Tag: Yemen

  • یمن میں خانہ جنگی، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    یمن میں خانہ جنگی، اقوام متحدہ نے خبردار کردیا

    نیویارک: یمن میں حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جاری جنگ کے پیش نظر اقوام متحدہ نے خبردار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں اور سعودی عرب کی حمایت یافتہ سرکاری فوج کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ یمن میں بھوک کا شکار 3.5 ملین افراد کو خوراک کی فراہمی منقطع ہوسکتی ہے۔

    الحدیدہ میں امدادی سامان کی ترسیل کے لیے کام کرنے والے رضاکاروں کو بھی نشانہ بنایا جارہا ہے جس کے باعث لاکھوں بھوکے افراد تک خوراک نہ پہنچنے کا خطرہ ہے۔

    عالمی فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ وار حملے امدادی سرگرمیوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں جس کے باعث سنگین معاملات درپیش آئیں گے۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    دوسری جانب اس آپریشن کے ردعمل میں حوثی باغیوں نے بھی بھرپور مزاحمت جاری رکھی، علاوہ ازیں باغیوں نے سعودی شہر جازان پر اپنے میزائل حملے تیز کردیے ہیں۔

    گذشتہ دنوں یمنی فورسز اور باغیوں میں شدید جھڑپیں ہوئی تھیں، جس کے باعث 73 حوثی باغیوں کی ہلاکتیں جبکہ 11 یمنی فوجی بھی حملوں میں مارے گئے تھے۔

  • یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں سعودی عرب کی حمایت یافتہ یمنی فورسز اور حوثی باغیوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں، یمنی فوجیوں نے فضائی حملوں کا سہارا بھی لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ان جھڑپوں کے باعث 73 حوثی باغیوں کی ہلاکتیں ہوئیں جبکہ 11 یمنی فوجی بھی حملوں میں مارے گئے اور 70 سے زائد زخمی بھی ہیں۔

    اس سے قبل گذشتہ روز اقوام متحدہ کی ثالثی میں حوثی باغیوں اور یمنی حکومت کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے تھے جو ناکام رہے، جس کے بعد یہ جھڑپیں ہوئیں۔

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی کے لیے انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    حوثیوں کا سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملہ

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    دوسری جانب اس آپریشن کے ردعمل میں حوثی باغیوں نے بھی بھرپور مزاحمت جاری رکھی، علاوہ ازیں باغیوں نے سعودی شہر جازان پر اپنے میزائل حملے تیز کردیے ہیں۔

    یاد رہے کہ 6 ستمبر کو ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تاہم 2میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • یمن جنگ: اسپین نے سعودی عرب کو بموں کی ترسیل روک دی

    یمن جنگ: اسپین نے سعودی عرب کو بموں کی ترسیل روک دی

    میڈرڈ: سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے یمن میں حملوں کے پیش نظر اسپین نے سعودی عرب کو بموں کی فروخت روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق ہسپانوی حکام کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ وہ سعودی عرب کو بموں کی ترسیل نہیں کرے گا، اسپین نے یہ اقدام یمن میں جنگی صورت حال کے تناظر میں اٹھایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسپین نے بموں کی فراہمی اس خدشے کے تحت روکی ہے کہ ریاض حکومت انہیں یمن جنگ میں استعمال کرے گی۔

    خیال رہے کہ سابق ہسپانوی حکومت نے سن 2015 میں سعودی عرب کو 400 لیزر گائیڈڈ بموں کی فروخت کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت سعودی عرب کو بموں کی ترسیل کی جاتی تھی۔

    ہسپانوی حکومت نے اس معاہدے کی تنسیخ کے لیے اقدامات بھی شروع کر دیے ہیں۔

    دوسری جانب یمن میں سعودی حملوں کے تناظر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے ریاض حکومت پر شدید تنقید بھی کی جاتی رہی ہے۔

    یمن میں بچوں سے بھری بس پر فضائی حملہ، 29 بچے جاں‌ بحق

    علاوہ ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کے لیے سرگرم کئی عالمی ادارے سعودی عرب کو اسلحہ فراہم کرنے پر مغربی حکومتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ شمالی یمن میں بچوں سے بھری بس پر فضائی حملے کے نتیجے میں 29 بچے جاں‌ بحق جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔بعد ازاں اس حملوں کا الزام سعودی عرب پر عائد کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں نے سعودی شہر جازان میں بیلسٹک میزائل داغا تھا جسے عسکری اتحاد نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا تھا۔

  • یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف

    ریاض : عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے 9 اگست کو یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول بس پر فضائی بمباری کا اعتراف کرتے ہوئے حملے کو فورسز کی غلطی قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔

    ترجمان ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ عوامی ہجوم کے درمیان موجود بس کو نشانہ بنانے سے منع کیا گیا تھا تاہم حکم تاخیر سے پہنچا۔

    ترجمان عرب اتحاد کا کہنا تھا کہ خفیہ ذرائع سے بس میں حوثی جنگجوؤں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے تسلیم کیا کہ بس میں بچے موجود تھے اور بس پر فضائی بمباری کرنا عرب اتحاد کی غلطی تھی۔

    یاد رہے کہ 9 اگست کو بس پر فضائی بمباری کے بعد عرب اتحاد کے ترجمان نے کہا تھا کہ مذکورہ کارروائی حوثیوں کے سعودی شہر جازان پر بیلسٹک میزائل حملوں کا جواب تھا۔

    ریڈ کراس کے مطابق صعدہ میں موجود ریڈ کراس کے اسپتال میں 29 بچوں کی لاشیں لائی گئی تھیں جن کی عمریں 15 برس سے کم تھیں۔ جبکہ حملے میں زخمی ہونے والے 79 افراد میں بھی 56 بچے تھے۔

  • یمنی ہوائی اڈے اور ایئربیس پر سعودی عسکری اتحاد کے شدید فضائی حملے

    یمنی ہوائی اڈے اور ایئربیس پر سعودی عسکری اتحاد کے شدید فضائی حملے

    ریاض: سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے یمنی دارالحکومت صنعا کے ہوائی اڈے اور ایئربیس پر شدید فضائی حملے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحادی افواج کی جانب سے صنعاء کے ہوائی اڈے اور اس سے ملحقہ الدیلمی ایئربیس پر شدید حملے کیے ہیں، حملے پیر اور منگل کی درمیانی شب میں کیے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ حملے عسکری اتحاد نے اپنے جنگی طیاروں کے ذریعے کیے، تاہم اس حملے میں ہلاکتوں سے متعلق کسی قسم کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    قبل ازیں یمن میں برسرپیکار ایران نواز حوثی باغیوں کی جانب سے دبئی کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا، بعد ازاں عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں فضائی حملے کیے گئے۔

    یمن: ممکنہ جنگی جرائم میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں، اقوام متحدہ

    خیال رہے کہ دو روز قبل حوثیوں کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ ان کی راکٹ فورس نے متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ڈرون حملہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات ایوی ایشن اتھارٹی نے بعد ازاں موقف اختیار کیا تھا کہ ہوائی اڈے کے ٹرمنل 1 پر سپلائی پر متعین گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آیا تھا تاہم ہوائی اڈے پر کسی قسم کا کوئی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔

    دوسری جانب اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ خونی جنگ میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں جس کی وجہ سے وہ سبھی یمن میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔ تاہم سعودی عرب کی جانب سے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دیا گیا ہے۔

  • یمن: ممکنہ جنگی جرائم میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں، اقوام متحدہ

    یمن: ممکنہ جنگی جرائم میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں، اقوام متحدہ

    جنیوا: اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ یمن میں ہونے والے ممکنہ جنگی جرائم میں صرف ایک پارٹی نہیں بلکہ سبھی پارٹیاں ملوث ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے ایک اہم ملک یمن میں کسی ایک پارٹی کی جانب سے جنگی جرائم ہو رہے ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں نے کہا ہے کہ خونی جنگ میں تمام پارٹیاں ملوث ہیں جس کی وجہ سے وہ سبھی یمن میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے لیے ذمہ دار ہیں۔ تاہم سعودی عرب کی جانب سے اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دیا گیا ہے۔

    یو این کا کہنا ہے ’یمن کے خونی تنازعے میں ہونے والے جنگی جرائم میں تباہ کن فضائی حملے، بے پناہ جنسی تشدد اور بچوں کی بہ طور فوجی بھرتی شامل ہیں۔‘

    [bs-quote quote=”اس بات پر یقین کی معقول وجوہ ہیں کہ یمن میں مسلح تصادم میں ملوث پارٹیوں نے بین الاقوامی انسانی قوانین کی کافی تعداد میں خلاف ورزی کی: اقوام متحدہ” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    اقوامِ متحدہ کے تفتیش کاروں کی ٹیم نے رپورٹ دی ہے کہ اس بات پر یقین کی معقول وجوہ ہیں کہ یمن میں مسلح تصادم میں ملوث پارٹیوں نے بین الاقوامی انسانی قوانین کی کافی تعداد میں خلاف ورزی کی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان خلاف ورزیوں میں سے اکثر ’جنگی جرائم‘ کے زمرے میں آتے ہیں، جن میں لوگوں کو انفرادی سطح پر قید کرنے کے بہت زیادہ واقعات، جنسی زیادتی، تشدد اور آٹھ سال کے بچوں کو فوج میں بھرتی کرنا شامل ہیں۔

