Tag: yellow vest

  • یلوویسٹ تحریک کو ایک سال مکمل، پیرس میدان جنگ بن گیا

    یلوویسٹ تحریک کو ایک سال مکمل، پیرس میدان جنگ بن گیا

    پیرس: فرانس کا دارالحکومت ایک بار پھر میدان جنگ بن گیا، پیلی جیکٹ تحریک کو ایک سال مکمل ہونے پر ہزاروں مظاہرین سڑکوں پر نکلے اور احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں یلوویسٹ مظاہرین کی احتجاجی تحریک کو ایک سال مکمل ہوگیا، مظاہرین نے تحریک کے ایک سال مکمل ہونے پر خصوصی طور پر کیک بھی کاٹا، جبکہ کئی علاقوں میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان تصادم بھی ہوا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق پیرس میں مظاہرین نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور گاڑیاں جلادیں، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ اور فائرنگ کی جس سے متعدد مظاہرین زخمی بھی ہوئے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا گیا۔

    ایک سال پہلے پیلی جیکٹ مظاہرین نے حکومت کی پالیسیوں کے خلاف ملک بھر میں اجتجاج کا سلسلہ شروع کیا تھا اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔ یاد رہے کہ فرانس میں یلو ویسٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف، تعلیمی نظام میں تبدیلی سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    دارالحکومت پیرس سمیت فرانس بھر میں احتجاج کے دوران پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، اب تک جھڑپوں میں خواتین اور بوڑھوں سمیت سینکڑوں افراد زخمی جبکہ متعدد افراد ہلاک ہوچکے ہیں دوسری جانب مشتعل مظاہرین کی جانب سے اب تک درجنوں گاڑیاں بھی نذرآتش کی جاچکی ہیں۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت نے خود اعتراف کیا تھا کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والی ’یلو ویسٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔

  • فرانس کے قومی دن کے موقع پر حکومت مخالف مظاہرہ، پولیس کا لاٹھی چارج

    فرانس کے قومی دن کے موقع پر حکومت مخالف مظاہرہ، پولیس کا لاٹھی چارج

    پیرس: فرانس کے قومی دن کے موقع پر سینکڑوں ‘‘یلو ویسٹ‘‘ تحریکی سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت خلاف سخت نعرے بازی کی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں سینکڑوں مظاہرین نے حکومت مخالف مظاہرہ کیا، پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسوں گیس فائر کیے اور لاٹھی چارج بھی کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ مظاہرین قومی دن کے موقع پر پیرس میں ہونے والی ملیٹری پریڈ کو متاثر کرنا چاہتے تھے، سڑکوں پر جلاؤ گھیراؤ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی تھی۔

    فرانس میں حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں اور ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف ’یلو ویسٹ تحریک‘ ختم نہ کی جاسکی، گذشتہ روز قومی دن کے موقع پر پھر سینکڑوں مظاہرین نکل آئے۔

    فرانس میں احتجاج کا سلسلہ رواں سال کے آغاز سے ہی جارہی ہے، فرانس میں جاری احتجاج کے باعث فرانسیسی صدر کی مقبولیت کا گراف تیزی سے نیچے کی جانب گرا ہے، میکرون کی مقبولیت 2017 میں ان کے منصب سنبھالنے کے بعد سے اب تک کی نچلی ترین سطح 27 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔

    فرانس: یلو ویسٹ مظاہرین کا یہودی مخالف نعرے، صدر میکرون کی مذمت

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم مظاہرین اس پر راضی نہ ہوئے اور ملکی صدر ایمانوئیل میکرون کے استعفے کا مطالبہ تاحال کررہے ہیں۔

    فرانس کے انقلاب کا یادگار دن

    ایک سروے کے مطابق 55 فیصد عوام یلو ویسٹ تحریک کو سپورٹ کررہے ہیں جبکہ 45 فیصد عوام اس کے خلاف ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز فرانس میں قومی دن منایا گیا، اس دن کو تاریخ میں یومِ باستیل کے نام سے جانا جاتا ہے، ہر سال 14 جولائی کو منایا جاتا ہے، اس دن کو منانے کے پیچھے فرانسیسی عوام کی جدو جہد کی بے مثال داستان ہے۔

