Tag: youm e siyah

  • اپوزیشن کا یوم سیاہ کا ڈرامہ بری طرح فلاپ ہوا، قوم وزیراعظم کے ساتھ ہے، شوکت یوسفزئی

    اپوزیشن کا یوم سیاہ کا ڈرامہ بری طرح فلاپ ہوا، قوم وزیراعظم کے ساتھ ہے، شوکت یوسفزئی

    مردان : وزیراطلاعات خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن کا یوم سیاہ کا ڈرامہ بری طرح فلاپ ہوا، قوم وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ہے ان کو منہ کی کھانی پڑے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں اپنے بیانیے پر عوام کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی۔

    اپوزیشن کا یوم سیاہ کا ڈرامہ بری طرح فلاپ ہوا، یوم سیاہ کے نام پر پشاور میں چند ہزار لوگ جمع نہ کرپانے والی اپوزیشن جماعتیں ملک میں انتشار چاہتی ہیں۔

    اپوزیشن صرف کسی بھی طرح اپنا لیڈروں کو جیل سے باہر نکالنے کے چکر میں ہے، شوکت یوسفزئی کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن پشاور کی طرح جلسی کرنا چاہے تو ہم کنٹینر دینے کو تیار ہیں، پوری قوم عمران خان کے ساتھ ہے آئندہ بھی اپوزیشن جماعتوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔

    مزید پڑھیں: عوام نے اپوزیشن کی احتجاج کی کال مسترد کر دی: وزیر اطلاعات پنجاب

    واضح رہے کہ گزشتہ روز25 جولائی کو عام انتخابات کے ایک سال مکمل ہونے پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے ملک بھر میں حکومت مخالف احتجاجی ریلیوں اور جلسوں کا انعقاد کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ احتجاجی جلسوں اور ریلیوں میں عوام کی قابل ذکر تعداد شریک نہ ہوسکی، فوام کی عدم شرکت کے باعث اپوزیشن کو بھی خفت کا سامنا کرنا پڑا۔

  • بھارت کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کرے، وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف

    بھارت کشمیر میں اپنی شکست تسلیم کرے، وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف

    لاہور : وزیر اعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پامال کرنے کی ایک تاریخ موجود ہے، کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی اقوام متحدہ کا موضوع کیوں نہیں ہے؟۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی مظالم پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں منائے جانے والے یوم سیاہ کے موقع پر وزیر اعظم محمد نوازشریف نے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’پاکستان اور کشمیر کا رشتہ دیرینہ اور ہمہ گیر ہے، کشمیر کو کسی بھی طرح بھارت کا داخلی مسئلہ قرار نہیں دیا جاسکتا‘‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ’’بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ افراد کا قتل عام کر کے انسانیت مضطرب کردی۔ پاکستان مظلوم کشمیریوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا‘‘. وزیر اعظم نے بھارت کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر عوام ارادہ کرلیں تو ہتھیار کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا، بھارت مظلوموں کی آواز تو دبا سکتا ہے مگر ذہنوں پر تالے نہیں لگا سکتا‘‘،  پاکستانی حکومت اور عوام کسی کو بھی انسانیت کے مسلمہ اصول پامال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے‘‘۔

    میاں محمد نوازشریف نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ ’’کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے، پاکستان آزمائش کی ہرگھڑی میں کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور اُن کے حق خودارادیت کے لیے دنیا بھر میں آواز بلند کرتا رہے گا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں : کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج پاکستانی یومِ سیاہ منارہے ہیں

     وزیر اعظم پاکستان نے مزید کہا کہ ’’اقوام متحدہ نے مسئلہ کشمیر میں پاکستان کو فریق مانا ہے، عالمی دنیا اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے لیے اپنا کرکردار ادا کریں‘‘۔

    میاں نوازشریف نے بھارت کو یاد دلایا کہ ’’اقوام متحدہ نے کشمیر کو متنازع علاقہ قرار دیا ہے اور بھارت نے دنیا سے وعدہ کیا تھا کہ وہ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دے گا، مگر آج ایک سازش کے تحت کشمیر کو بھارت کا داخلی مسئلہ قرار دیا جارہا ہے جو انتہائی مضحکہ خیز ہے ‘‘۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر:  کرفیو شہداء کی تعداد47ہوگئی

    محمد نوازشریف نے کہا کہ ’’بھارت سمجھ لے کہ کشمیر میں اٹھنے والی آزادی کی آواز کو کسی صورت دبایا نہیں جاسکتا، بھارت کے پاس اب ایک ہی راستہ ہے کہ وہ اب اپنی شکست تسلیم کرے اور کشمیریوں کو اُن کا حق دے‘‘۔

