Tag: Zafar Mirza

  • پاکستان میں مستند کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 326 ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    پاکستان میں مستند کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 326 ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں مستند کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 326 ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے باعث 2 اموات ہوئی ہیں، دونوں انتقال کرجانے والے مریضوں کا تعلق خیبرپختونخوا سے تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کے مریضوں کی تعداد بڑھے گی بھی اور کم بھی ہوگی، لوگ صحت یاب بھی ہوں گے، مریضوں کی تعداد صوبوں کے ذریعے آرہی ہیں، نیشنل ڈیش بورڈ بن گیا ہے جس سے صورتحال کا جائزہ لیا جاسکتا ہے۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ وفاق سمیت صوبائی حکومتیں مل کر وبا پر قابو پانے کے لیے کام کررہی ہیں، وزیراعظم نے تقریر میں میل جول میں کمی پر زور دیا ہے، ہمیں ہاتھ ملانے سے اس قسم کے میل جول سے گریز کرنا چاہئے۔

    مزید پڑھیں: کرونا سے ڈرنے کے بجائے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں، وزیراعظم

    معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ چین نے کرونا وائرس کی وبا کو مزید پھیلنے سے روکا ہے، آئندہ چند روز میں چینی ماہرین کے ساتھ ویڈیو کانفرنسز کررہے ہیں، چین نے کرونا کی وبا پر قابو پایا ہے ہمیں ان سے سیکھنے کی ضرورت ہے۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ دنیا میں کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک کی تعداد 176 ہے، دنیا میں 2 لاکھ 20 ہزار کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد ہے، ایک لاکھ کے قریب مریض صحت یاب بھی ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسپتال میں جم غفیر ہوتا ہے کوشش کررہے ہیں اس کو کم کریں، معلوم ہوا ہے پرائیویٹ اسپتالوں میں او پی ڈیز بند کی جارہی ہیں، او پی ڈی میں مریض کے ساتھ ایک شخص کو جانے کی اجازت ہوگی، کوشش کریں مریض کے ساتھ صرف ایک شخص جائے۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ میڈیکل عملے کے لیے بھی تمام ضروری سامان فوری فراہم کررہے ہیں، طب سے تعلق رکھنے والے طبقے کی رضاکارانہ خدمات حاصل کی جائیں گی، پرائیویٹ اداروں اور اسپتالوں نے بھی خدمات فراہم کرنے کا کہا ہے، خدمات فراہم کرنے والوں کے شکر گزار ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس کے 94 مستند کیسز ہوچکے ہیں، ظفر مرزا

    پاکستان میں کرونا وائرس کے 94 مستند کیسز ہوچکے ہیں، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مزا کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا وائرس کے 94 مستند کیسز ہوچکے ہیں، وزارت قومی صحت سے جاری کردہ اعدادوشمار مستند تصور ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس 147 ملکوں تک پھیل چکا ہے، پاکستان میں آج تک کرونا وائرس کے 94 مستند کیسز ہوچکے ہیں، جو زائرین واپس لوٹے انہیں کچھ عرصہ تفتان میں رکھا گیا پھر صوبے میں بھیجا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے زائرین کو سکھر میں رکھا اور ٹیسٹ کیے، سندھ حکومت نے جو ٹیسٹ کیے ان کے نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں، پریشانی نہیں ہونی چاہئے، معاملات کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی میں جو بھی فیصلے ہوئے تھے ان پر عملدرآمد جاری ہے، وزیراعظم عمران خان صورتحال کو خود بھی مانیٹر کررہے ہیں، وزیراعطم کی زیر صدارت اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لیا گیا، حکومت کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات کررہی ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ کرونا ٹیسٹنگ کٹس سے متعلق ہمیں بہت مدد ملی ہے، پاکستان میں 14 لیبارٹریز ایسی ہیں جہاں ٹیسٹنگ کٹس دی جارہی ہیں، حکومت کی جانب سے فراہم کردہ ٹیسٹنگ کٹس مفت فراہم کی جارہی ہیں۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ شک دور کرنے کے لیے لوگوں کو ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہے، زکام، کھانسی اور سانس میں دشواری پر ٹیسٹ کرائے جاسکتے ہیں، شک دور کرنے کے لیے لوگوں کو ٹیسٹ کرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حال ہی میں بیرون ملک سے واپس آنے والوں میں بھی علامات ہوتی ہیں، وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لیے متاثرہ لوگ دیگر لوگوں سے الگ رہیں، ٹریول ہسٹری، علامات کی صورت میں مستند ڈاکٹر سے ٹیسٹ کرائیں۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ کچھ پرائیویٹ لیبارٹریز بھی ٹیسٹ کررہی ہیں، کچھ لیبارٹریز کے پاس ٹیسٹنگ کٹس ہیں لیکن کچھ کے پاس نہیں ہیں، جن کے پاس ٹیسٹنگ کٹس نہیں وہ بھی ٹیسٹ کرکے پیسے لے رہی ہیں، جن لیبارٹریزکے پاس ٹیسٹنگ کٹس ہیں ان کی تفصیلات جلد جاری کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے 78 ہزار افراد صحت یاب بھی ہوچکے ہیں، یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس کو پوری قوم نے مل کر حل کرنا ہے، مل کر کام نہیں کریں گے تو اس بیماری کا پھیلاؤ نہیں روک سکتے۔

  • فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا

    فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر فیس بک کرونا وائرس کی آگاہی میں حکومت پاکستان کے ساتھ تعاون کرے گا، کرونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات کو فیس بک سے ہٹا دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا سے فیس بک انٹرنیشنل کے وفد کی ملاقات ہوئی، وفد میں نمائندہ گورنمنٹ اینڈ پبلک ایڈوکیسی جولن ذو اور صارم عزیز شامل تھے۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق ملاقات میں کرونا وائرس کی صورتحال پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ فیس بک وفد نے کرونا وائرس کے سلسلےمیں آگاہی کے لیے تعاون کی پیشکش کی۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ فیس بک کے تعاون سے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے آگاہی میں مدد ملے گی، پاکستان میں سب سے زیادہ صارفین فیس بک کے پلیٹ فارم پر ہیں۔ پاکستان میں تقریباً 4 کروڑ سے زائد (لگ بھگ 41 ملین) سے زائد افراد فیس بک استعمال کرتے ہیں۔

    فیس بک وفد میں شامل جولن زو کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کے حوالے سے غلط معلومات کو فیس بک سے ہٹا دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں اب تک کرونا وائرس کے 19 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق فی الحال پاکستان میں 25 مشتبہ کیسز ہیں اور اس میں‌ اضافے کا امکان ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ کراچی میں کرونا کے سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ پاکستان میں وائرس ایران، لندن، عراق اور دبئی سے آنے والے مسافروں کی وجہ سے پہنچا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق پاکستان میں اب تک وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوا، تمام مریض ایئرپورٹس کےذریعے ہی پاکستان آئے۔

  • صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانا میرا مشن ہے، ظفر مرزا

    صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانا میرا مشن ہے، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانا میرا مشن ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت کی زیر صدارت بچوں کو بیماریوں سے بچانے کے پروگرام کا جائزہ اجلاس ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ظفر مرزا نے کہا کہ ہمارا مقصد بچوں کو خطرناک بیماریوں سے بچانا ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ پروگرام کے ورکرز، منیجرز اور پارٹنرز کو ذمہ داری نبھانا ہوگی، یونیورسل ہیلتھ کوریج کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حفاظتی ٹیکہ جات کی کوریج 100 فیصد یقینی بنانا ہوگی، وزیراعظم عمران خان کے قریب صحت اولین ترجیح ہے، صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانا میرا مشن ہے۔

    مزید پڑھیں: کرونا وائرس سے بچاؤ کے انتظامات کر رکھے ہیں، ڈاکٹر ظفر مرزا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ملک میں تاحال کرونا وائرس کا کوئی مریض نہیں ہے، کرونا وائرس سے بچاؤ کے انتظامات کر رکھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشاورت کے بعد پاک چین فلائٹ آپریشن بند نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا، چین سے لاہور، اسلام آباد براہ راست پروازیں آ ر ہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ چینی حکومت ووہان میں پاکستانیوں کا خیال رکھ رہی ہے، ووہان سےکسی مقامی و غیر ملکی کو باہر جانے کی اجازت نہیں ہے، ووہان میں تاحال 620 پاکستانی طلبا موجود ہیں، ووہان شہر سے پاکستانیوں کو نکالنے کا تاحال فیصلہ نہیں ہوا۔

  • کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے صورتحال دیکھ کر بہتر فیصلہ کریں گے، ظفر مرزا

    کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے صورتحال دیکھ کر بہتر فیصلہ کریں گے، ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے صورت حال دیکھ کر بہتر فیصلہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ چین میں مقیم طلبا اور ان کے اہلخانہ کے معاملے پر گفت و شنید کررہے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ہم حالات کا اعلیٰ سطح پر بغور جائزہ لے رہے ہیں، تسلی رکھیں آپ ہمارے ہیں اور ہمیں آپ کی پرواہ ہے۔

    دوسری جانب چینی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ ووہان اور ہوبئی میں موجود پاکستانیوں کے حالات سے آگاہ ہیں، چین آپ کا اپنوں کی طرح خیال رکھے گا۔

    چینی سفارتخانے کا کہنا ہے کہ حالات بہتری کی طرف جارہے ہیں، آپ مطمئن رہیں آپ کو تحفظ فراہم کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کرونا وائرس: ایک دن میں مزید 89 افراد ہلاک، متاثر افراد کی تعداد 37 ہزار ہوگئی

