Tag: Yemen

  • حوثی باغیوں کی اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات، حدیدہ سے انخلا پر تبالہ خیال

    حوثی باغیوں کی اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی سے ملاقات، حدیدہ سے انخلا پر تبالہ خیال

    مسقط: حوثی باغیوں کے وفد نے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفیتھس سے ملاقات کی اس دوران حدیدہ بندرگاہ سے جنگجوؤں کے انخلا پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغی یمنی بندرگاہی شہر حدیدہ پر قابض ہیں، جبکہ ملکی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذکورہ شہر سے انخلا پر اتفاق ہوا تھا البتہ اس پر عمل درآمد نہیں ہوسکا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مارٹن نے حوثی باغیوں کے وفد سے عمان کے دارالحکومت مسقط میں ملاقات کی اور اقوام متحدہ کی ثالثی میں طے پانے والے معاہدے پر گفتگو کی۔

    معاہدے کے تحت حوثی باغی اور ملکی فوج کے درمیان جنگ بندی رہے گی، جبکہ حوثی باغی یمنی بندرگاہی شہر حدیدہ سے اپنا انخلا یقینی بنائیں گے، تاہم اس معاہدے پر مکمل طور پر عمل درآمد نہیں ہورہا، فریقین کے درمیان جھڑپیں بھی معمول بن چکی ہیں۔

    دریں اثنا اقوام متحدہ کی رابطہ کمیٹی آئندہ ہفتے حوثی باغیوں اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل ایک اجلاس منعقد کر رہی ہے، تاہم حوثی باغی اس اجلاس میں شرکت سے انکاری نظر آتے ہیں۔

    حوثی باغی حدیدہ بندرگاہ جلد خالی کردیں گے، اقوام متحدہ کا دعویٰ

    یاد رہے کہ رواں سال اپریل میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس نے دعویٰ کیا تھا کہ یمن کے متحارب فریقین چند ہفتوں کے اندر اندر حدیدہ سے اپنی فورسز نکال لیں گے۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس نے توقع ظاہر کی تھی کہ یمن کے متحارب گروپ ساحلی شہر حدیدہ اوربندرگاہ سے چند ہفتوں کے اندر اندر نکل جائیں گے اور علاقے کا کنٹرول اقوام متحدہ کے امن مشن کے سپرد کر دیا جائے گا۔

  • سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    سعودی اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپیں، درجنوں باغی ہلاک

    صنعا: یمن میں اتحادی افواج اور حوثی باغیوں کے درمیان شدید جھڑپوں کے نتیجے میں درجنوں باغی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی وسطی شہر الضالع میں سرکاری فوج اور عرب اتحادی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں ایران نواز حوثی جنگجوﺅں کی بڑی تعداد ہلاک ہو گئی ہے جس کے بعد اسپتالوں میں لاشوں کے انبار لگے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وسطی یمن شہر ذمار کے تین اسپتالوں میں مقتول حوثی باغیوں کی 12 لاشیں لائی گئی ہیں۔ ان میں حوثیوں کی طرف سے بھرتی کیے گئے متعدد بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں۔ یہ لاشیں الضالع سے ذمار کے اسپتالوں کے سرد خانوں میں رکھی گئی ہیں۔

    عرب ٹی وی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول حوثی جنگجوﺅں کی لاشوں میں کیپٹن کے عہدے کا ایک حوثی عہدیدار جابر مہدی البحش بھی شامل ہے۔ ذمار کے اسپتالوں میں منتقل کی گئی حوثی جنگجوﺅں کی لاشوں کی شناخت جابر مہدی البحش، محمد عبداللہ السدعی، عبدالرزاق الکبسی، جہاد دوبع، حلمی فہد غرفہ، شہاب الدین عبدالجلیل العنسی، الرمیم عبدہ الرمیم، محمد عبداللہ الحکمی، عبدالسلام غالب الحرازی اور مجدالدین حسین المنقذی کے ناموں سے کی گئی ہے۔

