Tag: Yemen

  • یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ، برطانوی وزیر اعظم نے حمایت کردی

    یمن میں جنگ بندی کا مطالبہ، برطانوی وزیر اعظم نے حمایت کردی

    لندن : برطانوی وزیر اعظم نے یمن میں خون ریزی بند کرنے کے امریکی مطالبے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن جنگ کا سیاسی حل نکالا جائے ورنہ جنگ بندی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری جنگ اور بدتر اندرونی صورتحال کے پیش نظر امریکا نے عالمی طاقت ہونے کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہ انسانیت کی بھلائی کے لیے یمن جنگ کے دونوں فریقین سے مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جیم میٹس کی جانب سے یمن میں 30 روز کے اندر اندر جنگ بندی کے مطالبے پر برطانوی وزیر اعظم تھریسامے نے حمایت کا اعلان کردیا۔

    برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے نے سویڈن میں یمن کے معاملات کے حوالے سے ہونے والے امن مذاکرات کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ کے دونوں فریقین مسئلے کو گفتگو کے ذریعے حل کریں۔

    برطانوی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے تھریسامے کا کہنا تھا کہ جب تک یمن میں جنگ کا سیاسی حل نہیں نکالا جاتا اس وقت دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ تھریسا مے نے ایسے وقت میں یمن میں سیاسی حل کی بات کی جب ایک برطانوی رکن پارلیمنٹ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے جنگ بندی کے لیے نئی قرارداد منظور کروانے پر دباؤ ڈالنے کا کہا تھا۔


    مزید پڑھیں : یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا


    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی وزیر دفاع جیم میٹس نے کہا تھا کہ امریکا طویل عرصے سے یمن میں جاری جنگ اور جنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر خاموش ہے۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کے فریقین جنگ بندی کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں، ہمیں امن کی جانب بڑھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جم میٹس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں جنگ میں شریک عرب اتحاد سے یمن میں جنگ روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    صنعا: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملوں کے نتیجے میں 150 جنگجو ہلاک جبکہ سیکڑوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں کے تربیتی کیمپ پر سعودی عسکری اتحاد نے اپنے لڑاکا طیاروں سے فضائی حملے کیے۔

    حملے کے بعد زخمیوں اور ہلاک ہونے والے شدت پسندوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے، جبکہ لاشوں اور زخمیوں کی تعداد سیکڑوں میں ہونے کے باعث اسپتال میں جگہ کم پڑگئی ہے۔

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ، متعدد باغی ہلاک

    حکام نے تمام اسپتالوں کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ عام مریضوں کو داخل نہ کریں اور صرف فضائی حملوں اور لڑائی میں زخمی ہونے والے جنگجوؤں کا علاج کیا جائے اور ہلاک ہونے والوں کی لاشیں اسپتالوں کے سرد خانوں میں رکھوا دی جائیں۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    بعد ازاں یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، امدادی ٹیموں نے کہا تھا کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    یمن جنگ کے فریقین 30 دن میں‌ مذاکرات کی میز پر آئیں، امریکا

    واشنگٹن : امریکا نے قیام امن و استحکام کے لیے یمن میں جاری جنگ کے دونوں فریقین سے جنگ بند کرکے مذاکرات کی میز پر آنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کئی برسوں سے یمن میں جاری میں ہزاروں لوگوں کی ہلاکت کے بعد امریکی وزیر دفاع نے جنگ کے دونوں فریقین سے مطالبہ کیا ہے کہ خون ریزی بند کی جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا ہے کہ امریکا طویل عرصے سے یمن میں جاری جنگ اور جنگ کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکت پر خاموش ہے۔

    امریکی وزیر دفاع جم میٹس کا کہنا تھا کہ یمن جنگ کے فریقین جنگ بندی کرکے مذاکرات کی میز پر آئیں، ہمیں امن کی جانب بڑھنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جم میٹس سے قبل امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو بھی حوثی جنگجوؤں اور سعودی عرب کی قیادت میں جنگ میں شریک عرب اتحاد سے یمن میں جنگ روکنے کا مطالبہ کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمن میں جاری جنگ روکنے کے لیے اگلے ماہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات شروع ہونے چاہیں۔

