Tag: zainab-murder

  • قصورواقعےکی تحقیقات کرنےوالی جےآئی ٹی کے سربراہ تبدیل

    قصورواقعےکی تحقیقات کرنےوالی جےآئی ٹی کے سربراہ تبدیل

    لاہور: قصور میں قتل کی گئی 7 سالہ زینب کے والد کے اعتراض کے بعد مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ کو تبدیل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی جے آئی کے سربراہ کو تبدیل کردیا گیا، جے آئی ٹی کے نئے سربراہ آر پی او ملتان محمد ادریس ہوں گے۔

    مقتولہ زینب کے والد محمد امین نے گزشتہ روز جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی ابوبکر خدابخش کے نام پراعتراض کرتے ہوئے کہا تھا کہ سربراہ کسی اور کو بنایا جائے۔


    زینب کے والد کا جے آئی ٹی کا سربراہ تبدیل کرنے کا مطالبہ


    زینب کے والد کے اعتراض کے بعد آرپی او ملتان محمد ادریس کو جے آئی ٹی کا نیا سربراہ بنادیا گیا ہے اور اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    یاد رہے کہ زینب کے والدین عمرےکی سعادت کے لیے سعودیہ عرب میں تھے کہ خالہ کے گھر مقیم کمسن زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران قصورمیں بچیوں کواغواکےبعد قتل کرنے کا یہ دسواں واقعہ ہے اور پولیس ایک بھی ملزم کو گرفتار کرنے میں ناکام ثابت ہوئی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • خورشیدشاہ کا وزیراعلیٰ پنجاب اورراناثنا اللہ سےاستعفےکامطالبہ

    خورشیدشاہ کا وزیراعلیٰ پنجاب اورراناثنا اللہ سےاستعفےکامطالبہ

    اسلام آباد : اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ نے وزیراعلیٰ پنجاب اور راناثنا اللہ سےاستعفےکامطالبہ کردیا اور کہا کہ رائے ونڈ میں مور مرنے پر ایس پی کو معطل کیا گیا، اس ننھی جان کے بدلے وزیراعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ دیناچاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور راناثنا اللہ سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قصور سانحہ پہلا نہیں ایسے واقعات وہاں مسلسل ہو رہےہیں، رائےونڈمیں مورمرنےپرایس پی کومعطل کیاگیا، اس ننھی جان کے بدلے وزیراعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ دینا چاہیے۔

    خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ قصورسانحہ حکومت پنجاب کی ناکامی ہے۔ حکومت ایسےواقعات کی روک تھام میں ناکام رہی ۔ ملزموں کی گرفتاری نہ ہوئی تویہ حکومت کی ناکامی ہوگی۔

    قصور میں مظاہرین پر پولیس کی جانب سے فائرنگ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ مظاہرین پر فائرنگ افسوسناک عمل ہے، مظاہرین پرفائرنگ کر کے سانحہ ماڈل ٹاؤن کو دہرایا گیا،  حکومت وقت نے سبق سیکھنے کی بجائے تاریخ کودوبارہ دہرایا۔

    اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام لوگوں کو مارنا نہیں تحفظ فراہم کرنا ہے، ناکامی چھپانے کیلئے لوگوں کو مارنا حکومت کی ناکامی کا ثبوت ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نواز شریف کی باتوں کےپیچھےان کی سوچ ہے، نواز شریف کی باتوں کامقصد کچھ اورہے، نوازشریف کامقصد اداروں کی ساکھ ختم کرناہے، نوازشریف کےجارحانہ رویےسےملک میں تباہی ہوگی، نوازشریف کے رویے سے ریاست کمزور ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • قصور میں صورتحال کشیدہ ، لیگی ایم پی اے کے ڈیرے پر حملہ، 2گاڑیاں نذر آتش

