Tag: young doctors

  • کراچی میں ینگ ڈاکٹرز ایک بار پھر سراپا احتجاج

    کراچی میں ینگ ڈاکٹرز ایک بار پھر سراپا احتجاج

    کراچی : صوبے کے ینگ ڈاکٹرز این ایل ای ٹیسٹ اور پاکستان میڈیکل کمیشن کیخلاف سراپا احتجاج بن گئے، بازوؤں پر کالی پٹیاں باندھ کر یوم سیاہ منایا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے سرکاری اسپتالوں میں پاکستان میڈیکل کمیشن کیخلاف ڈاکٹروں نے یوم سیاہ منایا، اس موقع پر ڈاکٹرز بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر معمول کی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں۔

    ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے تحت احتجاجی مظاہرے میں اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین وائی ڈی اے سندھ ڈاکٹر عمرسلطان نے مطالبہ کیا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن این ایل ای قانون کو ختم کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل کالجوں میں داخلے کا ٹیسٹ اور امتحانات کے10سمسٹرز کے بعد این ایل ای ٹیسٹ کی کیا ضرورت ہے؟ این ای ایل ٹیسٹ ڈاکٹروں سے پیسے کمانے کا ذریعہ ہے۔

    ڈاکٹر عمرسلطان کا کہنا تھا کہ این ایل ای کے امتحان سے کوئی ڈگری نہیں ملتی، پوسٹ فیلو شپ کے لئے الگ امتحانات دیتے ہیں، ڈاکٹروں کی قابلیت پر کوئی شک ہے تو پہلے سرکاری اداروں سے کرپشن ختم کی جائے۔

  • سندھ حکومت اور ینگ ڈاکٹرز میں ڈیڈ لاک برقرار، ہڑتال چوتھے روز بھی جاری

    سندھ حکومت اور ینگ ڈاکٹرز میں ڈیڈ لاک برقرار، ہڑتال چوتھے روز بھی جاری

    کراچی: سندھ حکومت اور ینگ ڈاکٹرز  میں ڈیڈلاک تاحال برقرار  ہے، جس کی وجہ سے عوام کو شدید مسائل کا سامنا ہے، اب تک پانچ زندگیاں ضائع ہوچکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ختم نہیں ہو سکی، حکومت نے ینگ ڈاکٹرز کو دوبارہ مذاکرات کی دعوت دے دی۔

    [bs-quote quote=”معاملہ افہام و تفہیم سے حل کریں، ضد کرنا مناسب نہیں” style=”style-7″ align=”left” author_name=”مرتضیٰ وہاب”][/bs-quote]

    مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ بات چیت کرنے کو تیار  ہیں، معاملہ افہام و تفہیم سے حل کریں، ضد کرنا مناسب نہیں.

    البتہ ینگ ڈاکٹرز نے اس پیش کش پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، ترجمان ینگ ڈاکٹرز ڈاکٹر محبوب علی نے کہا ہے کہ پہلے بھی تین مرتبہ مذاکرات ہو چکے، نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوا، تو  احتجاج برقرار رکھیں گے.

    مزید پڑھیں: سندھ بھرمیں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری

    یاد رہے کہ شہر قائد سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آج چوتھے روز بھی جاری ہے، جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں مطالبات کی منظوری کے لیے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری ہے صوبے کے تمام اسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند ہیں۔

  • سندھ بھرمیں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری

    سندھ بھرمیں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری

    کراچی: شہر قائد سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال آج چوتھے روز بھی جاری ہے جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں مطالبات کی منظوری کے لیے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری ہے صوبے کے تمام اسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند ہیں۔

    ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث اسپتال میں داخل مریضوں اور آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، علاج ومعالجے کی سہولیات میسر نہ ہونے کے سسب مریض نجی اسپتالوں میں جانے پرمجبور ہیں۔

    ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دوسرے صوبوں کے برابر تنخواہ اور مراعات ملنے تک او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند رہیں گے۔

    وائے ڈی اے کے صدر ڈاکٹرعمرسلطان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا لہذا جب تک نوٹفکیشن جاری نہیں ہوگا بائیکاٹ جاری رہے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز سندھ کے شہر دادو میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے دوران مریضہ دم توڑ گئی تھی۔ ورثا کے احتجاج پر ڈاکٹر نے عملے کے ساتھ مل کر تشدد کیا تھا۔