  • سعودیہ نے سمندری طوفان سے متاثرہ یمنیوں میں 15 ٹن امداد تقسیم کردی

    سعودیہ نے سمندری طوفان سے متاثرہ یمنیوں میں 15 ٹن امداد تقسیم کردی

    ریاض : سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز ریلیف مرکز نے یمن میں سمندری طوفان سے متاثرہ افراد کے لیے 15 ٹن وزنی امدادی سامان کو فراہم کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبد العزیز کے امدادی مرکز کی جانب سے یمن میں سائیکلون کی زد میں آنے والے شہریوں کے لیے کئی ٹن خوراک اور امدادی سامان متاثرین میں تقسیم کردیا۔

    سعودی حکام نے یمن بھیجے گئے امدادی سامان کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ال ماہرہ پہچنے والے امدادی سامان میں کھانے کی اشیاء کمبل، ٹینٹ اور دیگر سامان شامل ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ لوبان نامی سمندری طوفان کے باعث ساحلی علاقوں پر بسنے والے یمنی شہریوں بڑی تعداد میں متاثر ہوئے ہیں جبکہ لوبان نے الگیدا سٹی کو سب سے زیادہ متاثر کیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سمندری طوفان لوبان نے شہر کا نظام زندگی درہم برہم کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز ریلیف مرکز سنہ 2015 میں قائم کیا گیا تھا جو دنیا بھر کے 42 ممالک میں 469 مختلف منصوبوں پر کام کررہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ شاہ سلمان امدادی مرکز نے یمن جنگ میں استعمال ہونے والے 241 حوثی بچوں کو بحالی کے لیے کام کررہے ہیں جنہیں ایران نواز حوثی جنگجوؤں نے یمن کی آئینی حکومت کے لیے خلاف مسلح کیا تھا۔

    یمن میں امدادی آپریشن میں مصروف عمل شاہ سلمان ریلیف مرکز کی طرف سے المھرۃ گورنری کے علاقوں سیحوت اور نشطون کے گیارہ ہزار شہریوں میں کھجوریں تقسیم کی گئیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق شاہ سلمان ریلیف مرکز کی طرف سے المھرۃ کے شہریوں میں کھجوروں کے 900 کارٹن تقسیم کیے گئے جن سے 10 ہزار 800 افراد مستفید ہوں گے۔

  • نقص امن : پاکستان پیٹرولیم نے یمن میں دو میں سے ایک کنویں پرکام بند کردیا

    نقص امن : پاکستان پیٹرولیم نے یمن میں دو میں سے ایک کنویں پرکام بند کردیا

    کراچی : پاکستان پیٹرولیم کے ایم ڈی سعید اللہ شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان پیٹرولیم نے یمن میں امن و امان کی خراب صورتحال کے باعث دو میں سے ایک کنویں پرکام بند کردیا ہے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں پی پی ایل کے67ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعید اللہ شاہ کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ حکومت پیٹرولیم کے شعبے کی بہتری کیلئے سنجیدہ ہے۔

    رواں مالی سال تیل و گیس کی دریافت پر بارہ ارب روپے کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی پی ایل نے دو ہزار سترہ اور اٹھارہ میں کے دوران45.7بلین روپے منافع حاصل کیا ہے، یہ منافع کمپنی کی تاریخ کا دوسراسب سے زیادہ منافع ہے۔

    پی پی ایل کے سالانہ اجلاس سے خطاب میں چیئرمین پی پی ایل سلمان اختر کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال پی پی ایل21 کنوؤیں پر کام کرے گا ، پیٹرولیم کے کل33کنوئیں کھودے گئے جن میں 18دریافت کنوئیں شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: پی پی ایل نے گیس کی پیداوار میں ریکارڈ ہدف حاصل کرلیا