    حوثیوں کے ٹھکانوں کو بموں سے اڑائیں گے، ترکی المالکی

    ادھر ذمار شہر کے مغرب میں حوثیوں کے سیکورٹی سپروائزر فواز عبداللہ عبدہ الجعدبی المعروف ابو مروان الجعدبی نے 45 سالہ عبدہ مصلح النقذی اور اس کے دو بیٹوں 13 سالہ عصام عبدہ مصلح اور 11 سالہ مجیب عبدہ مصلح کو گولیاں مارنے کے بعد زخمی کیا۔

    بعد ازاں انہیں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ حوثی کمانڈر کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک شہری، اس کے دو بیٹے اور پانچ دیگر شہری مختار احمد علی، جمیل المجمر، طارق یحییٰ سعد طلحہ، فواد محمد خالد الاحجور اور طارق یوسف ابراہیم زخمی ہوگئے۔ انہیں بوصاب العالی کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔

  • الحدیدہ میں حوثیوں کی عسکری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں: اقوام متحدہ

    الحدیدہ میں حوثیوں کی عسکری سرگرمیاں بدستور جاری ہیں: اقوام متحدہ

    واشنگٹن: اقوام متحدہ نے انکشاف کیا ہے کہ یمن کے ساحلی علاقے الحدیدہ سے انخلا کے باوجود ایران نواز حوثی ملیشیا کی الحدیدہ بندرگاہ پرعسکری سرگرمیاں غیرمعمولی حد تک بدستورجاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الحدیدہ میں طے پائے جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کےلئے قائم اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن کے سربراہ جنرل مائیکل لولیسگارڈ نے ایک بیان میں حوثیوں پر زور دیا کہ وہ الحدیدہ بندرگاہ پراپنی عسکری سرگرمیاں مکمل اور فوری طورپر ختم کریں، الحدیدہ میں کھودے گئے بنکر اور خندقیں ختم کرنا جنگ بندی معاہدے کا حصہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی زیرنگرانی الحدیدہ کے لئے طے پائے جنگ بندی معاہدے کے تحت الحدیدہ میں 450 افراد پرمشتمل کوسٹ گارڈ فورس کی تشکیل کی حمایت کی گئی تھی، یہ نفری الحدیدہ سمیت دو دوسری بندرگاہوں کی سیکیورٹی کی ذمہ دار ہے۔

    جنرل لولسیگارڈ نے یمنی حکومت اور حوثی ملیشیا پر زور دیا کہ وہ جنگ بندی کےلئے مذاکرات کا سلسلہ بحال کریں تاکہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے اور دوسرے مرحلے کو کامیابی سے آگے بڑھایا جا سکے۔

    حوثی باغیوں کو سعودی عرب پر حملوں کا حساب دینا ہوگا، شہزادہ خالد بن سلمان

    اقوام متحدہ کے نگران کمیشن کے سربراہ جنرل لولیسگارڈ نے جنگ بندی کمیٹی میں شامل یمنی حکومت اور حوثیوں کے نمائندوں کو مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہیں اقوام متحدہ کی امن فوج کی بحرالاحمر کی تین بندرگاہوں الحدیدہ، راس عیسیٰ اورالصلیف پر 11 سے14 مئی کے دوران تعیناتی کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔

    خیال رہے کہ مئی میں حوثی ملیشیا نے الحدیدہ سے یک طرفہ طورپر اپنا عملہ نکال لیا تھا مگر یمنی حکومت نے اسے حوثیوں کی ایک چال اور دھوکہ قراردے کر مسترد کردیا تھا۔

  • حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود جنگ کا خطرہ ہے: اقوام متحدہ

    حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود جنگ کا خطرہ ہے: اقوام متحدہ

