Tag: Yousuf raza gilani

  • سید یوسف رضا گیلانی بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب

    سید یوسف رضا گیلانی بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب

    اسلام آباد : پاکستان پیپلز پارٹی کے سید یوسف رضا گیلانی بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے، ان کے مقابلے میں کسی نے کاغذات نامزدگی جمع ہی نہیں کرائے۔

    مسلم لیگ ن کے سردار سید آل خان بلامقابلہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب کرلیے گئے، یوسف رضاگیلانی اور سیدال خان ناصر حکومتی اتحاد کے امیدوار ہیں۔

    سینیٹ سیکریٹریٹ نے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے بلامقابلہ کامیابی کا رزلٹ تیار کرلیا ہے جبکہ سینیٹ سیکریٹریٹ نے آزاد سینیٹرز کو حکومت اور اپوزیشن بینچوں میں بیٹھے سے متعلق مراسلہ تیار کرلیا ہے۔

    نومنتخب اراکین سینیٹ کی حلف برداری کے لیے سینیٹ کے اجلاس میں اسحاق ڈار نے نو منتخب ارکان سے حلف لیا، وزیر داخلہ محسن نقوی اور یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر ارکان نے حلف لیا۔

    نئے چیئرمین سینیٹ نے حلف اٹھا لیا

    بعد ازاں یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ کے عہدے کاحلف اٹھالیا، پریزائیڈنگ افسر اسحاق ڈار نے یوسف رضاگیلانی سے چیئرمین سینیٹ کےعہدے کا حلف لیا

    یوسف رضا گیلانی نے چیئرمین سینیٹ کی نشست سنبھال لی، اس موقع پر سینیٹر اسحاق ڈار نے یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بننے پر مبارکباد دی۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کا بائیکاٹ کیا تھا۔

    وفاقی وزیرعلیم خان نے یوسف رضاگیلانی کو بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا بلامقابلہ چیئرمین سینیٹ منتخب ہونا خوش آئند امر ہے، امید ہے یوسف گیلانی ایوان بالا کو جمہوری تقاضوں کے مطابق چلائیں گے۔

     

  • پیپلزپارٹی کا یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ

    پاکستان پیپلزپارٹی(پی پی پی) نے سینیٹر یوسف رضاگیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، پی پی قیادت نے یوسف رضاگیلانی کو فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔

    پیپلزپارٹی ذرائع نے بتایا کہ یوسف رضاگیلانی صدارتی الیکشن میں بطور ایم این اے ووٹ دیں گے، اور پھر اپنی سیٹ چھوڑ دیں گے جس کے بعد ان کی نشست پر قاسم گیلانی الیکشن لڑیں گے۔

    ذرائع نے بتایا کہ یوسف رضا گیلانی سینیٹ الیکشن میں حصہ لیں گے، وہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین سینٹ کے امیدوار ہونگے، سینیٹ کیلئے وہ جلد کاغذاتِ نامزدگی جمع کرائیں گے۔

    یار رہے کہ یوسف رضا گیلانی نے 29 فروری کو ملتان سے قومی اسمبلی کی نشست جیتنے کے بعد رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھایا تھا اور گزشتہ روز قومی اسمبلی میں وزیراعظم کے انتخاب کے دوران مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو ووٹ دیا تھا۔

     گزشتہ دنوں وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کیلئے پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان طے شدہ پاور شیئرنگ فارمولے کے مطابق یوسف رضا گیلانی  کو سینیٹ کا چیئرمین بنایا جائے گا۔

    سینیٹ انتخابات میں یوسف رضا گیلانی کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل (ایس آئی سی) کے چوہدری الیاس مہربان سے ہوگا، جس کے لیے 14 مارچ کو قومی اسمبلی میں پولنگ ہوگی۔

