Tag: Yemen

  • سعودی عرب کے ترقیاتی ادارے کے زیراہتمام یمن میں 20 اسکول تعمیر

    سعودی عرب کے ترقیاتی ادارے کے زیراہتمام یمن میں 20 اسکول تعمیر

    ریاض : سعودی عرب کی طرف سے یمن کے مرکزی بنک کو امدادی رقم کی 26 ویں قسط بھی جاری کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ سے تباہ حال یمن کی تعمیر نومیں سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے ہرممکن مدد فراہم کی کی جا رہی ہے،سعودی عرب کے یمن میں تعمیر نو کے لیے قائم کردہ پروگرام کے تحت جنگ کے دوران تباہ ہونے والے 20 سے زائد اسکولوں کی تعمیر کا کام جاری ہے۔

    سعودی عرب کے ترقیاتی پروگرام کے تحت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے جس کی مدد سے زیرزمین موجود پانی کی نکاسی، پینے کے پانی کے حصول اور آب پاشی کےلیے پانی کے حصول میں مدد لی جائے گی۔

    پانی کے حصول کے لیے شمسی توانائی سے مدد لی جا رہی ہے اور سعودی کی حکومت کی طرف سے متاثرہ علاقوں میں بڑی تعداد میں سولر پینل فراہم کیے گئے ہیں۔

    سعودی عرب کی طرف سے یمن کے مرکزی بنک کو امدادیرقم کی 26 ویں قسط جاری کی، 10 کروڑ 36 لاکھ 259 ڈالر کی امدادی رقم سے یمن میں شہریوں کی بنیادی ضروریات کی فراہمی کو ممکن بنانے میں مدد کی جائے گی۔

    سعودی عرب اس مد میں یمن کے مرکزی بنک کو اب تک ایک ارب 18 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی رقم فراہم کرچکا ہے۔

  • ’یمن میں سعودی اتحاد نے گذشتہ سال 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا‘

    ’یمن میں سعودی اتحاد نے گذشتہ سال 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا‘

    صنعا: ہیومن رائٹس واچ نے انکشاف کیا ہے کہ یمن میں سعودی اتحادی افواج نے گذشتہ سال 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سعودی اتحادی افواج نے یمن میں کشتیوں پر بمباری کرکے 2018 میں تقریباً 47 ماہی گیروں کو ہلاک کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 2018 میں ہونے والی بمباریوں میں یہ ہلاکتیں صرف ماہی گیروں کی ہیں جبکہ بچوں عورتوں سمیت سینکڑوں عام شہری بھی مارے گئے۔

    ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلو) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال ماہی گیروں پر پانچ فضائی حملے ہوئے، جبکہ ہلاک ہونے والوں میں کم عمر مچھیرے بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب یمن کے مغربی صوبے الحدیدہ کے ضلع حیس میں باغی حوثی ملیشیا کی جانب سے شہریوں کے گھروں پر توپ سے گولہ باری کے نتیجے میں پانچ شہری ہلاک جبکہ ایک درجن سے زائدشدید زخمی ہو گئے۔

    مقامی ذرائع نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے حیس شہر پر ایک بار پھر توپ کے گولے اور کیٹوشیا راکٹ برسائے۔ زخمیوں کو فوری طور پر علاج فراہم کرنے کے لیے فیلڈ اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

    یمن: سعودی اتحادی افواج کا ایک بار پھر فضائی حملہ، 22 عام شہری ہلاک

    حوثی ملیشیا نے توپ کے گولوں کے علاوہ مارٹر گولے شہریوں کے گھروں کی جانب داغے۔ اس دوران مارٹر گولے حیس ضلع کے وسط میں گرے اور شہریوں کے گھروں اور املاک کو شدید نقصان پہنچا۔

    ذرائع نے باور کرایا کہ حوثی ملیشیا نے حالیہ عرصے میں الحدیدہ صوبے کے مختلف ضلعوں اور علاقوں میں شہریوں کے گھروں کو جنونی صورت میں بم باری کا نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے باغیوں کے ان سنگین جرائم کو نظر انداز کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

  • عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    عالمی ادارہ صحت کا ‘صنعا’ کے دفتر میں کرپشن کا اعتراف

    نیویارک /صنعاء:عالمی ادارہ صحت نے صنعاءکے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کرلیا ، ادارے کی طرف سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈبلیو ایج او کے یمن میں مقامی شراکت داروں کے ساتھ طے پائے بعض معاہدے ختم کیے جا رہے ہیں،یہ اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب عالمی ادارہ حوثی باغیوں کے زیر تسلط صنعاءمیں موجود اپنے دفتر میں کرپشن کا اعتراف کر چکا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ 2018ءکے پروگرام پر نظر ثانی کرے گا۔ یمن میں تنظیم کا نیا ڈائریکٹر اور ملازمین تعینات کیے جائیں گے اور موجودہ انتظامیہ کو ہٹا دیا جائے گا۔

