Tag: Yemen

  • یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    یمن میں جنگ بندی، حوثی باغیوں اور سرکاری فورسز کے درمیان جھڑپیں ختم

    صنعا: یمن میں جنگ بندی ہوگئی، حوثی باغیوں اور عرب عسکری اتحاد کی حمایت یافتہ سرکاری فوج کے درمیان جھڑپیں ختم ہوگئیں۔

    تفصلات کے مطابق گذشتہ کئی مہینوں سے جاری یمنی شہر الحدیدہ میں جنگ روک دی گئی، دونوں فریقن نے ایک دوسرے پر حملہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جنگ بندی کے بعد الحدیدہ میں گولیاں چلنے یا توپوں کے گولے داغنے کی آوازیں ختم ہوگئی ہیں۔

    جنگ بندی کے معاہدے کے بعد بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یمنی صدر عبدالربو منصور ہادی نے اپنی افواج کو الحدیدہ شہر اور صوبے میں کسی قسم کی خلاف ورزی نہ کرنے کا حکم دیا ہے۔

    گذشتہ روز یمنی حکومت اور حوثیوں باغیوں کے درمیان طے ہونے والا معاہدہ ختم کیے جانے کی اطلاعات تھیں،جبکہ الحدیدہ میں سرکاری افواج اور حوثی جنگجوؤں میں جھڑپوں کی بھی خبریں سامنے آئیں تھی۔

    یمنی افواج نے سعودی عرب سے متصل سرحد کا کنٹرول سنبھال لیا

    خیال رہے کہ دو روز قبل سویڈن میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والے امن مذاکرات میں دونوں فریقن کے درمیان کئی نکات پر اتفاق ہوا تھا جس کے بعد یمن میں گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کے ختم ہونے کی امید پیدا ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • یمن: حوثی باغیوں اور فورسز کے درمیان چھڑپیں، 29 افراد ہلاک

    یمن: حوثی باغیوں اور فورسز کے درمیان چھڑپیں، 29 افراد ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان چھڑپوں کے نتیجے میں 29 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں برسرپیارک حوثی باغی اور سعودی عسکری اتحاد کی حمایت یافتہ یمنی فوج کے درمیان شدید جھڑپوں کے باعث 29 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی بندرگاہی شہرالحدیدہ میں جھڑپیں ہوئیں جس کے باعث درجنوں افراد کی ہلاکتیں ہوئیں، ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد حوثی باغیوں کی ہے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی جانب سے دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی کے ايک حاليہ معاہدے پر ايک روز قبل ہی عمل درآمد شروع ہوا تھا۔

    اس کے باوجود دونوں فریقین کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، حوثی باغیوں نے الزام عائد کیا ہے کہ سرکاری دستوں نے الحديدہ ميں رہائشی علاقوں پر بمباری شروع کی۔

    یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور جنوری کے آخر میں ہوگا

    علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریز نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ یمن تنازع پر امن مذاکرات کا دوسرا دور جنوری کے آخر میں ہوگا، فریقین میں مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ الحدیدہ میں اب اقوام متحدہ مرکزی کردار ادا کرے گا، یمنی حکومت، باغی گروپ احدیدہ شہر میں جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔

    خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق تين سال سے زائد عرصے سے جاری يمنی جنگ ميں دس ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہيں، فریقین کے درمیان مذاکرات بھی کسی کام نہ آئے۔

  • یمن میں خانہ جنگی، تین ماہ کے دوران 1500 عام شہری ہلاک

    یمن میں خانہ جنگی، تین ماہ کے دوران 1500 عام شہری ہلاک

    صنعا: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ یمن میں جاری شدید خانہ جنگی کے باعث تین ماہ کے دوران ڈیڑھ ہزار عام شہری ہلاک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں حوثی باغی اور سعودی اتحادی افواج کے درمیان شدید جنگ جاری ہے، جس باعث رواں برس اگست سے لے کر ستمبر تک 1500 عام شہری ہلاک ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی مہاجرین سے متعلق ایجنسی کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 1500 سویلین ان تین ماہ کے دوران مارے گئے۔