    وزیر اعظم نے پوری دنیا میں بسنے والے پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ آج بھارتی مظالم کے خلاف یوم سیاہ منائیں جبکہ پاکستان میں موجود تمام سرکاری اہلکار بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھیں تاکہ دنیا کو واضح پیغام دیا جاسکے‘‘۔

  • کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج پاکستانی یومِ سیاہ منارہے ہیں

    کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج پاکستانی یومِ سیاہ منارہے ہیں

    اسلام آباد: کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج پاکستانی یوم سیاہ منارہے ہیں، یوم سیاہ پر دُنیا کو کشمیریوں سے یکجہتی کا پیغام دیا جائے گا۔

    KASHMIR POST 2

    کشمیر پر انہتر برس سے قابض بھارت نے پچھلے کچھ دنوں سے وادی میں ظلم کی نئی داستان رقم کی ہے، کمانڈر بُرہان وانی کی شہادت پراٹھنے والی آوازوں کو گولیوں کی گونج میں دبانے کی کوشش کی گئی، بھارت کی وحشیانہ کارروائیوں میں پچاس کے قریب کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔

    ملک بھر میں بھارتی مظالم کے خلاف آج یوم سیاہ منایا جائے گا، پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ بھارت کشمیر میں سلامتی کونسل کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزی کرتا آرہا ہے، بھارتی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں سے مقبوضہ وادی لہو لہو ہے ۔

    پاکستانی آج اس عہد کے ساتھ یوم سیاہ منائیں گے کہ ان کے دل روز اول کی طرح آج بھی کشمیریوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر میں کرفیوکا11واں روز، شہداء کی تعداد47ہوگئی

    یوم سیاہ پر ملک بھر میں کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے مختلف تقاریب منعقد ہونگیں جبکہ بھارت کے ظلم و جبر کے خلاف ریلیاں بھی نکالی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں مسلسل تیرھویں روز بھی کرفیو نافذ ہے اور بھارتی فورسز کی جانب سے نہتے کشمیریوں کے خون سے ہولی کھیلنے کاعمل بھی جاری ہے۔

  • دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منارہے ہیں

    دنیا بھر میں کشمیری آج یوم الحاق پاکستان منارہے ہیں

    کراچی: آج مقبوضہ کشمیرکے عوام یوم الحاق پاکستان منائیں گے۔انیس جولائی انیس سو سینتالیس کو کشمیریوں نے نظریاتی طور پر پاکستان سے رشتہ جوڑ لیا تھا، جسے بھارتی تسلط نے کچلنے کی کوشش کی لیکن انہتر سال بعد بھی وہ اس مضبوط ڈوری کو توڑ نہ سکا۔

    انیس جولائی انیس سو سینتالیس پاکستان کے قیام سے ایک ماہ پہلے کشمیریوں نے پاکستان سے الحاق کا فیصلہ کیا تھا جس پر وہ انہتر سال بعد بھی قائم ہیں کشمیر پر بھارتی قبضے کو انہتر سال گزر گئے ۔

    بھارت نے نصف صدی میں نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے لاکھوں کشمیری آزادی کا نعرہ لگاتے جام شہادت نوش کر گئے۔لیکن آج بھی کشمیری عوام ہر سال کی طرح یوم الحاق پاکستان منارہی ہے، قیام پاکستان کے بعد بھارت نے کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم کردیا ۔

    مقبوضہ وادی میں آج بھی بھارتی جبر روز اول کی طرح جاری ہے۔ بھارت نے کشمیریوں کے نعرہ آزادی بارود کی گونج میں دبانے کی کوشش کی لیکن جذبہ آزادی سے سرشار کشمیریوں کا آج بھی یہی نعرہ ہے کہ کشمیر بنے گا پاکستان ۔

    کشمیری ہر احتجاج میں پاکستانی پرچم لہرا دُنیا بھر کو ثبوت پیش کرتے ہیں کہ کشمیر کل بھی پاکستان تھا ۔ آج بھی ہے اور رہے گا۔

  • مقبوضہ کشمیر : یوم الحاق پر یوم سیاہ، وفاقی حکومت کی عجیب منطق

    مقبوضہ کشمیر : یوم الحاق پر یوم سیاہ، وفاقی حکومت کی عجیب منطق

    کراچی : مقبوضہ کشمیر میں یوم الحاق پر یوم سیاہ منایا جائے گا حکومت نے عجیب منطق پیش کردی۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے عوام 19 جولائی کو پاکستان سے یوم الحاق مناتےہیں، جبکہ حکومت نے موجودہ صورت حال پر 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    Govt’s odd logic on observing Yom-e-Siyah… by arynews
    ماہرین نے سوالات اٹھا دیئے کہ کشمیری عوام یوم سیاہ منائیں یا یوم الحاق؟؟ وفاقی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب پاکستانی عوام انیس جولائی کو یوم سیاہ منائیں گے۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مظالم کی انتہا کردی ہے۔ بھارت نے کشمیر میں ظلم و بربریت کی بد ترین مثالیں قائم کردی ہیں۔

