرمیں شامل ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹر یاسر شاہ مبینہ زیادتی کیس میں بے گناہ قرار دے دیا گیا ، جس کے بعد تھانہ شالیمار نے یاسر شاہ کا نام ایف آئی آر سے خارج کر دیا ہے۔

    متاثرہ خاتون نے اعتراف کیا ہے کہ یاسرشاہ کانام غلط بیانی پرایف آئی آرمیں شامل ہوا جبکہ ایس ایچ او تھانہ شالیمار نے بتایا کہ یاسر شاہ کا کیس سے کوئی تعلق نہیں ، متاثرہ خاتون نے بھی یاسرشاہ کا نام نکالنے کا کہا۔

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں پاکستان کے مایہ ناز اسپنر یاسرشاہ کے قریبی دوست کے خلاف زیادتی کے الزام پر مقدمہ درج کیا گیا تھا ، متاثرہ لڑکی کی خالہ کی جانب سےدرج مقدمےمیں یاسرشاہ پر بھی الزامات عائد ‏کیے تھے۔

    ایف آئی آر میں متاثرہ لڑکی کی خالہ کا کہنا تھا کہ یاسر شاہ کے دوست فرحان نے اس سے فون نمبر لیا اور کچھ دن بعد دوستی کا ‏دعوی کرنے لگا، فرحان یاسر شاہ سے بھی واٹس ایپ پر بھی بات کرواتا تھا،دونوں نے مجھے ‏بھلاپھسلا کر شیشے میں اتارا۔

    متن میں کہا گیا تھا کہ 14 اگست کو جب ٹیوشن جارہی تھی تو فرحان نے اسے ٹیکسی میں بیٹھایا ‏او رایف الیون فلیٹ پرلے گیا، فلیٹ پرفرحان نے دست درازی شروع کی ،مزاحمت کرنے پر میرے ‏ساتھ گن پوائنٹ پرجنسی زیادتی کی اور ویڈیو بھی بنائی۔

  • میری والدہ کہتی تھیں کہ پانچ کیوں دس وکٹیں کیوں نہیں؟ یاسر شاہ

    میری والدہ کہتی تھیں کہ پانچ کیوں دس وکٹیں کیوں نہیں؟ یاسر شاہ

    لندن : قومی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز لیگ اسپنر یاسر شاہ نے کہا ہے کہ میری زندگی کا وہ یادگار دن تھا جب میں نے ٹیسٹ میچ میں ایک ہی دن میں دس وکٹیں لیں۔

    ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ جب میں وہ میچ کھیل کر واپس ہوٹل کے کمرے میں آیا تو مجھے اپنی والدہ کی کہی ہوئی باتیں یاد آ گئیں، میری ہمیشہ سے یہ عادت تھی کہ میں جب بھی میچ کھیلنے جاتا تھا تو والدہ کو فون کرتا تھا اور ان سے کہتا کہ میرے لیے دعا کریں کہ میں پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کروں تو میری والدہ کہتی تھیں کہ پانچ کیوں، دس کیوں نہیں؟

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستانی لیگ اسپنر نے کہا کہ مجھے ذاتی طور پر بہت دکھ تھا کہ میری 29وکٹوں کے باوجود پاکستانی ٹیم وہ سیریز جیتنے میں کامیاب نہ ہوسکی۔ دراصل ابوظہبی کے تیسرے ٹیسٹ میں جہاں میں نے سات وکٹیں حاصل کی تھیں پاکستانی ٹیم دوسری اننگز میں صرف156رنز پر آؤٹ ہو کر میچ ہار گئی تھی۔

    ایک سوال کے جواب میں یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ سری لنکا کیخلاف ٹیسٹ کی ٹیم میں جگہ نہ ملنے پر مجھے کوئی مایوسی نہیں ہے کیونکہ وکٹ اور کنڈیشنز ایسی تھیں کہ چار فاسٹ بولرز کو کھلایا جانا لازمی تھا لہٰذا میری ٹیم میں جگہ نہ بن سکی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ٹیسٹ کرکٹ میں پاکستان کی کئی اہم فتوحات لیگ اسپنر یاسرشاہ کی مرہون منت رہی ہیں، حریف بیٹسمینوں کو آؤٹ کرکے مخصوص مسکراہٹ کے ساتھ جشن منانے کا منفرد انداز یاسر شاہ کی پہچان بن چکا ہے۔

