Tag: youm e takbeer

  • یوم تکبیر کے موقع پر صدر مملکت اور وزیر اعظم کا پیغام

    یوم تکبیر کے موقع پر صدر مملکت اور وزیر اعظم کا پیغام

    صدر آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے یوم تکبیر کے موقع پر ملک کی خود مختاری اور علاقائی سا لمیت کے تحفظ کا عزم دہرایا ہے۔

    صدر مملکت نے یوم تکبیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام ایک قابل اعتماد اورکم از کم دفاعی صلاحیت پر مبنی ہے جو امن کا ضامن ہے جس کا مقصد اس امر کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی ہماری خودمختاری اور قومی سلامتی کو نقصان نہ پہنچا سکے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان تنازعات کا خواہاں نہیں ہے اور پرامن بقائے باہمی اور بین الاقوامی قانون کے احترام کے اصولوں پر کاربند ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان نے حالیہ بلا اشتعال بھارتی جارحیت کے سامنے بھرپور تحمل اور امن کے عزم کا مظاہرہ کیا۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کے ایٹمی سفر کو سراہا اور ملک کو معاشی طاقت میں تبدیل کرنے کیلئے اتحاد اور پختہ عزم کی تجدید کی ضرورت پر زور دیا۔

    وزیراعظم نے اس سال یوم تکبیر کو پاکستان کی اس حالیہ کامیابی کے ساتھ منسلک قرار دیا جس میں پاکستان نے بھارت کی طرف سے مسلط کی گئی بلاجواز جنگ کے خلاف کامیابی کے ساتھ اپنا دفاع کیا۔

    انہوں نے قوم پر زور دیا کہ وہ یوم تکبیر کے ملکی دفاع کے جذبے کو معاشی ترقی کے سفر میں بھی برقرار رکھیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان کو دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی واحد ایٹمی قوت بنے 27 برس بیت گئے، آج سے 27سال پہلے آج ہی کے دن وطن عزیز نے اسلامی دنیا میں ایک نئی تاریخ رقم کی تھی جسے یوم تکبیر کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    پاکستان نے بھارتی ایٹمی دھماکوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اپنی جوہری طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا۔

    بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 28 مئی 1998 کو پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں یکے بعد دیگرے پانچ ایٹمی دھماکے کرکے جوہری قوت ہونے کا تاریخی اعلان کیا۔

    ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اسی دن کو ”یوم تکبیر”کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

    پاکستان نے ایٹمی صلاحیت حاصل کرنے کے بعد ایسے کئی میزائل بھی بنائے اور کامیاب تجربات کیے جو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    پاکستان اور ہندوستان نے پہلی مرتبہ1998 میں 3، 3ہفتوں کے وقفے سے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کیے تھے۔ ڈاکٹرعبدالقدیر خان کے مطابق پاکستان کے جوہری سائنسدانوں نے سنہ 1984 میں جوہری بم تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی تھی۔

    یوم تکبیر پاکستان کی دفاعی تاریخ کا سنہرا دن ہے، چیئرمین سینیٹ

    مئی 1998 میں جب ہندوستان نے جوہری تجربات کیے تو پاکستان کے لیے کوئی چارہ کار نہیں رہا کہ وہ بھی جوہری تجربات کرے اور یوں پاکستان بھی جوہری طاقتوں کی صف میں شامل ہوگیا۔

  • یوم تکبیر پاکستان کی دفاعی تاریخ کا سنہرا دن ہے، چیئرمین سینیٹ

    یوم تکبیر پاکستان کی دفاعی تاریخ کا سنہرا دن ہے، چیئرمین سینیٹ

    چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا یوم تکبیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہنا ہے کہ یوم تکبیر قوم کے عزم، استقلال اور دفاع وطن کے ناقابلِ تسخیر جذبے کا مظہر ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ یہ وہ دن ہے جب پاکستان نے اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے جرات مندانہ فیصلہ کیا۔

    اُنہوں نے کہا کہ پاکستان ایٹمی قوت بن کر امتِ مسلمہ کا پہلا ایٹمی ملک بن گیا، 28 مئی 1998 پاکستان کی دفاعی تاریخ کا سنہرا دن ہے۔

