Tag: Zafar Mirza

  • ‘ڈاکٹر ظفر مرزا کی خدمات کے شکر گزار ہیں’

    ‘ڈاکٹر ظفر مرزا کی خدمات کے شکر گزار ہیں’

    اسلام آباد :وفاقی وزیراسد عمر نے کہا ہے کہ ڈاکٹر ظفر مرزا کی خدمات کے شکر گزار ہیں اور ان کیلئے مستقبل میں نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیراسدعمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر ظفر مرزا کو این سی او سی میں دعوت دی گئی اور کوروناوائرس کیلئےقومی سطح پرکئے گئے اقدامات کوسراہا گیا، ڈاکٹر ظفر مرزا کی خدمات کے شکر گزار ہیں اور ان کیلئے مستقبل میں نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے استعفیٰ دے دیا تھا ، ذرایع نے کہا تھا کہ وہ ادویات کی قیمتوں کے معاملے پر الزام کی زد پر تھے اور وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے پر انکوائری کی ہدایت کی تھی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ میں عمران خان کے کہنے پر پاکستان آیا تھا، ایمان داری اور محنت سے کام کیا ہے، پاکستان کے لیے کام کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے، میں مطمئن ہوں کہ ایسے وقت میں عہدہ چھوڑا جب پاکستان میں کرونا کم ہو رہا ہے۔

    بعد ازاں ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے خود استعفیٰ نہیں دیا بلکہ ان سے استعفیٰ لیا گیا ہے۔

  • معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے بھی استعفیٰ دے دیا

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفرمرزا نے بھی استعفیٰ دے دیا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے بھی استعفیٰ دے دیا، ذرایع نے کہا ہے کہ وہ ادویات کی قیمتوں کے معاملے پر الزام کی زد پر تھے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے پر انکوائری کی ہدایت کی تھی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ میں عمران خان کے کہنے پر پاکستان آیا تھا، ایمان داری اور محنت سے کام کیا ہے، پاکستان کے لیے کام کرنا میرے لیے باعث اعزاز ہے۔

    وزیر اعظم کی معاون خصوصی تانیہ ایدروس نے استعفیٰ دے دیا

    انھوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے معاون خصوصی کےعہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، میں مطمئن ہوں کہ ایسے وقت میں عہدہ چھوڑا جب پاکستان میں کرونا کم ہو رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ایک ہی دن میں وزیر اعظم عمران خان کے 2 معاونینِ خصوصی عہدوں سے مستعفی ہو گئے ہیں، اب سے کچھ ہی دیر قبل ڈیجیٹل پاکستان کی سربراہ تانیہ ایدروس نے بھی ٹویٹ کے ذریعے خبر دی تھی کہ انھوں نے استعفیٰ دے دیا ہے، تانیہ ایدروس کی کمپنی ڈیجیٹل پاکستان کے خلاف بھی انکوائری چل رہی تھی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے پر انکوائری کی ہدایت کی تھی، ڈاکٹر ظفر مرزا ادویات کی قیمتوں کے معاملے پر الزام کی زد میں تھے، ظفر مرزا نے ادویات کی قیمتیں بڑھنے کے معاملے پر استعفیٰ دیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کا ٹویٹ میں کہنا ہے کہ وہ معاون خصوصی کے کردار پر منفی تنقید کی وجہ سے مستعفی ہوئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام بہتر صحت کی سہولتوں کے مستحق ہیں، شعبہ صحت میں بہتری کے لیے مخلصانہ کاوشیں کیں، انشاءاللہ بہتر نظام صحت کے باعث کرونا سے جلد چھٹکارا حاصل کرلیں گے۔

