Tag: Young Girls

  • کم عمر لڑکیوں کے چہرے پر جھریاں کیوں پڑتی ہیں؟ وجوہات اور علاج

    کم عمر لڑکیوں کے چہرے پر جھریاں کیوں پڑتی ہیں؟ وجوہات اور علاج

    عمر بڑھنے کے ساتھ چہرے کے خدوخال اور جلد میں تبدیلی قدرتی عمل ہے لیکن اگر کم عمری یا جوانی میں پڑنے لگیں تو یہ بات انتہائی قابل تشویش ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ماہر جِلد ڈاکٹر بتول نے چہرے پر پڑنے والی جھریاں و جھائیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے ناظرین کو اپنے مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ جھائیوں کی دو بڑی وجوہات ہیں پہلی یہ کہ ہیمو گلوبن بڑھ رہا ہے یا پھر آئرن لیول کم ہورہا ہے، اور زیادہ تر یہ کیفیت آئرن کی کمی سے ہوتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر بتول نے بتایا کہ چہرے پر جھریاں پڑنے کی وجہ موبائل فون یا ٹی وی اسکرین کا زیادہ استعمال بھی ہے کیونکہ اسکرین دیکھتے ہوئے جتنا زور آنکھوں پر پڑتا ہے اس کے اثرات جھریوں کی شکل  میں سامنے آتے ہیں۔

    ڈاکٹر بتول نے بتایا کہ درمیانی عمر میں چہرے پر جھریاں نمودار ہونے لگتی ہیں اور عموماً ایسا چہرے کے ان حصوں میں ہوتا ہے جو موبائل یا اسکرین دیکھنے ہوئے چہرے کے تاثرات کے دوران متحرک رہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس 15 سال کی عمر تک کی بچیاں بھی یہی شکایت لے کرآتی ہیں اور میں انہیں یہی کہتی ہوں کی اسکرین ٹائم کم سے کم کردو اور کوئی اچھی کریم یا سیرم استعمال کرو۔

    انہوں نے بتایا کہ لیپ ٹاپ یا ٹی وی استعمال کرتے ہوئے چشمہ لازمی پہنیں تاکہ آنکھوں پر زیادہ زور نہ پڑے۔

    اس کا علاج اور احتیاط بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے بچنے کیلیے وہ غذائیں کھائیں جو آپ کے جسم کی ضروریات کو پورا کرسکیں، اس کے علاوہ میوے بھی کھائیں اور زنک کا استعمال بھی اچھے طریقے سے کرنا چاہیے۔

  • آج کل لڑکیوں کی زبانیں لمبی اور نخرے زیادہ ہوگئے ہیں: اسما عباس

    آج کل لڑکیوں کی زبانیں لمبی اور نخرے زیادہ ہوگئے ہیں: اسما عباس

    پاکستان کی معروف اداکارہ اسما عباس نے کہا ہے کہ آج کل کی لڑکیوں میں برادشت ختم ہوگیا اور زبانیں لمبی ہوگئی ہیں۔

    پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ اسما عباس نے حال ہی میں ایک ڈیجیٹل پوڈ کاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے کامیاب شادی کے حوالے سے نوجوان نسل کو اہم مشورہ دیا۔

    اداکارہ نے گفتگو کے دوران کہا کہ میرے شوہر نے میرا بہت ساتھ دیا، انہوں نے میرے والدین کو اپنے والدین کی طرح اپنے گھر میں رکھا۔

    اسما عباس نے بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ لڑکیاں اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر کچھ بھی نہیں کر سکتیں، یہ ان کا بڑا پن ہے کہ انہوں نے میرے والدین کو آخری وقت تک ساتھ رکھا، اس لیے میں نوجوان نسل کو بھی یہی مشورہ دیتی ہوں کہ اچھی اور بری عادات ہر ایک میں ہوتی ہیں آپ اپنی ترجیحات کو دیکھیں۔

    اداکارہ اسما عباس کا کہنا تھا کہ شریکِ حیات کی چھوٹی موٹی برائیوں کو برداشت کرنا چاہیے کیوں کہ پرفیکٹ تو کوئی نہیں ہوتا، اس کے برعکس ان کی اچھائیوں کو دیکھیں۔

    انہوں نے کہا کہ اگر چھوٹی چھوٹی برائیوں کی وجہ سے علیحدگی اختیار کر لیں گے تو ممکن ہے کہ اگلا اس سے بھی بدتر ہو، پھر کیا کریں گے؟ اس طرح تو زندگی خراب ہو جائے گی، اگر آپ کا لائف پارٹنر برداشت کے قابل ہے تو گھر خراب کرنے کی بجائے اسے برداشت کریں۔

    اداکارہ نے کہا کہ آج کل کی لڑکیوں کے نخرے بھی بہت ہیں، ان کی زبان بھی بہت لمبی ہو گئی ہیں، بات بات پر غصہ کرنے، جلد بازی کرنے کی بجائے اپنی بات صبر اور میٹھے انداز میں منوائیں، ہمارے زمانے میں ایسا ہی ہوتا تھا کہ صبر و تحمل کے ساتھ میٹھے انداز میں اپنی تمام خواہشات منوا لیتی تھیں، اس زمانے میں پہلے سوچتے تھے، پھر بولتے تھے۔

    اسما عباس نے مزید کہا کہ غصے میں چاہے مرد ہو یا عورت اسے پہلے تولنا چاہیے، پھر بولنا چاہیے اور غصے میں بات آگے بڑھانے کی بجائے خاموشی اختیار کرنا بہتر ہے۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ آج کل کے آدمی بھی بہت بدتمیزی کرتے ہیں، غصے میں ہوں تو گالم گلوچ کرتے، مار پیٹ کرتے ہیں، جو لڑکیوں کو ہرگز برداشت نہیں کرنا چاہیے، لڑکیاں یہاں حدود طے کریں، اگر شوہر گالم گلوچ کرتا ہے اور تشدد کرتا ہے تو پھر گزارا نہیں ہو سکتا اسے فوراً چھوڑ دینا چاہیے۔