Tag: Yemen

  • ڈبلیو ایچ او کے صدر کو اسرائیلی حملے میں کیسے بچایا گیا؟ سنسنی خیز ویڈیو سامنے آ گئی

    ڈبلیو ایچ او کے صدر کو اسرائیلی حملے میں کیسے بچایا گیا؟ سنسنی خیز ویڈیو سامنے آ گئی

    یمن میں اسرائیلی حملے کے وقت عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے صدر کو بچا کر لے جانے کی سنسنی خیز ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے صدر ٹیڈروس ایڈھانوم یمن کے صنعا ایئرپورٹ کے وی آئی پی لاؤنج میں موجود تھے، جب اسرائیل نے ایئرپورٹ پر میزائل حملہ کر دیا، افراتفری مچنے پر صنعا ایئرپورٹ پرٹیڈروس کو سیکورٹی اہلکار محفوظ مقام پر لے گئے۔

    اس موقع کی ایک سنسنی خیز ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ٹیڈروس کو نہایت سراسیمگی کی حالت میں محفوظ مقام پر لے جاتے دیکھا جا سکتا ہے، جمعرات کو صنعا ایئرپورٹ پر اسرائیلی فوج کے حملے میں کنٹرول ٹاور تباہ ہو گیا تھا اور طیاروں کو نقصان پہنچا تھا۔

    واقعے کے بعد عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس نے کہا کہ وہ اور ان کے اقوام متحدہ کے ساتھی یمن کے مرکزی ہوائی اڈے پر موت سے بال بال بچے، جب اسرائیلی فضائی حملوں نے اس عمارت کو نشانہ بنایا۔ بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ٹیڈروس نے کہا کہ حملے کے سبب ایئرپورٹ پر انتہائی افراتفری مچ گئی تھی۔

    انھوں نے ہفتے کے روز ریڈیو 4 کے ٹوڈے پروگرام میں بتایا کہ ہر طرف بے چینی تھی اور لوگ بھاگ رہے تھے، میں اور میری ٹیم مکمل طور پر خطرے کے دہانے پر تھی، اور یہ قسمت کی بات ہے ورنہ اگر میزائل ذرا سا بھی ہٹ جاتا تو یہ ہمارے سروں پر پڑ سکتا تھا۔

    واضح رہے کہ ٹیڈروس یمنی دارالحکومت صنعا میں ایک پرواز میں سوار ہونے کا انتظار کر رہے تھے جب اسرائیلی میزائل نے ایئرپورٹ کو نشانہ بنایا، اس حملے میں اقوام متحدہ کے طیارے کے عملے میں سے ایک شخص زخمی ہوا، جب کہ ہوائی اڈے پر کم از کم 3 دیگر افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

    اسرائیلی فوج نے اپنے مؤقف میں کہا ہے کہ حملے کا مقصد یمن کے حوثی باغیوں اور ایران کے زیر استعمال انفراسٹرکچر کو تباہ کرنا تھا، اور اسے اس بات کا علم نہیں تھا کہ حملے کے وقت اقوام متحدہ کا وفد صنعا کے ہوائی اڈے پر موجود ہے، تاہم اس مؤقف پر یقین کرنا مشکل ہے۔

  • یمن نے اسرائیل پر ہائپرسونک میزائل داغ دیا

    یمن نے اسرائیل پر ہائپرسونک میزائل داغ دیا

    اسرائیل نے اپنی وحشیانہ کارروائیوں اور جنگی جنون کی وجہ سے پورے خطے کو آگ اور گولہ بارود کا ڈھیر بنا دیا ہے، ایسے میں یمن کے حوثیوں نے بھی ہائپر سونک میزائل سے اسرائیل پر حملہ کر دیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق یمن کے حوثیوں نے اسرائیل پر ہائپرسونک میزائل حملے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’فلسطین 2‘ نامی میزائل نے تل ابیب میں سائرن کو متحرک کر دیا تھا، جسے فضا ہی میں تباہ کر دیا گیا۔