  • پیکا قوانین: پیپلز پارٹی کا حکومت کے خلاف اعلان جنگ

    پیکا قوانین: پیپلز پارٹی کا حکومت کے خلاف اعلان جنگ

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی نے آرڈیننس کے زریعے نافذ کئے جانے والے ‘پیکا قانون’ کو عدالت میں چیلنج کرنےکا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور اپوزیشن لیڈر سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پیکا آرڈیننس لانے کا مطلب ہے کہ حکومت خوف کا شکار ہے، یہ میڈیا پرقدغن لگانا چاہتے ہیں۔

    یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ آرڈیننس لانےکا مقصد یہ ہے کہ یہ لوگ پارلیمنٹ پر یقین نہیں رکھتے، چیئرمین سینیٹ میں خود قوانین پر عملدرآمد نہیں کرتے، اہم ترین بلز کی منظوری پر چیئرمین سینیٹ نے دوسری بار ووٹ کاسٹ کیا۔

    سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ جب عمران خان کنٹینر پر تھے تب میڈیا ان کے ساتھ تھا تو اب کیوں نہیں ہے؟ ، حکومت کی بنیادیں ہل چکی ہیں، حالات ان کے ہاتھوں سے نکل چکے ہیں۔

    یوسف رضا گیلانی نے مزید کہا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ کے اندر اور باہر منظم ہے، اپوزیشن عوامی حقوق کی جنگ لڑرہی ہے، ہم نے اسمبلیوں سے مستعفی نہ ہونے اور الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا، ہمارے فیصلے کی وجہ سے پی ڈی ایم تمام ضمنی انتخابات میں کامیاب ہوئی۔

    اُنہوں نے واضح کیا کہ پیپلز پارٹی کا فیصلہ تھا کہ ہمیں اسمبلیوں سے باہر نہیں آنا چاہیے، پارلیمنٹ کو کسی طرح سے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے.

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 27 فروری کو کراچی سے شروع کیے جانے والے عوامی مارچ کا پہلا قیام بدین، دوسرا حیدرآباد اور تیسرا قیام رحیم یار خان میں ہوگا، مارچ کا چوتھا قیام ساہیوال میں ہوگا، لاہور میں ایک رات کا قیام کیا جائے گا۔

  • شاہ محمودقریشی نے یوسف رضا گیلانی کو ‘بکا ہوا اپوزیشن لیڈر’ قرار دے دیا

    شاہ محمودقریشی نے یوسف رضا گیلانی کو ‘بکا ہوا اپوزیشن لیڈر’ قرار دے دیا

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یوسف رضا گیلانی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا بکا ہوا اپوزیشن لیڈر قراردیدیا اور کہا یہ استعفیٰ واپس لیں گے اور لیڈرآف دی اپوزیشن رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کل سےایوان میں اسٹیٹ بینک ترامیم پربحث ہو رہی  ہے، اسٹیٹ بینک کوآٹومینس بنانامعاشی ذمہ داریوں کیلئےہے ، پیپلزپارٹی ،ن لیگ اپناریکارڈدیکھ لےدونوں نےترامیم کی ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ حکومتیں اپنے مقاصد کیلئے اس ادارے کو استعمال کرتی تھیں، یہ کہنا اسٹیٹ بینک کو کسی کی غلامی میں دے دیا گیا درست  نہیں ، اسٹیٹ بینک آج اورکل بھی اس ایوان کےتابع رہےگا ، اسٹیٹ بینک مثبت تجاویزپرہم عمل پیراہونےکی کوشش کرتےرہیں گے۔

    یوسف رضا گیلانی کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ قائدحزب اختلاف نےجواسٹیٹمنٹ دیااس پرافسوس ہوا، آپ نےرول کےمطابق اپنااستحقاق استعمال کیا، رولزسےہٹ کرکوئی بات کی ہوتی توضروراس پربات کرتے ، پھرانہوں نےغیرحاضری کی وضاحتیں پیش کیں، پوراپاکستان ،اپوزیشن کےبہت سے حلقے وضاحتوں سےمطمئن نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آپ کہتےہیں رات کی تاریخی میں یہ بل پیش کیاگیا، جیسے یہ بالکل بے خبر تھے یہ بل نیشنل اسمبلی میں پیش کیاگیا، قومی اسمبلی میں انکی جماعت نےاس بل پراپنامؤقف پیش کیا، جب بل قومی اسمبلی سےپاس ہواتوفطری عمل ہےسینیٹ میں آناتھا، یہ اتنےمعصوم بےخبرکیوں تھےکہ انہیں اس بات کاعلم نہیں تھا؟

