Tag: young doctor strike

  • دواؤں کی قلت : ینگ ڈاکٹرز نے حکومت کو ہڑتال کی دھمکی دے دی

    دواؤں کی قلت : ینگ ڈاکٹرز نے حکومت کو ہڑتال کی دھمکی دے دی

    کراچی : سرکاری اسپتالوں میں دواؤں کی قلت کے معاملہ پر ینگ ڈاکٹرز بھی میدان میں آگئے، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے میں ادویات فراہم نہ گئیں تو ہڑتال کردیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپتالوں میں دواؤں کی عدم فراہمی سنگین صورتحال اختیار کرچکی ہے اس صورتحال کے پیش نظر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتالوں میں دواؤں کی عدم فراہمی کا نوٹس لیتے ہوئے فوری اقدامات کیے جائیں۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے حکومت کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں اسپتالوں کو دوائیں فراہم نہ کی گئیں تو ملک بھر کے اسپتالوں میں ہڑتال کی جائے گی۔

    ڈاکٹرز کا مزید کہنا ہے کہ مریضوں کو دوائیں فراہم کرنا محکمہ صحت کی ذمہ داری ہے، اسپتالوں میں دواؤں کی عدم فراہمی سنگین صورتحال اختیار کرچکی ہے۔

    ینگ ڈاکٹرز کے مطابق وزیر صحت سندھ کے پی ایس کنٹرولنگ اتھارٹی بن چکے ہیں،6ماہ سے سندھ کے سرکاری اسپتال دوائیں سے محروم ہیں۔

    مزید پڑھیں: قومی ادارہ برائے امراض قلب میں دواؤں کی مصنوعی قلت

    واضح رہے کہ کراچی کے قومی ادارہ برائے امراض قلب میں دواؤں کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی، جس کے باعث مریضوں کو باہر سے ادوایات خریدنا پڑرہی ہیں۔

  • ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری، مریض در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

    ینگ ڈاکٹروں کی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری، مریض در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور

    کراچی : سندھ بھر میں ڈاکٹروں کی ہڑتال تیسرے روز بھی جاری رہی، پریشان حال مریض در در کی ٹھوکریں کھاتے رہے، علاج نہ ملنے پر دادو میں ایک مریضہ دم توڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت صوبے بھر کے سرکاری اسپتالوں میں ڈاکٹروں نے اپنے مطالبات کے حق میں تیسرے دن بھی او پی ڈی کابائیکاٹ جاری رکھا۔

    ڈاکٹروں نے مریضوں پر اسپتال کے دروازے بند کردیے، حکومت سندھ نے اب تک کوئی نوٹس نہیں لیا۔ مریضوں کا کہنا ہے کہ اسپتال پر تالے لگے ہیں، کوئی ہماری مدد نہیں کرتا۔

    دوسری جانب سندھ کے شہر دادو میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے دوران مریضہ دم توڑ گئی۔ ورثا کے احتجاج پر ڈاکٹر نے عملے کے ساتھ مل کر تشدد کیا۔۔۔ مریضہ وزیراں میمن کے لواحقین نےالزام لگایا کہ چار گھنٹے تک ماں تڑپتی رہی مگر ڈاکٹروں نے علاج سے انکار کردیا۔

    علاج نہ کرنے پرمریضہ کی جان چلی گئی۔ خاتون کی ہلاکت کے بعد ورثانے ڈاکٹرز کےخلاف احتجاج کیا۔ ورثاکا الزام ہے کہ احتجاج کرنے پر ڈاکٹر نے عملے کےساتھ مل کرتشدد کیا ۔واقعے کے بعد ڈاکٹر اسپتال سے رفو چکرہوگیا، پولیس اسپتال پہنچ گئی۔

  • اسپتالوں میں او پی ڈیز بند، حکومت اور ڈاکٹروں کی لڑائی میں شہری رل گئے

    اسپتالوں میں او پی ڈیز بند، حکومت اور ڈاکٹروں کی لڑائی میں شہری رل گئے

    کراچی : اندرون اور کراچی کے سرکاری اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری ہے ،اوپی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے مقامی مریضوں سمیت دیہی علاقوں سے آنے والے مریضوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ اور کراچی کے اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز نے پھر ہڑتال کردی، اوپی ڈیز اور آپریشن تھیٹر بند ہیں، حکومت اور ڈاکٹروں کی لڑائی میں بیمار شہری رل گئے، بیمار بچے روتے تڑپتے رہے جنہیں دیکھ کر والدین شدید ذہنی اذیت میں ہیں، مگر بےحس ڈاکٹروں کی ہڑتال تاحال جاری ہے اور سندھ حکومت بھی اپنے وعدے پر عمل کرنے سے گریزاں ہے۔

    صرف کراچی کے جناح اسپتال میں روزانہ ڈیڑھ سو آپریشن اور پانچ ہزار سے زائد مریضوں کی او پی ڈی ہوتی ہے مگر اب ان شعبہ جات پر لگے تالے عوام کو مزید تکلیف میں مبتلا کر رہے ہیں۔

