Tag: zainab father

  • جہاں عمران نے میری بیٹی کو مارا وہیں اس کو  سزا دی جائے ،والد زینب

    جہاں عمران نے میری بیٹی کو مارا وہیں اس کو سزا دی جائے ،والد زینب

    قصور : ننھی زینب کے والد کا کہنا ہے کہ جہاں عمران نےمیری بیٹی کو مارا وہیں اس کو سزا دی جائے ، اس طرح کےمجرم کوسر عام سزائےموت دی جائے، کسی این جی او کی پرواہ نہیں کی جائے ، بچے بچیوں کو محفوظ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق ننھی زینب کے والد امین انصاری نے مطالبہ کیا ہے کہ جہاں عمران نےمیری بیٹی کو مارا وہیں اس کو سزا دی جائے، آج کا فیصلہ صرف زینب کے حوالے سے تھا ، باقی بچیوں کے حوالے سے ابھی فیصلہ نہیں آیا۔

    امین انصاری کا کہنا تھا کہ حکومت سےگزارش ہےکہ آئین سازی کی جائے ، اس طرح کےمجرم کوسر عام سزائےموت دی جائے، سیکشن 22 اے میں لکھاہے حکومت چاہے تو سزا سرعام دے سکتی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کسی این جی او کی پرواہ نہیں کی جائے ، بچے بچیوں کو محفوظ کیا جائے۔


    مزید پڑھیں : قاتل کو سزاسنائے جانے پر100فیصد مطمئن ہوں، والد زینب


    اس سے قبل زینب کے والد امین انصاری نے قاتل عمران کو سزا سنائے جانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ قاتل کو سزا سنائے جانے پر100فیصد مطمئن ہوں، چاہتے تھے مجرم کو سرعام پھانسی ملے، ہمارا سرعام پھانسی کا مطالبہ جائز تھا۔

    والد زینب کا کہنا تھا کہ خواہش ہے سزا پر عملدرآمد دنیا دیکھے، زینب کے واقعے نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا، دنیا بھر سے لوگوں نے بھی سرعام پھانسی کا مطالبہ کیا تھا، چیف جسٹس سپریم کورٹ اورعدلیہ کا مشکور ہوں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قاتل کو سزاسنائے جانے پر100فیصد مطمئن ہوں، والد زینب

    قاتل کو سزاسنائے جانے پر100فیصد مطمئن ہوں، والد زینب

    قصور : ننھی زینب کے والد کا کہنا ہے کہ قاتل کو سزا سنائے جانے پر100 فیصد مطمئن ہوں، خواہش ہے سزا پر عملدرآمد دنیا دیکھے، چاہتے تھے مجرم کو سرعام پھانسی ملے۔

    تفصیلات کے مطابق زینب کے والد امین انصاری نے قاتل عمران کو سزا سنائے جانے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قاتل کو سزا سنائے جانے پر100فیصد مطمئن ہوں، چاہتے تھے مجرم کو سرعام پھانسی ملے، ہمارا سرعام پھانسی کا مطالبہ جائز تھا۔

    والد زینب کا کہنا تھا کہ خواہش ہے سزا پر عملدرآمد دنیا دیکھے، زینب کے واقعے نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا تھا، دنیا بھر سے لوگوں نے بھی سرعام پھانسی کا مطالبہ کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس سپریم کورٹ اورعدلیہ کا مشکور ہوں۔

    زینب کے چچا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجرم کا عبرتناک انجام دیکھنا چاہتے ہیں۔


    مزید پڑھیں : زینب کےدرندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائےموت کا حکم


    یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس میں درندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائے موت کا حکم سنا دیا جبکہ مجرم عمران کو ایک بار عمر قید ،7سال قید، 32لاکھ جرمانے کی بھی سزا سنائی۔

    خیال  رہے کہ انسدادہشتگردی خصوصی عدالت نے زینب قتل کیس کا فیصلہ15 فروری کو محفوظ کیا تھا جبکہ مجرم عمران نے زینب سمیت 9بچیوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شریعت کے مطابق ملزم کوسرعام سزادی جائے،والد زینب

    شریعت کے مطابق ملزم کوسرعام سزادی جائے،والد زینب

    قصور : قاتل کی گرفتاری کے بعد زینب کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ شریعت کے مطابق ملزم کو سرعام سزادی جائے، پوری دنیا ملزم کو سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قاتل کی گرفتاری کے بعد ننھی زینب کے والد امین انصاری کا کہنا ہے کہ ملزم نےگرفتاری کےبعد ہارٹ اٹیک کاڈرامہ کیا، محلےکی ایک خاتون نےملزم پرشک کااظہارکیا تھا، خاتون کی نشاندہی پرپولیس کوملزم کے خلاف تفتیش کا کہا تھا۔

