Tag: yogi government

  • یوگی حکومت سے مایوس کسان پھندے پر جھول گیا

    یوگی حکومت سے مایوس کسان پھندے پر جھول گیا

    نئی دہلی: اتر پردیش کے وزیرِ اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی ناقص پالیسیوں سے دل برداشتہ کسان نے موت کو گلے لگالیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق پچپن سالہ کسان جس کا نام پرتاپ سنگھ بتایا جاتا ہے، اس پر ڈھائی لاکھ روپے قرض واجب الادا تھے، جو معاشی حالات کے باعث یہ قرض ادا کرنے سے قاصر تھا، آج اس نے مبینہ طور پر پھانسی لگا کر اپنی زندگی ختم کر لی۔

    ظریف نگر تھانہ کے ایس ایچ او کے مطابق کسان پیر کے روز اپنے گھر سے نکلا تھا اور پھر بعد میں اس کی لاش گاؤں کے باہر ایک درخت سے لٹکی برآمد ہوئی، مبینہ طور پر خودکشی کے لئے اسن نے بیلوں کو باندھنے والی رسی کا استعمال کیا جبکہ حال ہی میں اس نے اپنی بیوی کے علاج اور اپنے قرض کے حصے کی ادائیگی کرنے کے لیے اپنے بیل فروخت کر دیئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: بھارتی کسان کی خودکشی، بی جے پی کو ووٹ نہ دینے کی وصیت

    ایس ایچ او نے پرتاپ کی فیملی کے حوالے سے بتایا کہ وہ بقایہ قرض کے سبب پریشان تھا اور اسے کھیتی میں نقصان ہوا تھا اور اسے اپنی زندگی پٹری پر لوٹنے کی کوئی امید دکھائی نہیں دے رہی تھی۔

    مبینہ خود کشی کے بعد پرتاب سنگھ کے اہل خانہ نے کسی بھی قسم کی قانونی کارروائی سے انکار کردیا ہے جبکہ ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش کو ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    ایک محتاط اندازے کے مطابق سال دوہزار بارہ سے لیکر اب تک چھ ہزار سے زائد کسان اپنی زندگیوں کا خاتمہ کرچکے ہیں، بھارتی کسانوں کی خودکشی کی اہم وجہ حکومتی قرض اور اس سے متعلقہ پالیسی قرار دی جارہی ہے۔

  • اتر پردیش : مساجد اور دیگر مذہبی مقامات  پر لاؤڈ اسپیکرز پر پابندی

    اتر پردیش : مساجد اور دیگر مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکرز پر پابندی

    اتر پردیش : بھارتی ریاست اتر پردیش میں آواز کی آلودگی ختم کرنے کے بہانے سے مساجد، مندروں اور گرجا گھروں پر لاؤڈ اسپیکر پر پابندی لگا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ہندو انتہا پسند رہنما کو اذان کی آواز بھی چبھنے لگی، اتر پردیش کے وزیراعلی یوگی اننتھ کا مسلمانوں کیخلاف ایک اور اقدام سامنے آیا، مساجد سمیت دیگر مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی لگادی۔

    یوگی کی حکومت نے حکم دیا ہے کہ مذہبی مقامات پر اجازت کے بغیر لگائے گئے لاؤڈاسپیکر ہٹائے جائیں گے۔

    ریاستی حکومت نے عدالت کے حکم کا حوالہ دیتے ہوئے سبھی ضلع انتظامیہ کا اس بابت خط لکھا ہے، خط میں کہا گیا ہے کہ سبھی مذہبی مقامات کو لاوڈ اسپیکر کیلئے 15 جنوری تک اجازت لینی ہوگی، اس کے بعد اجازت کے بغیر پائے جانے والے لاؤڈ اسپیکروں کو ہٹا دیا جائے گا۔

    حکم کے مطابق ضلع انتظامیہ کو 20 جنوری تک اس سلسلہ میں رپورٹ داخل کرنی ہوگی، رپورٹ داخل نہ کرانے کی صورت میں انہیں صوتی آلودگی  رولز 2000 کے تحت کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    اس اقدام کی توجیہہ صوتی آلودگی کو ختم کرنا بتایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں : وزیر اعلیٰ یوگی کا عید میلاد النبیﷺ اور جمعتہ الوداع سمیت15 چھٹیاں ختم کرنے کا اعلان


    خیال رہے کہ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنو بینچ نے 20دسمبر کو مذہبی مقامات پر لاؤڈ اسپیکروں پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا تھا اور سرکاری افسروں کو پھٹکار لگائی تھی۔ عدالت نے اس معاملہ میں متعلقہ افسروں کو الگ الگ حلف نامہ داخل کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

    عدالت نے ریاستی حکومت کو حکم دیا تھا کہ ایسے تمام مذہبی یا عوامی مقامات کی نشاندہی کی جائے جہاں بغیر اجازت لاؤڈ اسپیکرز لگائے گئے ہیں۔

    اس سے قبل گژشتہ سال بھارتی ریاست اترپردیش میں بی جے پی حکومت نے جمعۃ الوداع اور عید میلادالنبی سمیت پندرہ عام تعطیلات کو ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