    این آئی سی ایچ میں گھوٹکی سے آئے دو بچوں کے والد غم وغصے سے پھٹ پڑے اور انتظامیہ پر اپنے شدید غصے کا اظہار کیا، دیگر مریضوں کا بھی کہنا تھا کہ خدارا بچوں کا علاج تو نہ روکیں یہ کیسی انسانیت ہے؟ دوسری جانب مریضوں کی پریشانی بھی مسیحاؤں کے دل نرم نہ کرسکی۔

    ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو ایمرجنسی کا بھی بائیکاٹ کردیں گے۔ اس حوالے سے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔

    اسپتال میں شہری زندگی اورموت کی کشمکش میں ہیں تاہم وزیراعلیٰ سندھ نے معاملہ محکمہ صحت پر ڈال کر اپنی ذمہ داری پوری کردی۔ گزشتہ ہفتے سندھ حکومت نے ڈاکٹرز کے مطالبات کی منظوری دی تھی لیکن نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے پر ڈاکٹروں نے دوبارہ ہڑتال شروع کردی۔

    مزید پڑھیں: ینگ ڈاکٹرز نے ایک بار پھر سندھ بھر کے اسپتال بند کرنے کا اعلان کردیا

    ینگ ڈاکٹرز کا مطالبہ ہے کہ ان کی تنخواہیں پنجاب کے ینگ ڈاکٹرز کے مساوی کی جائیں۔ اس حوالے سے گزشتہ دنوں حکومت سندھ اور ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات میں معاملات طے پاگئے تھے تاہم مقررہ وقت پر نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے پر ڈاکٹر ایک بار پھر سراپا احتجاج ہیں۔

  • لاہورمیں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال بدستور جاری

    لاہورمیں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال بدستور جاری

    لاہور: ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال بدستور جاری ہے، تاہم ایمرجنسی میں 48 گھنٹوں کے لئے ہڑتال ختم کر دی گئی ہے، وائی ڈی اے نے حکومت کو مطالبات کی منظوری کیلئے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی ہے.

    تفصیلات کے مطابق سروسز ہسپتال کے ان ڈور اور آؤٹ ڈور میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال بدستور جاری ہے، جبکہ ایمرجنسی میں 48 گھنٹوں کے لئے ہڑتال ختم کر دی گئی ہے۔

    وائی ڈی اے نے حکومت کو مطالبات کی منظوری کیلئے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی ہے۔ ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر مطالبات نہ مانے گئے تو پنجاب بھر میں ہڑتال شروع کر دیں گے۔

    سروسز ہسپتال میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث آپریشن تھیٹرز بند ہیں۔ ہڑتال کے باعث روزانہ 200 سے زائد آپریشنز ملتوی ہو رہے ہیں۔ سروسز ہسپتال آنے والے مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    مزید پڑھیں:ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال جاری، او پی ڈیز بند، مریض بے بس

    یاد رہے کہ گذشتہ سال بھی پنجاب کے مختلف شہروں میں نیشنل انڈیکشن پالیسی کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے دوران او پی ڈیز بند ہونے کے باعث مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا.

    مزید پڑھیں:ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف عدالت میں درخواست دائر

    دوسری جانب گذشتہ سال ہی لاہور ہائی کورٹ میں درخواست سید نجف عباس شاہ ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی جس میں کہا گیا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز کے ایک گروہ نے لاہور کے ہسپتالوں اور سڑکوں کو مفلوج کر دیا ہے۔

    درخواست میں مزید کہا گیا تھا کہ تمام بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ایمرجنسی اور آوٹ ڈور سروسز بند ہیں جس کی وجہ مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

  • ڈاکٹرزکی ٹارگٹ کلنگ، ینگ ڈاکٹرز کا پنجاب میں آج ہڑتال کا اعلان

    ڈاکٹرزکی ٹارگٹ کلنگ، ینگ ڈاکٹرز کا پنجاب میں آج ہڑتال کا اعلان

    پنجاب :ینگ ڈاکٹرز نے پنجاب میں ڈاکٹرز کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف آج سے آؤٹ ڈور میں ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔

    پنجاب میں ڈاکٹرز کی ٹارگٹ کلنگ کے باعث ڈاکٹر سراپا احتجاج ہیں، ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا پنجاب میں سولہ فروری سے ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔

    ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ صوبے بھر میں ڈاکٹرز کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جس سے ڈاکٹروں میں عدم تحفظ کا احساس پیدا ہورہا ہے۔

    ینگ ڈاکٹرز نے اعلان کیا ہے کہ سولہ فروری سے پنجاب بھر کے اسپتالوں میں آوٹ ڈور میں روزانہ گیارہ بجے ہڑتال کی جائے گی۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ اسلام آباد، ملتان اور ساہیوال میں ڈاکٹرز کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا اور اب تک کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا، ان کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کو یقینی بنانے جانے تک احتجاج جاری رہے گا۔