Tag: zainab

  • سینیٹ الیکشن لازمی ہیں، سرعام پھانسی کے مطالبے پر کمیٹیاں کام کر رہی ہیں: رضا ربانی

    سینیٹ الیکشن لازمی ہیں، سرعام پھانسی کے مطالبے پر کمیٹیاں کام کر رہی ہیں: رضا ربانی

    اسلام آباد: چیئرمین سینیٹ رضاربانی نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق سینیٹ الیکشن لازمی ہیں، ماورائے آئین کوئی عمل نہیں ہونا چاہیے.

    ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینیٹ نے لاہور میں نجی کالج میں خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. انھوں‌ نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی کے لئے ضروری ہے کہ ان کا احترام کیا جائے.

    زینب قتل کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سرعام پھانسی کے مطالبے پرکمیٹیاں کام کر رہی ہیں، سرعام پھانسی کا کوئی مقام متعین ہوتو پھانسی دی جاسکتی ہے، سینیٹ قائمہ کمیٹی قانون نےابتدائی رپورٹ جمع کرادی ہے۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ 12 مارچ کےبعد سیاسی گفتگو کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بد قسمتی سے ہمارےہاں یا توقانون رہا نہیں یا مارشل لا رہا، ہمیں‌ پاکستان میں‌ اداروں کو مضبوط کرنا ہے اور قانون کی حکمرانی قائم کرنی ہے۔

    بچوں سے زیادتی پرسرعام پھانسی کی سزا کا بل سینیٹ میں پیش

    یاد رہے کہ زینب قتل کیس میں قاتل کی گرفتاری کے بعد ملک بھر کے عوام کی جانب سے درندہ صفت قاتل کو سرعام پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسلام آباد میں سینیٹ کا اجلاس میاں رضاربانی کی زیر صدارت منعقد ہوا تھا۔

    اجلاس میں پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے بچوں سے زیادتی پر سرعام پھانسی کا بل پیش کیا تھا، جس پر پیپلزپارٹی سے ہی تعلق رکھنے والے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بل کی مخالفت کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • قصورکے گھناؤنے واقعات میں‌ بااثرافراد ملوث ہیں، مضبوط جے آئی ٹی بنائی جائے: عمران خان

    قصورکے گھناؤنے واقعات میں‌ بااثرافراد ملوث ہیں، مضبوط جے آئی ٹی بنائی جائے: عمران خان

    اسلام آباد:‌چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ واضح نظرآرہا ہے کہ معصوم بچوں کے ساتھ گھناؤنے جرائم میں بااثرافراد ملوث ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کیا.

    عمران خان کا کہنا تھا کہ زینب کیس کے بعد جنسی زیادتی اور فحش فلموں سے متعلق ہولناک انکشافات ہورہے ہیں۔ زینب کے قاتل عمران علی کی گرفتاری اور بینک اکاؤنٹس ان تمام انکشافات کا ثبوت ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ واضح نظرآرہا ہے کہ قصور کے گھناؤنے جرم میں بااثرلوگ ملوث ہیں، قتل کے انکشافات اس کا بات کو ثابت کرتے ہیں.

    چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے ٹویٹ میں مطالبہ کیا کہ قصور میں‌ بچوں‌ کی زیادتی کے ان ہولناک واقعات سے متعلق ایک مضبوط جے آئی ٹی بنائی جائے، جسے وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے بڑے افسوس ناک طریقہ سے زمین کا تنازع قرار دے دیا تھا.

    زینب قتل کیس: عدالت کی طلبی پر شاہد مسعود عدالت میں پیش

    یاد رہے کہ آج سپریم کورٹ میں‌ ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران عدالت میں نجی ٹی وی چینل کے اینکر شاہد مسعود پیش ہوئے۔

    شاہد مسعود کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ملزم عمران نہ تو ذہنی مریض ہے، نہ ہی پاگل ہے۔ زیادتی کے اس اسکینڈل میں‌ پورا گینگ ملوث ہے، جس میں سیاسی شخصیات بھی شامل ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزم عمران کے 37 فارن کرنسی اکاؤنٹس ہیں۔ ان اکاؤنٹس میں ڈالر اور یورو میں ٹرانزکشن ہوتی ہے۔ عدالت کی ہدایت پر شاہد مسعود نے ملوث افراد کے نام لکھوائے تھے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں

  • زینب کو والدین سے ملوانے کے بہانے ساتھ لے گیا تھا: سفاک ملزم کا لرزہ خیزاعترافی بیان

    زینب کو والدین سے ملوانے کے بہانے ساتھ لے گیا تھا: سفاک ملزم کا لرزہ خیزاعترافی بیان

    لاہور: زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی نے اپنے اعترافی بیان میں‌ کہا ہے کہ زینب کو اس کے والدین سے ملوانے کا کہہ کرساتھ لے گیا تھا، وہ باربار پوچھتی رہی ہم کہاں جارہےہیں.