    36 کشمیریوں کو شہید کرنے کے بعد حریت رہنماؤن کو نظر بند کردیا گیا ہے۔ ان کو نماز جمعہ پڑھنے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ وادی میں موبائل فون اور انٹر نیٹ کی سہولت بھی ختم کردی گئی ہے۔

    میر واعظ عمر فاروق نے مقبوضہ کشمیر کی پولیس سے اپیل کی ہے کہ وہ غصے میں آئے نوجوانوں پر گولیاں نہ برسائے لیکن اس کے باوجود پولیس کی بربریت میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ اجلاس میں 19 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ

    معروف تجزیہ نگار ارشد شریف کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے آج ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم جو خود کو کشمیری کہتے ہیں ان کے مشیروں میں بڑی تعداد کشمیریوں کی ہے۔ ان کو یہ نہیں معلوم تھا کہ 19 جولائی 1947 کو سردار محمد ابراہیم خان نے یہ قرارداد پیش کی تھی۔ اور اس دن کو یوم الحاق کے طور پر منایا جاتا ہے۔

    وفاقی کابینہ کے فیصلے کے بعد کوئی ایسا شخص موجود نہیں تھا جو یہ بتاتا کہ انیس جولائی کو یہ دن منایا جاتا ہے، دفتر خارجہ بھی خاموش رہا، طارق فاطمی اور سرتاج عزیز اور دیگر وزراء نے اس بات کی نشاندہی نہیں کی۔

     

  • وزیراعظم آزاد کشمیر نے کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا

    وزیراعظم آزاد کشمیر نے کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا

    کوٹلی : وفاقی وزراء کی مداخلت کیخلاف وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کل یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کوٹلی میں گزشتہ روز ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے تصادم میں ایک شخص جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے تھے۔ جس کے بعد آج وہاں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی ہے۔

    وزیر اعظم آزاد کشمیر چو ہدری عبد المجید نے کل آزاد کشمیر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا ہے، یوم سیاہ وفاقی وزرا کی آزاد کشمیر میں بے جا مداخلت پر منا یا جا ئے گا۔

    کوٹلی میں گزشتہ روز ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں میں تصادم اور پی پی کے ایک کارکن کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کے بعد وہاں دفعہ144 نافذ کردی گئی ہے۔

    دفعہ 144 کے تحت علاقے میں جلسے اور جلوسوں پرپابندی ہوگی۔ کوٹلی میں اس واقعےکیخلاف بازار، مارکیٹیں اور دکانیں بند ہیں اور علاقے میں فوج اور پولیس تعینات ہیں۔

    ذرائع کے مطابق کوٹلی میں اس افسوسناک واقعے کے بعد بعض وفاقی وزراء نے مداخلت کی تھی جس کا وزیراعظم ازاد کشمیر نے نوٹس لیا تھا۔

  • سانحہ 12مئی کے 8سال مکمل، پاکستان بارکونسل کا آج یومِ سیاہ

    سانحہ 12مئی کے 8سال مکمل، پاکستان بارکونسل کا آج یومِ سیاہ

    کراچی: سانحہ بارہ مئی کی یاد میں ملک بھر میں وکلاء تنظیموں کی جانب سے یومِ سیاہ منایا جا رہا ہے، وکلا آج احتجاجی جنرل باڈی اجلاس کریں گے اور سندھ میں آج وکلا عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے۔

    سابق چیف جسٹس جسٹس افتخار چوہدری کے انکار نے ملک میں آمریت کے خلاف تحریک کی داغ بیل ڈالی، چیف جسٹس نے کسی بھی سیاسی رہنما کیطرح شہر شہر دورے کئے لیکن کراچی کا دورہ خون ریز ثابت ہوا۔

    روشنیوں کا شہر دن بھر سلگتا رہا، گاڑیاں جلتی رہیں اور زمین انسانی خون سے نم ہوتی گئی لیکن مدد کے لئے کوئی مسیحا نہیں آیا۔

    سانحہ بارہ مئی میں معصوم سیاسی کارکنوں اور وکلاء کے قتل عام کو ہوئے آٹھ سال بیت گئے مگر کوئی کوئی دہشت گرد یا قاتل تاحال سزا وار نہیں ٹھرا ہے۔