    رواں برس مئی میں وزیر اعظم عمران خان نے بھارت سے ادویات برآمد کرنے کے معاملے پر ڈاکٹر ظفر مرزا کے اختیارات میں کمی کر دی تھی، ڈاکٹر ظفر مالی اور انتظامی سمریوں کی منظوری کے بغیر احکامات جاری کرتے رہے تھے، وزیر اعظم نے لائف سیونگ ڈرگز کی آڑ میں بھارت سے معمول کی دوائیں اور وٹامنز درآمد کرنے کے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم بھی دیا تھا۔

    یاد رہے کہ 18 اپریل 2019 کو وزیر اعظم نے وفاقی کابینہ میں رد و بدل کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا کو معاون خصوصی برائے قومی صحت مقرر کیا تھا، جب کہ 23 اپریل کو انھوں نے امور قومی صحت کا چارج سنبھالا تھا۔

  • 20 جولائی سے دوبارہ انسداد پولیو مہم کا آغاز، والدین سے تعاون کی درخواست

    20 جولائی سے دوبارہ انسداد پولیو مہم کا آغاز، والدین سے تعاون کی درخواست

    اسلام آباد : معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ انشااللہ 20جولائی سے دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع ہورہی ہے ، والدین سے تعاون کی درخواست ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ انشااللہ 20جولائی سے دوبارہ انسداد پولیو مہم شروع ہورہی ہے، مہم میں 32 ہزار سےزیادہ ورکرز 8 لاکھ بچوں کو حفاظتی قطرے پلائیں گے، کورونا وبا سےویکسین سےتدارک کرنےوالی بیماریوں کا خدشہ زیادہ ہوگیا تھا، والدین سے تعاون کی درخواست ہے۔

    یاد رہے حکومت نے ملک میں خصوصی انسداد پولیو مہم چلانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ انسداد پولیو مہم چاروں صوبوں کے مخصوص علاقوں میں چلائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق خصوصی پولیو مہم ٹارگٹڈ کیس رسپانس کے نام سے چلائی جائے گی،مہم کا آغاز رواں ماہ 20 جولائی سے ہو گا،خصوصی انسداد پولیو مہم میں 8 لاکھ بچوں کی ویکسی نیشن ہوگی۔

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رواں سال کی آخری انسداد پولیو مہم مارچ میں چلائی گئی تھی، کوروناکےباعث مارچ2020کےبعدپولیومہم نہیں چلائی جا سکیں۔

    رواں سال ملک میں 58 پولیو کیس سامنے آچکے ہیں، پولیو مہم میں کورونا سے حفاظت کیلئے خصوصی انتظامات کئے جائیں گے، پولیو ورکرز، سیکورٹی اہلکاروں کو کورونا حفاظتی کٹس فراہم کی جائیں گی جبکہ مہم کیلئے کورونا حفاظتی کٹس صوبے اور این ڈی ایم اے فراہم کریں گے۔

  • معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا بھی کورونا وائرس کا شکار

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا بھی کورونا وائرس کا شکار

    اسلام آباد : معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے، جس کے بعد انھوں نے خود کو قرنطینہ کرلیا ہے اور قوم سے دعاؤں کی اپیل کی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا میں نے خودکوگھرمیں قرنطینہ کرلیاہے، مجھ میں کورونا کی علامات ظاہر ہو چکی ہیں، قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے۔

    یاد رہے 3 روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا ہلکا سا بخار محسوس کیا تو فوراً خود کو گھر میں الگ کردیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر شہریار آفریدی، وزیر ریلوے شیخ رشید احمد، گورنر سندھ عمران اسماعیل، تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عبدالسلام آفریدی کرونا وائرس سے صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے ملک بھرمیں کورونا کے وار جاری ہے مزید پچاس افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد وائرس سے چار ہزار سات سو باسٹھ افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 24 گھنٹے میں تین ہزار تین سو چوالیس نئے کیسز رپورٹ ہوئے اور ایک لاکھ اکتیس ہزارچھ سوانچاس مریض کورونا کوشکست دیکر صحتیاب ہوچکے ہیں۔

  • چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی: ظفر مرزا

    چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی: ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ زندگی اور روزگار دونوں بچانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی، اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے خط کے حوالے سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مقابلے کے لیے حکومت جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، این سی او سی میں روز صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر فیصلہ سازی کی جاتی ہے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں فیصلے باہمی مشاورت ہوتے ہیں، ہم معیشت کے لحاظ سے کم اور اوسط آمدن والے ممالک میں آتے ہیں۔ کرونا صورتحال پر عوام کے بہترین مفاد میں فیصلے کیے جاتے ہیں، زندگی اور روزگار دونوں بچانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے دانستہ طور پر ملک میں آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی، دکانوں، مساجد، مارکیٹوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ایس او پیز پر زور دیا۔ ماسک پہننے کو پورے ملک میں لازمی قرار دیا گیا۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہم نے انتہائی فعال ٹریسنگ ٹیسٹنگ کورنٹائن پالیسی متعارف کروائی، پالیسی سے وائرس کے پھیلاؤ والے علاقوں کی نشاندہی ہو رہی ہے۔ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے 700 مختلف مقامات موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری حکمت عملی کا ایک پہلو صحت کے نظام کو بہتر بنانا ہے، پالیسیاں، تجزیات اور معاشی حالات مد نظر رکھتے ہوئے بنائی جاتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت اقوام متحدہ کے صحت عامہ کا تکنیکی ادارہ ہے۔ صحت پر اور موجودہ وبا کی روک تھام پر مل کر کام کر رہے ہیں، ادارے کے کام کے معترف ہیں۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی، اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

  • عوام کو تحفظ دینے کیلئے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں، ظفر مرزا

    عوام کو تحفظ دینے کیلئے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں، ظفر مرزا

    اسلام آباد : معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو بہترین طبی نگہداشت فراہم کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پمز اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو تحفظ دینے کیلئے موثر اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    پمز اسپتال کے دورے کے موقع پر ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہمراہ وفاقی سیکریٹری ہیلتھ اور ڈی جی ہیلتھ بھی موجود تھے۔

    ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز نے چیلنجز اور اقدامات پر بریفنگ دی، اس موقع پر معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کو بہترین طبی نگہداشت فراہم کی جارہی ہے۔

    انہوں نے دورے کے موقع پر ہیلتھ ورکرز کی خدمات اور انتھک محنت پر خراج تحسین بھی پیش کیا۔

    اس عید میں عوام ایک دوسرے سے گلے نہ ملیں،ڈاکٹر ظفر مرزا

    خیال رہے کہ اس سے قبل ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ وزیراعظم نے صورت حال کو سامنے رکھ کر لاک ڈاؤن میں نرمی کی تھی، لاک ڈاؤن میں نرمی لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے کی گئی، کیسز، اموات میں اضافہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوران ہوا۔

  • پاکستان میں کرونا کے کیسز اور اموات بڑھ رہی ہیں، ظفر مرزا نے خبردار کردیا

    پاکستان میں کرونا کے کیسز اور اموات بڑھ رہی ہیں، ظفر مرزا نے خبردار کردیا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزکا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز اوراموات بھی بڑھ رہی ہیں، کرونا ختم نہیں ہوا بلکہ بڑھ رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرونا وائرس کے کیسز اور اموات میں اضافہ ہورہا ہے، وبا ختم ہوگی یہ کہنا قبل از وقت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے عید کرونا وائرس کے فرنٹ لائن سولجز کے نام کی ہے، ڈاکٹرز، طبی عملہ اپنی عید قربان کرکے فرائض انجام دے رہا ہے۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ شہری سمجھ رہے ہیں عید کے بعد یہ بیماری ختم ہوجائیگی تو یہ تاثر غلط ہے، عوام نے احتیاطی تدابیر کو برقرار نہ رکھا تو صورتحال گھمبیر ہوجائے گی۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ پوری دنیا میں کرونا کے 55 لاکھ تصدیق شدہ کیسز ہیں، دنیا میں کرونا سے ساڑھے 3لاکھ کے قریب اموات ہوچکی ہیں، دنیا میں اب تک 45 فیصد لوگ صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کروناوائرس: پاکستان میں ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 167 ہوگئی، مزید کیسز رپورٹ