  • فرانس: پولیس کا مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن، تشدد سے ایک شخص کی انگلیاں کٹ گئیں

    فرانس: پولیس کا مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن، تشدد سے ایک شخص کی انگلیاں کٹ گئیں

    پیرس : فرانس کے مختلف شہروں میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے تیرویں ہفتے بھی جاری رہے، پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں کے دوران ایک شخص کی انگلیاں ضائع ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے مختلف شہروں میں حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے خلاف ’یلو ویسٹ تحریک‘ کے تحت جاری احتجاج مسلسل تیرویں ہفتے بھی جاری رہا۔

    فرانسیسی پولیس نے معاشی پالیسی کی تبدیلی کے لیے احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جس کے بعد فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جھڑپوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے پولیس کی جانب سے داغا گیا ربر پیلٹ گرنیڈ احتجاج میں شریک ایک شخص کے ہاتھ میں پھٹ گیا، دھماکے کے نیتجے میں مذکورہ شخص کی تمام انگلیاں کٹ گئیں۔

    فرانسیسی حکومت کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے مظاہروں میں 51 ہزار سے زائد افراد شریک تھے جس میں 4 ہزار مظاہرین نے صرف دارالحکومت پیرس میں ایمینئول میکرون کی غلط پالیسیوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ احتجاجی مظاہروں میں شرکت کرنے والی افراد کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے، اس سے قبل ہونے والے مظاہرے میں 58 ہزار 600 افراد نے شرکت تھی جبکہ پیرس میں ساڑھے 10 ہزار افراد نے مظاہرہ کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کی، مظاہرین نے دکانوں اور گاڑیوں کے شیشے توڑے اور موٹر سائیکل اور پولیس موبائل کو نذر آتش کیا۔ جس کے بعد پولیس نے چھتیس افراد کو حراست میں لے لیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز نامعلوم افراد کی جانب سے فرانسیسی پارلیمنٹ کے سربراہ کے گھر کو بھی نذر آتش کیا گیا ہے تاہم ابھی اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ پارلیمنٹ ہیڈ کے گھر میں آتشزدگی کے واقعے کا احتجاج سے کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

    مزید پڑھیں : عوامی احتجاج ’عفریت‘ بن گیا ہے، فرانسیسی حکومت

    خیال رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں فرانس میں یلو ویسٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف ، تعلیمی نظام میں تبدیلی سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    یاد رہے کہ فرانسیسی حکومت خود اعتراف کیا تھا کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے کے خلاف شروع ہونے والی ’یلو ویسٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔

  • یلو ویسٹ تحریک فرانس، گیارویں ہفتے بھی ہزاروں مظاہرین حکومت مخالف احتجاج میں شریک

    یلو ویسٹ تحریک فرانس، گیارویں ہفتے بھی ہزاروں مظاہرین حکومت مخالف احتجاج میں شریک

    پیرس : فرانس کے مختلف شہروں میں حکومتی پالیسیوں کے خلاف مظاہرے گیارویں ہفتے بھی جاری رہے، پولیس نے پُرتشدد کارروائیوں میں ملوث سینکڑوں مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت متعدد شہروں میں حکومت کی غلط معاشی پالیسیوں کے خلاف ’یلو ویسٹ تحریک‘ کے تحت جاری احتجاج مسلسل گیارویں ہفتے بھی جاری رہا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یلو ویسٹ تحریک کے تحت منعقدہ مظاہروں میں 22 ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، احتجاجی تحریک پُر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہوچکی ہے۔