    قصور میں صورتحال کشیدہ ، لیگی ایم پی اے کے ڈیرے پر حملہ، 2گاڑیاں نذر آتش

    قصور: ننھی زینب کی تدفین کے بعد بھی کشیدگی برقرار ہے، شہر میں بھڑکی آگ ٹھنڈی نہ ہوسکی اور مظاہروں میں شدت آگئی، سڑکوں پر ڈنڈا بردار ہجوم کا گشت جاری ہے ، مشتعل افراد نے اسپتال کے باہر لگے حکومتی بینرز اور  بورڈ اکھا ڑدیئے۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں دوسرے روز بھی گلی گلی میں احتجاج جاری ہے، آج صبح مظاہرین نے ڈی ایچ کیو اسپتال کے باہر توڑ پھوڑ کی اور اسپتال کے باہر لگے حکومتی بینرز اور بورڈاکھا ڑدیئے اور ٹائر نذرآتش کر کے شدید احتجاج کیا۔

    مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ زینب قتل کے ملزمان کو فوری گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے۔

    جس کے بعد شہری ایک مرتبہ پھر مشتعل ہوگئے اور شہباز پور روڈ پر لیگی ایم پی اے نعیم صفدر کے ڈیرے پر مشتعل افراد نے حملہ کردیا، مظاہرین نے ڈیرے کے دروازے اور کرسیاں توڑ دیں اور 2 گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

    پولیس کی بھاری نفری ایم پی اے کے ڈیرےپرپہنچ گئی اور مشتعل افراد کو منتشرکرنے کے لئے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی جبکہ مشتعل افرادنےبھی پولیس پر پتھراؤشروع کردیا اور سڑک پر ٹائر جلائے اور حکومت مخالف نعرے لگائیں۔

    مظاہروں کے باعث قصور کا دوسرے شہروں سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔

    کشمیر چوک سمیت کئی جگہوں پر پولیس اور مظاہرین آمنے سامنے آئے، پولیس نے مشتعل مظاہرین پرآنسوگیس کی شیلنگ اورلاٹھی چارج کیا جبکہ مظاہرین کی جانب سے بھی پولیس پر پتھراؤ کیا گیا۔

    کراچی سے خیبر تک زینب کے لئے قوم متحد

    ننھی زینب کے بہیمانہ قتل کے خلاف ملک بھر میں غم و غصے کی لہر میں بچے بڑے سب ہی سراپااحتجاج ہوئے۔کراچی سے خیبر تک زینب کے لئے قوم متحد ہوگئی ہے۔

    سکھرمیں بچوں نے موم بتیاں جلا کر احتجاج کیا، فیصل آباداور تلمبا میں بھی ننھے ہاتھ دعا کیلئے اٹھے اور فاتحہ خوانی کی، گھوٹکی میں بچوں نے بینر اٹھاکر زینب کےوالدین کےساتھ اظہاریکجہتی کیا۔

    لاہورمیں پنجاب یونیورسٹی کے طلبا نے زینب کی غائبانہ نمازجنازہ اداکی، راولپنڈی میں بھی عوام سراپا احتجاج عوام ہوئے اور حکومت پنجاب کےخلاف نعرے لگائے ۔

    نوشہروفیروز اورنارووال میں بھی شہریوں نےریلی نکالی جبکہ پشاورمیں بھی خواتین سراپا احتجاج ہیں۔

    قصور میں پولیس فائرنگ سے جاں بحق افراد کا نماز جنازہ ادا

    دوسری جانب زینب کے قتل کے خلاف احتجاج کے دوران گزشتہ روز پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے شعیب اور محمد علی کی نماز جنازہ کالج گراؤنڈ میں ادا کردی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب کا زینب کےقاتلوں کی گرفتاری میں مدد کرنے والے کیلئے 1کروڑانعام کااعلان

    وزیراعلیٰ پنجاب کا زینب کےقاتلوں کی گرفتاری میں مدد کرنے والے کیلئے 1کروڑانعام کااعلان