    یو این ٹیم کے سربراہ کامل جندوبی نے کہا کہ تفتیش کاروں نے جرائم میں ملوث چند لوگوں کو بھی نشان زد کیا ہے، جن کی فہرست آج اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر کے حوالے کی جائے گی۔


    یہ بھی پڑھیں:  سعودی اتحادی افواج نے یمن سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دے دیا


    ’سیو دی چلڈرن‘ نامی ادارے کا کہنا ہے کہ یمن میں بھوک اور بیماریوں کی وجہ سے روزانہ 130 بچے جان سے ہاتھ دھوتے ہیں، یہ بھوک اور بیماریاں جنگ کے ساتھ آئی ہیں۔

    اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق یمن میں خانہ جنگی کے بعد سے اب تک 10,000 لوگ مر چکے ہیں، تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔

  • سعودی اتحادی افواج نے یمن سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دے دیا

    سعودی اتحادی افواج نے یمن سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو غیر شفاف قرار دے دیا

    ریاض: یمن میں سعودی اتحادی افواج کی کارروائیاں اور عام شہریوں کی ہلاکتوں سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ کو عرب اتحاد نے غیر شفاف قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں سعودی اتحادی افواج اور یمن کی سرکاری فوج کی جانب سے مشترکہ فوجی آپریشن جاری ہے، جبکہ آپریشن میں فضائی کارروائیوں کی بھی مدد لی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عسکری اتحاد نے الزام عائد کیا ہے کہ یمن میں فضائی حملوں سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ غیر شفاف ہے۔

    حال ہی میں اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سعودی عسکری اتحاد کی ایک فضائی کارروائی میں کم از کم چھبیس بچے مارے گئے تھے۔ بعد ازاں عرب اتحاد نے ان ہلاکتوں کی تردید کی تھی۔

    یمن میں عام شہریوں پر حملہ، سعودی اتحادی افواج نے الزامات مسترد کردیے

    دوسری جانب سعودی عسکری اتحاد نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ ایسی بعض رپورٹوں پر حیران ہیں، جو یکطرفہ اور حوثی باغیوں کی کہانیوں پر مبنی ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کے یمن میں انسانی حقوق کے رکن ’لیز گرانڈ‘ نے کہا تھا کہ الحدیدہ میں فضائی بمباری سے ہزاروں معصوم یمنی شہریوں کی جان خطرے میں ہے، فضائی کارروائی بند نہ کی گئی تو ہم سنگین تنائج دیکھ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں یمنی صوبہ صعدہ میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے فضائی بمباری کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں متعدد عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں، بعد ازاں عرب عسکری اتحاد نے اس حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کی تردید کی تھی۔

  • یمن: سرکاری فوجیوں اور حوثی باغیوں کی جھڑپیں، 18 عام شہری ہلاک

    یمن: سرکاری فوجیوں اور حوثی باغیوں کی جھڑپیں، 18 عام شہری ہلاک

    صنعا: یمن میں سرکاری فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں 18 عام شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حوثی باغیوں اور یمنی فوجیوں کے درمیان تازہ جھڑپوں میں اب تک 18 عام شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں ایران نواز حوثی باغیوں اور صدر منصور ہادی کی حامی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے، جبکہ حالات انتہائی کشیدہ ہیں۔

    یمنی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ منصور ہادی کی حامی فورسز کی کوشش ہے کہ شہر کے الدُريہمی ضلعے پر قبضہ کیا جائے، تاہم انہیں حوثی باغیوں کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔

    الحدیدہ شہر کے ضلع الدریہمی میں مذکوہ جھڑپوں کے باعث 13 شہری مارے گئے جبکہ الحدیدہ کے شمالی حصے میں حوثی باغیوں کی شیلنگ کے نتیجے میں بھی پانچ عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔


    یمن میں عام شہریوں پر حملہ، سعودی اتحادی افواج نے الزامات مسترد کردیے


    دوسری جانب گذشتہ دنوں یمن میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے کارروائی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں متعدد عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