    یہ دن ہمیں اُن عظیم رہنماؤں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کی بنیاد رکھی، اس تاریخی سفرکا آغاز بانی ایٹمی پروگرام شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یومِ تکبیرہمیں یاد دلاتا ہے کہ جب قوم متحد ہو تو وہ ہر چیلنج کا مقابلہ کر سکتی ہے، پاکستان کا ایٹمی پروگرام ایک دفاعی صلاحیت ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کو دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی واحد ایٹمی قوت بنے 27 برس بیت گئے، آج سے 27سال پہلے آج ہی کے دن وطن عزیز نے اسلامی دنیا میں ایک نئی تاریخ رقم کی تھی جسے یوم تکبیر کے نام سے جانا جاتا ہے۔

    پاکستان نے بھارتی ایٹمی دھماکوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اپنی جوہری طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا۔

    بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 28 مئی 1998 کو پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں یکے بعد دیگرے پانچ ایٹمی دھماکے کرکے جوہری قوت ہونے کا تاریخی اعلان کیا۔

    ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اسی دن کو ”یوم تکبیر”کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

    پاکستان نے ایٹمی صلاحیت حاصل کرنے کے بعد ایسے کئی میزائل بھی بنائے اور کامیاب تجربات کیے جو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    پاکستان کا فتح راکٹ سسٹم دشمن کیلئے تباہی کا پیغام

    پاکستان اور ہندوستان نے پہلی مرتبہ1998 میں 3، 3ہفتوں کے وقفے سے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کیے تھے۔ ڈاکٹرعبدالقدیر خان کے مطابق پاکستان کے جوہری سائنسدانوں نے سنہ 1984 میں جوہری بم تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی تھی۔

    مئی 1998 میں جب ہندوستان نے جوہری تجربات کیے تو پاکستان کے لیے کوئی چارہ کار نہیں رہا کہ وہ بھی جوہری تجربات کرے اور یوں پاکستان بھی جوہری طاقتوں کی صف میں شامل ہوگیا۔

  • پاکستان کا فتح راکٹ سسٹم دشمن کیلئے تباہی کا پیغام

    پاکستان کا فتح راکٹ سسٹم دشمن کیلئے تباہی کا پیغام

    پاکستان کا فتح راکٹ سسٹم دشمن کیلئے تباہی کا پیغام ہے، اللہ کی مدد سے معرکہ بنیان مَّرْصُوْص میں افواج پاکستان نے دشمن کو منہ توڑجواب دیا۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق پاک فضائیہ نے 3 بھارتی جدید رافیل لڑاکا طیاروں سمیت 6 طیارے تباہ کیے، پاک فضائیہ کیساتھ ساتھ پاک فوج کے فتح راکٹ سسٹم نے بھی دشمن کوکاری ضرب لگائی۔

    فتح راکٹ سسٹم پاکستان کی طاقت، دشمن کادفاعی نظام بے اثر کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، فتح راکٹ سسٹم پاکستان کا مقامی طور پر تیار کردہ ویپن سسٹم ہے۔

    فتح راکٹ سسٹم 140سے 700 کلومیٹرکی دوری تک اہداف کوتباہ کرنیکی صلاحیت رکھتا ہے، گائیڈڈ ملٹی لانچ راکٹ سسٹم پاکستان میں تیارکردہ جدید ٹیکنالوجی سے لیس راکٹ سسٹم ہیں۔

    سیکیورٹی ذرائع کے مطابق فتح ون بیک وقت 8 راکٹس کی مدد سے 8 مختلف اہداف کو نشانہ بناتا ہے، فتح ٹو سسٹم جدید ترین ایویونکس، نیوی گیشن اور منفرد پروازکی رفتار اور ٹریجکٹری سے لیس ہے۔ فتح تھری سسٹم کی رینج 450 کلو میٹر تک ہے، فتح فور سسٹم کی رینج 700 کلو میٹر تک ہے۔

    قبل ازیں وطن عزیز کے27ویں یوم تکبیرکے موقع پر مسلح افواج اور سربراہان نے خصوصی پیغام جاری کیا ہے کہ جس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اورسروسزچیفس کی عوام کو دلی مبارکباد دی ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ یوم تکبیر اس اہم موقع کی یاد ہے جب 1998 میں پاکستان ایک جوہری طاقت کے طور پر دنیا کے نقشے پر ابھرا، پاکستان نے جنوبی ایشیا میں اسٹریٹیجک توازن کو بحال کرتے ہوئے دفاع کے حق کا اظہار کیا۔

