Tag: young doctor protest

  • ینگ ڈاکٹرز کی ہنگامہ آرائی، وزیراعلیٰ بزدار کے سخت احکامات

    ینگ ڈاکٹرز کی ہنگامہ آرائی، وزیراعلیٰ بزدار کے سخت احکامات

    لاہور : سروسز اسپتال میں ڈاکٹرز کی غفلت کے باعث مریض کی ہلاکت پر برطرف کیے جانے کے خلاف ڈاکٹرز سراپا احتجاج بن گئے۔

    ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے محکمہ صحت کے دفتر میں ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کی گئی جس کے باعث صورتحال خراب ہوئی اور پولیس نے پہنچ کر حالات قابو میں کیے۔

    ڈاکٹروں کی ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کا وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سختی سے نوٹس لے لیا ہے، انہوں نے سیکرٹری صحت پنجاب سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی

    وزیراعلیٰ پنجاب نے متعلقہ حکام کو ہنگامی آرائی میں ملوث افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کی کی ہدایت دیتے ہوئے مزید احکامات بھی جاری کیے۔

    اس حوالے سے محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز نے محکمانہ کارروائی کو تبدیل کروانے کے لیے ہنگامہ آرائی کی جو خلاف قانون ہے۔

    ترجمان کے مطابق سروسز ہسپتال میں غفلت سے مریض کی ہلاکت کے واقعے کے بعد محکمہ صحت نے کچھ ڈاکٹروں کو ملازمت سے برطرف کیا تھا۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز وائی ڈی اے نے محکمانہ رپورٹ تبدیل کروانے کے لیے محکمہ صحت کے دفتر میں ہنگامہ آرائی کی تھی۔

  • کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرز کی مطالبات کے حق میں احتجاج اور ہڑتال جاری، مریض رُل گئے

    کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرز کی مطالبات کے حق میں احتجاج اور ہڑتال جاری، مریض رُل گئے

    کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرز کی اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج اور ہڑتال جاری ہے، سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں ہڑتال کے باعث مریض رل گئے ہیں، حکومت نے ہڑتالیوں کیخلاف قانون سازی کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے سب سے بڑے شہر کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز احتجاجی تحریک چلا رہے ہیں، مطالبات پر عملدرآمد کے سلسلے میں پیشرفت نہ ہونے پر ینگ ڈاکٹرز نے عید الاضحیٰ سے قبل سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔

    ان کا مطالبہ ہے کہ انہیں ہسپتالوں میں تحفظ دینے کے ساتھ مریضوں کے لئے سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ عوام سہولیات کے فقدان کے باعث ان پر اپنا غصہ نہ نکالیں۔

    سرکاری اسپتالوں میں مطالبات کی منظوری کے لیے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال سے تمام اسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند ہیں۔ سول ہسپتال کوئٹہ سمیت تمام سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹرز ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں جس کے باعث مریض اور ان کے تیماردار شدید مشکلات سے دوچار ہیں۔

    دوسری جانب حکومت نے ہڑتال کرنے والوں کیخلاف قانون سازی کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اس حوالے سے ترجمان بلوچستان حکومت کہنا ہے کہ اب مزید ینگ ڈاکٹرز کی بلیک میلنگ نہیں چلے گی۔

    صحت کے شعبے سے وابستہ افراد مسیحا ہیں، ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث سول ہسپتال سمیت دیگر میں روزانہ علاج معالجہ کے لیے آنے والے ہزاروں مریض مشکلات سے دوچار مایوس لوٹ جاتے ہیں۔

  • پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری، ایم ٹی آئی ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ

    پنجاب میں ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری، ایم ٹی آئی ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ

    لاہور : سرکار اور ڈاکٹرز کی لڑائی میں مریضوں کی شامت آگئی، پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال نویں روز بھی جاری ہے، روزے میں مریض در در بھٹکتے رہے، ینگ ڈاکٹرز نے باہتر گھنٹے میں ایم ٹی آئی ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے مختلف شہروں لاہور، ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالہ سمیت بیشتر مقامات پر ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج جاری ہے، ایک جانب مسیحاؤں کی ہٹ دھرمی برقرار ہے تو دوسری طرف پنجاب حکومت بھی کچھ کرنے کو تیار نہیں ہے۔

    صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں نویں روز بھی ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف اپنے مطالبات کے حق میں احتجاجاً کام چھوڑ ہڑتال پر بیٹھے رہے۔ ا

