Tag: Yemen

  • حوثی ملیشیا یمن میں قیام امن میں رکاوٹ ہیں، سعودی سفیر محمد الجابر

    حوثی ملیشیا یمن میں قیام امن میں رکاوٹ ہیں، سعودی سفیر محمد الجابر

    صنعاء : سعودی سفیر محمد الجابر کا کہنا ہے کہ سعودیہ یمن میں امن چاہتا ہے لیکن ایرانی حمایت یافتہ حوثی اسٹاک ہوم معاہدے کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں تعینات سعودی سفیر محمد الجابر نے یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجوؤں سے متعلق کہا ہے کہ سعودی عرب شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی قیادت میں یمن امن و امان کی صورتحال بحال کرنے کےلیے کوشاں ہے۔

    محمد الجابر کا کہنا تھا کہ ریاست سعودی عرب یمن میں سیاسی حل کےلیے اقوام متحدہ کی کوششوں کو سراہتا ہے اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کراتا ہے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے: مندوب اقوام متحدہ

    یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے: مندوب اقوام متحدہ

    صنعا: اقوام متحدہ کے مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھ کا کہنا ہے کہ یمن میں جنگ بندی امن کی جانب پہلا قدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہ حدیدہ میں حوثی باغیوں اور یمنی فورسز کے درمیان جنگ بندی ہے جسے اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفتھ نے امن کی جانب مثبت قدم قرار دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گریفتھ کا کہنا تھا کہ یمنی جنگ کے خاتمے اور امن کی جانب اب ایک امید کی نئی کرن نظر آرہی ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کو انہوں نے بتایا کہ اب عملی اقدامات ہوتے نظر آرہے ہیں، حدیدہ سے آئندہ ہفتے حوثی باغی اپنے جنگجو اور حکومت اپنی فورسز واپس بلا لیں گے، جبکہ دیگر دو چھوٹی بندرگاہوں سے بھی جزوی طور پر فورسز کا انخلا دیکھا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حدیدہ میں فائربندی کے ذریعے حکومتی فورسز اور حوثی باغیوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ معاہدے کی پاس داری کر سکتے ہیں۔

    اقوام متحدہ کے مندوب نے یمنی تنازعے کے فریقين پر زور دیا کہ وہ ڈیل کے پہلے مرحلے پر مکمل عمل درآمد کریں اور دوسرے مرحلے کی تفصیلات بھی طے کریں۔

    یمن: سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی نگرانی کیلئے عالمی مبصرین کی تعیناتی منظور

    خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان حدیدہ شہر میں جنگ بندی سمیت کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • امریکا یمن کے خلاف جنگ میں سعودیہ کی حمایت جاری رکھے گا، جنرل ڈیوڈ ہل

    امریکا یمن کے خلاف جنگ میں سعودیہ کی حمایت جاری رکھے گا، جنرل ڈیوڈ ہل

    واشنگٹن : امریکی سینٹرل کمان کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ امریکا یمن میں انتہا پسندوں کے خلاف جاری عرب اتحاد کی کارروائیوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینٹرل کمان کے ڈپٹی ڈائریکٹر میجر جنرل ڈیوڈ سی ہل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا یمن میں امن و امان کی بحالی اور حوثیوں اور القاعدہ کے خلاف جاری جنگ میں سعودی عرب کی پر ممکن معاونت کرے گا۔

    متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظبی میں ملٹری ایگزبیشن میں میجر جنرل ڈیوڈ سی ہل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں آئینی حکومت کے خلاف مسلح کارروائیاں کرنے والوں کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانے کیلئے خصوصی تعاون جاری رہے گا۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ امریکا کا اصل ہدف القاعدہ اور داعش ہیں اور ان کے خلاف اپنے اتحادی ممالک کو تمام وسائل و ہر ممکن امداد فراہم کی جائے گی۔

    امریکی جنرل ڈیوڈ ہل کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے شام میں داعش کی خلافت کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے، اس لیے گزشتہ برس دسمبر میں امریکی صدر ٹرمپ نے شام سے 2000 امریکی افواج کے انخلاء کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں  : یمن میں دھڑ جڑے بچے طبی امداد نہ ملنے پر جاں بحق

    خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی یمن میں آئینی حکومت کے خلاف برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کے خلاف جنگ جاری ہے جس کےلیے امریکا سعودی اتحاد کی مسلسل امداد کررہا ہے۔