    یہ تاریخی کامیابی قوم کے غیر متزلزل عزم، اتحاد اور امن بقائے باہمی کی غیر متزلزل جستجو کی مظہر ہے، پاکستان کی اسٹریٹیجک صلاحیت عوام کی مشترکہ امنگوں کی عکاس، قومی امانت ہے۔

    27واں یوم تکبیر آج ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے

    آئی ایس پی آر کے مطابق یوم تکبیر قیادت کی دور اندیشی، سائنسدانوں اور انجینئروں کی محنت کو خراج تحسین ہے، یوم تکبیر ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے والے تمام لوگوں کی خدمات کو خراج تحسین ہے۔

  • یوم تکبیر پر صدر مملکت عارف علوی کا قوم کے نام پیغام

    یوم تکبیر پر صدر مملکت عارف علوی کا قوم کے نام پیغام

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یوم تکبیر کے موقع پر پاکستانی قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی دھماکے طاقت کے توازن کیلئے ضروری تھے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی کا یوم تکبیر کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہا کہ بھارت کے دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے آج کے دن ایٹمی دھماکے کئے، یہ دھماکے خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کیلئے ناگزیر تھے۔

    انہوں نے کہا کہ جوہری صلاحیت کا حصول واقعی ایک قابل ذکر کارنامہ تھا، سائنسدانوں، انجینئرز، سیاسی و عسکری قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    پاکستانی سائنس دانوں نے مختصر عرصے میں پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا۔ قوم ان تمام لوگوں کی ممنون ہے جنہوں نے پاکستان کو پہلی اسلامی ایٹمی قوت بنایا۔

    انہوں نے کیا کہ اپنے لوگوں کی فکری ترقی میں سرمایہ کاری،سائبر سیکیورٹی مضبوط بنا کر پاکستان کو محفوظ ملک بنانے کا عہد کریں۔

    صدرمملکت نے مزید کہا کہ امید ہے کہ اپنی اجتماعی کوششوں سے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

  • 28مئی : پاکستان میں آج یوم تکبیر ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    28مئی : پاکستان میں آج یوم تکبیر ملی جوش و جذبے سے منایا جارہا ہے

    آج سے 24سال پہلے آج ہی کے دن وطن عزیز نے اسلامی دنیا میں ایک نئی تاریخ رقم کی تھی، پاکستان نے بھارتی ایٹمی دھماکوں کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے اپنی جوہری طاقت کا بھرپور مظاہرہ کیا تھا۔

    28مئی 1998 کو پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں دھماکوں کے ذریعے بھارت کے ایٹمیدھماکوں کا جواب دیا تھا۔

    ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا اور اسی دن کو "یوم تکبیر” کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔

    پاکستان نے ایٹمی صلاحیت حاصل کرنے کے بعد ایسے کئی میزائل بھی بنائے اور کامیاب تجربات کیے جو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

    پاکستان اور ہندوستان نے پہلی مرتبہ1998 میں3، 3ہفتوں کے وقفے سے ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کیے تھے۔ ڈاکٹرعبدالقدیر خان کے مطابق پاکستان کے جوہری سائنسدانوں نے سنہ 1984 میں جوہری بم تیار کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی تھی۔

    مئی 1998 میں جب ہندوستان نے جوہری تجربات کیے تو پاکستان کے لیے کوئی چارہ کار نہیں رہا کہ وہ بھی جوہری تجربات کرے اور یوں پاکستان بھی جوہری طاقتوں کی صف میں شامل ہوگیا۔

  • یومِ تکبیر : پاک فوج کا مملکت خداداد کو جوہری طاقت بنانے والوں کو سلام پیش

    یومِ تکبیر : پاک فوج کا مملکت خداداد کو جوہری طاقت بنانے والوں کو سلام پیش

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے مملکت خداداد کو جوہری طاقت بنانے والوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا پاکستان نے 23 سال قبل خطے میں طاقت کاتوازن بحال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے یوم تکبیرکےموقع سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا پاکستان نے 23 سال قبل خطےمیں طاقت کاتوازن بحال کرتے ہوئے جوہری طاقت کا مظاہرہ کیاتھا، مسلح افواج اور قوم اس خواب کو حقیقت بنانے والوں کوسلام پیش کرتی ہے۔

    یاد رہے28 مئی انیس سو اٹھانوے قومی تاریخ کا ایک عظیم دن ہے، آج سے تئیس برس پہلے پاکستان دنیا کی ذمہ دار جوہری قوت کے طور پر سامنے آیا۔