    بیان میں یقین دلایا گیا کہ رواں سال کے آخر تک یمن میں عالمی ادارہ صحت کی سرگرمیوں کی رپورٹ آنے کے بعد مبینہ بدعنوانی کے واقعات کا حل نکال لیا جائےگا۔

    بیان میں اعتراف کیا گیا ہے کہ مالیاتی اور انتظامی ضابطہ کار کے حوالے سے یمن سے مایوس کن خبریں مل رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بیان میں کہا گیا کہ عالمی ادارہ صحت یمن میں با صلاحیت، تجربہ کار اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کی صلاحیت رکھنے والا عملہ تعینات کرے گا۔

  • سعودی شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا حوثیوں کا ڈرون عرب اتحاد کے ہاتھوں تباہ

    سعودی شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا حوثیوں کا ڈرون عرب اتحاد کے ہاتھوں تباہ

    صنعاء : سعودی اتحادی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے ڈرون طیارے بھیجے جانے کی تمام کوششوں کا انجام ناکامی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں آئینی حکومت کو سپورٹ کرنے والے عرب اتحاد کی فورسز کے سرکاری ترجمان کرنل ترکی المالکی کے مطابق اتحادی فورسز نے ایران نواز دہشت گرد حوثی ملیشیا کا ایک ڈرون طیارہ مار گرایا،یہ طیارہ یمن کے صوبے صنعاء سے سعودی عرب کے شہر ابہا کی سمت بھیجا گیا تھا۔

    کرنل المالکی نے واضح کیا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے ڈرون طیارے بھیجے جانے کی تمام کوششوں کا انجام ناکامی ہے، اتحادی فورسز شہریوں کی حفاظت کےلئے ان طیاروں کے ساتھ بہترین انداز سے نمٹ رہی ہے،بار بار ڈرون طیارے بھیجے جانے کی کوشش اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ یمن میں ایران کی ایجنٹ ملیشیا کتنی مایوسی کا شکار ہے۔

    المالکی نے باور کرایا کہ اتحاد کی مشترکہ فورسز کی کمان اس دہشت گرد ملیشیا کے خلاف منہ توڑ جوابی اقدامات پر عمل درامد جاری رکھے گی تا کہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی روشنی میں ملیشیا کی اس صلاحیت کو تباہ کیا جا سکے۔

  • حوثی باغی یمنی عوام کے لیے بھیجے گئے امدادی ٹرکوں پر قبضہ نہیں کریں گے

    حوثی باغی یمنی عوام کے لیے بھیجے گئے امدادی ٹرکوں پر قبضہ نہیں کریں گے

    صنعا: حوثی باغی اور اقوام متحدہ کے درمیان معاہدہ طے پاگئے جس کے تحت یمن میں امداد کی مد میں خوراک کی ترسیل باآسانی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ یا دیگر عالمی تنظیمیوں کی جانب سے جنگ زدہ یمن میں بھیجے گئے خوراک کے کنٹینرز پر حوثی باغی اکثر قبضہ کرلیتے ہیں، تاہم اب فریقین کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے محکمہ خوراک اور یمن کے حوثی باغیوں کے مابین جنگ زدہ علاقوں میں خوراک کی ترسیل دوبارہ شروع کرنے کا معاہدہ طے پاگیا۔

    حوثی باغیوں کے ترجمان محمد علی حوثی نے سماجی روابط کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا کہ عالمی ادارے برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے ساتھ معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی۔

    واضح رہے کہ جنگ زدہ علاقوں میں رواں برس جون سے خوراک کی ترسیل روک دی گئی تھی۔ اس ضمن میں ڈبلیو ایف پی کے ترجمان ہرویو ورہوسل نے کہا کہ اعلیٰ سطح کا معاہدہ ایک مثبت اور انتہائی اہم قدم ہے جس کے تحت یمن میں ہماری انسان دوست سرگرمیوں کو تحفظ ملے گا۔

    یمنی شہریوں کے لیے پہنچائی گئی امداد حوثیوں نے لوٹ لی، عبداللہ الربیعہ

    انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ تکنیکی نوعیت کے مسائل پر آئندہ چند دن میں اتفاق رائے ہوسکے گا۔ خیال رہے کہ ڈبلیو ایف پی نے 20 جون کو اپنی امدادی کارروائی بند کردی تھیں، انہیں تحفظات تھے کہ خوراک متاثرہ خاندانوں کے بجائے کہیں اور منتقل کی جارہی ہے۔