    س دوران مریض اور ان کے ساتھ آنے والے تیمار دار روزہ کی حالت میں یہاں سے وہاں رلتے رہے لیکن ان کی کوئی شنوائی نہیں ہورہی، جس کے باعث انہیں مزید اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    مجوزہ نجکاری کیخلاف سراپا احتجاج ینگ ڈاکٹرز نے حکومت سے72گھنٹے میں میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ریفارمز ایکٹ (ایم ٹی آئی) ایکٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے فیصل آباد میں ینگ ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکس تنظیموں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی، مقررین کا کہنا تھا کہ ایم ٹی آئی ایکٹ کے نفاذ سے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹر اور طبی عملہ سرکاری ملازم نہیں رہیں گے۔

    انہیں پینشن اور دیگر مراعات نہیں ملیں گی، خیبرپختون خوا اس کی زندہ مثال ہے جہاں مریضوں سے مفت علاج کی سہولیات بھی چھین لی گئی۔

  • ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار پھر سندھ بھر کے اسپتال بند کرنے کا اعلان کردیا

    ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار پھر سندھ بھر کے اسپتال بند کرنے کا اعلان کردیا

    کراچی : ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار پھر سندھ بھر کے اسپتالوں میں بدھ کے روز سے او پی ڈی سروس معطل رکھنے کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ کا ڈاکٹرز کی تنخواہوں سے متعلق بیان لالی پاپ دینے کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز اپنے مؤقف پر ڈٹ گئے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے منگل تک تنخواہوں اور الاؤنسز میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیا گیا تو بدھ کو احتجاج کریں گے۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سندھ نے اعلان کیا کہ سندھ بھر کے اسپتالوں میں بدھ کے روز سے او پی ڈیز بند کردی جائیں گی اور معمول کے آپریشن بھی ملتوی کر دیئے جائیں گے۔

    او پی ڈی شٹ ڈاؤن کی ذمہ داری سندھ حکومت پرعائد ہوگی، ینگ ڈاکٹرز عہدیداران کا مزید کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ کی تنخواہیں پنجاب کے ڈاکٹروں کے برابر کی جائیں۔

    مزید پڑھیں: ینگ ڈاکٹرز اور سندھ حکومت کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم

    وزیراعلیٰ سندھ نے30جنوری کو ہونے والے مذکرات میں تنخواہوں میں اضافے کا عندیہ دیا تھا لیکن سمری اب تک وزیراعلیٰ ہاؤس میں موجود ہے، عمل درآمد میں تاخیر کی وجہ بھی نہیں بتائی جارہی۔

  • ینگ ڈاکٹرز نے11فروری سے پنجاب میں پھر احتجاج کی دھمکی دے دی

    ینگ ڈاکٹرز نے11فروری سے پنجاب میں پھر احتجاج کی دھمکی دے دی

    لاہور : شیخ زید اسپتال کے ینگ ڈاکٹرز ایک بار پھرسراپا احتجاج بن گئے، علامتی طور پر او پی ڈی میں کام چھوڑ دیا، پیر کو احتجاج کا دائرہ کار بڑھانے کے لئے اجلاس بھی طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بے نظیر بھٹو اسپتال میں ایم ایس کی معطلی اور شیخ زید اسپتال میں چار ینگ ڈاکٹرز کو برطرف کرنے پر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن میدان میں اتر آئی۔

    عہدیداران کا کہنا ہے کہ مطالبات پورے نہ ہوئے تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرینگے ۔ ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے عہدیداران کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ینگ ڈاکٹرز پنجاب کے صدر ڈاکٹر قاسم اعوان نے کہا کہ حکومت کے پی کے کا ناکام سسٹم پنجاب میں بھی لانا چاہتی ہے۔

    ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت ٹرانسفرز اور معطلی کی آڑمیں انتقامی کاروائیاں کر رہا ہے۔ ایم ٹی آئی ایکٹ کسی صورت منظور نہیں کریں گے ، حکومت اسپتالوں کو نجکاری کی طرف لے کر جارہی ہے جس پر پیر کے روز پنجاب بھر میں احتجاج کی کال دیں گے۔

  • ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، ایمرجنسی کے بائیکاٹ کی دھمکی

    ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، ایمرجنسی کے بائیکاٹ کی دھمکی

    کراچی : ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال دوسرے روز بھی جاری ہے، اسپتالوں کی اوپی ڈیز تاحال بند ہے، ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مطالبات منظور نہ ہوئے تو ایمرجنسی کا بھی بائیکاٹ کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سرکاری ہسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج کے سبب دوسرے روز بھی اوپی ڈیز بند رہیں، ینگ ڈاکٹرز نے دھمکی دی ہے کہ مطالبات نہ مانے گئے تو وارڈز اور ایمرجنسی کا بھی بائیکاٹ کردیں گے۔

    اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز اپنے مؤقف پر ڈٹ گئے، ڈاکٹرزکا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں پنجاب کے ڈاکٹروں کے برابر کی جائیں۔

    سندھ کے تمام سرکاری اور ڈسٹرکٹ اسپتالوں میں دوسرے روز بھی او پی ڈی سروس مکمل طور پر بند رہی، حکومت سندھ کی جانب سے مذاکرات کی دعوت بھی غیر مؤثر ثابت ہوئی، نوٹی فکیشن کے اجراء اور الاؤنس کی ادائیگی پنجاب حکومت کے کیڈر کے مطابق نہ کرنے پر معاملات التواء کا شکار رہے۔

    احتجاج جے دوسرے روز بھی سندھ کے سرکاری اسپتالوں کے باہر ہر عمر کے مریض مسیحاؤں کے منتظر رہے ،بے یارومددگار مریضوں اور ان کے تیمارداروں کی دہائی سننے کیلئے دوسرے دن بھی او پی ڈی میں کوئی مسیحا تیار نہ تھا۔

    ینگ ڈاکٹرز کہتے ہیں کہ سیکریٹری صحت نوٹی فکیشن جاری کردیں تو او پی ڈی بحال کرسکتے ہیں، کل بھی او پی ڈی بند رکھیں گے ، مطالبات بحال نہ ہوئے تو سندھ کے تمام سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی شٹ ڈاؤن کردی جائے گی۔

  • کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرزاورپیرامیڈیکس کی ہڑتال، او پی ڈیزمیں دو گھنٹے کام بند

    کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرزاورپیرامیڈیکس کی ہڑتال، او پی ڈیزمیں دو گھنٹے کام بند

    کوئٹہ : ینگ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کی اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج اور ہڑتال جاری ہے، سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں دو گھنٹے کی ہڑتال کے باعث مریض رل گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز پیرا میڈیکس کے ہمراہ احتجاجی تحریک چلا رہے ہیں ،مطالبات پر عملدرآمد کے سلسلے میں پیشرفت نہ ہونے پر ینگ ڈاکٹرز نے جمعہ سے سرکاری اسپتالوں میں دو گھنٹے کی علامتی ہڑتال کی ہوئی ہے۔

    ڈاکٹرز کی جانب سے اوپی ڈیز کو صبح8بجے سے دس بجے تک بند رکھتے ہیں، جس کے باعث مریض اور ان کے تیماردار شدید مشکلات سے دوچار ہیں، ینگ ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف ایسوسی ایشن کی جانب سے سول ہسپتال کوئٹہ میں احتجاجی کیمپ لگایا گیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ خالی آسامیوں پر بھرتی اور مختلف مدات میں الاﺅنسز کے حصول اور ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی تک وہ احتجاج جاری رکھیں گے۔

    ینگ ڈاکٹرز وزیراعلیٰ بلوچستان کے علاوہ انتظامیہ سے بات کرنے اور یقین دہانی لینے سے بالکل انکاری ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان کے اسلام آباد میں ہونے کے باعث معاملہ طول پکڑتا جارہا ہے۔

    ہڑتال پر موجود ینگ ڈاکٹرز نے انتظامیہ کو دھمکی دی ہے کہ مطالبات پرعملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں بتدریج ہڑتال کو سخت کرکے اس کا دائرہ دوسرے شہروں تک پھیلایا جائے گا۔

  • حکومت جاتی ہے جائے، عوام سے کیا ہر وعدہ پورا کروں گا، عمران خان

    حکومت جاتی ہے جائے، عوام سے کیا ہر وعدہ پورا کروں گا، عمران خان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت جاتی ہے تو جائے،کے پی کے عوام سے کیا ہر وعدہ پورا کرونگا، ینگ ڈاکٹرز دوسروں کے ہاتھوں کھلونا نہ بنیں، ان سے صرف جائزمطالبات پر ہی بات ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے خیبرپختونخوا کے ہڑتالی ڈاکٹرز کے نام اپنے پیغام میں کہی، عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے لوگوں سے وعدہ کیاتھا کہ تعلیم، صحت کے نظام میں تبدیلی لاکر ان کو نیا کےپی کے دوں گا، امید کرتاہوں ہڑتالی ڈاکٹرز نیا کے پی کے بنانے میں میرے شانہ بشانہ ہونگے۔