    بائیس برس قبل ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا، ایٹمی دھماکے اس لیے کیے گئے کہ گیارہ مئی انیس سو اٹھانوے کو پوکھران میں تین بم دھماکے کرکے بھارت نے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

    بھارتی قیادت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے بعد پاکستان کو خطرناک دھمکیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوا، ایک طرف بھارت دھمکیوں اور اسرائیل کی مدد سے پاکستان کی ایٹمی تجربہ گاہوں پرحملے کی تیاری کررہا تھاتو دوسری جانب مغربی ممالک پابندیوں کی دھمکی دے کرپاکستان کو ایٹمی تجربے سے بازرکھنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

    اُس وقت کے امریکی صدربل کلنٹن نے بھی پانچ بار فون کرکے اس وقت کے وزیراعظم کو ایٹمی دھماکہ نہ کرنے کا مشورہ دیا جبکہ اس کے بدلے کروڑوں ڈالر امداد کی پیشکش بھی کی گئی۔ تاہم عالمی دباؤ کے باوجود حکومت نے اٹھائیس مئی کے دن پانچ ایٹمی دھماکے کرنے کا حکم دے دیا اور چاغی کے پہاڑوں پر نعرہ تکبیر کی گونج میں ایٹمی تجربات کردیئے۔

  • یوم تکبیر: پاکستان کو ناقابل تسخیر بنے 23 سال مکمل

    یوم تکبیر: پاکستان کو ناقابل تسخیر بنے 23 سال مکمل

    اٹھائیس مئی انیس سو اٹھانوے قومی تاریخ کا ایک عظیم دن ہے، آج سے تئیس برس پہلے پاکستان دنیا کی ذمہ دار جوہری قوت کےطورپر سامنے آیا۔

    بائیس برس قبل ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ ایٹمی دھماکے اس لیے کیے گئے کہ گیارہ مئی انیس سو اٹھانوے کو پوکھران میں تین بم دھماکے کرکے بھارت نے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

    بھارتی قیادت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے بعد پاکستان کو خطرناک دھمکیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوا، ایک طرف بھارت دھمکیوں اور اسرائیل کی مدد سے پاکستان کی ایٹمی تجربہ گاہوں پرحملے کی تیاری کررہا تھاتو دوسری جانب مغربی ممالک پابندیوں کی دھمکی دے کرپاکستان کو ایٹمی تجربے سے بازرکھنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔اُس وقت کے امریکی صدربل کلنٹن نے بھی پانچ بار فون کرکے اس وقت کے وزیراعظم کو ایٹمی دھماکہ نہ کرنے کا مشورہ دیا جبکہ اس کے بدلے کروڑوں ڈالر امداد کی پیشکش بھی کی گئی۔ تاہم عالمی دباؤ کے باوجود حکومت نے اٹھائیس مئی کے دن پانچ ایٹمی دھماکے کرنے کا حکم دے دیا اور چاغی کے پہاڑوں پر نعرہ تکبیر کی گونج میں ایٹمی تجربات کردیئے۔

    پسِ منظر

    پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خالق ڈاکٹرعبدالقدیر نے 1974 میں وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کو خط لکھ کرایٹمی پروگرام کے لیے کام کرنے کی پیشکش اور اسی سال کہوٹہ لیبارٹریز میں یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع کردیا گیا۔ پاکستانی سائنسدانوں نے انتہائی مشکل حالات کے باوجود ایٹمی پروگرام کو جاری رکھا اورملک کو جدید ترین ایٹمی صلاحیت رکھنے والے ممالک میں شامل کیا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان اس وقت ایک سو سے زائد ایٹمی وارہیڈز رکھتا ہے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام شدید عالمی دباؤ کے باوجود تیزی سے جاری ہے اور پاکستان ہرسال اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے میں دس نئے ایٹم بموں کا اضافہ کرلیتا ہے۔بھارت امریکہ ایٹمی معاہدے کے بعد پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ ایسا ہی معاہدہ کیا گیا ہے، ملک میں چین کے تعاون سے ایٹمی بجلی گھربھی بنائے جا رہے ہیں جبکہ خوشاب کے قریب پلوٹینیم تیارکرنیوالے دو نئے ایٹمی ری ایکٹرزبھی مکمل ہو چکے ہیں۔ خوشاب میں ہی ایک اور ایٹمی پلانٹ کی تعمیر بھی جاری ہے جن سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی ملکی صلاحیت میں مزید اضافہ ہونا یقینی ہے۔