    یاسر شاہ ٹیسٹ میچ کی تاریخ کے پہلے اسپنر ہیں جنہوں نے مسلسل پانچ میچوں میں کسی ایک اننگز میں پانچ یا اس سے زیادہ وکٹیں حاصل کیں۔ وہ سب سے کم (33)ٹیسٹ میچوں میں وکٹوں کی ڈبل سنچری مکمل کرنے والے بولر ہیں۔ انھوں نے آسٹریلوی اسپنر کلیری گریمٹ کا 36 ٹیسٹ میچوں میں دو سو وکٹیں مکمل کرنے کا ریکارڈ توڑا تھا۔

    یاسر شاہ نے اب تک 39 ٹیسٹ میچوں میں 213 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں جن میں سے 126 وکٹیں ان 18 ٹیسٹ میچوں میں ہیں جو پاکستان جیتا ہے۔

    ان کی اننگز میں 41 رنز دے کر آٹھ وکٹوں کی کارکردگی عبدالقادر اور سرفراز نواز کے بعد کسی بھی پاکستانی بولر کی تیسری بہترین کارکردگی ہے۔

    وہ سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں حاصل کرنے والے پاکستانی بولرز میں اس وقت چھٹے نمبر پر ہیں اور پاکستان کی طرف سے کسی بھی اسپنر کی سب سے زیادہ 261 وکٹوں کے دانش کنیریا کے ریکارڈ کے قریب ہیں۔

  • یاسر شاہ نے آسٹریلیا میں زیادہ رنز دینے کی وجہ بتادی

    یاسر شاہ نے آسٹریلیا میں زیادہ رنز دینے کی وجہ بتادی

    کراچی: قومی ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے آسٹریلیا میں زیادہ رنز دینے کی وجہ بتادی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ نے آسٹریلیا میں زیادہ رنز دینے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ زیادہ رنز اس لیے دئیے کیونکہ انہوں نے زیادہ بولنگ کرائی تھی۔

    یاسر شاہ نے کہا کہ آسٹریلیا کی کنڈیشنز ویسے بھی اسپنرز کے مقابلے میں فاسٹ بولرز کو زیادہ سپورٹ کرتی ہیں اور جب کنڈیشنز سپورٹ نہ کریں تو زیادہ رنز بن جاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وہ وکٹیں نہ لینے کی وجہ سے پریشان نہیں یہ کھیل کا حصہ ہے، کبھی کوئی پلیئر ایک دن میں دس وکٹیں لے لیتا ہے اور کبھی اس کو ایک وکٹ بھی نہیں ملتی، اس میں پریشانی والی کوئی بات نہیں ہے۔

    یاسر شاہ نے کہا کہ مشتاق احمد کے ساتھ اکیڈمی میں وقت گزارنے کے بعد اعتماد بحال ہوا ہے، مشتاق احمد نے ان کی کافی حوصلہ افزائی کی ہے۔

    لیگ اسپنر کا کہنا ہے کہ اکیڈمی میں ایک دن میں 25 سے 30 اوورز کرائے، مشتاق احمد نے ان کے بولنگ ایکشن اور گوگلی پر کام کیا ہے۔

    یاسر شاہ نے کہا کہ وہ کراچی ٹیسٹ میں ٹیم کا حصہ ہوں گے اور اگر موقع ملا تو ہوم گراؤنڈ پر پہلے ٹیسٹ میں شاندار پرفارمنس دینے کی کوشش کریں گے۔

    یاد رہے کہ یاسر شاہ نے آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں 400 سے زائد رنز دئیے تھے ان کی خراب فارم ٹیم مینجمنٹ کے لیے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، پنڈی ٹیسٹ میں ان کو ریلیز کرکے اکیڈمی بھیج دیا گیا تھا جہاں انہوں نے مشتاق احمد کی نگرانی میں بولنگ کرائی۔

  • اسٹیون اسمتھ کی یاسر شاہ کے خلاف نئی حکمت عملی

    اسٹیون اسمتھ کی یاسر شاہ کے خلاف نئی حکمت عملی

    ایڈلیڈ: سابق آسٹریلوی کپتان اور مایہ ناز بلے باز اسٹیون اسمتھ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں یاسر شاہ کے ہاتھوں آؤٹ ہونے کے بعد نئی حکمت عملی تیار کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیون اسمتھ پہلے ٹیسٹ میچ میں صرف 4رنز بنانے کے بعد یاسر شاہ کو وکٹ دے بیٹھے تھے اور یاسر نے انہیں آؤٹ کرنے کے بعد انگلیوں سے 7 اشارہ کیا تھا۔ یاسر کا یہ اشارہ کرنے کا مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ وہ اب تک ٹیسٹ میچوں میں اسمتھ کو 7مرتبہ نشانہ بنا چکے ہیں۔