    بعد ازاں عرب اتحاد کی تحقیقاتی کمیٹی کے ترجمان منصور المنصور نے واضح کیا تھا کہ اتحادی فورسز نے یمن میں کسی بھی شہری عمارت یا گھر کو بمباری کا نشانہ نہیں بنایا، لگائے گئے مذکورہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ علاوہ ازیں ترجمان نے بمباری سے متعلق تصاویر بھی صحافیوں کو دکھائیں۔

  • یمن میں عام شہریوں پر حملہ، سعودی اتحادی افواج نے الزامات مسترد کردیے

    یمن میں عام شہریوں پر حملہ، سعودی اتحادی افواج نے الزامات مسترد کردیے

    ریاض: یمن میں ہونے والے ایک حملے کے نتیجے میں درجنوں شہریوں کی ہلاکتوں کا الزام سعودی اتحادی افواج نے مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں یمنی صوبہ صعدہ میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے فضائی بمباری کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں متعدد عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی تھیں۔

    عرب میڈیا کے مطابق عرب اتحاد کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مذکوہ حملہ حوثی باغیوں کی موجودگی کی اطلاعات پر کیا گیا تاہم اس حملے میں عام شہری ہلاک نہیں ہوئے۔

    عرب اتحاد کی واقعات کا جائزہ لینے والی مشترکہ ٹیم ( جیاٹ) نے یمن کے شمالی صوبے صعدہ میں ایک عمارت پر بمباری سے متعلق عام شہریوں کی ہلاکتوں کے الزامات کو تحقیقات کے بعد مسترد کیا ہے۔


    سعودی فوج نے جازان میں حوثیوں کا بیلسٹک میزائل مار گرایا


    سعودی دارالحکومت ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عرب اتحاد کی مشترکہ ٹیم نے حملے کا نشانہ بننے والے عمارت کی تصاویر بھی صحافیوں کو دکھائی ہیں، جہاں عرب اتحاد نے فضائی بمباری کی تھی۔

    مذکورہ عمارت کے بارے میں بعض بین الاقوامی تنظیموں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ شہریوں کے مکانوں سے متصل واقع تھا لیکن صحافیوں کی دکھائی جانے والی تصاویر میں دیکھا گیا کہ یہ مکان آبادی سے الگ تھلگ ایک دور دراز علاقے میں واقع ہے۔

    خیال رہے کہ آج عرب اتحادی فوج کے ترجمان ترکی المالکی نے بتایا کہ حوثی باغیوں کی جانب سے یمن سے جازان میں داغا گیا بیلسٹک میزائل مار گرایا، اس واقعے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔

  • یمن: سعودی اتحادی افواج کی فضائی کارروائی، 20 افراد ہلاک، 60 زخمی

    یمن: سعودی اتحادی افواج کی فضائی کارروائی، 20 افراد ہلاک، 60 زخمی

    صنعا: یمن میں سعودی اتحادی افواج کی جانب سے فضائی کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک جبکہ 60 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی اتحادی افواج نے یمن کی سرکاری فوج کی مدد سے یہ کارروائی کی، مذکورہ فضائی بمباری بندرگاہی شہر الحدیدہ میں کی گئی جس کے باعث 20 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ دنوں حوثی باغیوں نے سعودی آئل ٹینکر پر میزائل داغے تھے جس کے باعث ٹینکر کو جزوی نقصان پہنچا تھا، باغیوں کے اس حملے کے بعد عرب اتحاد کی یہ دوسری فضائی کارووائی ہے۔

    قبل ازیں ایران نواز حوثی باغیوں نے گذشتہ دنوں سعودی عرب کے آئل ٹینکر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی جسے عرب اتحادی افواج نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا تھا، تاہم حملے میں آئل ٹینکر کو جزوی نقصان پہنچا تھا۔


    حوثی باغیوں کا سعودی آئل ٹینکر پر حملہ ناکام


    بعد ازاں اتحادی افواج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ تجارت کے لیے استعمال ہونے والا بحر احمر پر اس حملے کے بعد مزید ایسی کارروائیوں کا خطرہ ہے جس کے لیے بھرپور حکمت عملی تیار ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی اتحادی افواج اور یمن کی سرکاری فوج کی جانب سے یمنی بندر گاہ الحدیدہ پر گذشتہ ماہ سے ایک بڑا آپریشن جاری ہے جس کا مقصد حوثی باغیوں کو بندرگاہی شہر سے خالی کرانا ہے۔

    واضح رہے کہ یمن میں سعودی عرب کے اتحادی افواج کی جانب سے جاری آپریشن میں اب تک 145 حوثی باغی ہلاک جبکہ متعدد گرفتار ہوچکے ہیں، ہلاک حوثی باغیوں کی لاشیں مقامی اسپتال کے سرد خانے میں موجود ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