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی کا اعترافی بیان اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگیا ہے، جس میں‌ وہ تفتیشی افسران کے سوالات کے جواب دے رہا ہے. اپنے اعترافی بیان میں‌ ملزم نے کہا کہ زینب کو بہانہ بنا کراپنے ساتھ لے گیا تھا۔

    تفتیشی افسران نے سوال کیا کہ کسی نے ایک دفعہ بھی نہیں‌ پوچھا کہ کہاں‌ جارہے ہو؟ جواب میں ملزم نے کہا کہ زینب باربارپوچھتی رہی کہاں جار ہے ہیں۔ جواب میں زینب سے کہا کہ ہم راستہ بھول گئے ہیں.

    سفاک قاتل نے اپنے اعترافی بیان میں‌ کہا کہ زینب کواس کے والدین سے ملوانے کا بہانہ بنا کر ساتھ لے گیا تھا، راستےمیں دکان پر کچھ لوگ نظرآئے، تو واپس آگیا، زینب کو کہا کہ اندھیرا ہے، دوسرے راستے سے چلتے ہیں، پھر زینب کودوسرے راستےسے لے کر گیا.

    واضح رہے کہ آج ننھی زینب کے سفاک قاتل عمران علی کو سخت سیکیورٹی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا. پولیس نے عدالت سے 15 دن کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی. انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم عمران کوچودہ دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا.

    یاد رہے کہ گذشتہ روز دو ہفتوں‌ کے انتطار کے بعد زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم عمران کو گرفتار کیا گیا، ملزم عمران زینب کے محلہ دار تھا، پولیس نے مرکزی ملزم کو پہلے شبہ میں حراست میں لیا تھا، لیکن زینب کے رشتے داروں نے اسے چھڑوا لیا، ملزم رہائی کے بعد غائب ہوگیا تھا، تاہم ڈی این اے میچ ہوجانے کے بعد پولیس نے ملزم کو دوبارہ گرفتار کرلیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کیا گیا: رانا ثنا اللہ

    لاہور: وزیر قانون رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ خورشید شاہ کی گفتگو پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے، ہمار اچھا کام مخالفین کو ہضم نہیں ہوتا.

    ان خیالات کا اظہار وزیر قانون پنجاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. یاد رہے کہ گذشتہ روز زینب قتل کیس میں وزیراعلیٰ پنجاب کی پریس کانفرنس میں‌ بجنے والی تالیوں‌ کوسوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا.

    رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ حوصلہ افزائی بہتر کارکردگی کے لئے ضروری ہے، زینب کیس میں لوگوں نےدن رات کام کیا، پانچ ہزارڈی این اے کا ٹارگٹ دیا گیا تھا، شہبازشریف نے افسران کی اچھےکام پر تعریف کی۔

    انھوں نے مزید کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے غلط فیصلے ہوتے رہے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پرلٹکایا گیا۔ ستر سالہ تاریخ میں سپریم کورٹ نے اپنے فیصلوں پر رائے کا اظہار کیا، نواز شریف اگر سپریم کورٹ کے فیصلے پر رائے دیتے ہیں، تو وہ محاذآرائی نہیں.

    احتجاج کا مقصد حصول انصاف نہیں، حصول اقتدارہے: رانا ثنا اللہ

    وزیر قانون پنجاب کا یہ بھی کہنا تھا کہ سات عشروں میں کبھی عوامی مینڈیٹ تسلیم نہیں گیا، موجودہ نظام عدل میں نسل درنسل کیس چلتے ہیں، کروڑوں کے وکیل کے بعد جا کر انصاف ملنےکی توقع ہوتی، ایسانظام عدل لائیں گے جس میں یکساں انصاف ہو.

    ان کا کہنا تھا کہ پوری قیادت نوازشریف کے مؤقف کے ساتھ ہے، مسلم لیگ ن کےساتھ عوامی سپورٹ بھی ہے، الیکشن میں ہمیں موجودہ قیادت ہی لیڈ کرےگی. 2018 میں 2013 سے بڑی کامیابی حاصل کریں گے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

     

  • شہبازشریف کی تالیوں سے بھرپور پریس کانفرنس شرمناک ہے: خورشید شاہ

    شہبازشریف کی تالیوں سے بھرپور پریس کانفرنس شرمناک ہے: خورشید شاہ

    کراچی: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کی تالیوں، مبارک بادوں سے بھرپور پریس کانفرنس شرمناک ہے.