    یمن سے وسطی اسرائیل پر بیسلٹک میزائل حملے سے تل ابیب سائرن سے گونج اٹھا، حملے کے نتیجے میں بن گورین ہوائی اڈے کی پروازیں معطل کر دی گئیں۔

    یمن کے حوثی گروپ نے ایک بیان میں اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک اسرائیلی فوج غزہ پر اپنی جنگ ختم نہیں کر دیتی اس وقت تک اس کے خلاف فوجی کارروائیاں جاری رہیں گی، حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ ساری نے ٹی وی پر نشر ہونے والے ایک خطاب میں کہا کہ پیر کو یہ کارروائی ایک ہائپر سونک بیلسٹک میزائل ’Palestine 2‘ کا استعمال کرتے ہوئے کی گئی۔

    آئرلینڈ اور اسرائیل میں کشیدہ تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہو گئے

    حوثیوں نے کہا کہ یہ حملہ اسرائیل کی طرف سے محصور غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے ’قتل عام‘ کے جواب میں کیا گیا ہے، غزہ میں اسرائیل ایک سال سے زائد عرصے سے بمباری کر رہا ہے، جس میں 45,000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ یمن کی سرزمین سے داغے گئے ایک میزائل کو اسرائیل میں داخل ہونے سے پہلے ہی تباہ کر دیا گیا، تاہم تل ابیب میں الرٹ اس لیے جاری کیا گیا تاکہ لوگ فضا میں تباہ کیے گئے میزائل کے ٹکڑوں سے محفوظ رہیں۔

  • یمن میں فوجی کیمپ پر حملے میں سعودی عرب کے 2 فوجی شہید

    یمن میں فوجی کیمپ پر حملے میں سعودی عرب کے 2 فوجی شہید

    صنعا: یمن کی جلاوطن حکومت کے ایک فوجی کی فائرنگ سے کیمپ میں 2 سعودی فوجی شہید اور ایک زخمی ہو گیا۔

    سعودی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز مشرقی یمن کے صوبے حضرموت کے شہر سیئون میں ایک فوجی کیمپ پر حملے میں دو سعودی فوجی شہید اور ایک زخمی ہوا۔

    جلاوطن حکومت کے فوجی نے مشق کے دوران سعودی فوجیوں پر گولی چلائی تھی، اس واقعے کو یمن کی ایک عشرے سے جاری جنگ کے دوران غیر معمولی اندرونی حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔ جاں بحق فوجیوں میں سعودی فوج کا ایک افسر اور ایک نان کمیشنڈ افسر شامل ہیں، جب کہ حملہ آور کا تعلق یمن کی وزارت دفاع سے تھا۔

    سعودی عرب اور یمن کے حوثی باغیوں کے درمیان برسوں سے جنگ بندی پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے، اگرچہ اس دوران حوثی جنگجوؤں نے بحیرہ احمر کی راہداری میں بحری جہازوں کی نقل و حمل کے خلاف حملے بھی شروع کر دیے ہیں۔ حوثیوں نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

    کیا قطر نے حماس کو بے دخل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے؟

    سرکاری سعودی پریس ایجنسی نے ایک فوجی بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب فوجی وہاں سعودی زیر قیادت ایک اڈے پر کام کر رہے تھے، جلاوطن حکومت کے فوجی نے فائرنگ کر دی۔

    دریں اثنا، امریکی جنگی طیاروں نے حوثیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے نئے حملے کیے ہیں، یہ حملے اتوار کی صبح تک جاری رہے، امریکی فوج نے کہا کہ یہ حملے حوثیوں کی جانب سے امریکی جاسوس ڈرون مار گرائے جانے کے بعد کیے گئے۔

    سعودی بیان کے مطابق جوائنٹ فورسز کمانڈ نے کہا کہ یہ ایک ’اکیلے فوجی‘ کا بزدلانہ حملہ تھا، اور یہ یمنی وزارت دفاع کے معزز اراکین کی نمائندگی نہیں کرتا۔ واضح رہے کہ فائرنگ کے بعد فرسٹ ملٹری ریجن سے تعلق رکھنے والا یمنی فوجی فرار ہو گیا تھا، علاقے کی پولیس نے حملہ آور فوجی کی تصاویر جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس کے بارے میں اطلاع دینے پر 30 ملین یمنی ریال (15,000 ڈالر) کا انعام دیا جائے گا۔