    نیویارک: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کے اہم بندر گاہوں سے انخلا کے باوجود اقوام متحدہ کو خطے میں جنگ کے آثار نظر آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے برائے یمن مارٹن گریفتھس نے خبردار کیا ہے کہ حوثی باغیوں کے اہم بندرگاہوں سے انخلا کے باوجود ملک میں ایک مکمل جنگ دوبارہ چھڑنے کا خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں کا یمن کے بڑے بندرگاہ حدیدہ پر قبضہ بردستور برقرار ہے، جس کے خاتمے کے لیے میگا آپریشن بھی کیا گیا تاہم اس کے باوجود حوثی بندرگاہ کے بڑے حصے پر قابض ہیں۔

    مارٹن گریفتھس کا کہنا تھا کہ یمن میں پیش آنے والے حالیہ واقعات سے جنگ مزید بڑھنے کا خطرہ ہے، حکومتی نمائندوں اور باغیوں کو وسیع ترمفاد کی خاطر مذاکرات کا راستہ اپنانا چاہیئے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ حوثیوں نے کئی بندرگاہوں کا قبضہ چھوڑ دیا، جو ایک خوش آئند عمل ہے، مستقبل میں حدیدہ سے بھی انخلا عمل میں آئے گا۔

    دوسری جانب یمن میں حکومتی، سعودی اتحاد کے خلاف جنگ میں مصروف حوثی باغیوں کے ترجمان نے اپنے ایک بیان میں سعودی عرب کی بندرگاہ ینبع البحر میں تیل کے دو پمپنگ اسٹیشن پر ڈرون حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

    سعودی عرب کی تیل تنصیبات پر 7 ڈرون حملے کیے، حوثی باغیوں کا دعویٰ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالح نے کہا تھا کہ تیل کی تنصیبات کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا جس کے لیے ڈرون میں بارود بھرا گیا تھا، ڈرون کو تحویل میں لے کر تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

  • یمن میں حوثی باغیوں کا قبضہ، حکومت کا سخت ایکشن لینے پر غور

    یمن میں حوثی باغیوں کا قبضہ، حکومت کا سخت ایکشن لینے پر غور

    صنعا: یمن میں آئینی حکومت کی کابینہ نے جلد از جلد ممکنہ وقت میں ملک کی تمام اراضی کو حوثی ملیشیا کے قبضے سے آزاد کرانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ایکشن لینے پر غور کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عدن میں منعقد ایک اہم اجلاس میں یمنی کابینہ نے حوثی ملیشیا اور ایران میں اس کے حامیوں پر الزام عائد کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی بین الاقوامی حمایت کے حامل سیاسی حل کی جانب ہر اقدام سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے جنگ کے نئے محاذ کھول لیتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کابینہ کے مطابق یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ایرانی نظام کے ہاتھوں میں کٹھ پتلی بننے کے بعد حوثی ملیشیا کا فیصلہ اب اس کے اپنے ہاتھ میں نہیں رہا۔ ایرانی نظام کے عناصر اپنے مفادات کے مطابق حوثیوں کی ڈوریں ہلا رہے ہیں اور تہران پر عائد پابندیوں سے فرار کے لیے عالمی برادری کو بلیک میل کرنے کے خواہاں ہیں۔

    یمنی حکومت نے باور کرایا کہ حوثی ملیشیا کی جانب سے کامیابیوں کے کھوکھلے دعوؤں کا مقصد اپنے پیروکاروں کو یہ اشارہ دینا ہے کہ وہ اب بھی زمینی طور پر پیش قدمی کی قدرت رکھتی ہے، جب کہ حوثیوں کے پیروکاروں کو یہ یقین ہو چلا ہے کہ اب حتمی طور پر باغیوں کا اختتام قریب آ چکا ہے۔

    یمن میں عرب طیاروں کی دو الگ الگ کارروائیاں، 60 حوثی باغی ہلاک

    یمنی کابینہ کے مطابق ایرانی منصوبہ بندی کا مقابلہ کرنے کے لیے عرب دنیا اور عالمی برادری کی جانب سے یمن اور اس کی آئینی قیادت کو حاصل سپورٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ یمن خطے میں علاقائی اور عالمی مفادات کے حوالے سے کس حد تک جیو پولیٹیکل، اقتصادی اور اسٹریٹجک سیکورٹی اہمیت رکھتا ہے۔