    ڈبلیو ایف پی نے خدشے کے باوجود حاملہ خواتین، غذائی قلت کے حامل بچوں اور بچوں کو دودھ پلانی والی عورتوں کے لیے خوراک کی ترسیل جاری رکھی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس ڈبلیو ایف پی نے حوثی جنگجوؤں پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ خوراک چوری کرلیتے ہیں جس کی روک تھام کے لیے بائیو میٹرک رجسٹریشن کا نظام لایا جائے گا۔

  • یمن میں اماراتی فوج کی تعیناتی میں سعودیہ کو اعتماد میں لیا گیا،انور قرقاش

    یمن میں اماراتی فوج کی تعیناتی میں سعودیہ کو اعتماد میں لیا گیا،انور قرقاش

    ابوظبی : اماراتی وزیر خارجہ انور قرقاش نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ دونوں ملکوں کی فوجیں یمن میں امن وامان کی بحالی کے لیے شراکت کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے کہا ہے کہ یمن میں اماراتی فوج کی دوبارہ تعیناتی سعودی عرب کے ساتھ مشورے کے بعد عمل میں لائی گئی ہے۔

    یمن میں جاری آپریشن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو ایک دوسرے کا تعاون حاصل ہے،دونوں ملکوں کی فوجیں یمن میں امن وامان کی بحالی کے لیے شراکت کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔

    مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ٹویٹر پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں انور قرقاش نے کہا کہ یمن میں نئی دفاعی حکمت عملی کے لیے متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کو اعتماد میں لیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یمن میں آئینی حکومت کی عمل داری کی بحالی اور ایرانی تخریب کارانہ کردار کے خلاف مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر امارات اور سعودیہ میں مکمل ہم آہنگی موجود ہے۔

    انور قرقاش نے خلیجی ریاست قطر کی پالیسی اور اس کے ابلاغی اداروں کے منفی پروپیگنڈے کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ قطر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے رقوم اور ذرائع ابلاغ کا استعمال کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں متحدہ عرب امارات نے یمن میں دوبارہ اپنی فوج تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ جمعرات کو انور قرقاش نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے باہمی تعلقات خراب کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی، ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی کوئی طاقت سعودیہ اور امارات کے درمیان دراڑ نہیں ڈال سکتی۔

  • خالد بن سلمان اور مارٹن گریفتھس کی ملاقات، یمن مسئلے پر بات چیت

    خالد بن سلمان اور مارٹن گریفتھس کی ملاقات، یمن مسئلے پر بات چیت

    ریاض: سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی اور یمن مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ انہوں نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس کو باور کرا دیا ہے کہ سعودی عرب یمنی عوام کی شدید فکر رکھتا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹویٹر پر اپنے بیان میں شہزادہ خالد نے لکھا کہ میں نے یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی، اور انہیں باور کرایا کہ سعودی عرب برادر یمنی عوام کے حوالے سے شدید فکر رکھتا ہے، یمن کے امور میں ایران کی مجرمانہ مداخلت کا سلسلہ روکا جائے۔

    اس بات کو بھی واضح کر دیا گیا ہے کہ ہم جس سیاسی حل کو سپورٹ کرتے ہیں وہ اس بات کا متقاضی ہے کہ حوثی ملیشیا ان تمام امور کی پاسداری کرے جن پر یمنیوں کی موافقت ہے، ان میں اسٹاک ہوم معاہدہ شامل ہے۔

    یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس نے پیر کے روز اپنے ریاض کے دورے میں میں کہا تھا کہ انہوں نے خالد بن سلمان کے ساتھ یمن میں سیاسی حل کے لیے سعودی سپورٹ پر تبادلہ خیال کیا۔

    گریفتھس کا مزید کہنا تھا کہ سعودی نائب وزیر دفاع کے ساتھ بات چیت میں یمن کو خطے میں جاری کشیدگی سے باہر لانے کا معاملہ زیر بحث آیا۔

    یمنی آئینی حکومت کے ذرائع نے بتایا تھا کہ اقوام متحدہ کے ایلچی اپنے سعودی عرب کے دورے میں یمنی حکومت کے ذمے داران کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ اس سے قبل مارٹن گریفتھس گذشتہ تین ہفتوں کے دوران ابوظبی، مسقط، ماسکو اور واشنگٹن کا دورہ کر چکے ہیں۔

  • یمن تنازع، امریکا سمیت اہم ممالک کے دورے کے بعد گریفتھس آج سعودی عرب پہنچیں گے

    یمن تنازع، امریکا سمیت اہم ممالک کے دورے کے بعد گریفتھس آج سعودی عرب پہنچیں گے

    نیویارک: اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس امریکا سمیت اہم ممالک کا دورہ کرنے کے بعد آج سعودی عرب پہنچیں گے، جہاں وہ یمن میں قیام امن کی کوششوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مارٹن گریفتھس روس، متحدہ عرب امارات، امریکا اور سلطنت عمان کے میراتھن دورے کے بعد آج سعودی عرب پہنچیں گے، دورے کا مقصد یمن میں ہرصورت امن کا قیام ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن کے حکومتی اہم عہدیداروں سے اقوام متحدہ کے مندوب ملاقاتیں کریں گے، اور خطے کی تازہ صورت حال پر گفتگو ہوگی۔