    مریضہ وزیراں میمن کے لواحقین نےالزام لگایا تھا کہ چار گھنٹے تک ماں تڑپتی رہی مگر ڈاکٹروں نے علاج نہ کیا۔

  • ینگ ڈاکٹرز اور سندھ حکومت کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم

    ینگ ڈاکٹرز اور سندھ حکومت کے مذاکرات کامیاب، ہڑتال ختم

    کراچی: مشیر  اطلاعا ت سندھ مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ینگ ڈاکٹرز کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہوگئے،  کچھ دیر بعد  او  پی ڈیز شروع ہو جائیں گی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے خصوصی پریس کانفرنس میں کیا. مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ پنجاب کی طرح سندھ کے ڈاکٹرز کو  بھی الاؤنس دیں گے.

    مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ڈاکٹرز کو  10ہزار اور ہاؤس آفیسرز کو 15 ہزار الاؤنس ملے گا، وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ایک ہفتے میں منظوری دی جائے گی، یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ پنجاب ڈاکٹرز کے برابر الاؤنس دیں گے.

    مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ سب کو احساس ہونا چاہیے کہ زندگی قیمتی ہے، مریضوں کی زندگی سےنہ کھیلا جائے.

    اس دوران انھوں نے مخالفین کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کو اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر مسائل کاحل نکالناچاہیے، اس طرح سے ہلڑ بازی کرنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا.

    مزید پڑھیں: ینگ ڈاکٹرز کا احتجاج دوسرے روز بھی جاری، ایمرجنسی کے بائیکاٹ کی دھمکی

    انھوں نے کہا کہ سندھ وفاق سے بھیک نہیں مانگ رہا، آئینی حقوق کامطالبہ کررہا ہے، سندھ وہ واحدا سمبلی ہے، جہاں قانون سازی ہوتی نظرآتی ہے، خداراپی ٹی آئی والےان چیزوں پرسیاست کرنا چھوڑ دیں.

    خیال رہے کہ سندھ میں‌ ینگ ڈاکٹرز تین روز سے ہڑتال پر بیٹھے ہوئے تھے، جس کی وجہ سرکاری اسپتال شدید متاثر ہوئے اور مریضوں‌ کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا.

  • ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال پانچویں روز بھی جاری

    ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال پانچویں روز بھی جاری

    لاہور: ینگ ڈاکٹرز کی پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال پانچویں روز بھی جاری ،اوپی ڈیز اوران ڈور بند ہونے کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرز کی پنجاب کے سرکاری اسپتالوں میں ہڑتال پانچویں روز بھی جاری ہے جس کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

    دوسری جانب گجرات ، رحیم یار خان ، فیصل آباد اور ملتان میں بھی ینگ ڈاکٹرز سینٹرل انڈکشن پالیسی واپس لینے اور دیگر مطالبات کی منظوری کےلیے سراپا احتجاج ہیں۔

    ادھر جناح اسپتال لاہور میں مریضوں کے اہلخانہ کا احتجاج کرتے ہوئے کہنا ہےکہ ہمیں کوئی سہولت نہیں دی جا رہی،محکمہ صحت اور ڈاکٹرز کی لڑائی میں ہمیں سزا نہ دی جائے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہورہائی کورٹ میں ایک شہری کی جانب سے احتجاج کرنے والے ینگ ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔


    مذاکرات ناکام، ینگ ڈاکٹرزکا چوتھے روزبھی احتجاج، مریض پریشان


    واضح رہے ینگ ڈاکٹرز سے مذاکرات میں ناکامی کے بعد محکمہ صحت نے کارروائی کرتے ہوئے ملتان اور لاہور میں اسپتالوں سےغیرحاضر ڈاکٹرز کو معطل کر دیا ہے اور دیگر نوٹس جاری کر دیے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • لاہور: ینگ ڈاکٹرز کے محکمہ صحت سے مذاکرات کامیاب‘او پی ڈیز آباد

    لاہور: ینگ ڈاکٹرز کے محکمہ صحت سے مذاکرات کامیاب‘او پی ڈیز آباد

    لاہور: ینگ ڈاکٹرز کے محکمہ صحت سے مذاکرات کامیاب ہوگئے، جس کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے پیشہ وارانہ خدمات کو سرانجام دینے کے لئے رضامندی کا اظہار کردیا.