  • امریکی B-2 بمبار طیاروں نے یمن میں حوثی باغیوں کے اسلحے کے زیر زمین ذخیروں پر بمباری کر دی

    امریکی B-2 بمبار طیاروں نے یمن میں حوثی باغیوں کے اسلحے کے زیر زمین ذخیروں پر بمباری کر دی

    واشنگٹن: امریکی ڈیفنس سیکریٹری لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکی B-2 بمبار طیاروں نے یمن میں حوثی باغیوں کے اسلحے کے زیر زمین ذخیروں پر بمباری کی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی دفاعی سربراہ نے بدھ کو کہا ہے کہ امریکی فوج نے یمن میں ایران سے منسلک حوثی گروپ کے زیر کنٹرول علاقوں میں متعدد اہداف پر بالکل ٹھیک ٹھیک بمباری کی ہے۔

    امریکی فضائیہ کے B-2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں نے زیر زمین ہتھیاروں کے ذخیرہ کرنے والے 5 مقامات کو ’’بالکل ٹھیک‘‘ نشانہ بنایا، جس کا استعمال حوثیوں نے علاقے میں سویلین اور فوجی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا تھا۔

    لائیڈ آسٹن کے مطابق دشمن حوثیوں نے ان ذخیروں کو زمین کے اندر گہرائی میں دفن کر رکھا تھا اور وہ اسے ہماری پہنچ سے دور رکھنا چاہتے تھے لیکن امریکا نے انوکھی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان مقامات کو نشانہ بنایا۔

    انھوں نے کہا کہ امریکی فضائیہ کے B-2 اسپرٹ لانگ رینج کے اسٹیلتھ بمبار طیاروں کے استعمال سے عالمی سطح پر امریکی حملوں کی صلاحیت کا مظاہرہ ہوتا ہے۔ دوسری طرف حوثیوں کے المسیرہ ٹی وی سیٹلائٹ نیوز چینل نے یمن کے دارالحکومت صنعا کے ارد گرد ہوائی حملوں کی اطلاع دی ہے، تاہم مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

    اسرائیل کو ہتھیاروں کی پابندی کی دھمکی، بائیڈن انتظامیہ کے اہلکار نے بھانڈا پھوڑ دیا

    واضح رہے کہ نومبر کے بعد سے حوثیوں نے بحیرہ احمر، خلیج عدن اور آبنائے باب المندب میں اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر متعدد حملے کیے ہیں۔ گزشتہ ماہ حوثیوں نے اسرائیل کے شہروں تل ابیب اور عسقلان کے ساتھ ساتھ امریکی بحریہ کے تین جنگی جہازوں پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملے کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔

  • امریکی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے 15 ٹھکانوں پر بم برسائے، ویڈیو رپورٹ

    امریکی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے 15 ٹھکانوں پر بم برسائے، ویڈیو رپورٹ

    امریکی فوج نے یمن میں حوثی باغیوں کے 15 ٹھکانوں پر بم برسائے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی گروپ پر حملے کیے ہیں، جس میں 15 اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

    پینٹاگون نے کہا کہ اس نے اپنی ’’بحریہ کی آزادی کے تحفظ‘‘ کے لیے حملوں میں ہوائی اور بحری جنگی جہازوں کا استعمال کیا۔ فضائی حملوں نے دارالحکومت صنعا سمیت یمن کے بعض اہم شہروں کو ہلا کر رکھ دیا۔

    نومبر سے لے کر اب تک حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں 100 کے قریب بحری جہازوں پر حملے کیے ہیں، جس میں دو کشتیاں تباہ ہوئیں، حوثیوں کا کہنا تھا کہ یہ حملے غزہ میں اسرائیل کی فوجی مہم کا بدلہ ہیں۔