    سالانہ اجلاس میں شیئر ہولڈرز کے لیے عمومی شیئرز پر15فیصد نقد منافع کے ساتھ 15فیصد بونس شیئرز کی بھی منظوری دی گئی۔

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ، متعدد باغی ہلاک

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ، متعدد باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں سعودی عسکری اتحاد نے فضائی کارروائی کرتے ہوئے حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو تباہ کردیا جبکہ حملے میں متعدد باغی ہلاک بھی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحادی افواج نے یمنی شہر الحدیدہ میں لڑاکا طیارے سے فضائی حملہ کیا جس کے باعث کئی حوثی باغیوں کی ہلاکتیں ہوئیں اور مرکزی اسلحہ ڈپو بھی تباہ ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اس حملے میں مارے جانے والوں میں حوثی باغیوں کا اہم کمانڈر بھی شامل ہے، تباہ ہونے والے اسلحہ ڈپو میں حوثی باغی بیلسٹک میزائل رکھتے تھے۔

    گذشتہ ایک ہفتے کے دوران سعودی اتحاد کی کارروائیوں کے نتیجے میں درجنوں حوثی باغی یمن کے مختلف علاقوں میں ہلاک ہوچکے ہیں، جبکہ جھڑپوں میں مقامی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    الحدیدہ کو تمام حوثی باغیوں سے خالی کرائیں گے: یمنی صدر

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    دوسری جانب یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، امدادی ٹیموں نے کہا ہے کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • اقوام متحدہ یمنی ریال کو بچانے میں مدد کرے، سعودی عرب

    اقوام متحدہ یمنی ریال کو بچانے میں مدد کرے، سعودی عرب

    ریاض: سعودی عرب نے اقوام متحدہ اور عالمی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ یمن کے مرکزی بینک کی عملی اور مالی مدد کریں تاکہ یمن کی کرنسی ریال کو زوال سے بچایا جاسکے۔

    عرب میڈیا کے مطابق خادم الحرمین شریفین کے یمن میں سفیر اور ریلیف مرکز کے سپروائزر محمد بن سعید الجابر نے اقوام متحدہ پر یمن کے مرکزی بینک کی مالی مدد پر زور دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ یمن کے ریال کو گراوٹ سے بچانے کے لیے اقوام متحدہ اور پوری عالمی برادری کو مدد فراہم کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ اور امداد دینے والے ممالک کی طرف سے یمن کے مرکزی بینک میں زیادہ سے زیادہ رقوم منتقل کرکے یمی ریال کو بچایا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یمن میں سعودی عرب کا قائم کردہ سپورٹ سینٹر یمنی حکومت اور عالمی برادری کے ساتھ رابطے میں ہے، الجابر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پانچ اکتوبر کو اقوام متحدہ کے رابطہ مرکز کو یمن کی کرنسی کے بارے میں آگاہ کیا اور عالمی ادارے سے معاونت کی اپیل کی ہے۔

    مزید پڑھیں: شاہ سلمان کی جانب سے یمن کے مرکزی بینک کو 20 کروڑ ڈالر کی امداد

    یاد رہے کہ یمن میں جاری خانہ جنگی اور بغاوت کے باعث یمنی ریال کی قیمت میں غیرمعمولی کمی آئی ہے، سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک نے اپنے طور پر اس کمی کو دور کرنے کے لیے حال ہی میں 20 کروڑ ڈالر کی رقم یمن کے مرکزی بینک میں منتقل کی تھی۔

    خیال رہے کہ یمن کے جنگ زدہ علاقوں میں سعودی عرب کی قیادت میں سرگرم عرب فوجی اتحاد کی طرف سے امدادی سامان کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے، متاثرہ علاقوں میں شہریوں پر جہازوں کے ذریعے ادویات اور خوراک کا سامان گرایا گیا تھا۔