    تفصیلات کے مطابق ینگ ڈاکٹرزاور پنجاب حکومت کے محکمہ صحت کے درمیان کئی روز سے جاری مذاکرات کامیاب ہوگئے، جس کے بعد ینگ ڈاکٹرزمعتدد روزسے جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا.

    مزید پڑھیں:لاہورمیں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال بدستور جاری

     مذاکرات کی کامیابی کے موقع پرینگ ڈاکٹرز رہنماؤں کا کہنا تھا کہ آج سے مریضوں کا معمول کے مطابق چیک اپ کیا جائے گا اور عوام کو صحت کی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ رواں سال جنوری میں صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں سروسز اسپتال میں اینٹی کرپشن اہلکاروں اور ینگ ڈاکٹرز میں جھگڑے کے بعد ینگ ڈاکٹرز نے صوبے بھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی سروس میں کام بند کر دیا تھا.

    مزید پڑھیں:پولیس اہلکاروں کے ڈاکٹر پر مبینہ تشدد کے خلاف ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال ، او پی ڈیز بند

    دوسری جانب گذشتہ ماہ کوئٹہ میں ینگ ڈاکٹرز نے پولیس اہلکاروں کی ڈاکٹر پر مبینہ تشدد کے خلاف سول ہسپتال کی اوپی ڈی بند کردی تھی ، جس کے پیش نظر دن بھر مریض رلتے رہے تھے تاہم پولیس کی یقین دہانی پر شام کو ہڑتال ختم کردی گئی تھی۔

    ہوائی فائرنگ سے زخمی 10 سالہ بچی علاج کی منتظر

     یاد رہے کہ راولپنڈی کی رہائشی 10 سالہ زویا گلی میں کھیلتے ہوئے اس وقت شدید زخمی ہوگئی جب ہوا میں فائر کی گئی گولی نے اسے اپنا نشانہ بنا لیا۔ ہوائی فائرنگ شہر میں پتنگ بازی کے دوران کی گئی تھی۔

    بچی کے اہلخانہ اسے لاہور سروسز اسپتال لے کر آئے جہاں ہڑتالی ینگ ڈاکٹرز نے اس کا علاج کرنے سے انکار کردیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ آپریشن تھیٹر بند ہے، ہاتھ سے گولی نہیں نکال سکتے۔

  • ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف عدالت میں درخواست دائر

    ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے خلاف عدالت میں درخواست دائر

    لاہور: ینگ ڈاکٹر زکی ہڑتال اور ہسپتالوں کو بند کرنے کااقدام لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، درخواست گزار کے مطابق ڈاکٹر کسی بھی صورت سروسز بند نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں درخواست سید نجف عباس شاہ ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی جس میں کہا گیا ہےکہ ینگ ڈاکٹرز کے ایک گروہ نے لاہور کے ہسپتالوں اور سڑکوں کو مفلوج کر دیا ہے۔

    درخواست میں مزید کہاگیا کہ تمام بڑے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث ایمرجنسی اور آوٹ ڈور سروسز بند ہیں جس کی وجہ مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔

    درخواست گزار نے موقف اختیار کیا ہے کہ قانون کے تحت ڈاکٹرز کسی بھی صورت سروسز بند نہیں کر سکتے۔ ہڑتال اور ایمرجنسی سروسز بند ہونے کی وجہ اب تک لاہور میں تین ہلاکتیں بھی ہو چکی ہیں جبکہ سڑکوں پر ینگ ڈاکٹرز کے احتجاج نے عوام کو شدید اذیت میں مبتلا کر دیا ہے اور مال روڈ سمیت اہم شاہراہوں پر آمد ورفت ناممکن بن چکی ہے۔

    درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ حکومت کو ہڑتالی ڈاکٹرز کے خلاف کارروائی کرنے اور آئی جی پولیس کو مقدمات درج کرنے کا حکم دیا جائے. جبکہ پی ایم ڈی سی کو حکم دیا جائے کہ ہڑتالی ڈاکٹرز کے لائسنس منسوخ کر کے انھیں بلیک لسٹ کیا جائے۔