  • سعودی عرب یمن میں امن مساعی مشن جاری رکھے گا، عادل الجبیر

    سعودی عرب یمن میں امن مساعی مشن جاری رکھے گا، عادل الجبیر

    واشنگٹن : سعودی وزیر عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب یمن میں اقوام متحدہ کے مندوب مارٹن گریفنتھس کے ہمراہ امن مشن کی حمایت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب وزیر برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کی، جس میں شام اور ایران سمیت مشرق وسطیٰ کے اہم معاملات پر بھی گفتگو کی گئی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ عادل الجبیر اور امریکی وزیر خارجہ کے مابین خطے میں ایران کے بڑھتی ہوئی مداخلت اور خطرات سے نمٹنے اور انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف اتحاد تشکیل دینے پر بات چیت کی گئی۔

    عرب میڈیا کے مطابق دونوں ممالک کے وزراء خارجہ کا کہنا تھا کہ یمنی حکومت اور ایرانی سرپرستی میں کام کرنے والے حوثی جنگجوؤں کو اسٹاک ہوم میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کی ہر صورت پاسداری کرنی ہوگی۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ریاض حکومت کے کردار کو سراہتے ہوئے علاقائی معاملات میں بھرپور تعاون پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    خیال رہے کہ مائیک پومپیو سے ملاقات سے قبل سعودی وزیر برائے خارجہ امور عادل الجبیر نے واشنگٹن میں نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ ولی عہد نے حکم دیا، نہ ہی حکومت جمال خاشقجی کے قتل میں ملوث ہے۔

    جمال خاشقجی سے متعلق عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ بین الااقوامی صحافی کے قتل میں ملوث گیارہ افراد پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے، گرفتارافراد سے صحافی کی لاش کے متعلق تفتیش کی جارہی ہے، جمال خاشقجی کی لاش کہاں ہے، سعودی حکومت تاحال لاعلم ہے۔

  • یمن : میڈیکل ٹیم دھڑ جڑے بچوں کو بچانے کیلئے کوشاں

    یمن : میڈیکل ٹیم دھڑ جڑے بچوں کو بچانے کیلئے کوشاں

    ریاض/صنعاء : شاہ سلمان ریسکیو سینٹر پیدائشی طور پر ایک دھڑ سے جڑے بچوں کو آپریشن کے لیے یمن سے سعودی عرب منتقل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خانہ جنگی کا شکار ملک یمن میں کچھ روز قبل ایک دھڑ سے جڑے ہوئے بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جنہیں آپریشن کے لیے فوری طور پر بیرون ملک منتقل کرنا پڑے گا تاکہ ان کی جان بچائی جاسکے۔

    یمنی داکٹرز نے دو ہفتے قبل جنم لینے والے بچوں کو فوری طور پر علاج کے لیے بیرون ملک منتقل کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن انہیں بیرون ملک منتقل کرنا تقریباً ناممکن ہے کیوں کہ صنعاء کا ہوائی اڈا جنگ کے باعث بند ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر گزشتہ دو ہفتوں سے عبد ال خلیق اور عبد الرحیم کا علاج کررہے ہیں لیکن بچوں کا آپریشن کے بغیر زیادہ دن زندہ رہنا مشکل ہے۔

    ڈاکٹر فیصل البابلی کا کہنا ہے کہ ایک دھڑ سے جڑے ہوئے بچوں کو علیحدہ کرنے کے لیے آپریشن کی مطلوب آپریشن کی سہولیات یمن میں میسر نہیں، اس لیے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بچوں کو بیرون ملک منتقل کرنے کا انتظام کریں۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بچوں کو دو ہفتوں سے مصنوعی سانس فراہم کی جارہی ہے تاکہ وہ زندہ رہ سکیں۔

    یمنی ڈاکٹر نے بتایا کہ دونوں بچوں کا جسم مشترکا جبکہ اوپری اور زیریں دو الگ الگ حصّے ہیں اور دونوں کے سر بھی علیحدہ ہیں، دونوں بچوں کی پھیپھڑے، دل، نظام ہاضمہ اور ریڑھ کی ہڈیاں علیحدہ علیحدہ ہیں لیکن ان کا نچلہ حصّہ ملا ہوا ہے یا علیحدہ یہ ایم آر آئی کے بعد واضح ہوگا۔

    عرب میڈیا کے مطابق ڈاکٹرز نے بتایا کہ ایسے کیسز بہت کم سامنے آتے ہیں، مذکورہ بچوں کا جگر، گردے، ہاتھ اور ٹانگیں ایک ہی ہیں۔

    سعودی عرب کے شاہ سلمان ریسکیو سینٹر کی طبی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر عبداللہ کا کہنا تھا کہ انسانیت کی خاطر بچوں کا آپریشن سعودی عرب میں کرنے کی کوشش کررہے ہیں اسی لیے یمنی ڈاکٹرز کی درخواست پر مثبت جواب دیا۔

    ڈاکٹر عبداللہ نے واضح کیا کہ گزشتہ تین برس کے دوران شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کی ہدایات پر صنعاء، صعدہ اور تعز سے تعلق رکھنے والے کئی جڑواں جڑے ہوئے بچے اور بچیوں کا سعودی عرب میں آپریشن کیا جا چکا ہے۔