    عمران خان نے کہا کہ ہڑتال کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کرپٹ سیاسی ٹولے کے ہاتھوں کھلونا نہ بنیں، ڈاکٹرز کی دل سےعزت کرتا ہوں،صرف جائز مطالبات پر ہی ان سے بات ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا بھرمیں پالیسیاں بنانا ڈاکٹرز کا کام نہیں حکومت وقت کا کام ہوتا ہے، وزیرصحت کو آپ کے جائزمطالبات پربات کرنے کاحکم جاری کردیا گیا ہے۔

    اگر ڈاکٹرزاپنے حقوق کیلئے سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں تو یہ ہم سب کے لئے انتہائی افسوسناک ہے ،تحریک انصاف کے ینگ ڈاکٹرز شہرام ترکئی اوردیگر مل کربیٹھیں اوردیکھیں کہاں چیزیں ٹھیک ہوسکتی ہیں۔


    مزید پڑھیں: پشاور: پولیس اور ینگ ڈاکٹرز میں تصادم، تین گرفتار


    انہوں نے کہا کہ ہم نے عوام سےجن وعدوں پرووٹ لیا ہے اسے ہرقیمت میں پوراکریں گے اورتعلیم وصحت کا نظام بہتر بنا کر دم لیں گے، حکومت جاتی ہے توجائے،کے پی کے عوام سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کروں گا۔

    یاد رہے کہ حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں ینگ ڈاکٹرز نے اپنے حقوق کیلئے احتجاج کا سلسلہ شروع کیا ہوا ہے، جس کے سبب شہر کے بیشتر اسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈ کو بھی دو گھنٹے علامتی طور پر بند کیا گیا۔

  • لاہور: ینگ ڈاکٹرزکا دھرنا ختم، واٹربورڈ ملازمین کا احتجاج جاری

    لاہور: ینگ ڈاکٹرزکا دھرنا ختم، واٹربورڈ ملازمین کا احتجاج جاری

    لاہور : ینگ ڈاکٹرز نے مذاکرات اور پنجاب حکومتی یقین دہانی کے بعد پانچ دن سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا، جبکہ واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین اپنے بچوں کے ہمراہ کلب چوک پر دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ لاہور پولیس پانچ روز بعد مال روڈ کا ٹریفک بحال کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرزاورمیو ہسپتال کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر اسد اسلم کے درمیان ہونے والے مذاکرات اور حکومتی یقین دہانی کے بعد ڈاکٹرز نے اپنا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا۔


    Young doctors end sit-in after govt assurance by arynews

    دوسری جانب واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین ابھی بھی اپنے بچوں کے ہمراہ کلب چوک پر دھرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز کے دھرنا ختم کرنے سے پہلے لاہور پولیس کے سربراہ اور مال روڈ ٹریڈرز ایسوسی ایشن کے صدر نے واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین اور ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ مذاکرات کر کے پانچ روز بعد مال روڈ عام ٹریفک کیلئے کھلوایا اور مظاہرین کو کلب چوک منتقل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : لاہور: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج پانچویں روز جاری

    سی سی پی او امین وینس سہیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی صورت ہم مال روڈ کو بند کرنے نہیں دیں گے، شہریوں کو اس سے بہت اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

      ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کے بعد اب واٹر بورڈ مینجمنٹ کے ملازمین مذاکرات کیلئے حکومتی وفد کے منتظر ہیں تاکہ ان کے مسائل کے حل کیلئے انہیں حکومتی یقین دہانی کرائی جائے۔

  • جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹرزکااحتجاج،مریض پریشان

    جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹرزکااحتجاج،مریض پریشان

    کراچی : جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹرز نےتنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف احتجاج کیا۔ اس دوران مریضوں کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے جناح اسپتال میں ینگ ڈاکٹرز نے گزشتہ آٹھ ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کیخلاف احتجاج کیا۔

    اس دوران جناح اسپتال کی او پی ڈی اور آپریشن تھیٹرز بند رہے جس کے باعث آنے والے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    چئیر مین ینگ ڈاکٹرز ایسو سی ایشن ڈاکٹر عمر سلطان کا کہنا ہے کہ آٹھ ماہ ہوگئے، تاحال چھ سو ڈاکٹرز کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ صرف دو ماہ کی تنخواہیں ملی ہیں۔ ینگ ڈاکٹرز نے مطالبہ کیا کہ تنخواہیں پنجاب اور کے پی کے کے برابر کی جائیں۔

    ڈی ایس پی صدراور چئیر مین ینگ ڈاکٹر ایسو سی ایشن کے در میان مذا کرات جاری ہیں ۔ ڈاکٹرز کاکہنا ہے کہ مطالبات تسلیم کیے جانے تک احتجاج جاری رہے گا۔