  • یمن کے سابق صدر کے بیٹوں کو باغیوں نے رہا کردیا

    یمن کے سابق صدر کے بیٹوں کو باغیوں نے رہا کردیا

    صنعا: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں نے مقتول سابق صدر علی عبداللہ صالح کے دونوں بیٹوں کو رہاکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی صدر علی عبداللہ صالح کو گذشتہ سال دسمبر میں حوثی باغیوں نے قتل کرنے کے بعد ان کے دونوں بیٹوں کو اغوا کرلیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی حوثی باغیوں نے سابق صدر کے  بیٹوں مدین علی اور صلاح علی کو رہا کردیا، یہ فیصلہ حوثی باغیوں کے سربراہی کونسل نے کیا ہے۔

    بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی رہائی عمان کی جانب سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کے بعد عمل میں آئی، اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ انہیں عمان کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق دونوں بیٹوں کو صنعا ایئر پورٹ کے ذریعے اردن کے دارالحکومت عمان پہنچا دیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملے جاری ہیں، جبکہ یمن میں بھی سرکاری فوج سے جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔

    یمن: حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

  • یمن: حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    یمن: حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں اہم کمانڈر سمیت درجنوں باغی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی صوبے صعدہ میں یمنی فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث اہم کمانڈر سمیت درجنوں حوثی باغی ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی فوج نے یمن کے دیگر علاقوں میں بھی کارروائیاں کیں جس کے نتیجے میں متعدد حوثی باغی گرفتار بھی ہوئی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی اتحادی افواج کی جانب سے یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں کیے جانے والے حملوں کے باعث عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    اس آپریشن کے ردعمل میں حوثی باغیوں نے بھی بھرپور مزاحمت جاری رکھی، علاوہ ازیں باغیوں نے سعودی شہر جازان پر اپنے میزائل حملے تیز کردیے ہیں۔

  • یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی گئی امداد حوثیوں نے لوٹ لی، عبداللہ الربیعہ

    یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی گئی امداد حوثیوں نے لوٹ لی، عبداللہ الربیعہ

    ریاض/دبئی : شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے سپروائزر نے کہا ہے کہ الحدیدہ کے متاثرہ کی ہر ممکن امداد کررہا ہے، متحدہ عرب امارت نے الحدیدہ کے جنگ متاثرین کے لیے 8کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے بادشاہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز ریلیف سینٹر یمن کے جنگ زدہ علاقوں میں امدادی سامان پہنچانے میں کامیاب رہا ہے، ریلیف سینٹر کے سپر وائزر عبد اللہ الرربیعہ نے کہا ہے کہ شاہ سلمان ریلیف سینٹر نے یمن میں کامیابی سے امدادی آپریشن انجام دے رہا ہے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبداللہ الربیعہ کا کہنا تھا کہ شاہ سلمان ریلیف سینٹر الحدیدہ بندر گاہ کے علاقے میں جنگ سے متاثر ہونے والے یمنیوں کی ہر ممکن امداد کررہا ہے۔

    شاہ سلمان ریلیف سینٹر کے سپروائزر نے حوثی جنگجوؤں پر الزام عائد کیا کہ یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی جانے والی امداد حوثی جنگجو راستے میں ہی لوٹ لیتے ہیں، حوثیوں کی جانب سے سنہ 2015 اور 17 میں 65 امدادی کشتیاں، 124 امدادی قافلے جبکہ 628 ٹرک لوٹے گئے ہیں۔

    مشترکا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے متحدہ عرب امارات کے معاون وزیر خارجہ سلطان الشامسی کا کہنا تھا کہ یو اے ای، سعوی عرب کے ہمراہ یمنی شہریوں کی امداد میں مصروف ہے۔

    سلطان الشامسی کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں نے یمن میں باردی سرنگوں کو بچھا کر بین عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی کی ہے، امارات اور سعودی عرب مشترکا طور پر یمن میں اقوام متحدہ کے قوانین نافذ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات کے معاون وزیر کا کہنا تھا کہ اماراتی حکام کی جانب سے گذشتہ تین ماہ میں یمن کے علاقے الحدیدہ کے متاثرین کے لیے 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد فراہم کی گئی ہے جبکہ اب تک یواےای یمن کے لیے 4 ارب ڈالر کی امداد فراہم کرچکا ہے۔