    کابینہ نے سیاسی، انسانی، امدادی، اقتصادی اور حوثیوں کے خلاف عسکری نوعیت کی ان تمام کوششوں کو گراں قدر قرار دیا جو یمن میں آئینی حکومت کے حامی عرب اتحاد کی جانب سے سعودی عرب کے زیر قیادت سامنے آ رہی ہیں۔

  • یمن کے صوبے ججہ میں سمندری بارودی سرنگیں برآمد

    یمن کے صوبے ججہ میں سمندری بارودی سرنگیں برآمد

    صنعاء : یمن میں بحریہ کی فورسز کو حجہ صوبے میں ساحل سمندر کے مقابل متعدد بارودی سرنگیں ملی ہیں، یہ سمندری بارودی سرنگیں حوثی ملیشیا کی جانب سے بچھائی گئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق فوج نے عبس ضلع میں مرسی حبل کے علاقے کے ساحلوں پر حوثیوں کی جانب سے بچھائی جانے والی سمندری بارودی سرنگوں کی تلاش کے لیے ایک وسیع آپریشن کیا۔ مذکورہ ضلع کو کچھ عرصہ قبل باغیوں کے قبضے سے آزاد کرایا گیا تھا۔

    حوثی ملیشیا نے یمن کے علاقائی پانی میں سمندری بارودی سرنگیں بچھانے کی کارروائی کا آغاز اسی علاقے سے کیا تھا جو بحر احمر میں جہاز رانی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

    دوسری جانب الضالع صوبے میں یمن کی فوج اور مزاحمت کاروں نے حوثیوں کی ایک پوری عسکری کمپنی کو حراست میں لے لیا۔ یہ کمپنی الفاخر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کر رہی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک عسکری ذریعے نے بتایا ہے کہ کمپنی میں شامل 20 سے زیادہ حوثیوں نے العود کے محاذ پر خود کو فوج اور مزاحمت کاروں کے حوالے کر دیا۔

    ان افراد میں حوثیوں کا ایک میجر جنرل اور 9 دیگر افسران شامل ہیں جو میجر سے کیپٹن کے درمیان مختلف عہدوں کے حامل ہیں۔ادھر مریس کے محاذ پر شمالی علاقے یعیس میں یمنی فوج اور مزاحمت کاروں نے حوثی ملیشیا کو توپ خانوں کے ذریعے نشانہ بنایا۔ اس کے نتیجے میں 12 سے زیادہ باغی مارے گئے۔

  • حوثی باغیوں کی بارودی سرنگیں امدادی کاموں میں رکاوٹ بن گئیں

    حوثی باغیوں کی بارودی سرنگیں امدادی کاموں میں رکاوٹ بن گئیں

    صنعا: انسانی حقوق کی عالم تنظیم ‘ہیومن رایٹس واچ’ کا کہنا ہے کہ یمن میں متحارب حوثی باغی ملک کے مغربی ساحلی علاقوں میں اندھا دھند بارودی سرنگیں بچھا رہے ہیں جس کے نتیجےمیں نہ صرف امدادی آپریشن میں رکاوٹ پیداہوتی ہے بلکہ بڑی تعداد میں شہریوں کی جانی ضائع ہورہی ہیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ہیومن رائٹس واچ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا نے 2017ءکے وسط میں یمن کے مغربی ساحلی علاقوں میں بارودی سرنگیں نصب کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔ ان بارودی سرنگیں کے دھماکوں میں سیکڑوں شہری جاں‌بحق یا زخمی ہوئے اور شہری بہبود کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کو امدادی کاموں میں رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔

    "ہیومن رائٹس واچ” نے یمن میں‌حوثیوں کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے بارے میں ایک رپورٹ اپنی ویب سائٹ پر شائع کی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے زرعی زمینوں، دیہاتوں، تیل کے کنوؤں اور راستوں کے اطراف میں بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے نتیجے میں 140 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    زیادہ تر ہلاکتیں الحدیدہ اور تعز شہروں میں‌ ہوئیں۔ ان میں 19 بچے شامل ہیں۔ یہ سنہ 2018ء کے اعدادو شمار ہیں۔ حوثیوں کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے باعث جنگ زدہ علاقوں میں شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے والی تنظیموں کو امدادی آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    ہیومن رائٹس واچ کی ڈائریکٹر برائے ایمرجنسی ریلیف پروگرام پریانکا موتا پرتی نےکہا کہ حوثیوں کی شہری علاقوں اور آبادی کے اندر بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے باعث امدادی نہ صرف شہریوں کا جانی نقصان ہورہا بلکہ امدادی کارکنوں کی امدادی کارروائیاں بھی بری طرح متاثر ہو رہی ہیں۔ حوثیوں کی بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے باعث شہری خوراک، ادویات اور دیگر بنیادی ضروریات سے محروم ہو رہے ہیں۔

    انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہےکہ حوثیوں کی طرف سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کے ذریعے گاڑیوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جاتی ہے مگر اس دوران ہونےوالے دھماکوں سے شہریوں کا جانی نقصان ہوتا ہے۔

  • حوثی باغی حدیدہ بندرگاہ جلد خالی کردیں گے، اقوام متحدہ کا دعویٰ

    حوثی باغی حدیدہ بندرگاہ جلد خالی کردیں گے، اقوام متحدہ کا دعویٰ

    صنعا: اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس نے دعویٰ کیا ہے کہ یمن کے متحارب فریقین چند ہفتوں کے اندر اندر حدیدہ سے اپنی فورسز نکال لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفتھس نے توقع ظاہر کی ہے کہ یمن کے متحارب گروپ ساحلی شہر حدیدہ اوربندرگاہ سے چند ہفتوں کے اندر اندر نکل جائیں گے اور علاقے کا کنٹرول اقوام متحدہ کے امن مشن کے سپرد کر دیا جائے گا۔

    عرب ٹی وی کے مطابق اقوام متحدہ کے ایلچی نے ایک بیان میں کہا کہ ابھی تک حدیدہ میں اقوام متحدہ کی فورسز کی تعیناتی کے طریقہ پر اتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے تاہم ہماری کوشش ہے کہ یہ کام چند ہفتوں کے اندر اندر پایہ تکمیل تک پہنچ جائے۔

    مارٹن گریفتھس کا کہنا تھا حدیدہ سے انخلاء ہی چار سال سے جاری جنگ کےخاتمے اور مذاکرات کی بحالی کی راہ ہموار کرسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یمن می آئینی حکومت اور ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کی حکومت نے حدیدہ میں جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے نفاذ سے اتفاق کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ عن قریب حدیدہ سے اپنی فورسز نکال لیں گے۔

    یمن بحران: حدیدہ میں جنگ بندی کا معاہدہ کچھ دیر بعد ہی ختم ہوگیا

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں متحارب فریقین نے حدیدہ میں اقوام متحدہ کی فوج کی تعیناتی سے اتفاق کیا ہے، سلامتی کونسل کے اجلاس کے موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حدیدہ کے معاملے میں پیش رفت کے بعد ملک میں سیاسی عمل کے لیے مذاکرات کا آغاز ہوسکتا ہے۔

  • یمن میں خانہ جنگی کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمانی انتخابات کا انعقاد

    یمن میں خانہ جنگی کے بعد پہلی مرتبہ پارلیمانی انتخابات کا انعقاد

    صنعاء : یمن کے اراکین پارلیمنٹ نے ملک میں خانہ جنگی کے بعد پہلی اجلاس کے دوران جنرل کانگریس (جی پی سی) کے سلطان البرکانی کو اسپیکر منتخب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کے ایوان نمائندگان کے نومنتخب اسپیکر سلطان البرکانی نے اپنے انتخاب کے بعد کہا ہے کہ حوثی منصوبے کے ذریعے ایران یمن سے لبنان تک اپنا اثرورسوخ قائم کرنا چاہتا ہے۔