    فرانسیسی پولیس نے معاشی پالیسی کی تبدیلی کے لیے احتجاج کرنے والے شہریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جس کے بعد فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جھڑپوں کے دوران متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانسیسی دارالحکومت میں رواں ہفتے مظاہرین کی تعداد گزشتہ ہفتوں کی نسبت کم تھی۔ پولیس نے املاک کو نقصان پہنچانے اور پولیس پر پتھراؤ کرنے والے سینکڑوں افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : پیرس: خواتین قیادت، یلو ویسٹ تحریک پُرامن مظاہروں میں تبدیل

    یاد رہے کہ کچھ روز قبل فرانس میں ’یلو ویسٹ‘ تحریک کی کمان خواتین نے سنبھال کر پُر تشدد مظاہروں کو پُر امن احتجاج میں تبدیل کردیا تھا۔

    پیرس کی خواتین نے اس وقت تحریک کی کمان سنبھالی جب 50 ہزار سے زائد مظاہرین نے پیرس کی شاہراہوں کو یرغمال بنالیا تھا۔

    کچھ روز قبل شاہراہ شانزے لیزے پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئی تھیں، جھڑپوں میں 300 کے قریب افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیاں بھی نذرآتش کی تھیں۔

  • بیلجئیم : مظاہرین کی وزیر اعظم ہاوس پیش قدمی، 100 سے زائد گرفتار

    بیلجئیم : مظاہرین کی وزیر اعظم ہاوس پیش قدمی، 100 سے زائد گرفتار

    یورپ : فرانس میں پُر تشدد مظاہروں کے بعد یورپ کے دیگر ممالک میں بھی حکومت مخالف مظاہرے شروع ہوگئے، پولیس نے بیلجئیم میں حکومت مخالف احتجاج کرنے والے 100 افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت سمیت ملک بھر میں ہونے والے حکومت مخالف مظاہرے اب یورپ کے دیگر ملکوں میں بھی پھیلنا شروع ہوگئے ہیں۔

    گذشتہ دو تین روز سے بیلجئیم کے شہری روزنہ حکومت مخالف نعرے لگاتے ہوئے وزیراعظم ہاوس ی جانب پیش قدمی کرتے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے والے بیلجئیم دارالحکومت برسلز میں پولیس کی جانب سے لگائی گئی رکاوٹیں ہٹاتے ہوئے پولیس پر ٹوٹ پڑے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مشتعل مظاہرین نے وزیر اعظم جانے سے روکنے والے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤں کیا جبکہ بوتلیں اور دیگر اشیاء بھی برسائیں، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مظاہرین پر آنسو گیس کے شیل اور واٹر کینن کا آزادہ استعمال کیا گیا۔

    برسلز پولیس نے اشتعال انگیزی کرنے والے 100 سے زائد مظاہرین کو حراست میں بھی لیا ہے۔

    مزید پڑھیں : فرانس: پولیس نے سیکڑوں مشتعل مظاہرین کو حراست میں لے لیا

    برسلز پولیس کا کہنا ہے کہ حکومت کے خلاف 400 سے زائد افراد نے گذشتہ روز احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار مظاہرین کے قبضے سے آٹش گیر مادہ اور کپٹڑے برآمد ہوئے ہیں جسے یقیناً جھڑپوں کے دوران پولیس کے خلاف استعمال کیا جانا تھا۔

    مزید پڑھیں : عوامی احتجاج ’عفریت‘ بن گیا ہے، فرانسیسی حکومت

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ بیلجئییم اور ہالینڈ میں حکومت مخالف احتجاج کی وجوہات واضح نہیں ہوسکیں ہیں اور دونوں ممالک میں پیٹرول کی قیمتیں بھی اپنی جگہ ہیں۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ’یلو ویسٹ‘ تحریک کے مزید ملکوں میں پھیلنے کا امکان ہے، تجزیہ کاروں کا خیال رہے کہ اسنہ 2019 کے اوائل میں سویٹزرلینڈ میں بھی یورپی یونین سے علیحدگی کے لیے ریفرنڈم کروائے گا۔