    زینب کے والد کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی سمیت تمام اداروں سےمکمل معاونت کی، تمام اداروں کی مشترکہ کاوش سےملزم پکڑاگیا، ملزم کی گرفتاری کیلئےتمام اداروں نے دن رات محنت کی۔

    امین انصاری نے مطالبہ کیا کہ پوری دنیا ملزم کوسرعام پھانسی دینے کا مطالبہ کررہی ہے، شریعت کےمطابق ملزم کوسرعام سزادی جائے۔


    مزید پڑھیں : ننھی زینب کاقصورکیاتھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، والد زینب


    اس سے قبل زینب کے والد کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب ایک قاتل کی گرفتاری پر جشن منانے پر بیٹی کے اس دنیا سے جانے کا غم کیا کم تھا کہ تالیاں بجا کر والد کے زخموں پر نمک چھڑک دیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ موقع ایسا نہیں تھا کہ تالیاں بجائی جاتیں، خود پریس کانفرنس کرکے مجھے اپنے ساتھ لے گئے، مجھے پوری بات کرنے کا موقع نہیں دیا اور میرا مائیک بند کردیا گیا۔

    واضح رہے کہ شہباز شریف نے متقولہ زینب کے قاتل کی گرفتاری کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیس کی تحقیقات میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے پولیس افسران اور دیگر اہلکاروں کیلئے تالیاں بجوائی تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • افسوس کی بات ہے زینب کا قاتل اب تک نہیں پکڑا گیا، زینب کے والد

    افسوس کی بات ہے زینب کا قاتل اب تک نہیں پکڑا گیا، زینب کے والد

    قصور : ننھی زینب کے والد کا کہنا ہے کہ وزیراعلٰی پنجاب آئے تھے تو مجھے لگاکوئی اچھی خبر ہوگی مگر وہ دلاسہ دے کر چلے گئے، تفتیش کے عمل سے مطمئن ہوں لیکن قاتل کی گرفتاری چاہتا ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق زینب کے والد محمدامین نے وزیراعلیٰ کی پریس کانفرنس پر اظہار مایوسی کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی پریس کانفرنس بڑی امیدسےسنی تھی، امید تھی شاید ملزم کے پکڑے جانے کی بات ہوگی، مگر وہ دلاسہ دے کر چلے گئے۔

    محمدامین کا کہنا تھا کہ افسوس کی بات ہے زینب کاقاتل اب تک نہیں پکڑاگیا، ملزم کاابھی تک نہ پکڑاجاناباعث تشویش ہے، زینب قتل کیس کی تحقیقات سےمطمئن ہیں، لیکن قاتل کی گرفتاری چاہتا ہوں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم آزاد کشمیر کے بیان پربہت دکھ ہوا، وزیراعظم آزادکشمیرایسےبیان کےبجائےخاموش ہی رہتے، حکمران لوگوں کےجان ومال کی حفاظت کاذمہ دارہوتاہے، افسوس حفاظت کےبجائےہمیں ہی طعنے دیئے جارہے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے قصور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم کی بیٹی زینب کیساتھ درندوں نے زیادتی کی، قاتل کی گرفتاری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی، ملزمان کو مثالی سزا دی جائیگی تاکہ آئندہ کوئی ایسا سوچ نہ سکے۔


    مزید پڑھیں : زینب کے قاتل کی گرفتاری کے لئے کوئی کسر نہیں چھوڑی، وزیراعلیٰ پنجاب


    انکا کہنا تھا کہ ملزم کی گرفتاری کے لئے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا، قابل آفیسرز کی موجودگی میں تحقیقات جاری ہیں، معاملےکی خود ذاتی طور پر نگرانی کر رہا ہوں، پنجاب حکومت،ادارے بھر پور کوشش کررہےہیں، کوشش ہے مجرموں کا جلد پتہ لگایاجائے ، مجرموں کو قانون کے مطابق کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔

    خیال رہے کہ قصور کی زینب کے قتل کو 10 روز گزر گئے لیکن سفاک قاتل کا کوئی سراغ نہ مل سکا، سی سی ٹی وی فوٹیجز منظرعام پرآئیں لیکن اس میں نظر آتا مشتبہ شخص کسی کےہاتھ نہ آیا۔

    پنجاب پولیس نے درجنوں افراد کو حراست میں لیا، ڈی این اے بھی کروایا مگر اب تک نتیجہ صفر بٹا صفررہا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • میری بچی کے قاتل  کو زندہ گرفتار کیا جائے، زینب کے والد کا مطالبہ

    میری بچی کے قاتل کو زندہ گرفتار کیا جائے، زینب کے والد کا مطالبہ

    قصور : زینب کے والد نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزم کو زندہ گرفتار کیا جائے، پولیس نےیقین دہانی کرائی ہےملزم تک جلدپہنچ جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق زینب کے قتل کو چار روز گزر گئے لیکن قاتل کا سراغ نہ ملا، قصور کے زینب کے والد محمد امین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قاتل کی گرفتاری کی کوئی مصدقہ خبر نہیں آئی ، پولیس نےیقین دہانی کرائی ہے ملزم تک جلدپہنچ جائیں گے۔