    ایک جانب تو یہ ایٹمی بم بھارت جیسے جنگ پسند ملک کے مدمقابل پاکستان کی پر وقار سالمیت کو یقینی بنائے ہوئے ہے لیکن اس مہنگے ترین ہتھیار کی تیاری اور اس کی حفاظت کی وجہ سے پاکستان معاشی ترقی کے وہ اہداف حاصل نہیں کرسکا جو اسے اب تک کرلینے چاہئے تھے بلکہ بعض میدانوں میں تو پاکستان جہاں تھا وہاں سے بھی پیچھے چلا گیا۔

    پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع دن سے ہی عالمی سازشوں اور شدید تنقید کا شکار ہے۔ پاکستانی کی ایٹمی طاقت کئی عالمی طاقتوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصے بعد باقاعدہ مخالفانہ مہم چلائی جاتی ہے۔

    حکومت اورپوری قوم کا فرض ہے کہ ملکی سلامتی کی علامت اس ایٹمی پروگرام کی حفاظت اور ترقی کے لیے ہر ممکن قربانی دینے کے لیے تیاررہیں اور یہی آج کے دن یعنی یومِ تکبیرکا پیغام ہے۔

  • ہماری ایٹمی قوت پاکستان اور اس کےعوام کےتحفظ و سلامتی کی ضامن ہے، شبلی فرار

    ہماری ایٹمی قوت پاکستان اور اس کےعوام کےتحفظ و سلامتی کی ضامن ہے، شبلی فرار

    اسلام آباد : وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ ہماری ایٹمی قوت پاکستان اور اس کےعوام کےتحفظ و سلامتی کی ضامن ہے، مریم نواز پاکستان کو ایٹمی قوت بنانےوالی نسل کی کاوش کو اپنے خاندان سے نہ جوڑیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر یوم تکبیر کے حوالے سے اپنے پیغام میں کہا آج کےدن پاکستان کو اسلامی دنیاکی واحدایٹمی طاقت بننےکااعزازحاصل ہوا، ہماری ایٹمی قوت پاکستان اور اس کےعوام کےتحفظ و سلامتی کی ضامن ہے ، قومی وقار اورسالمیت ہمارےلئےسب سےمقدم ہے۔

    وفاقی وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ مریم نواز پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے والی نسل کی کاوش کواپنےخاندان سےنہ جوڑیں، اپنے کارکنوں کو تنہا چھوڑ کر ہر مرتبہ میدان سے بھاگنے والوں سےقوم آگاہ ہے، جو اپنے بیانیےسےوفانہ کرسکےوہ عوام سےکیاوفا کریں گے؟

    شبلی فراز نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ آپ کی قیادت کی وفامٹی سےنہیں پیسےسےرہی، ان وفاؤں کی تصویریں ایون فیلڈ اوردیگرجائیدادوں کی صورت دنیابھرمیں نظرآتی ہیں، بچوں کامستقبل چھین کراپنی اولادوں کی زندگی بنانےوالوں کوقوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔

  • یوم تکبیر : پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 22 برس ہوگئے

    یوم تکبیر : پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 22 برس ہوگئے

    اٹھائیس مئی 1998ء میں آج کے دن پاکستان کی طرف سے کیے گئے تاریخی ایٹمی تجربات کی یاد میں آج یوم تکبیر منایا جا رہا ہے۔ اس دن بھارت کے ایٹمی دھماکوں کا جواب پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں پانچ ایٹمی دھماکے کر کے دیا تھا۔

    بائیس برس قبل ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ ایٹمی دھماکے اس لیے کیے گئے کہ گیارہ مئی انیس سو اٹھانوے کو پوکھران میں تین بم دھماکے کرکے بھارت نے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

    بھارتی قیادت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے بعد پاکستان کو خطرناک دھمکیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ ایک طرف بھارت دھمکیوں اور اسرائیل کی مدد سے پاکستان کی ایٹمی تجربہ گاہوں پرحملے کی تیاری کررہا تھاتو دوسری جانب مغربی ممالک پابندیوں کا ڈراوا دے کرپاکستان کو ایٹمی تجربے سے بازرکھنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