    برطانیہ کی یمن پر حملوں میں ملوث ہونے کی تردید

    بی بی سی کے مطابق مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی کارروائیوں کی نگرانی کرنے والی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ حملوں میں حوثیوں کے ہتھیاروں کے نظام، اڈوں اور دیگر آلات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    پیر کو حوثیوں نے کہا تھا کہ انھوں نے یمن میں امریکی ساختہ MQ-9 ریپر ڈرون مار گرایا ہے، جب کہ امریکی فوج نے بھی بغیر پائلٹ کے طیارے کو کھونے کا اعتراف کیا۔ پچھلے ہفتے پینٹاگون نے کہا تھا کہ حوثیوں نے خطے میں امریکی بحریہ کے جہازوں پر ’ایک پیچیدہ حملہ‘ کیا ہے، تاہم حملے کو ناکام بنا دیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ حوثیوں کے حملوں سے بحیرہ احمر کی شپنگ لین کی حفاظت کے لیے رواں برس امریکا، برطانیہ اور 12 دیگر ممالک نے ’آپریشن خوشحالی گارڈین‘ کا آغاز کیا ہے۔

  • یمن کے شہر عدن میں زوردار دھماکہ، متعدد ہلاک

    یمن کے شہر عدن میں زوردار دھماکہ، متعدد ہلاک

    یمن کے شہر عدن میں زوردار دھماکہ ہوا ہے، جس کے باعث متعدد افراد کی ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عدن کے المنصورہ ضلع میں معروف اسٹریٹ پر واقع گیس اسٹیشن میں نامعلوم وجوہات کی بنا پر زوردار دھماکہ ہوا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق بڑی گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی آمدورفت والے رہائشی علاقے میں ہونے والے دھماکے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں، تاہم درست تعداد سامنے نہیں آسکی ہے۔

    اس سے قبل یمن میں 8 مقامات پر حوثیوں کے 18 ٹھکانوں کو امریکا اور برطانیہ کی جانب سے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    سوڈان: شدید بارشوں سے سیلابی صورتحال، 173 سے زائد ہلاک

    ترجمان ایرانی وزارت خارجہ نے اس پر رد عمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اور برطانیہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ جنگی جرائم اور نسل کشی کرنے والے اسرائیل کے حمایتی ہیں۔

  • یمن میں تباہ کُن بارشیں، سیلابی صورتحال

    یمن میں تباہ کُن بارشیں، سیلابی صورتحال

    یمن میں تباہ کُن بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا ہے، نشیبی علاقے زیر آچکے ہیں، جبکہ پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوچکا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (اوچا) کی جانب سے یمن میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق طوفانی بارشوں سے متاثر ہونے والے خاندانوں کی تعداد ایک بار پھر بڑھ کر 38 ہزار خاندانوں اور 268 ہزار افراد تک پہنچ چکی ہے۔

    اقوام متحدہ کے دفتر کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ طوفانی بارشوں کے باعث آنے والے سیلاب نے گھروں، املاک، کھیتوں اور عوامی انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

    حدیدہ، حجہ، مارب، صعدہ اور تعز کی گورنریاں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔ توقعات ہیں کہ یمن میں سخت موسم آئندہ ستمبر تک جاری رہے گا۔

    گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران بیشتر علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں ہوئیں، شبوہ، الجوف، حضرموت، مارب اور عمران کی گورنریاں کے کئی علاقوں میں سیلاب اور طوفانی بارشوں کی اطلاعات ہیں۔

    طوفانی بارشوں کے سبب آنے والے سیلاب سے سڑکوں، سروس نیٹ ورک اور کھیتوں کو بھی بڑا نقصان پہنچایا۔ ہزاروں مویشی ہلاک ہو گئے۔

    ابراہیم رئیسی کے ہیلی کاپٹر حادثے کی تحقیقات مکمل، اصل حقائق سامنے آگئے

    اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے پناہ گزین نے اتوار کو یمن کے لیے ایک ہنگامی اپیل میں عطیہ دہندگان سے سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے فوری طور پر 25 ملین ڈالر فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • وہ مقام جہاں بارش کبھی نہیں ہوئی، حیرت انگیز تصاویر