    اسمتھ کو یاسر کا یہ انداز زیادہ پسند نہ آیا البتہ انہوں نے اس پر غصہ کرنے کے بجائے اسے چیلنج کے طور پر لیتے ہوئے اگلے میچ میں زیادہ سے زیادہ رنز کرنے کو ہدف بنا لیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اب میں یاسر شاہ کے خلاف محتاط رہوں گا اور اب میری کوشش ہوگی کہ میں ان کے خلاف آؤٹ نہ ہوں جبکہ میں ان کے خلاف مزید ڈسپلن سے بیٹنگ کروں گا، برسبین میں یاسر نے بہت اچھی بولنگ کی، انہیں وکٹ سے ڈرفٹ اور اسپن مل رہا تھا لیکن اگلے میچ میں انہیں اچھے طریقے سے کھیلنے کی کوشش کریں گے۔

    خود کو انوکھی سزا دینے والے آسٹریلوی کھلاڑی

    یاسر شاہ کی جانب سے کیے گئے اشارے پر اسمتھ نے کہا کہ یہ بہت دلچسپ ہے، وہ مجھے چند مرتبہ آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے، میں ان 7 میں سے چند مرتبہ جارحانہ انداز میں کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوا، چند مواقع پر میں دوسری اننگز میں عجیب و غریب شاٹ کھیلتے ہوئے آؤٹ ہوا لہٰذا میں زیادہ پریشان نہیں ہوں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل 2014 میں یاسر نے اسمتھ کو 4مرتبہ آؤٹ کیا تھا اور پھر 2017 کے دورہ آسٹریلیا میں تین مرتبہ آسٹریلین کپتان کو نشانہ بنایا تھا۔

  • یاسرشاہ نے قومی کرکٹ ٹیم کوجوائن کرلیا

    یاسرشاہ نے قومی کرکٹ ٹیم کوجوائن کرلیا

    لاہور: لیگ اسپنر یاسر شاہ کو نوجوان اسپنر شاداب خان کی جگہ قومی کرکٹ ٹیم میں شامل کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹار لیگ اسپنر یاسر شاہ نے قومی کرکٹ ٹیم کو جوائن کرلیا، انہیں شاداب خان کی جگہ ٹیم میں شامل کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق شعیب ملک ٹیم کی روانگی سے قبل ہی دبئی پہنچ گئے، سابق کپتان شعیب ملک دبئی سے قومی ٹیم کوجوائن کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شاداب خان ٹیم کے ساتھ انگلینڈ نہیں جائیں گے، ان کا مزید میڈیکل چیک اپ کرایا جا رہا ہے، شاداب خان میڈیکل ٹیسٹ کے بعد انگلینڈ جائیں گے۔

    قومی ٹیم سرفراز احمد کی قیادت میں ورلڈکپ میں شرکت کے لیے آج رات انگلینڈ روانہ ہوگی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز چیف سلیکٹر انضام الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ لیگ اسپنرشاداب خان کے بلد ٹیسٹ میں وائرس کی نشاندہی ہوئی ہے جس کے باعث ڈاکٹرز نے انہیں 4 ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    ورلڈکپ سے پہلے قومی ٹیم کودھچکا، شاداب خان ہیپاٹائٹس میں مبتلا

    انضام الحق کا کہنا تھا کہ شاداب خان انگلینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز نہیں کھیل سکیں گے اور امید ہے کہ وہ ورلڈکپ تک فٹ ہوجائیں گے۔

    ذرائع کے مطابق شاداب خان کی بلڈ رپورٹ درست نہیں آئی اور ان کے خون کے نمونے میں پیپاٹائٹس کے وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ 5 ٹیسٹ، 34 ون ڈے اور 32 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والے لیگ اسپنر شاداب خان ورلڈکپ کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کے 15 رکنی اسکواڈ کا حصہ ہیں۔

  • ’’آپ نے ملک کا نام روشن کیا!‘‘ وزیر اعظم کی یاسر شاہ کی تعریف

    ’’آپ نے ملک کا نام روشن کیا!‘‘ وزیر اعظم کی یاسر شاہ کی تعریف

    اسلام آباد: ٹیسٹ کرکٹر یاسر شاہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، جس میں‌ کرکٹ‌ ٹیم کی کارکردگی بھی زیر بحث آئی.