  • یمن میں‌ امن و استحکام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، محمد بن سلمان

    یمن میں‌ امن و استحکام کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے، محمد بن سلمان

    ریاض : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل یقین دہانی کرائی ہے کہ سعودی عرب یمن میں استحکام کیلئے ہر تمام وسائل کو بروئے کار لانے کیلئے آمادہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری انتونیو گوتریس سے علاقائی امور اور خانہ جنگی کا شکار ملک یمن کے امن و استحکام سے متعلق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے گفتگو کرتے ہوئے یمن میں امن و امان کے قیام کی کوششوں کیلئے ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔

    محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت یمنی عوام کے مفادات کا تحفظ چاہتا ہے اور یمن کے امن و استحکام کیلئے ہر ممکن کوشش کرنے کو تیار ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے ٹیلی فونک رابطے کے دوران یمن میں متحرک حکومتی افواج اور حوثی جنگجوؤں کے درمیان مذاکرات کے مثبت نتائج کے حصول کیلئے سعودی عرب کی کوششوں کو سراہا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی برائے یمن مارٹن گریفیتھس کی کوششوں سے حوثی جنگجؤوں اور عرب اتحادی افواج کے درمیان قیدیوں کے تبادلہ ہوا، حوثیوں کی قید سے رہائی پانے والا سعودی شہری موسیٰ العواجی نے ریڈ کراس کے خصوصی طیارے کے ذریعے ریاض پہنچ گیا۔

  • یمن: حوثی باغیوں کی مالی سپورٹ سے متعلق اہم انکشاف

    یمن: حوثی باغیوں کی مالی سپورٹ سے متعلق اہم انکشاف

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان جنگ بندی ہے البتہ باغیوں کی مالی سپورٹ سے متعلق اہم انکشاف سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین کی جانب سے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایرانی ایندھن کی آمدنی کا ایک بڑا حصہ یمن جنگ میں استعمال ہورہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ یمن جنگ میں حوثی باغیوں کی مالی مدد کرنا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    85 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں سعودی اتحادی افواج اور یمنی سرکاری فورسز کی 2018 میں حوثی باغیوں کے خلاف حاصل ہونے والی کامیابی کو سراہا گیا۔

    البتہ رپورٹ میں یہ بھی کہنا تھا کہ یمن میں حکومتی رٹ قائم کرنے سے متعلق ابھی جو خیال ہے وہ حقیقت سے کوسوں دور ہے۔

    خیال رہے کہ ایران ہمیشہ سے حوثی باغیوں کی سپورٹ سے انکاری رہا ہے، متعدد بار حکومتی بیان میں ایرانی فنڈنگ کی تردید کی جاچکی ہے۔

    یمن: سلامتی کونسل میں جنگ بندی کی نگرانی کیلئے عالمی مبصرین کی تعیناتی منظور

    واضح رہے کہ عرب میڈیا کے مطابق حوثی جنگجوؤں کو ایرانی حمایت حاصل ہے جبکہ یمنی فوج سعودی اتحادی افواج کی قیادت میں لڑرہی ہے، جس کے باعث حدیدہ بندر گاہ سے امدادی سامان کی ترسیل مشکل کا شکار ہے۔

    علاوہ ازیں یمن میں فریقن کے درمیان جنگ بندی ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خانہ جنگی سے دوچار ملک یمن میں جنگ بندی معاہدے کی نگرانی کے لیے چھ ماہ تک عالمی مبصرین کو تعینات کرنے کی منظوری دی ہے۔

  • حوثی جنگجوؤں کے ڈرون حملے میں 6 یمنی فوجی ہلاک، 20 زخمی

    حوثی جنگجوؤں کے ڈرون حملے میں 6 یمنی فوجی ہلاک، 20 زخمی

    صنعاء : حوثی جنگجوؤں کے یمنی فوج کی پریڈ پر ڈرون حملے میں چھ فوجی ہلاک جبکہ اعلیٰ فوجی قیادت سمیت 20 اہلکار زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ زدہ ملک یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجؤ کی جانب سے گذشتہ روز یمن کے شہر عدن میں واقع ’العند‘ فوجی اڈے پر جاری پریڈ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈرون حملے کے وقت پریڈ میں حکومتی فوج کی اعلیٰ قیادت بھی موجود تھی جو پریڈ دیکھنے کے لیے شریک ہوئے تھے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے ڈرون حملے کے نتیجے میں 6 یمنی فوجی ہلاک جبکہ 20 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں حکومتی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل عبداللہ النخی، انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ محمد صالح، سینیئر ملٹری کمانڈر محمد جواز اور لاحیج کے گورنر شامل ہیں۔

    حوثی ترجمان کا کہنا تھا کہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اسٹیج پر اعلیٰ سول و عسکری قیادت کی موجودگی کی مصدقہ جاسوسی کے بعد کامیاب حملہ کیا تھا۔