    یمن میں چار برس میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے حوثی باغی اور یمنی حکام کے وفد کے درمیان سویڈن بات چیت ہو رہی ہے۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی کوششوں سے سویڈن میں ہونے والے ان مذاکرات کا گذشتہ روز دوسرا دن تھا۔

    یمن جنگ کی روک تھام کے لیے امن مذاکرات کا آغاز

    خیال رہے کہ دو روز قبل اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب مارٹن گرفتھز نے کہا تھا کہ یمن جنگ کی روک تھام کے لیے منعقد ہونے والے یہ مذاکرات مشرقِ وسطیٰ کے امن کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا تھا کہ ان مذاکرات میں دونوں فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوگیا ہے جس سے ہزاروں خاندان اپنے پیاروں سے مل سکیں گے۔

    یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل امریکا نے جنگ کے دونوں مرکزی فریقوں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جنگ بند کرکے تیس دن کے اندرمذاکرات کی میز پر آئیں ۔ امریکی وزیردفاع جم میٹس کی جانب سے سامنے آنے والے اس مطالبے کی برطانیہ نے بھی حمایت کی ہے اور کہا ہے کہ مذاکرات ہی اس تنازعے کا واحد حل ہیں۔

  • یمن میں امن کا مشن، حوثی باغیوں کا وفد مذاکرات کے لیے سوئیڈن پہنچ گیا

    یمن میں امن کا مشن، حوثی باغیوں کا وفد مذاکرات کے لیے سوئیڈن پہنچ گیا

    صنعا: یمن میں جاری شدید خانہ جنگی کے پیش نظر امن مشن کی خاطر حوثی باغیوں کا وفد مذاکرات کے لیے سوئیڈن پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن کی بندرگاہ الحدیدہ میں حالیہ دنوں میں حوثی باغیوں اور یمنی فورسز کے درمیان شدید چھڑپیں ہوئی تھیں اس دوران متعدد ہلاکتیں بھی سامنے آئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی حکومت اور حوثی باغی مذاکرات کے لیے ایک پیج پر ہیں، اسی بابت دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات سوئیڈن میں ہوں گے۔

    دوسری جانب باغیوں نے صنعا ایئرپورٹ کھولنے اور سعودی اتحاد پر ڈرون اور میزائل حملے نہ کرنے کا اعلان کیا ہے، یمنی حکومت کا وفد آج اسٹاک ہوم جائےگا۔

    اس سے قبل رواں سال جون میں اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے یمن مارٹن گریفتھس کا کہا تھا کہ یمن کے ایران نواز حوثی باغی اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ یمنی حکومت آئندہ چند ہفتوں میں مذاکرات کی میز پر ہوں گے۔

    یمن: سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں میں جھڑپیں، 73 باغی ہلاک

    مذاکرات سے متعلق اس اہم فیصلے کے بعد اب یہ امید کی جارہی ہے کہ یمن میں جاری تین سالہ خانہ جنگی اب ختم ہوجائے گی، اس لڑائی میں اب تک دس افراد ہلاک جبکہ لاکھوں لوگ زخمی ہوچکے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ یمن میں سرکاری فورسز اور حوثی باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 73 باغی جبکہ 11 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ 6 ستمبر کو ایران نواز حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے شہر نجران پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا تاہم 2میزائل کا ملبہ گرنے سے بچوں سمیت 26 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کی بڑی فضائی کارروائی، کئی جنگجوں ہلاک

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کی بڑی فضائی کارروائی، کئی جنگجوں ہلاک

    صنعا: یمن میں سعودی عسکری اتحاد نے دس فضائی حملے کیے جس کے باعث متعدد جنگجوں ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں سعودی اتحاد نے فضائی بمباری کی جس کے باعث متعدد حوثی باغیوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فضائی حملوں کے علاوہ حوثی باغیوں اور سعودی عسکری اتحاد کے درمیان شدید زمینی جھڑپیں بھی ہوئیں۔