    وہ مقام جہاں بارش کبھی نہیں ہوئی، حیرت انگیز تصاویر

    دنیا کے مختلف ممالک میں مون سون کے موسم میں ہونے والی دلفریب اور موسلا دھار بارش کے بعد موسم خوشگوار اور فضا معطر ہوجاتی ہے لیکن ایک علاقہ ایسا بھی ہے جہاں کے مکین ان مناظر سے محروم ہیں۔

    آپ نے کئی بار بادلوں کو چمکتے اور برستے دیکھا ہوگا، جیسے ہی مون سون دستک دیتا ہے، کئی مقامات پر ایک ساتھ تیز بارش ہوتی ہے، ایسے میں کئی بار سیلاب جیسی مشکل صورتحال بھی درپیش ہوتی ہے لیکن ایسا ہر جگہ نہیں ہوتا۔

    Rain 01

    جی ہاں !! دنیا میں ایک گاؤں ایسا بھی ہے جہاں کبھی بارش ہی نہیں ہوئی، اسی حوالے سے آج ہم آپ کو دنیا کے اس واحد گاؤں کے بارے میں بتانے جارہے ہیں یقیناً یہ بات آپ کو عجیب لگے گی، لیکن یہ سو فیصد سچ ہے کہ اس گاؤں کی زمین پر بادل نہیں برستے اور اس کی وجہ بھی کافی دلچسپ ہے۔

    Rain 02

    الحطیب نام کا یہ گاؤں یمن کے دارالحکومت صنعاء میں واقع ہے۔ صنعا کے مغرب میں منخ ڈائریکٹوریٹ کے ہرج علاقے میں واقع یہ گاؤں سطح زمین سے تقریباً 3200 میٹر کی بلندی پر سرخ ریت کے پتھر کی پہاڑی کی چوٹی پر ہے دیگر مقامات کے مقابلہ میں اونچا ہونے کے باوجود اس مقام پر خشک سالی کے حالات نظر آتے ہیں۔

    rain 03

    کہا جاتا ہے کہ یہاں پانی کا ایک قطرہ بھی نہیں برستا۔ اس کے باوجود یہ اتنا خوبصورت ہے کہ سیاح یہاں کا لازمی رخ کرتے ہیں۔

    اس گاؤں میں پہاڑی علاقے میں بھی انتہائی خوبصورت گھر بنائے گئے ہیں جنہیں دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ جاتا ہے۔ گاؤں میں دن کے وقت شدید گرمی اور رات کا موسم سرد ہوتا ہے۔ صبح سورج نکلتے ہی موسم پھر سے گرم ہو جاتا ہے۔

    Rain 04

    یہاں بارش نہ ہونے کی وجہ کافی دلچسپ ہے۔ یہاں بارش نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ یہ گاؤں کافی بلندی پر واقع ہے۔

    یہ گاؤں 3200 میٹر کی بلندی پر ہے۔ جبکہ بادل 2000 میٹر کی بلندی پر بنتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اس گاؤں کے بہت نیچے بادل بنتے ہیں۔

    rain 05

    یہی وجہ ہے کہ یہاں کے لوگ بارش کی خوبصورتی نہیں دیکھ پاتے۔ حالانکہ وہ یہ ضرور مانتے ہیں کہ وہ جنت میں رہ رہے ہیں۔

  • حوثیوں کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کے بحری تعاقب میں 2 امریکی فوجیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    حوثیوں کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کے بحری تعاقب میں 2 امریکی فوجیوں کے ساتھ کیا ہوا؟

    واشنگٹن: حوثیوں کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کے تعاقب میں 2 امریکی فوجی سمندر میں لاپتا ہو گئے۔

    الجزیرہ کے مطابق نیوی سیل ڈویژن کے ساتھ دو امریکی فوجی جمعرات کو سمندر میں لاپتا ہو گئے ہیں، یہ امریکی فوجی یمن جانے والے ہتھیاروں کی تلاش میں تھے۔