    وزیر خارجہ نے کہا آئی ایم ایف کا بورڈ ایک تاریخ کااشارہ دے چکاتھا، یہ اتنےمعصوم،لاعلم کیوں تھےجوکہہ رہےہیں اطلاع نہیں دی گئی، آپ دوسروں کی حاضری  یقینی بنانے کی کوشش کرتے، خود غیر حاضرہو جاتےہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے یوسف رضا گیلانی کے بطور اپوزیشن لیڈر استعفیٰ پر کہا کہ پوری قوم ششوپنج میں ہےکہ ماجرہ کیاہے، وہ فرماتے ہیں مجھے بلا کر خود  موجود  نہیں تھے، میں آیا دفتر گیا تو خالی تھا جبکہ سینیٹر دلاور کہتے ہیں ان کے دفتر گیا مگر یہ دکھائی نہیں دیئے لیکن شبلی فراز،اعظم سواتی ،شوکت ترین  مجھ سے ملے، مجھے ان کے دلائل میں وزن لگا ، ان کے قائل پرنے میں نے ووٹ دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ معزز ایوان لاعلم ہے کہ اپوزیشن لیڈر کس طرح ووٹ خرید کر منتخب ہوئے، ان کے صاحبزادے کی ویڈیوز میڈیا پر چلتی رہی یہ ووٹ خریدتے رہے، اکثریت ن لیگ کی اور یہ قائد حزب اختلاف کیسے بن گئے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ن لیگ کیساتھ پہلے بھی ہاتھ ہوا، جمعہ کو بھی ہوا آئندہ بھی ہونیوالاہے، وضاحت کریں راتوں رات ان کےپاس تبدیلی کیسےآگئی، اکثریت ان کی نہیں اکثریت ن لیگ کی ہے، انھوں نے جھوٹ بولا کہ میں اپوزیشن لیڈر نہیں بنناچاہتاہے، لکھ لیں ان کا استعفیٰ منظور نہیں ہوگا یہ اب بھی اپوزیشن لیڈررہیں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پیشگوئی کررہاہوں بہت سی باتوں کی وضاحت میں نہیں جاتا، یہ ایک لمباکھیل ہےیہ ایک دوسرےکوپراناجانتےہیں، انہوں نےکہا تھا میں لیڈرآف دی اپوزیشن نہیں رہنا چاہتا، یہ رہیں گےیہ استعفیٰ واپس لیں گےیہ ڈرامہ تھا، ہاتھی کےدانت دکھانےکےاورکھانےکےاورہیں۔

    انھوں نے یوسف رضا گیلانی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا یہ ایک بکا ہوا اپوزیشن لیڈر ہے کیا آپ کو دکھائی نہیں دیتا، آپ کواپنی صفوں میں رضا ربانی جیسا منجھا ہوا پارلیمنٹیرین دکھائی نہیں دیتا، کیا ان کو ایک کمپرومائز، بکا ہوا لیڈرآف دی اپوزیشن دکھائی نہیں دیتا۔

  • بطور اپوزیشن لیڈر سینیٹ اپنا استعفیٰ واپس نہیں لوں گا، یوسف رضا گیلانی نے واضح کردیا

    بطور اپوزیشن لیڈر سینیٹ اپنا استعفیٰ واپس نہیں لوں گا، یوسف رضا گیلانی نے واضح کردیا

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما یوسف رضاگیلانی نے واضح کیا ہے کہ بطور اپوزیشن لیڈر سینیٹ اپنا استعفیٰ واپس نہیں لوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے یوسف رضا گیلانی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ بطور اپوزیشن لیڈر سینیٹ اپنا استعفیٰ واپس نہیں لوں گا، بطور اپوزیشن لیڈرسینیٹ استعفیٰ پارٹی چیئرمین کو بھجوایا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے یوسف رضاگیلانی کااستعفیٰ مستردکردیا ہے اس کے باوجود یوسف گیلانی کا کہنا تھا کہ وہ بطور اپوزیشن لیڈر سینیٹ مزید کام نہیں کریں گے۔