    الحدیدہ پر لڑائی ایسے وقت میں دوبارہ شروع ہوئی ہے، جب یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی متحارب فریقوں کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوشش میں ہیں۔

    اس سے قبل حوثی باٖغیوں کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم عسکری اتحاد نے اس کے باوجود دو روز قبل فضائی حملہ کرکے دس افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

    سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، 10 عام شہری ہلاک

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    بعد ازاں یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، امدادی ٹیموں نے کہا تھا کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، 10 عام شہری ہلاک

    سعودی عسکری اتحاد کا فضائی حملہ، 10 عام شہری ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں کی جانب سے جنگ بندی کے اعلان کے باوجود سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے میں 10 عام شہری ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نواز حوثی باغیوں نے یمنی بندرگاہ الحدیدہ میں جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے باوجود عرب اتحاد نے فضائی حملہ کرکے دس شہریوں کو ہلاک کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی اتحاد کی حمایت یافتہ حکومتی فورسز نے رواں ہفتے کہا تھا کہ انہوں نے شہر میں جاری آپریشن کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔

    اس حملے کے بعد سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے کوئی وضاحتی بیان سامنے نہیں آیا، جبکہ مقامی انتظامیہ نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی ہے۔

    گذشتہ دنوں سعودی اتحاد نے یمن میں غیرمعولی نوعیت کے فضائی حملے کیے تھے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    خیال رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

    بعد ازاں یمن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والی ایجنسیوں نے شہر پر حملے کی صورت میں ڈھائی لاکھ افراد کی زندگی ضائع ہونے کا خدشہ ظاہر کیا تھا، امدادی ٹیموں نے کہا تھا کہ سعودی افواج کی شہر پر کارروائی بڑی تباہی کا باعث بن سکتی ہے۔

  • یمن میں باغیوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں، 150 افراد ہلاک

    یمن میں باغیوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں، 150 افراد ہلاک

    صنعا: یمن میں حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے، اب تک دیڑھ سو افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں حکومتی فوج اور ایران نواز حوثی باغیوں کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں جس کے باعث 150 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں، جبکہ فوجی اہلکاروں کو بھی جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

    مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ہونے والی جھڑپوں میں 110 حوثی باغی جبکہ یمنی حکومت کی فورسز کے 32 اہلکار مارے گئے۔

    یمن: سرکاری فوج کی کارروائی، 58 جنگجوں ہلاک، درجنوں زخمی

    اس کارروائی میں یمنی فوج کو سعودی اتحادی افواج کی بھی مدد حاصل رہی، اور باغیوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی گئی۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعمولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے تھے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

  • یمن: سرکاری فوج کی کارروائی، 58 جنگجوں ہلاک، درجنوں زخمی

    یمن: سرکاری فوج کی کارروائی، 58 جنگجوں ہلاک، درجنوں زخمی

    صنعا: یمن میں سرکاری فوج کی کارروائی کے نتیجے میں 58 حوثی باغی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی بندرگاہی شہر الحدیدہ میں سرکاری فوج نے چڑھائی کردی جس کے باعث 58 حوثی باغی مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمنی فوج کی اس اہم کارروائی میں سعودی عسکری اتحاد کی بھی مدد حاصل رہی، حکام نے ہلاکتوں کی تصدیق کردی۔

    دوسری جانب گذشتہ روز سعودی قيادت ميں عسکری اتحاد کی جانب سے کيے جانے والے فضائی حملوں ميں درجنوں باغی ہلاک ہوئے، جبکہ 11 فوجی اہکار بھی مارے گئے۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حالات سنگین ہیں، آپریشن جاری رہا تو سیکڑوں عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوسکتی ہیں۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق 2015 سے 2017 تک 10 ہزار افراد مارے جاچکے ہیں، جبکہ اس سال کے اعداد وشمار منظرعام پر نہیں آئے۔