    عرب کا کہنا ہے کہ پارلیمان کے اجلاس میں 141 ارکان نے شرکت کی تھی، اجلاس میں صدر  عبد ربہ منصور ہادی اور یمنی حکومت کے بعض عہدے دار بھی شریک تھے۔

    نومنتخب اسپیکر  سلطان البرکانی نے کہا کہ حکومت حوثی بغاوت کو شکست دینے کے لیے پرعزم ہے تاکہ یمنی عوام اپنے ملک کو واگزار کراسکیں۔

    انھوں نے حوثیوں پر زور دیا کہ وہ امن کی حمایت کریں اور بین الاقوامی قراردادوں کے مطابق تشدد کا سلسلہ بند کردیں۔

    سلطان البرکانی نے سرکاری اداروں کے سربراہان سے بھی کہا کہ وہ عارضی دارالحکومت عدن میں منتقل ہوجائیں تاکہ وہ اپنے فرائض انجام دے سکیں۔

    صدر ہادی نے پارلیمان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اجلاس اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حوثیوں کا تخریبی منصوبہ روز بروز روبہ زوال ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نے حوثی ملیشیا سے مخاطب ہوکر کہا کہ ملک کے ماضی اور مستقبل کو دشمن کے ساتھ مل کر دا پر نہ لگائیں۔

    صدر منصور ہادی نے کہا کہ اب ان کی ترجیح حوثی بغاوت کو کچلنا اور سرکاری اداروں کی تعمیر ہے۔

    انھوں نے یمنیوں سے اپیل کی کہ وہ حوثیوں کی دھمکیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے باوجود امید کا دامن نہ چھوڑیں ۔

    یمنی صدر کا کہنا تھا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے ہیں اور اس سے بچنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

  • جعلی دستاویزات پر آٹھ تیل بردار جہاز یمن لانے کی حوثی سازش ناکام

    جعلی دستاویزات پر آٹھ تیل بردار جہاز یمن لانے کی حوثی سازش ناکام

    صنعاء : یمن کی آئینی حکومت نے ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جعلی دستاویزات کے تحت 8 تیل بردار جہاز یمن لانے کی کوشش ناکام بنا دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا کی طرف سے مغربی بندرگاہ الحدیدہ کے راستے تیل سے لدے 8 بحری جہاز جعلی دستاویزات کے تحت یمن لانے کی کوشش کی گئی تھی مگر سیکیورٹی فورسز نے یہ کوشش ناکام بنا دی۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ یمنی حکومت کے زیرانتظام سپریم اقتصادی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی باغی جعلی دستاویزات کے ذریعے بحری جہاز یمن میں داخل کرنے کی ناکام کوشش کرتے رہے ہیں۔ حالیہ کچھ عرصے کے دوران حوثی باغی حکومت کی اجازت کے بغیر جعلی کاغذات کے ذریعے بحری جہاز الحدیدہ میں لانے کی کوشش کرتے رہے ہیں

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سرکاری فوج نے کارروائی کرکے حوثیوں کے لیے کام کرنے والے بحری جہازوں کے عملے کو حراست میں لیا اور حوثیوں کو تیل کی سپلائی ناکام بنائی۔

    کمیٹی نے بیان میں مزید کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے نقل وحمل کا اجازت نامہ حاصل کرنے اور حکومتی وضع کردہ آرڈر 75 کے میکیزم پر عمل درآمد کے بغیر حوثیوں کی طرف سے پٹرولیم مصنوعات ملک میں داخل کرنے کی غیرقانونی کوشش کی گئی۔

    سپریم اقتصادی کمیٹی کا بیان میں کہنا تھا کہ حکومت کی اجازت سے 5 بحری جہازوں پر لدے 89 ہزار ٹن تیل کو ملک میں لانے کی اجازت دی گئی، اس کے علاوہ دو بحری جہازوں پر 40 ہزار ٹن ڈیزل اور 10 ہزار ٹن پٹرول لایا گیا۔