    حوثی جنگجوؤں کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حملے کے دوران ڈرون میں تقریباً 100 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔

    خیال ہے کہ حوثی ملیشیاء کے سربراہ عبدالمالک الحوثی نے گذشتہ برس نومبر میں کہا تھا کہ وہ اپنے دشمنوں پر میزائل حملے کریں گے اور ڈرون ٹیکنالوجی سے نشانہ بنائیں گے۔

    مزید پڑھیں : یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    خیال رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں یورپی ملک سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

  • یمن میں شدید خانہ جنگی، باغیوں نے خوراک کے گودام پر حملہ کردیا

    یمن میں شدید خانہ جنگی، باغیوں نے خوراک کے گودام پر حملہ کردیا

    صنعا: یمن میں جاری خانہ جنگی میں شدت آگئی، حوثی باغیوں نے عالمی خوراک پروگرام کے گودام پر حملہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے اقوام متحدہ کی جانب سے یمن میں متاثرین کے لیے بھیجی گئی خوراک کو بھی نہ بخشا، عالمی خوراک پروگرام کے گودام پر حملے سے ایک بڑا حصہ جل کر خاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق حوثی باغیوں کے حملے کے نتیجے میں گودام میں بڑے پیمانے پر آگ لگ گئی، یہ حملہ الحدیدہ میں حوثیوں کے مشرقی علاقے میں واقع ٹھکانوں سے کیا گیا۔

    حکام نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے کے باعث گودام کے ساتھ ساتھ خوراک بھی جل کر خاک ہوگئی، اس سے قبل بھی اسی نوعیت کے حملے ہوچکے ہیں۔

    حوثی ملیشیا امدادی خوراک لوٹ کر نقد فروخت کررہی ہے، اماراتی وزیر

    یمن میں برسرپیکار باغیوں نے متعدد دہشت گرد حملے بھی کیے جس کے نتیجے میں دو بچوں سمیت پانچ افراد شدید زخمی ہوئے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں متحدہ عرب امارات کے وزیر برائے خارجہ امور انور محمود قرقاش نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر یمن میں امدادی خوراک اور حوثی ملیشیا سے متعلق ٹویٹ میں کہا تھا کہ حوثی جنگ میں بچّوں، بارودی سرنگوں اور خوراک کا بطور ہتھیار استعمال کررہے ہیں۔

    انہوں نے عالمی ادارہ خوراک کی یمن سے متعلق رپورٹ کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی ادارہ خوراک نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ قحط کا شکار یمنی شہریوں کے لیے بھیجی گئی خوراک کو حوثیوں کے کنٹرول والے علاقوں میں لوٹ کر نقد فروخت کیا جارہا ہے۔

  • یمن میں فورسز کی اہم کارروائی، باغیوں کا اسلحہ ڈپو قبضے میں لے لیا

    یمن میں فورسز کی اہم کارروائی، باغیوں کا اسلحہ ڈپو قبضے میں لے لیا

    صنعا: یمن میں سرکاری فورسز نے اہم کارروائی کرتے ہوئے حوثی باغیوں کا اسلحہ ڈپو اپنے قبضے میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عسکری اتحاد کی حمایت یافتہ یمنی فوج نے صوبہ صعدہ میں اہم کارروائی کرتے ہوئے اسلحہ ڈپو قبضے میں لیا، جہاں سے جدید خودکار ہتھیار سمیت بڑی تعداد میں میزائل بھی برآمد ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی فوج کی جانب سے صعدہ میں کامیاب کارروائیاں جاری ہیں، عسکری حکام نے متعدد علاقوں میں جلد مکمل کنٹرول حاصل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    دوسری جانب سعودی عسکری اتحاد نے بھی صوبے کے مختلف ضلعوں میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی، جس کے باعث متعدد باغیوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔

    علاوہ ازیں شمالی صوبے لحج کے ضلعے القبیطہ میں یمنی فوج نے باغیوں کے زیر قبضہ نئے ٹھکانے آزاد کرا لیے، اور فورسز کی کامیاب پیش قدمی جاری ہے۔

    یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں اور یمنی فوج کے درمیان اس گھمسان کی لڑائی میں باغی حوثی ملیشیا کے درجنوں جنگجو ہلاک اور زخمی ہوئے جبکہ عسکری ساز و سامان کو بھی شدید نقصان پہنچا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے یمنی فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، بعد ازاں دونوں فریقین نے ایک دوسرے کے خلاف حملے بھی روک دیے تھے۔

    جنگ بندی کے معاہدے کے بعد بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی صدر عبدالربو منصور ہادی نے اپنی افواج کو الحدیدہ شہر اور صوبے میں کسی قسم کی خلاف ورزی نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