    یمن: سرکاری فوج نے بڑا آپریشن شروع کردیا، باغیوں سے شدید جھڑپیں

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعمولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے تھے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔

  • سعودی عرب اور اسپین کے درمیان اہم معاہدہ، جنگی بحری جہاز تیار کیے جائیں گے

    سعودی عرب اور اسپین کے درمیان اہم معاہدہ، جنگی بحری جہاز تیار کیے جائیں گے

    ریاض: سعودی عرب اور اسپین کے درمیان اہم معاہدہ طے پاگیا، دونوں ممالک مشترکہ طور پر جنگی بحری کشتیاں تیار کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور اسپین کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت دونوں ممالک مل کر پانچ جنگی جہاز تیار کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس معاہدے سے متعلق ایک تقریب کا انعقاد سعودی دارالحکومت ریاض میں کیا گیا جہاں اسپین کے اعلیٰ عہدیداروں نے شرکت کی۔

    ترکی میں سعودی قونسل خانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب کا کسی دوسرے ملک سے یہ پہلا دفاعی معاہدہ ہے۔

    یمن جنگ: اسپین نے سعودی عرب کو بموں کی ترسیل روک دی

    دوسری جانب یمن میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے اسپین کو پہلے ہی سعودی عرب کو ہتھیار فراہم کرنے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال ستمبر میں سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے یمن میں حملوں کے پیش نظر اسپین نے سعودی عرب کو بموں کی فروخت روک دی تھی۔

    اسپین نے بموں کی فراہمی اس خدشے کے تحت روکی تھی کہ ریاض حکومت انہیں یمن جنگ میں استعمال کرے گی۔

    یاد رہے کہ سابق ہسپانوی حکومت نے سن 2015 میں سعودی عرب کو 400 لیزر گائیڈڈ بموں کی فروخت کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت سعودی عرب کو بموں کی ترسیل کی جاتی تھی۔

  • یمن: سرکاری فوج نے بڑا آپریشن شروع کردیا، باغیوں سے شدید جھڑپیں

    یمن: سرکاری فوج نے بڑا آپریشن شروع کردیا، باغیوں سے شدید جھڑپیں

    صنعا: یمن کی سرکاری فوج نے حوثی باغیوں کے خلاف بڑا آپریشن شروع کردیا، شدت پسندوں اور فوج کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یمنی فوج کی جانب سے بندرگاہی شہر الحدیدہ میں غیر معمولی نوعیت کا آپریشن شروع کیا گیا ہے، حوثی باغیوں سے جھڑپوں میں متعدد افراد کی ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اب تک 10 باغی ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہیں، اس آپریشن میں یمنی فوج کو عرب عسکری اتحاد کی سپورٹ بھی حاصل ہے۔

    قبل ازیں یمن کی سرکاری فوج نے جمعرات اور جمعہ کے روز الحدیدہ گورنری کے مختلف مقامات پر حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر وسیع پیمانی پر بمباری کی۔

    بمباری میں الحدیدہ کے جنوبی داخلے راستوں پر قائم باغیوں کے مراکز کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا جس کے باعث باغیوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ یمنی فوج کے اہلکاروں کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔

    دوسری جانب عرب عسکری اتحاد کی جانب سے بھی جمعرات کی شام شدید فضائی بمباری کی گئی۔

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کے فضائی حملے، 150 جنگجوہلاک

    خیال رہے کہ دور روز قبل سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں غیرمعولی نوعیت کے فضائی حملے ہوئے تھے، جس کے باعث ڈیڑھ سو شدت پسند ہلاک جبکہ سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے حوثی انخلا کے لیے ایک بڑا فوجی آپریشن کیا گیا تھا جس میں یمنی فوجیوں نے بھی حصہ لیا تھا۔

    البتہ اب تک باغیوں کا انخلا عمل میں نہیں آیا، جبکہ عسکری اتحاد کے ترجمان کی جانب سے دعویٰ بھی سامنے آیا تھا کہ وہ جلد الحدیدہ کو باغیوں سے کلیئر کرالیں گے۔