    مارٹن گریفتھس یمن میں جنگ بندی کی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لیے تمام اہم اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کر چکے ہیں، حال ہی میں انہوں نے امریکا کا دورہ کیا تھا اور وزیرخارجہ مائیک پومپیو سے خصوصی ملاقات کی تھی۔

    ادھر غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حکومت نے حوثیوں کی طرف سے جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں کے بعد سویڈن سمجھوتے پر عمل درآمد معطل کرنے پر غور شروع کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں طرف سے ایک دوسرے پر حملے کیے جارہے ہیں، جبکہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملے بھی جاری ہے۔

    یمنی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، 42 جنگجو ہلاک

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ہی یمن کے دو مختلف علاقوں میں فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، مشرقی صوبے مارب کے مغرب میں صراوح کے محاذ پر یمنی فوج کے ہاتھوں 20 حوثی مارے گئے۔

  • یمنی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، 42 جنگجو ہلاک

    یمنی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، 42 جنگجو ہلاک

    صنعا: یمن میں فوج اور حوثی باغیوں کے درمیان تازہ جھڑپوں کے نتیجے میں 42 سے زائد شدت پسند ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے دو مختلف علاقوں میں فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں، مشرقی صوبے مارب کے مغرب میں صراوح کے محاذ پر یمنی فوج کے ہاتھوں 20 حوثی مارے گئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق مسلح افواج کے میڈیا سینٹر نے بتایا ہے کہ یمنی فوج نے گھات لگا کر کارروائی کی، کارروائی میں متعدد حوثی باغی زخمی بھی ہوئے۔

    ادھر الجوف صوبے کے مغربی ضلع المتون میں یمنی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں حوثی ملیشیا کے 22 ارکان ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    یمنی فوج کے ایک کمانڈر کے مطابق باغی حوثی القعیطہ کا ٹیلہ واپس لینے کی کوشش کر رہے تھے تاہم یمنی فوج نے یہ کوشش ناکام بنا دی۔

    دریں اثنا یمن کی سرکاری فوج کا کہنا ہے کہ یمن کے مارب شہر میں حوثی باغیوں کے 2 ڈرون طیارے بھی مار گرائے ہیں، جبکہ بھرپور مقابلے کے بعد حوثی پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوگئے۔

    یمن کے شہر مارب میں حوثی باغیوں کے 2 ڈرون طیارے گر کر تباہ

    ادھر حال ہی میں امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی ہے، اس دوران یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    مارٹن گریفتھس یمن میں قیام امن کے لیے بھرپور اقدامات کررہے ہیں، انہوں نے گذشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا اور یمنی تنازع پر تفصیلی تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔

  • مائیک پومپیو کی ماٹن گریفتھس سے ملاقات، یمنی صورت حال پر تبادلہ خیال

    مائیک پومپیو کی ماٹن گریفتھس سے ملاقات، یمنی صورت حال پر تبادلہ خیال

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس سے ملاقات کی، اس دوران یمن کی تازہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات نے جنگ زدہ یمن میں فوج کو واپس بلا کر ان کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے باعث سعودی حکام کو شدید تشویش ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ابوظہبی فوج کی تعداد میں کمی کے باوجود وہ جنگ جاری رکھیں گے اور یمنی بندرگاہوں سے حوثیوں کو انخلا پر مجبور کردیں گے۔

    مائیک پومپیو نے مارٹن گریفتھس سے ملاقات کے موقع پر حالیہ کشیدگی پر گفتگو کی، اور یمن میں سعودی اتحادی افواج سمیت اقوام متحدہ کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر امریکی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب کی سر زمین پر حملوں کے نتیجے میں یمنی بحران میں اضافہ ہوچکا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کا یمن میں فوجیوں کی دوبارہ تعیناتی پر تعداد کم کرنے کا فیصلہ

    یو این کے مندوب نے مائیک مامپیو سے ملاقات سے قبل متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا تھا، اس دوران انہوں نے ابوظہبی حکام کے حالیہ فیصلوں پر گفتگو کی تھی۔

    یاد رہے کہ متحدہ عرب امارات سعودی اتحادی فوج کا اہم شراکت دار ہے، جس نے 2015 میں یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف صدر عبدریہ منصور بادی کی بین الاقوامی تسلیم شدہ حکومت کی حمایت میں مداخلت کی تھی۔