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما کی جانب سے زینب قتل کیس میں‌ ہونے والی شہباز شریف کی پریس کانفرنس پر شدید ردعمل سامنے آیا ہے.

    انھوں‌ نے پریس کانفرنس میں‌ وزیر اعلیٰ کی جانب سے سرکاری اہل کاروں، انتظامیہ، اداروں‌ کی غیرضروری تعریف اور تالیاں بجانے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ قصورکے250 بچے اور12 بچیاں پنجاب حکومت کے منہ پرطمانچہ ہیں۔

    انھوں نے سوال کیا کہ دنیاکی دوسری بڑی لیب لاہورمیں ہے توباقی ملزمان گرفتارکیوں نہیں کیے جا سکے، انھوں نے یہ بھی پوچھا کہ ڈھائی سو بچوں اور 12 بچیوں کے ملزمان کی گرفتاری کی مبارک باد شہباز شریف کب لیں‌ گے؟

    زینب کیس : ڈی این اے سو فیصد میچ ہوا، قاتل سیریل کلر ہے، شہبازشریف

    خورشید شاہ نے انتہائی سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ تالیاں‌ بجوانے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو شرم سے ڈوب مرنا چاہیے، کیوں کہ وہ ان بچیوں کوبچا نہیں سکے.

    یاد رہے کہ شہباز شریف نے آج قاتل کی گرفتاری سے متعلق زینب کے والد کے ساتھ پریس کانفرنس کی تھی، جہاں‌ وہ حکومت پنجاب کے اداروں اور اہل کاروں‌ کی بے جا تعریف کرتے اور ان کے لیے تالیاں‌ بجواتے نظر آئے، جس پر سوشل میڈیا پر شدید ردعمل سامنے آیا.

      زینب کے والد کا ردعمل

    اطلاعات کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران زینب کے والد کو بولنے کا موقع نہیں دیا گیا اور ان کا مائیک بند کر دیا گیا۔ زینب کے والد نے بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں وہاں دکھی دل کے ساتھ بیٹھا تھا، قاتل کی سر عام پھانسی کی اپیل کرنا چاہتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں

  • بچوں کی زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کی تجویز منظور

    بچوں کی زیادتی کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کی تجویز منظور

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس میں بچوں کےاغوا، زیادتی اور قتل میں ملوث مجرموں کو سر عام پھانسی دینے کی تجویز دی گئی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ اجلاس میں قصور میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 7 سالہ زینب کے والدین بھی شریک تھے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں قصور کی زینب اور مردان میں عاصمہ کے قتل کی مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔

    سینیٹ کمیٹی کے اجلاس میں پنجاب پولیس کے حکام بھی شریک تھے۔ اس موقع پر چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ پوری قوم جاننا چاہتی ہے زینب کے قاتل کون ہیں۔ تجویز دیں گے ایسے جرائم کے مرتکب افراد کو پھانسی دی جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ننھے بچوں کی آہوں کا جواب نہیں دے سکتے تو ہم ناکام ہیں۔

    مزید پڑھیں: زینب کو قریبی گھر میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا

    اجلاس میں منظور کی گئی قرراداد میں کہا گیا کہ بچوں سے اغوا اور زیادتی کے مجرموں کو پھانسی پر لٹکایا جائے جبکہ بچوں سے زیادتی اور دیگرجرائم کے بارے میں کمیشن قائم کیا جائے۔


    زینب کے والدین کا بیان

    اجلاس میں زینب کے والد امین انصاری کا کہنا تھا کہ پولیس نے زینب کے اغوا کے بعد 5 دن تک کچھ نہیں کیا۔ 5 دن پولیس والے آتے تھے، کینو کھا کر چلے جاتے تھے۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم نے سراغ رساں کتوں کو بلانے کا کہا اور اس کا خرچہ بھی دیا لیکن کتے نہیں لائے گئے۔ ان کے مطابق اب تک ان کے خاندان کے کم سے کم 100 لوگوں کا ڈی این اے کروایا جا چکا ہے۔

    زینب کے والدین کا مزید کہنا تھا کہ پولیس ہمارے ارد گرد رہنے والوں کو تنگ کر رہی ہے۔ ’ہمارے رشتے دار گھر آکر کہتے ہیں ہمارا کیا قصور ہے پولیس ہمیں تنگ کر رہی ہے‘۔

    امین انصاری کا مزید کہنا تھا کہ گرفتار لوگوں میں سے 3 مشکوک ہیں جن میں عمر، آصف اور رانجھا شامل ہیں۔ ’قصور کی ایک اور بچی اغوا ہوئی لیکن اس کا مقدمہ درج نہیں ہوا، پولیس نے اس متاثرہ خاندان کو ڈرایا ہوا ہے‘۔