    واضح رہے کہ چین میں جان لیوا کرونا وائرس سے ایک دن میں مزید 89 افراد جان کی بازی ہار گئے، وائرس سے مجموعی ہلاکتیں 813 ہوگئیں جبکہ 37 ہزار افراد کرونا سے متاثر ہوگئے ہیں۔

  • کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس

    کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات پر غور کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت کرونا وائرس کی صورتحال پر اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی سیکریٹری صحت، سیکریٹری خارجہ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے سربراہ عامر اکرام اور سرجن جنرل پاکستان نے شرکت کی۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کرونا وائرس سے بچاؤ پر حکومتی اقدامات کے بارے میں بریفنگ دی۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزرائے اعلیٰ اور متعلقہ افراد کو کرونا وائرس کی صورتحال پر خطوط لکھے۔ ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کا سخت نظام موجود ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسپتالوں میں کرونا وائرس پر قبل از وقت انتظامات کیے جائیں، کرونا وائرس کے لیے آئسولیشن وارڈز قائم کیے جائیں۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ وفاق اور صوبے کرونا وائرس پر کوآرڈی نیشن بہتر بنائیں، صوبوں نے کرونا وائرس کے حوالے سے اسپتال مختص کر دیے ہیں۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے سلسلے میں مختلف وزارتوں کے درمیان 15 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو ایک ہفتے میں سفارشات تیار کرے گی۔

    دوسری جانب چین کے شہر ووہان میں 2 ہزار پاکستانی طلبہ پھنس گئے ہیں جنہیں راستوں اور رابطوں کی بندش کے سبب غذائی قلت کا سامنا ہے۔ 12 جامعات میں زیر تعلیم سینکڑوں طلبہ نے حکومت سے وطن واپسی میں مدد کی اپیل کی ہے۔

    کرونا وائرس سے چین کا صوبہ ہوبائی سب سے زیادہ متاثر ہے۔ چین بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار 515 ہو چکی ہے۔

    چین میں اب تک خطرناک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 106 ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرین میں سب سے کم عمر 9 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔

    اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس اور سنگاپور سمیت 16 ایسے ممالک ہیں جہاں اس وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • اردن کی شہزادی کی غذائی قلت کے خاتمے کیلئے تعاون کی یقین دہانی

    اردن کی شہزادی کی غذائی قلت کے خاتمے کیلئے تعاون کی یقین دہانی

    اسلام آباد : معاون خصوصی صحت ظفرمرزا سے ملاقات میں اردن کی شہزادی سارا زید نے غذائی قلت کے خاتمے کیلئے تعاون کا یقین دلایا اور کہا اسلامک بینک ڈویلپمنٹ کے تعاون سے وسائل فراہم کئے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی صحت ظفرمرزا کی اردن کی شہزادی سارازید سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ورلڈفوڈپروگرام کے نمائندے بھی شامل تھے۔

    ڈاکٹرظفرمرزا نےکہا ملاقات میں پاکستان میں نیوٹریشن ،اسٹنٹنگ کے ایشو پر تفصیلی بات چیت ہوئی، نیوٹریشن کےحوالے سے پاکستان شہزادی سارا کیلئے اہم ملک ہے، وہ نیوٹریشن کے حوالے سے فنڈ قائم کرنا چاہتی ہیں۔

    معاون خصوصی صحت کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر538ارب لاگت کاجامع پروگرام ترتیب دیا ، نیوٹریشن،اسٹنٹگ کے حوالے سے صوبوں سے ملکر کام کر رہے ہیں، اردن کی شہزادی نے غذا کی کمی کو دور کرنے کے حوالے سے تعاون کا یقین دلایا۔

    شہزادی سارازید نے کہا اسلامک بینک ڈویلپمنٹ کےتعاون سے وسائل فراہم کئے جائیں گے جبکہ ورلڈ فوڈ پروگرام نے غذائیت کی کمی کو دور کرنے کیلئے بھی اپنے تعاون کا یقین دلایا۔

  • پاکستان بیماریوں پر قابو پانے کی ترجیحات رکھنے والا پہلا ملک بن گیا ہے: ظفر مرزا

    پاکستان بیماریوں پر قابو پانے کی ترجیحات رکھنے والا پہلا ملک بن گیا ہے: ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستان بیماریوں پر قابو پانے کی ترجیحات رکھنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے یونیورسل ہیلتھ کوریج پیکج سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ یونیورسل ہیلتھ کوریج کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔

    ظفر مرزا نے کہا کہ پاکستان بیماریوں پر قابو پانے کی ترجیحات رکھنے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔ شعبہ صحت میں شواہد پر مبنی فیصلہ سازی کے لیے حکمت عملی تیار کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایجنڈا 2030 پر عملدر آمد کا پختہ عزم کر رکھا ہے، یونیورسل ہیلتھ کو یقینی بنانے کے لیے صحت انصاف کارڈ انقلابی قدم ہے۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ صحت انصاف کارڈ کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلا دیا، اسلام آباد کو ہیلتھ کے حوالے سے ماڈل سٹی بنا رہے ہیں۔ حکومت پرائمری ہیلتھ کیئر سسٹم کو مستحکم کر رہی ہے۔

    اس سے قبل ایک موقع پر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ حکومت ہیپاٹائٹس اور ایڈز کی روک تھام کے لیے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے، انجکشن سیفٹی کے حوالے سے جامع منصوبہ ترتیب دیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ انجکشن سیفٹی کی ٹاسک فورس مستعدی کے ساتھ منصوبے پر بھی کام کر رہی ہے۔

  • انسداد پولیو: وزیر صحت کی بل اور میلنڈا گیٹس سے ملاقات متوقع

    انسداد پولیو: وزیر صحت کی بل اور میلنڈا گیٹس سے ملاقات متوقع

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے صحت ظفر مرزا ابو ظہبی میں مائیکرو سافٹ کے بانی اور سماجی شخصیت بل گیٹس اور ان کی اہلیہ میلنڈا گیٹس سے ملاقات کریں گے اور انسداد پولیو میں اصلاحات اور انسداد پولیو کے اقدامات سے آگاہ کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے صحت ظفر مرزا انسداد پولیو پر اجلاس میں شرکت کے لیے ابو ظہبی روانہ ہوگئے۔

    روانگی سے قبل ظفر مرزا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں انسداد پولیو کے حوالے سے کارکردگی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ پولیو کی اہم میٹنگ میں پاکستان توجہ کا مرکز ہوگا، پاکستان میں پولیو کے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دورے میں بل اور میلنڈا گیٹس سے بھی ملاقات کروں گا، بل اور میلنڈا گیٹس سے پولیو کے خاتمے پر تعاون سے متعلق بات ہوگی۔ انسداد پولیو میں اصلاحات اور انسداد پولیو کے اقدامات سے آگاہ کروں گا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ہی ملک میں پولیو کے 4 نئے کیسز سامنے آئے تھے۔ پولیو کے 3 کیسز خیبر پختونخوا کے علاقے لکی مروت اور ایک کراچی سے سامنے آیا تھا۔

    رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 82 ہوگئی ہے، یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔

    صرف خیبر پختونخوا میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 61 ہوگئی ہے۔ 9 کیسز سندھ میں، 7 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔

  • اسپتالوں کو دیگر ممالک کی طرح جدید خطوط پر چلانا ضروری ہے: ظفر مرزا

    اسپتالوں کو دیگر ممالک کی طرح جدید خطوط پر چلانا ضروری ہے: ظفر مرزا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کے مسائل پر اسپتالوں میں اصلاحات کی ضرورت ہے، اسپتالوں کو دیگر ممالک کی طرح جدید خطوط پر چلانا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج صبح اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ڈاکٹرز کا اپنا بورڈ آف گورنرز بننا چاہیے تاکہ وہ خود فیصلے کر سکیں، ایسا بورڈ آف گورنرز جو معاشرے اور ڈاکٹرز دونوں کے مفاد کو مد نظر رکھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بڑے اسپتالوں میں ڈاکٹرز اسپتال سے متعلق فیصلہ خود نہیں کر سکتے، ان کو نرس یا خاکروب جیسی معمولی بھرتیوں کے لیے بھی سمری وزارتوں کو بھیجنی پڑتی ہے، سسٹم کے تحت ڈاکٹرز بھرتیوں کے لیے بھی فائل بنا کر بھیجتے ہیں۔

    انھوں نے کہا لوگوں کی خدمت کا مقصد پورا نہ ہو تو اصلاحات کرنی پڑتی ہیں، ہمارے حساب سے نظام ٹھیک نہیں چل رہا تھا، اس سے جن لوگوں کے مفاد وابستہ ہیں وہ اسے تبدیل نہیں کرنا چاہتے، فارماسوٹیکل کمپنیز اپنی پروڈکٹس بیچنے کے لیے ڈاکٹرز کو لالچ دیتی ہیں، ماضی کے نظام کی وجہ سے ڈاکٹرز کے مسائل کا سامنا ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا ڈاکٹرز کو پرائیوٹ سیکٹرز میں کام کرنے کے لیے آپشن دیا جائے گا، ٹیچنگ اسپتالوں سے اصلاحات کا مرحلہ شروع کر دیا ہے، ڈاکٹرز کو دعوت دیتا ہوں کے پی کے اسپتالوں میں جا کر دیکھیں، جن اسپتالوں میں اصلاحات کیے ان سے کیا فائدے ہوئے۔