    اُس وقت کے امریکی صدربل کلنٹن نے بھی پانچ بار فون کرکے اس وقت کے وزیراعظم کو ایٹمی دھماکہ نہ کرنے کا مشورہ دیا جبکہ اس کے بدلے کروڑوں ڈالر امداد کی پیشکش بھی کی گئی۔ تاہم عالمی دباؤ کے باوجود حکومت نے اٹھائیس مئی کے دن پانچ ایٹمی دھماکے کرنے کا حکم دے دیا اور چاغی کے پہاڑوں پر نعرہ تکبیر کی گونج میں ایٹمی تجربات کردیے گئے۔

    پسِ منظر

    پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خالق ڈاکٹرعبدالقدیر نے 1974 میں وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کو خط لکھ کرایٹمی پروگرام کے لیے کام کرنے کی پیشکش اور اسی سال کہوٹہ لیبارٹریز میں یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع کردیا گیا۔ پاکستانی سائنسدانوں نے انتہائی مشکل حالات کے باوجود ایٹمی پروگرام کو جاری رکھا اورملک کو جدید ترین ایٹمی صلاحیت رکھنے والے ممالک میں شامل کردیا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان اس وقت ایک سو سے زائد ایٹمی وارہیڈز رکھتا ہے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام شدید عالمی دباؤ کے باوجود تیزی سے جاری ہے اور پاکستان ہرسال اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے میں دس نئے ایٹم بموں کا اضافہ کرلیتا ہے۔

    بھارت امریکہ ایٹمی معاہدے کے بعد پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ ایسا ہی معاہدہ کیا گیا ہے۔ ملک میں چین کے تعاون سے ایٹمی بجلی گھربھی بنائے جا رہے ہیں جبکہ خوشاب کے قریب پلوٹینیم تیارکرنیوالے دو نئے ایٹمی ری ایکٹرزبھی مکمل ہو چکے ہیں۔ خوشاب میں ہی ایک اور ایٹمی پلانٹ کی تعمیر بھی جاری ہے جن سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی ملکی صلاحیت میں مزید اضافہ ہونا یقینی ہے۔

    ایک جانب تو یہ ایٹمی بم بھارت جیسے جنگ پسند ملک کے مدمقابل پاکستان کی پر وقار سالمیت کو یقینی بنائے ہوئے ہے لیکن اس مہنگے ترین ہتھیار کی تیاری اور اس کی حفاظت کی وجہ سے پاکستان معاشی ترقی کے وہ اہداف حاصل نہیں کرسکا جو اسے اب تک کرلینے چاہئے تھے بلکہ بعض میدانوں میں تو پاکستان جہاں تھا وہاں سے بھی پیچھے چلا گیا۔

    پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع دن سے ہی عالمی سازشوں اور شدید تنقید کا شکار ہے۔ پاکستانی کی ایٹمی طاقت کئی عالمی طاقتوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصے بعد باقاعدہ مخالفانہ مہم چلائی جاتی ہے۔

    حکومت اورپوری قوم کا فرض ہے کہ ملکی سلامتی کی علامت اس ایٹمی پروگرام کی حفاظت اور ترقی کے لیے ہر ممکن قربانی دینے کے لیے تیاررہیں اور یہی آج کے دن یعنی یومِ تکبیرکا پیغام ہے۔

    پاکستان نے ایٹمی طاقت بننے کے بعد ہمیشہ سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جبکہ اس کے برعکس بھارت نے ہر چھوٹی سے چھوٹی بات پر ایٹمی جنگ کی دھمکی دی۔

  • یوم تکبیر: پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 21 برس مکمل

    یوم تکبیر: پاکستان کو ایٹمی طاقت بنے 21 برس مکمل

    اٹھائیس مئی 1998ء میں آج کے دن پاکستان کی طرف سے کیے گئے تاریخی ایٹمی تجربات کی یاد میں آج یوم تکبیر منایا جا رہا ہے۔ اس دن بھارت کے ایٹمی دھماکوں کاجواب پاکستان نے بلوچستان کے علاقے چاغی میں پانچ ایٹمی دھماکےکر کے دیا تھا۔

    اکیس برس قبل ایٹمی دھماکوں کے بعد پاکستان نے مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی ساتویں ایٹمی طاقت بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ایٹمی دھماکے اس لیے کیے گئے کہ گیارہ مئی انیس سو اٹھانوے کو پوکھران میں تین بم دھماکے کرکے بھارت نے خطے کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا تھا۔