    تفصیلات کے مطابق لیگ اسپینر اور پاکستان کو ورلڈ‌ کپ جتوانے والے سابق کپتان عمران خان کی یہ ملاقات کابینہ اجلاس سے پہلے ہوئی.

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے یاسرشاہ کو200 وکٹیں حاصل کرنے پرمبارک باد پیش کی اور ان کی کارکردگی کو سراہا.

    وزیراعظم نے کہا کہ آپ ايک اچھے کرکٹر ہيں، آپ کی کارکرگی نے ملک کانام روشن کیا.

    وزيراعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم سیریز میں‌ پاکستان کی شکست کی وجہ بھی پوچھی. یاد رہے کہ تین ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز میں‌ پاکستان کو دو ایک سے شکست ہوئی تھی.


    مزید پڑھیں: ورلڈ ریکارڈ اپنی والدہ کے نام کرتا ہوں، یاسر شاہ


    اس موقع پر یاسر شاہ نے کہا کہ اسپنرزکو کھيلتے ہوئے بلے بازوں کو کچھ دشواری ہوتی ہے، شکست کا ایک سبب یہ بھی بنا، ياسرشاہ نے مزید کہا کہ ہم وننگ ٹريک پر ہيں، مثبت میں کارکردگی میں‌ بہتری آئے گی.

    یاد رہے کہ یاسر شاہ کے پاس ٹیسٹ کرکٹ میں وکٹوں کی تیزی ترین ڈبل سینچری مکمل کرنے کا ریکارڈ ہے، جو انھوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ سیریز میں بنایا.

  • وزیراعظم عمران خان کی یاسرشاہ کو 82 سال کاریکارڈ توڑنے پر مبارکباد

    وزیراعظم عمران خان کی یاسرشاہ کو 82 سال کاریکارڈ توڑنے پر مبارکباد

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے لیگ اسپنر یاسر شاہ کو 82 سالہ ریکارڈ توڑنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا یاسرشاہ کی یہ اسٹار پرفارمنس ہے، انھوں نے 200 ٹیسٹ وکٹوں کاسنگ میل صرف 33میچز میں عبورکیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں یاسر شاہ کو 82 سالہ ریکارڈ توڑنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ‘یاسر شاہ نے 200 ٹیسٹ وکٹوں کا سنگ میل 33 میچوں میں عبور کیا۔

    عمران خان نے یاسر شاہ کی کارکردگی کو ‘اسٹار پرفارمنس’ قرار دیتے ہوئے کہا گزشتہ ہفتے یاسر شاہ نے ایک ٹیسٹ میں 14 وکٹ کا میرا ریکارڈ بھی برابر کیا تھا۔

    اس سے قبل لیگ اسپنر یاسر شاہ کو تیز ترین 200 وکٹیں حاصل کرنے اور 82 سالہ ریکارڈ توڑنے پر شاہ محمود قریشی، احسان مانی، شعیب اختر، فواد چوہدری اور فیصل جاوید نے مبارک باد پیش کی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز یاسر شاہ نے تیز ترین 200 وکٹیں حاصل کرکے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا 82 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا تھا اور تیز ترین وکٹیں لینے والے باؤلر بن گئے تھے۔

    مزید پڑھیں: یاسرشاہ نے ٹیسٹ کرکٹ کا بیاسی سال پرانا ریکارڈ توڑدیا

    اس سے قبل نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں یاسر نے بہت سے ریکارڈ اپنے نام کیے ہیں ، یاسر شاہ نے دبئی ٹیسٹ میں 14 وکٹیں حاصل کیں جو ان کے کیرئیر کی بہترین بولنگ تھی۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے لیگ اسپنر یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ تیز ترین 200 وکٹوں کا ریکارڈ بنانا میرا خواب تھا، ورلڈ ریکارڈ بنانے کی خوشی ہے اور ورلڈ ریکارڈ اپنی مرحوم والدہ کے نام کرتا ہوں۔

    خیال رہے تیز ترین 200 وکٹوں کا سنگ میل عبور کرنے کا عالمی اعزاز سابق آسٹریلوی سپنر کلیری گریمٹس کے پاس تھا ، جنہوں نے 1936ءمیں 36 ٹیسٹ میچز میں وکٹوں کی ڈبل سنچری بنا کر عالمی ریکارڈ پر قبضہ جمایا تھا۔