    گذشتہ روز یوسف گیلانی نے سینیٹ اجلاس میں عدم موجودگی پراپنے اوپر ہونے والی تنقید کے بعد استعفیٰ دیاتھا، اس اجلاس میں اسٹیٹ بینک خودمختاری بل کوحکومت نے منظور کرالیاتھا۔

    خیال رہے سینیٹ میں اسٹیٹ بینک ترمیمی بل پر اپوزیشن کو ایک ووٹ سے شکست ہوئی تھی، ووٹنگ کے وقت یوسف رضا گیلانی ایوان میں موجود نہیں تھے، ان کی عدم حاضری پر اپوزیشن کی بعض جماعتوں نے انھیں سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا جب کہ حکومتی وزرا نے گیلانی کا شکریہ ادا کیا۔

    سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے یوسف گیلانی نے کہا کہ اتنے اہم ایجنڈے کے لیے موقع ملنا چاہیے تھا، بل کمیٹی کو بھی نہیں بھیجا گیا، رات کے وقت بل کو ایجنڈے پر لانا مناسب نہیں تھا، ایجنڈا میرے گھر پر رات ایک بجے پہنچا تھا۔

  • چیئرمین سینیٹ کی تقرری ، یوسف رضا گیلانی نے عدالتی فیصلہ چیلنج کردیا

    چیئرمین سینیٹ کی تقرری ، یوسف رضا گیلانی نے عدالتی فیصلہ چیلنج کردیا

    اسلام آباد: سینٹر یوسف رضاگیلانی نے چیئرمین سینیٹ کی تقرری سے متعلق عدالتی فیصلہ  ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا، جس میں سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے استدعا کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینٹر یوسف رضاگیلانی چیئرمین سینیٹ کاالیکشن سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ کے فیصلے کیخلاف انٹراکورٹ اپیل دائرکردی۔

    یوسف رضاگیلانی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک نے اپیل فائل کی ، رجسٹرارآفس نے انٹرا کورٹ اپیل کی فائل وصول کرلی ہے۔

    درخواست میں سیکریٹری قانون، سیکریٹری پارلیمانی امور، پریزائیڈنگ افسر، سیکریٹری سینیٹ اور صادق سنجرانی کو فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست میں یوسف رضا گیلانی نے سنگل بینچ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے استدعا کرتے ہوئے کہا ہے کہ 7 ووٹ مسترد کرنے کے پریزائیڈنگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔

    یوسف رضا گیلانی نے اپیل کے ساتھ پریزائیڈنگ افسر کے فیصلے کو فوری معطل کی استدعا کی ہے۔

    یاد رہے اسلام آباد ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے گیلانی کی چیئرمین سینیٹ کی تقرری کیخلاف درخواست ناقابل سماعت قرار دی تھی، فیصلے میں لکھا تھا کہ ’آئین کے آرٹیکل کے تحت درخواست قابل سماعت نہیں ہے، اس حوالے سے کمیٹی کے پاس معاملہ لے کر جایا جائے‘۔

    خیال رہے چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں ووٹرز کے نام کے اوپر مہر لگانے پر پریزائیڈنگ افسر نے ووٹ مسترد کیا تھا۔

  • قائد حزب اختلاف سینیٹ کیلئے یوسف رضا گیلانی کو بڑی حمایت مل گئی

    قائد حزب اختلاف سینیٹ کیلئے یوسف رضا گیلانی کو بڑی حمایت مل گئی

    اسلام آباد: قائدحزب اختلاف سینیٹ کیلئے یوسف رضاگیلانی کو بڑی حمایت مل گئی ہے، جس کے بعد انھوں نے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کی درخواست جمع کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کی تقرری پر پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن میں دوڑ عروج پر ہے، قائدحزب اختلاف سینیٹ کیلئے یوسف رضاگیلانی کو بڑی حمایت مل گئی ہے۔