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق سمندر میں لاپتا ہونے والے امریکی فوجی ایران کی طرف سے یمن میں حوثیوں کے لیے بھیجے گئے ہتھیاروں کی کھیپ کی کھوج میں تھے، لاپتا فوجیوں کی شناخت کے حوالے سے فی الوقت کچھ نہیں بتایا گیا ہے۔

    اخبار نے لکھا کہ یہ فوجی خلیج عدن میں سمندر کی ناہموار سطح پر ایک جہاز پر سوار ہونے کی کوشش کر رہے تھے، جب ان میں سے ایک اچانک سیڑھی سے پھسل گیا اور دوسرے نے اسے بچانے کے لیے اس کے پیچھے چھلانگ لگا دی۔

    غزہ میں شہادتیں 24 ہزار سے بڑھ گئیں، 8 ہزار فلسطینی لاپتا

    تاہم رپورٹ اس بات کی تصدیق نہیں کی گئی ہے کہ آیا دیگر فوجی اُس جہاز پر سوار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے یا یہ کہ انھیں وہاں کوئی ایرانی ساختہ اسلحہ ملا۔

    قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے اتوار کو کہا تھا کہ یہ کارروائی حوثیوں کے لیے مبینہ ایرانی حمایت کو روکنے کے لیے واشنگٹن کی کوششوں کا ایک حصہ تھی۔ تاہم جان کربی نے دعویٰ کیا کہ اس آپریشن کا یمن کے شہروں پر امریکی و برطانوی فضائی حملوں سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

  • یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی بمباری، سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے

    یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی بمباری، سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے

    یمن پر دوسرے روز بھی امریکا و برطانیہ کی جانب سے بمباری کی گئی، دوسری طرف جارحیت کرنے والے دونوں ممالک نے سلامتی کونسل میں حملے جائز قرار دے دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور برطانیہ کے یمن پر حملے دوسرے روز بھی جاری ہیں، امریکی فضائی طیاروں نے دارالحکومت صنعا میں بمباری کی، امریکی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں حوثیوں کے ریڈار سسٹم پر میزائل داغے گئے، وائٹ ہاوس نے حملے کی تصدیق کر دی ہے، ان حملوں میں متعدد شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی فوج نے ہفتے کے روز علی الصبح یمن کے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں کے زیر کنٹرول ایک اور مقام پر حملہ کیا، امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ حوثی ریڈار سائٹ پر زمین پر حملہ کرنے والے میزائلوں ’ٹوماہاک‘ داغے گئے۔

    واضح رہے کہ حملوں کے پہلے دن جمعہ کو 28 مقامات کو نشان زد کیا گیا تھا اور 60 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔ صدر جو بائیڈن نے جمعے کو خبردار کیا تھا کہ حوثیوں کو مزید حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    یمن کیخلاف امریکی اور برطانوی جارحیت پر حماس کا رد عمل

    دوسری طرف امریکا اور برطانیہ نے یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کا دفاع کرتے ہوئے انھیں بین الاقوامی قانون کے تحت جائز قرار دے دیا، اقوام متحدہ میں امریکی سفیر لنڈا تھامس نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا یہ حملے حوثی باغیوں کی دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے کے لیے کیے گئے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نومبر سے اب تک حوثی باغیوں کے حملے میں 2 ہزار سے زائد بحری جہازوں کو بحیرہ احمر سے اپنا رخ تبدیل کرنا پڑا ہے۔ ادھر حوثیوں نے کہا ہے کہ امریکی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ حماس نے ایک بیان میں یمن کے خلاف امریکی اور برطانوی جارحیت کی شدید مذمت کی، اور کہا کہ امریکی حملہ جرم ہے، یمن کے خلاف یہ ایک جارحیت ہے اور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔

    یمن کے مختلف شہروں میں امریکی اور برطانوی حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا، ایران میں یمن پر امریکی حملے کے خلاف لوگوں کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا، اردن میں ہزاروں افراد نے ریلی نکالی اور حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