Tag: young doctor association

  • کورونا ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹر نے خود کشی کیوں کی؟ ہوشربا انکشاف

    کورونا ڈیوٹی کرنے والے ڈاکٹر نے خود کشی کیوں کی؟ ہوشربا انکشاف

    کراچی : جان بچانے والے نے خود ہی اپنی جان لے لی ! ضلع کشمور میں کوویڈ 19کے فرائض کے لئے تعینات ڈاکٹر نے کئی ماہ سے تنخواہ نہ ملنے پر دل برداشتہ ہوکر موت کو گلے لگا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ایپیڈیمیک ایکٹ کے تحت گذشتہ سال کوویڈ کیخلاف خدمات سر انجام دینے والے ینگ ڈاکٹرز نے حکومت سےمطالبہ کیا تھا کہ ان کی تنخواہوں کے معاملے پر نظر ثانی کی جائے۔ خودکشی کرنے والے ڈاکٹر قادر نواز جکھرانی کو کشمور کے ہیڈ کوارٹر اسپتال میں تعینات کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق کورونا ڈیوٹی پر مامور ینگ ڈاکٹرز نے حکومت سے تنخواہوں کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا تاہم پچھلے کئی سے محکمہ صحت تنخواہیں دینے سے انکاری تھا۔

    ڈاکٹر قادر نواز جکھرانی گھر کے واحد کفیل اور تین بچوں کے باپ تھے، سندھ حکومت نے پینڈیمک ایکٹ کے تحت 11سو ڈاکٹرز اور 6سو نرسز کو بھرتی کیا تھا۔

    ضلع کشمور میں مالی مسائل سے تنگ آکر ڈاکٹر کی خودکشی کا معاملہ آخر ہے کیا؟ اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام شام رمضان میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائی ڈی اے) سندھ کے رہنما ڈاکٹر محبوب نے اس پر تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    ڈاکٹر محبوب نے نے کہا کہ کراچی حیدرآباد جیکب آباد اور دیگر اضلاع میں ڈاکٹروں کو کئی ماہ سے تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی جارہی جس کے سبب ان کے گھروں میں چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں۔

    ان کامزید کہنا تھا کہ کچھ ڈاکٹرز ایسے بھی ہیں جن کی ایکسٹینشن ہوچکی ہے لیکن کاغذی کارروائی مکمل نہ ہونے کی وجہ سے وہ بھی ماہانہ تنخواہ سے محروم ہیں۔ یہی وجہ ہے ان ہی حالات میں ڈاکٹر قادر نواز جکھرانی کو انتہائی قدم اٹھانا پڑا۔

  • کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرز کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا

    کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرز کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا

    کوئٹہ : بلوچستان حکومت سے ینگ ڈاکٹرزسے کامیاب مذاکرات کے بعد ینگ ڈاکٹرایسوسی ایشن اور پیرا میڈیکل اسٹاف نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس نے صوبائی وزیر صحت اوراے این پی کے پارلیمانی لیڈر کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد اپنے مطالبات کے حصول کیلئے کی جانے والی ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

    کوئٹہ پریس کلب کے باہر ینگ ڈاکٹرز بلوچستان اور پیرامیڈیکل اسٹاف ایسو سی ایشن کے احتجاجی کیمپ میں مذاکرات کے بعد ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن بلوچستان کے صدر ڈاکٹر حفیظ مندوخیل اور دیگر نے صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ اور عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں پندرہ روز قبل لگایا گیا احتجاجی کیمپ ختم کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ینگ ڈاکٹر ز اور پیرامیڈیکس نے عوامی مفاد میں ہڑتال شروع کی تھی اور عوام کے لئے کچھ حاصل کرنے کے بعد احتجاج ختم کررہے ہیں

    صوبائی حکومت نے ڈاکٹروں کی ریلی پر تشدد کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ینگ ڈاکٹر کے عہدیدار ڈاکٹر حفیظ کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر صحت کی یقین دہانی پر ہڑتال ختم کر رہے ہیں۔

    مذاکرات میں طے پایا گیا کہ ڈاکٹرز کی ریلی میں تشدد کے نتیجے میں زخمی ہونے والے ڈاکٹر اسد کو 20لاکھ روپے ادا کیے جائیں گے۔

    اس موقع پر صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے احتجاج ختم کرنے پر ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کوئٹہ میں پولیس کے تشدد سے زخمی ہونے والے ڈاکٹر اسد کے لئے بیس لاکھ روپے کی رقم معاوضے کے طور پر دی جائے گی جبکہ تشدد کی تحقیقات کے لئے کمیٹی بھی قائم کردی گئی ہے۔

    اس سے قبل ینگ ڈاکٹرز نے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں ہڑتال کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلانے کی دھمکی دی تھی۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال کے دوران اسپتالوں میں ایمرجنسی شعبہ اور او پی ڈی کو مکمل طور پر بند کردیا تھا جس سے مریضوں کو خاصی مشکلات اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑا۔

     

  • مذاکرات کامیاب : ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کردی

    مذاکرات کامیاب : ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے ہڑتال ختم کردی

    کراچی : جناح اسپتال کے ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے اسپتال انتظامیہ سے کامیاب مذاکرات کے بعد ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔ ڈاکٹروں کی ہڑتال ختم کرنے کے بعد صرف پیرا میڈیکل اسٹاف جاری ہے اس طرح جوائنٹ ایکشن کمیٹی دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔

    جبکہ جناح اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر انیس بھٹی کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ تین ستمبر کو ہیلتھ انشورنس اور وفاق سے آنے والے ملازمین کے قانون پر دستخط کرچکے ہیں اور اس وقت سمری محکمہ قانون کے پاس ہے چند دن میں نوٹی فکیشن جاری کردیا جائے گا۔

    لہذا ملازمین کا احتجاج غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے ، اس صورتحال کے حوالے سے کمشنر کراچی ، ضلعی انتظامیہ اور رینجرز کو بھی خط ارسال کردیا گیا ہے ،غیر ضروری احتجاج کے باعث ہزاروں مریضوں کو پریشانی کاسامنا کرنا پڑا۔