    محمدامین کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نےجووعدہ کیاتھا اس سے 4گنا زیادہ وقت گزر چکا ہے، ملزم کو زندہ گرفتار کیا جائے، میڈیا سے معلوم ہورہا ہے، کیس میں پیشرفت ہورہی ہے۔

    زینب کے والد نے کہا کہ پنجاب حکومت کی بنائی گئی جےآئی ٹی سےکل ملاقات ہوئی، ہمیں یقین دہانی کرائی گئی کہ جلدکیس میں پیشرفت ہوگی، وزیراعلیٰ پنجاب نے جو وقت دیا تھا وہ ختم ہوگیا ہے۔

    گذشتہ روز زینب کے والد کا کہنا تھا کہ زینب کے قاتل کو گرفتار کرکے سرعام سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بیٹی کےقاتل کی گرفتاری تک پر امن احتجاج جاری رہےگا،  بیٹی کا اغوا اور قتل انتظامیہ کی مکمل ناکامی ہے، پولیس میں انسانیت مرگئی،،پہلے ایسی پھرتیاں دکھاتے تو یہ نوبت ہی نہ آتی۔


    مزید پڑھیں : زینب کے قاتل کو گرفتار کرکے سرعام سزا دی جائے، والد کا مطالبہ


    اس سے قبل محمد امین کا کہنا تھا کہ ایسےواقعات ہونےسےقصورمیں خوف ہے، زینب کو ڈھونڈنے کیلئے پورا محلہ ساری رات جاگتا رہا، شہبازشریف گزشتہ رات 4 بجے مجھ سے ملنےآئے، شہبازشریف کےساتھ 2وزیربھی آئےتھے، شہبازشریف نے کہا آپ کوانصاف ملےگا، شہبازشریف نے کہا قاتل کو گرفتار کرکے سزا دیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ جب تک انصاف نہیں ملتاپنجاب حکومت پراعتمادنہیں ہے، غیرجانبدارانہ جےآئی ٹی تشکیل دینےکامطالبہ کیاہے، میری بیٹی کے قاتل کو انسان کہنا بھی انسانیت کی توہین ہے، میری بیٹی کتنا روتی اور چیخ رہی ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • ننھی زینب کاقصورکیاتھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، والد زینب

    ننھی زینب کاقصورکیاتھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، والد زینب

    قصور : معصوم بچی زینب کے والد کا کہنا ہے کہ ننھی زینب کا قصور کیا تھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، ملزم پکڑنے کے لئے جو سرکاری طور پر کوششیں ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں معصوم بچی زینب کے والد محمد امین نے اے آر وائی نیوز کے اینکر اقرار الحسن سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، ہماری مدد اور یکجہتی کرنیوالوں کاشکرگزارہیں، زینب معصوم بچی تھی کوئی انسان ایسا نہیں کرسکتا۔

    محمد امین کا کہنا تھا کہ ملزم پکڑنےکے لئے جو سرکاری طورپرکوششیں ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہوئی، بچی کی گمشدگی کے بعد پولیس کوشش کرتی تو اغوا کاروں کو پکڑا جا سکتا تھا، ہمارا آج تک کسی کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں ہوا۔

    اس سے قبل زینب کے والد نے کہا تھا کہ معصوم زینب کیلئےانصاف چاہتےہیں اورکوئی مطالبہ نہیں، ملزمان کوگرفتارکرکےعبرت کانشان بناناچاہیے، ملزمان کو ایسی سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کرسکے۔

    انکا کہنا تھا کہ معلوم ہوا ہے، آرمی چیف اورچیف جسٹس نےنوٹس لیا ہے، اغوا کے بعد کی فوٹیج دیکھی تو زینب کو شناخت کرلیا تھا، انتظامیہ کو پتہ چل گیا تھا، بیٹی زینب اسی علاقے میں ہے، حکومت کی رٹ کہیں بھی نہیں، معلوم ہونے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    محمد امین نے کہا تھا کہ بچی کےساتھ بہت بڑاظلم ہوا، میری دعا ہے ایسا واقعہ کسی کی بیٹی کے ساتھ نہ ہو، معلوم ہونے باوجود پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

    یاد رہے کہ زینب کے والدین نے ایئرپورٹ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میری بچہ کےساتھ پیش آنےوالاواقعہ اندوہناک ہے، رشتےداروں نے بچی کو ڈھونڈنے کیلئے دن رات ایک کیا، پولیس نے ہمارے رشتےداروں سے تعاون نہیں کیا، سیکیورٹی جاتی امرا پر ہے ہم کیڑے مکوڑے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