    4آزاد ارکان نے پی پی کے سینیٹریوسف رضا گیلانی کی حمایت کردی ہے ، آزاد ارکان نے سینیٹر دلاور خان کو اپنا پارلیمانی لیڈر نامزد کردیا، ارکان میں سینیٹر احمد خان، کہدہ بابر اور نصیب اللہ بازئی شامل ہیں۔

    سینیٹریوسف رضا گیلانی کی حمایت کرنے والے چاروں آزاد ارکان اپوزیشن بنچز میں آزاد حیثیت سے بیٹھیں گے۔

    دوسری جانب یوسف رضاگیلانی نےسینیٹ میں اپوزیشن لیڈرکی درخواست جمع کرادی ، اکثریت ارکان کی حمایت کی دستخط کے ساتھ درخواست جمع کرائی گئی ، اس موقع پر ان ہمراہ شیری رحمان،روبینہ خالد سمیت دیگرتھے۔

    پی پی پی نے دعویٰ کیا ہے کہ یوسف گیلانی کو 26ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی جبکہ ن لیگ نے اپنےامیدوار اعظم نذیرتارڑ کیلئے 26ارکان کی حمایت کا دعویٰ کیا ہے، اراکین کی برابرحمایت پر چیئرمین سینیٹ کے پاس تقرری کا اختیار ہو گا۔

  • بطور سینیٹر نااہلی کیس: الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کو 22 مارچ کو طلب کرلیا

    بطور سینیٹر نااہلی کیس: الیکشن کمیشن نے یوسف رضا گیلانی کو 22 مارچ کو طلب کرلیا

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے نااہلی کیس یوسف رضاگیلانی کو بائیس مارچ کو طلب کرلیا اور ان کے بیٹے علی حیدرگیلانی سمیت درخواست گزار فرخ حبیب،کنول شوذب اور ملیکہ بخاری کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن پاکستان نے بطور سینیٹر نااہلی کے معاملے پر سینیٹریوسف رضاگیلانی کوطلب کرتے ہوئے الیکشن کمیشن لاونگ کی جانب سے نوٹس جاری کردیا گیا۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ آپ کےخلاف نااہلی درخواست سماعت کےلیےمقررہوچکی ہے، 22مارچ کوذاتی حیثیت میں یابذریعہ وکیل پیش ہوں۔

    الیکشن کمیشن نےیوسف رضاگیلانی کےبیٹےعلی حیدرسمیت درخواست گزارفرخ حبیب،کنول شوذب، ملیکہ بخاری کوبھی نوٹس جاری کردیا۔

    خیال رہے چیف الیکشن کمشنرکی سربراہی میں5رکنی کمیشن22 مارچ کوسماعت کرےگا ،الیکشن کمیشن نےسینیٹ انتخابات سے پہلے ویڈیواسکینڈل پر نوٹسز جاری کیے تھے۔

    فرخ حبیب نےیوسف رضاگیلانی کی نااہلی کی درخواست دائرکررکھی ہے، سماعت میں حیدرگیلانی کی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پردلائل پیش کیےجائیں گے ،چیف الیکشن کمشنراس سےقبل بینچ کاحصہ نہیں تھے۔

  • چیئرمین سینیٹ کا انتخاب :صادق سنجرانی اوریوسف رضاگیلانی کے کاغذات نامزدگی منظور

    چیئرمین سینیٹ کا انتخاب :صادق سنجرانی اوریوسف رضاگیلانی کے کاغذات نامزدگی منظور

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ کیلئے صادق سنجرانی اور یوسف رضاگیلانی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ، چیئرمین سینیٹ کے لیے رائے شماری 3 بجے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی سینیٹ کیلئے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرادیئے، چیئرمین سینیٹ کیلئے صادق سنجرانی اور یوسف رضاگیلانی نے کرائے جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے مرزاآفریدی اور غفور حیدری نے جمع کرائے۔

    کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے بعد چیئرمین سینیٹ کیلئے صادق سنجرانی، یوسف رضاگیلانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے مرزاآفریدی اور غفور حیدری کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے، پریزائیڈنگ آفیسر کا کہنا ہے کہ ووٹ کی سکریسی کو برقرار رکھا جائے گا۔

    چیئرمین ،ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدواروں سے پولنگ ایجنٹس کے نام طلب کرتے ہوئے سیکریٹری سینیٹ کے پاس نام جمع کرانے کی ہدایت کردی ، پریزائیڈنگ آفیسر نے کہا ووٹ کا تقدس پامال نہیں ہونے دیں گے۔

    بعد ازاں صادق سنجرانی کی جانب سے محسن عزیز، یوسف رضا گیلانی نے فاروق ایج نائیک ، مرزا آفریدی کےلئے ہدایت اللہ اور عبدالغفورحیدری نے کامران مرتضیٰ کو پولنگ ایجنٹ مقرر کردیا۔

    کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے موقع پر صادق سنجرانی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا انشااللہ جیت ہماری ہے ، سینیٹ ممبران سے درخواست کرتے ہیں کہ انھیں ووٹ دیں، میں نے ان کے ساتھ کام کیا ہے۔

    بعد ازاں یوسف رضا گیلانی نے نے فاروق ایچ نائیک اور عبدالغفور حیدری نےکامران مرتضیٰ کو پولنگ ایجنٹ مقرر کردیا۔

    خیال رہے ایوان بالا میں چیئر مین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب آج ہوگا ، چیئر مین سینیٹ کیلئے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ڈی ایم کے عبد الغفور حیدری اور حکومت کے مرزا محمد آفریدی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ بننے کے لیے کم ازکم 51ووٹ درکار ہیں ، نمبر گیم میں اپوزیشن اکیاون ووٹ کے ساتھ آگے ہے اور حکومتی اتحاد کے پاس اڑتالیس ووٹ ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے اکلوتا ووٹ کسی کونہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

  • چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے قبل یوسف رضا گیلانی کا بڑا دعویٰ

    چیئرمین سینیٹ کے انتخاب سے قبل یوسف رضا گیلانی کا بڑا دعویٰ

    اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ کے امیدوار یوسف رضاگیلانی نے نمبرز پورے ہونے کا دعویٰ کردیا اور کہا سب کو پتہ ہے ہم جیت چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ کےامیدواریوسف رضاگیلانی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کی ، اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ حکومت کے پاس نمبرپورے تھے لیکن آپ سینیٹر منتخب ہوگئے کیسے، جس پر یوسف رضاگیلانی نے کہا حکومت کی اس وقت پوزیشن مختلف تھی اور حکومت طاقت میں تھی۔

    یوسف رضاگیلانی کا کہنا تھا کہ مٹی کا بھی وزیر اعظم ہو کسی کو ہلنے نہیں دیتا، وزیر اعظم، ممبران پارلیمنٹ میں بہت فاصلہ تھا جسکا فائدہ ہمیں ہوا، جب میں وزیر اعظم تھا تو طلبا کے وفودپارلیمان کی کارروائی دیکھتے تھے۔

    یوسف رضا گیلانی نے نمبرز پورے ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا سب کو پتہ ہے ہم جیت چکے ہیں ، میری جیت سے جمہوریت کو فروغ ملے گا۔

    خیال رہے ایوان بالا میں چیئر مین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب آج ہوگا ، چیئر مین سینیٹ کیلئے حکومتی امیدوار صادق سنجرانی اور اپوزیشن کے امیدوار یوسف رضا گیلانی جبکہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ڈی ایم کے عبد الغفور حیدری اور حکومت کے مرزا محمد آفریدی میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ بننےکےلیےکم ازکم 51ووٹ درکار ہیں ، نمبر گیم میں اپوزیشن اکیاون ووٹ کے ساتھ آگے ہے اور حکومتی اتحاد کے پاس اڑتالیس ووٹ ہیں جبکہ جماعت اسلامی نے اکلوتا ووٹ کسی کونہ دینے کا اعلان کیا ہے۔