    لاہور : وزیراعلیٰ شہباز شریف نے زینب کے قاتلوں کی گرفتاری میں مدد کرنے والے کیلئے 1کروڑ روپے کا انعام اور پولیس فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے30،30 لاکھ امداد کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی زیرصدارت قصور واقعے سے متعلق اجلاس ہوا ، اجلاس میں قصور واقعے اور امن و امان کی حالیہ صورت حال پر غور کیا گیا۔

    اجلاس میں آئی جی پنجاب سمیت اعلیٰ سیکیورٹی افسران کی شرکت کی، وزیراعلیٰ پنجاب نےنااہلی پرآرپی اوقصورکی سرزنش کی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے نااہلی پرآرپی او قصور کی سرزنش کرتے ہوئے قتل کا چالان 24گھنٹے میں جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    شہبازشریف نے کہا کہ ملزمان کی گرفتاری کوآئندہ 24گھنٹےمیں یقینی بنایاجائے، گزشتہ ایک سال کےتمام کیسزپربھی پیشرفت کی جائے۔

    اجلاس میں شہبازشریف نے گزشتہ روز احتجاج کے دوران پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کے لیے 30 لاکھ روپے فی کس مالی امداد کا اعلان کیا اور زیادتی اور قتل کی سنگین واردات پر دہشتگردی کی دفعات لگانے کا عندیہ بھی دیدیا۔


    مزید پڑھیں : وزیراعلیٰ پنجاب کی مقتولہ زینب کےگھرآمد‘ اہلِ خانہ سےتعزیت


    یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے مقتولہ زینب کے گھر پر پہنچ کر اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ افسوس ناک واقعے میں ملوث ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ زینب کے والدین عمرےکی سعادت کے لئے سعودیہ عرب میں تھے کہ خالہ کے گھر مقیم کمسن زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ڈیڑھ سال کے دوران قصورمیں بچیوں کواغواکےبعد قتل کرنے کا یہ دسواں واقعہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا، عمران خان

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا، عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے زینب کے قتل کوانتہائی افسوسناک واقعہ قراردیتے ہوئے اپنے وڈیو پیغام میں کہامعصوم بچی کاقتل ہرپاکستانی کادکھ ہے، مظاہرین پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو سزا ملتی تو یہ واقعہ نہ ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے معصوم بچی زینب قتل واقعے پر ویڈیو پیغام میں کہا کہ معصوم زینب کے قتل پرساری قوم صدمے میں ہے، یہ دکھ صرف والدین کا نہیں ہرپاکستانی کاہے، مجھےیہی خوف ہے ہمارامعاشرہ کہاں جارہاہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ قصورمیں یہ پہلاواقعہ نہیں، پہلے بھی واقعات ہوتے رہے ہیں، پولیس نے نہتے لوگوں پر گولیاں چلائیں، پولیس لوگوں کی محافظ ہے یا قاتل، پنجاب کی پولیس کبھی ٹھیک نہیں ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ پولیس میں سیاسی اثرورسوخ ختم ہونےتک کچھ ٹھیک نہیں ہوگا، جب تک رائیونڈسےحکم جاری ہونگےماڈل ٹاون، قصورجیسے واقعات ہونگے، کے پی کے پولیس غیرسیاسی ہےاس لئےوہاں ایسےواقعات نہیں ہوتے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شریفوں نےملک کی پولیس کوتباہ کردیاہے، پنجاب کےلوگ مطالبہ کریں انہیں پروفیشنل پولیس دی جائے، ماڈل ٹاؤن سانحےمیں ملوث اہلکاروں کو سزا ہوتی تویہ نہ ہوتا۔


    مزید پڑھیں :  ایک بار پھر ظاہرہوگیا معاشرے میں بچے کتنے غیرمحفوظ ہیں،عمران خان


    یاد رہے کہ اس سے قبل بھی عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر قصور میں بچی سے زیادتی اور قتل کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر ظاہرہوگیا معاشرے میں بچے کتنے غیرمحفوظ ہیں، یہ پہلا واقعہ نہیں ، ملزمان کو فوری کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