    وکلا رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سانحہ بارہ مئی پاکستان کی تاریخ میں آمریت کے خلاف جدو جہد کرنے والوں کی لازوال قربانیوں کی اعلی مثال ہے۔

    سانحہ بارہ مئی2007 ملکی تاریخ کا وہ سیاہ ترین دن ہے، جس نے سیاسی جماعتوں کی عدم برداشت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قلعی کو کھول کر رکھ دیا۔

    واضح  رہے کہ آج سے  آٹھ سال قبل کراچی میں شدید فسادات ہوئے، جن میں چند گھنٹوں کے دوران 50 سے ذیادہ شہری ہلاک اور 150 کے قریب زخمی ہوئے۔

    اس خون ریزی کا آغاز اس وقت ہوا جب اس وقت کے معطل شدہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سندھ ہائی کورٹ بار سے خطاب کرنے کے لئے کراچی پہنچے، جہاں انہیں اس وقت کی حکومت نے ہوائی اڈے سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی۔

  • بھارتی قبضہ، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

    بھارتی قبضہ، دنیا بھر میں کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں

    مقبوضہ کشمیر: بھارتی تسلط کے خلاف کشمیری عوام آج دنیا بھر میں یوم سیاہ منارہے ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے قبضے کے خلاف آج دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری یوم سیاہ منا رہے ہیں، کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ کے موقعے پر مکمل ہڑتال کی جائے گی۔.

    ستائیس اکتوبر 1947 کو  بھارت نے ریاست جموں و کشمیر میں فوجیں اتار کر ریاست کے ایک حصے پر ناجائز قبضہ کیا، جس کے خلاف لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پوری دنیا میں بسنے والے  کشمیری آج  یوم سیاہ منا رہے ہیں۔

    اس دن بھارت نے اپنی افواج کشمیر میں داخل کی اور کشمیریوں کا حق آزادی چھین لیا۔

    ستائیس اکتوبر انیس سو سینتالیس میں بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف وزری کرتے ہوئے کشمیریوں کی مرضی کے خلاف اپنی فوج سری نگر ائیر پورٹ پر اتاری اور کشمیر پر قابض ہوگیا۔ بھارتی سرکار نے کہا کہ فوج کو ڈوگرا مہاراج ہری سنگھ کے مطالبے پر بھیجا گیا ہے اور حالات معمول پر آتے ہی فوج واپس چلی جائے گی تاہم کئی دہائیاں گزر گئیں فوجیوں کو حق خود ارادیت نہ ملا، بھارت کی جانب سے ظلم و تشدد ابھی تک جاری ہے۔

    بھارت نے آئے روز کی سرحدی خلاف ورزیوں کے ذریعے پاکستان کے خلاف غیر اعلانیہ جنگ بھی شروع کر رکھی ہے جبکہ وہ عالمی برادری میں بھی پاکستان کو تنہا کرنے کی سازشوں میں مصروف ہے اس صورتحال میں ہمارے پاس یہی چارہ رہ گیا ہے کہ بھارتی جارحیت کے توڑ کیلئے اپنے دفاع کو ہر لحاظ سے مضبوط کیا جائے اور عالمی سطح پر کشمیری عوام کے کاز کے حق میں بھرپور آواز اٹھائی جائے۔

    کشمیر بلاشبہ پاکستان کی شہ رگ ہے، جس کے بغیر پاکستان کا وجود مکمل نہیں ہوتا بلکہ اس کی سالمیت کو بھی مسلسل خطرہ لاحق ہے۔

    یہی وہ واحد تنازعہ ہے، جس پر پاکستان اور بھارت کے مابین تقسیمِ ہند کے وقت سے ہی کشیدگی جاری ہے جبکہ بھارت پاکستان پر دو جنگیں بھی مسلط کر چکا ہے، سقوطِ ڈھاکہ کی شکل میں اس کا ایک بازو بھی کاٹ چکا ہے اور باقی ماندہ پاکستان کی سالمیت کے بھی درپے ہے۔

    بھارت کی جانب سے گذشتہ کم و بیش ایک سال سے جاری کنٹرول لائن کی خلاف ورزیوں اور پاکستان کی سرحدی چوکیوں پر بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ رکنے میں نہیں آیا۔

    کشمیری رہنماؤں نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہٹ دھرمی ترک کر کے مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل کے لئے آگے آئے ، اگر نئی دہلی مسئلہ کشمیر پر بات چیت کرنا چاہتا ہے تو پہلے جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی بند کرے ۔