    بھارتی قیادت کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے بعد پاکستان کو خطرناک دھمکیوں کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا۔ ایک طرف بھارت دھمکیوں اور اسرائیل کی مدد سے پاکستان کی ایٹمی تجربہ گاہوں پرحملے کی تیاری کررہا تھاتو دوسری جانب مغربی ممالک پابندیوں کا ڈراوا دے کرپاکستان کو ایٹمی تجربے سے بازرکھنے کی کوششوں میں مصروف تھے۔

    اُس وقت کے امریکی صدربل کلنٹن نے بھی پانچ بار فون کرکے وزیراعظم نوازشریف کو ایٹمی دھماکہ نہ کرنے کا مشورہ دیا جبکہ اس کے بدلے کروڑوں ڈالر امداد کی پیشکش بھی کی گئی۔ تاہم عالمی دباؤ کے باوجود حکومت نے جرات مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اٹھائیس مئی کے دن پانچ ایٹمی دھماکے کرنے کا حکم دے دیا اور چاغی کے پہاڑوں پر نعرہ تکبیر کی گونج میں ایٹمی تجربات کردئیے گئے۔

    پسِ منظر

    پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے خالق ڈاکٹرعبدالقدیر نے 1974 میں وزیراعظم ذوالفقارعلی بھٹو کو خط لکھ کرایٹمی پروگرام کے لیے کام کرنے کی پیشکش اور اسی سال کہوٹہ لیبارٹریز میں یورینیم کی افزودگی کا عمل شروع کردیا گیا۔ پاکستانی سائنسدانوں نے انتہائی مشکل حالات کے باوجود ایٹمی پروگرام کو جاری رکھا اورملک کو جدید ترین ایٹمی صلاحیت رکھنے والے ممالک میں شامل کردیا۔

    ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان اس وقت ایک سو سے زائد ایٹمی وارہیڈزرکھتا ہے۔ پاکستان کا ایٹمی پروگرام شدید عالمی دباو کے باوجود تیزی سے جاری ہے اور پاکستان ہرسال اپنے ہتھیاروں کے ذخیرے میں دس نئے ایٹم بموں کا اضافہ کرلیتا ہے۔

    بھارت امریکہ ایٹمی معاہدے کے بعد پاکستان کی جانب سے چین کے ساتھ ایسا ہی معاہدہ کیا گیا ہے۔ ملک میں چین کے تعاون سے ایٹمی بجلی گھربھی بنائے جا رہے ہیں جبکہ خوشاب کے قریب پلوٹینیم تیارکرنیوالے دو نئے ایٹمی ری ایکٹرزبھی مکمل ہو چکے ہیں۔ خوشاب میں ہی ایک اور ایٹمی پلانٹ کی تعمیر بھی جاری ہے جن سے ایٹمی ہتھیار بنانے کی ملکی صلاحیت میں مزید اضافہ ہونا یقینی ہے۔

    ایک جانب تو یہ ایٹمی بم بھارت جیسے جنگ پسند ملک کے مدمقابل پاکستان کی پر وقار سالمیت کو یقینی بنائے ہوئے ہے لیکن اس مہنگے ترین ہتھیار کی تیاری اور اس کی حفاظت کی وجہ سے پاکستان معاشی ترقی کے وہ اہداف حاصل نہیں کرسکا جو اسے اب تک کرلینے چاہئے تھے بلکہ بعض میدانوں میں تو پاکستان جہاں تھا وہاں سے بھی پیچھے چلا گیا۔

    پاکستان کا ایٹمی پروگرام شروع دن سے ہی عالمی سازشوں اور شدید تنقید کا شکار ہے۔ پاکستانی کی ایٹمی طاقت کئی عالمی طاقتوں کو ایک آنکھ نہیں بھاتی اور یہی وجہ ہے کہ کچھ عرصے بعد باقاعدہ مخالفانہ مہم چلائی جاتی ہے۔

    حکومت اورپوری قوم کا فرض ہے کہ ملکی سلامتی کی علامت اس ایٹمی پروگرام کی حفاظت اور ترقی کے لیے ہر ممکن قربانی دینے کے لیے تیاررہیں اور یہی آج کے دن یعنی یومِ تکبیرکا پیغام ہے۔

    پاکستان نے ایٹمی طاقت بننے کے بعد ہمیشہ سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جبکہ اس کے برعکس بھارت نے ہر چھوٹی سے چھوٹی بات پر ایٹمی جنگ کی دھمکی دی۔