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کل تک 4لاکھ 83 ہزارسےزائد کیسز ہوچکے ہیں، پاکستان میں کرونا کے 56 ہزار 349 کیسز کنفرم ہیں۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان میں کرونا کے 37 ہزار 700 ایکٹو کیسز ہیں جبکہ 4365 مریضوں میں سے 112 اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ملک میں میں 95 فیصد مریض معمولی یا اس سےتھوڑے زیادہ کرونا سےمتاثر ہیں، 24 گھنٹے میں 34 افراد کرونا سے جاں بحق ہوئے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر1157 افراد کرونا سے جاں بحق ہوئے، یہ سوچ غلط ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس یا اس کا پھیلاؤ ختم ہوچکا ہے، ہم نے ذمہ داری پوری نہ کی تو آئندہ دنوں میں مزید کیسز سامنے آئیں گے۔

  • لاک ڈاؤن کے دوران ماسک نہ پہننے والے خبردار

    لاک ڈاؤن کے دوران ماسک نہ پہننے والے خبردار

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ماسک پہننا ہر ایک شہری کیلئے لازم ہے چند روز میں نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ہمراہ کورونا وائرس کے حوالے سے بریفنگ کے دوران کیا۔
    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ملک میں ماسک پہننا لازم قرار دے رہے ہیں ہم نے اب تک ماسک پہننے پر قوم کو چھوٹ دے رکھی تھی کہ چاہیں تو پہن لیں یا نہ پہنیں لیکن اب ہم اس کو لازم قرار دے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پبلک مقامات اور رش والے مقامات پر جاتے ہوئے ماسک پہننے کی پابندی ہوگی اس کا نوٹیفکیشن بھی چند روز میں جاری کردیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے تمام صوبائی وزرائے صحت کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد ایک قومی پروگرام تشکیل دیا ہے جس کا نام ہے’وی کیئر’رکھا گیا ہے۔ اس کے تحت پاکستان کے کونے کونے میں پھیلے ایک لاکھ فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی ٹریننگ کروائی جائے گی اور بتایا جائے گا کہ پی پی ایز کا موثر استعمال کیسے کیا جاتا ہے۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کا علاج دریافت کرنے والی کمپنی کے ساتھ وزیراعظم پاکستان نے رابطہ کیا اور ہم نے اس کمپنی کے ساتھ ایک معاہدہ بھی کیا ہے۔

    جس میں طے پایا ہے کہ دنیا کی 6 کمپنیاں یہ دوائیاں تیار کریں گی جس میں سے ایک کمپنی پاکستان کی ہوگی۔ پاکستان میں تیار ہونے کے بعد یہ دوا نہ صرف پاکستان میں کورونا کے مریضوں کی ضرورت کو پورا کرے گی بلکہ پاکستان سے 127 دیگر ممالک کو ایکسپورٹ کی جائے گی۔

  • گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہزار سے زائد مریض سامنے آئے: ظفر مرزا

    گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہزار سے زائد مریض سامنے آئے: ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں کرونا وائرس کے 1 ہزار 297 مریضوں کا اضافہ ہوا ہے، اب تک 4 ہزار 715 افراد مکمل صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن ایس او پیز پر عمل کر کے ہی کیا جا سکتا ہے، وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کی ہدایات پر عمل کریں، ہدایات پر عمل نہ کرنے سے متوقع نتائج حاصل نہیں کر سکتے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی ویب سائٹ پر تمام ایس او پیز رکھے ہیں، ایس او پی اب اردو میں بھی فراہم ہو رہے ہیں۔ جہاں احتیاط کی ضرورت ہے اس کے لیے ہدایات جاری کی جا چکی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم وفاقی سطح پر 31 ایس او پیز جاری کر چکے ہیں، ہم نے نمازوں اور تراویح کے حوالے سے بھی ایس او پی جاری کیے، باہر کا سفر کرنے یا متاثرہ لوگوں سے ملنے پر خود کو قرنطینہ کریں۔ گھر پر قرنطینہ کے لیے ایس او پی موجود ہے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس میں شدت نہ ہونے پر بھی خود کو قرنطینہ کیا جا سکتا ہے، اس حوالے سے ایس او پی جاری کیے ہیں۔ مختلف سطحوں پر صفائی کے حوالے سے ایس او پی جاری کیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ متاثرہ افراد کے جاں بحق ہونے پر بھی تدفین کے ایس او پی دیے ہیں، کرونا کے حوالے سے اسپتالوں کی درجہ بندی کی اور ایس او پی جاری کیے۔ سماجی فاصلوں سے متعلق بھی ایس او پی بنائے ہیں۔

    معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ ترجیحی بنیادوں پر ٹیسٹ کے لیے، ضروری اشیا والی دکانوں کے لیے، ضروری صنعتوں کو کھولنے سے متعلق، کرونا سے متاثرہ افراد کی دیکھ بھال سے متعلق اور تعمیراتی کاموں سے متعلق بھی ایس او پیز بنائے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں اب تک مصدقہ کیس 18 ہزار 114 ہیں، 1 ہزار 297 مریضوں کا اضافہ 24 گھنٹے میں ہوا ہے۔ سب سے زیادہ 9 ہزار 164 ٹیسٹ گزشتہ 24 گھنٹے میں ہوئے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 1 ہزار 297 مریضوں کا اضافہ ہوا ہے، اس عرصے کے دوران یہ کرونا کیسز کا سب سے زیادہ اضافہ ہے، 24 گھنٹے میں سندھ میں 622 اور پنجاب میں 393 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اب تک پاکستان میں 4 ہزار 715 افراد مکمل صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 ہزار 128 ہوگئی، ظفر مرزا

    پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 ہزار 128 ہوگئی، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 ہزار 128 ہوگئی، کرونا کے ایکٹیو مریضوں کی تعداد 102 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ایک ہزار 128 ہوگئی ہے، ملک میں 21 کرونا کے مریض صحت یاب ہوکر گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مختلف اسپتالوں میں 575 کرونا مریض زیر علاج ہیں جو بہتر صورتحال میں ہیں، عوام غیرضروری طور پر اپنے گھروں سے باہر نہ نکلیں، اگر ضروری طور پر باہر جاتے ہیں تو مصافحہ نہ کریں، ہاتھوں کو اچھی طرح دھوئیں اور سینیٹائزر کا استعمال کریں۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم ایک دو دن میں بڑے اعلانات کرنےجارے ہیں، اسدعمر

    ظفر مرزا نے کہا کہ 5 اپریل تک فرنٹ لائن پر موجود طبی عملے کے لیے سامان موجود ہوگا جس کے بعد طبی عملے کے لیے میڈیکل سامان کی صورتحال بہتر ہوجائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فیصل سلطان کو کرونا وائرس سے متعلق فوکل پرسن بنایا گیا ہے، ڈاکٹر فیصل سلطان کو صحت کی ٹیم میں شامل کیا گیا ہے تاکہ رہنمائی لے سکیں، ڈاکٹرز اور طبی عملے کی ٹریننگ کا پروگرام بھی شروع کررہے ہیں، ایک ماہ میں پہلا ہدف 5 ہزار طبی عملے کو ٹریننگ فراہم کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ روزانہ کہتا ہوں اس بیماری کو روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہوگی، بلا ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلیں صرف بنیادی ضرورت کے لیے باہر نکلیں، احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کریں گے تو ملک میں بیماری کو روکنا مشکل ہوگا۔