    اجلاس میں زینب کی والدہ نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ بس درخواست ہے قاتل کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔ قاتل کو گرفتار کر کے ایک بار ماں کی عدالت میں لایا جائے۔

    مزید پڑھیں: اپنے بچوں کو زینب کے ساتھ پیش آنے والی بربریت سے بچائیں

    انہوں نے کہا کہ پولیس کہتی ہے زینب کا قاتل سیریل کلر ہے۔ پولیس کی چھوٹ کی وجہ سے ہی ملزم سیریل کلر بنا ہے۔


    ڈی آئی جی مردان کی بریفنگ

    اجلاس میں ڈی آئی جی مردان نے 4 سالہ عاصمہ کے زیادتی و قتل کے کیس سے متعلق بریفنگ دی۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ بچی عاصمہ 13 جنوری کو اغوا ہوئی۔ پوسٹ مارٹم میں قتل کی وجہ گلا دبانے سے بیان کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ زیادتی، قتل اور انتقام کو مد نظر رکھ کر تحقیقات کی جارہی ہیں جبکہ جیو فینسنگ اور تحقیقات کو ہر طرح سے آگے بڑھایا جارہا ہے۔


    مجرم کو سر عام پھانسی دینے کی تجویز

    اجلاس میں چیئرمین سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے شق 264 اے میں ترمیم کی تجویز دی۔ انہوں نے تجویز دی کہ بچوں کے اغوا، زیادتی اور قتل میں ملوث مجرموں کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    تجویز میں کہا گیا کہ ایسے مجرموں کو صرف سزائے موت ہونی چاہیئے۔ قائمہ کمیٹی نے متفقہ طور پر تجویز منظور کرلی اور وزارت داخلہ کو عملدر آمد کی ہدایت کردی۔


    یاد رہے کہ قصور کی ننھی زینب کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب اس کے والدین عمرے کی ادائیگی کے لیے گئے ہوئے تھے۔ 3 روز بعد زینب کی لاش کچرے کے ڈھیر سے ملی تھی۔

    زینب کو سفاک درندوں نے زیادتی کا نشانہ بنانے کا بعد قتل کردیا تھا۔ سپریم کورٹ اور آرمی چیف کے نوٹس کے باوجود پولیس تاحال ملزم کو پکڑنے میں ناکام ہے۔

    اس کے 3 روز بعد صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر مردان میں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار میں 4 سالہ بچی عاصمہ کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کر کے لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی۔

    عاصمہ کا قاتل بھی تاحال پولیس کی گرفت میں نہیں آسکا۔


  • زینب قتل کیس: گیارہ روز گزرنے کے باوجود سفاک قاتل آزاد

    زینب قتل کیس: گیارہ روز گزرنے کے باوجود سفاک قاتل آزاد

    قصور: پورے ملک کو جھنجھوڑ دینے والا زینب قتل کیس گیارہ روز گزرنے کے باوجود اب تک حل نہیں‌ ہوسکا، سفاک قتل آج بھی آزاد گھوم رہا ہے.

    تفصیلات کے مطابق 615 افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ لینے اور سیکڑوں‌ افراد کو گرفتار کرنے کے باوجود ننھی زینب کو اب تک انصاف نہیں‌ مل سکا.

    یاد رہے کہ 615 افراد میں‌ سے 450 نمونے ملزم کے ڈی این اے سے میچ نہیں‌ ہوئے ہیں. البتہ ڈیڑھ سو کی رپورٹ آنا ابھی باقی ہے۔ پولیس نے مزید دو افراد کو حراست میں‌ لے لیا ہے.

    زینب کو قریبی گھر میں زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، مالک مکان گرفتار

    اس ضمن میں‌ وزیر اعلیٰ پنجاب نے تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ آر پی او ملتان سے بریفنگ لی اور تفتیش میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔

    خیال رہے کہ دس جنوری کو سات سالہ معصوم زینب کی لاش قصور کی کچرا کنڈی سے ملی تھی، جسے پانچ روز قبل خالہ کے گھر کے قریب سے اغوا کیا گیا تھا، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں معصوم بچی سے زیادتی اور تشدد کی تصدیق ہوئی تھی. اس واقعے پر شدید ردعمل سامنے آیا اور عوامی دباؤ کے باعث حکومت کی جانب سے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی. چیف جسٹس نے بھی واقعے کا نوٹس لیا۔

    افسوس کی بات ہے زینب کا قاتل اب تک نہیں پکڑا گیا، زینب کے والد

    اٹھارہ جنوری کو پولیس نے زینب  کیس میں دو اہم ملزمان کی گرفتاری کا دعوی کیا تھا، جن میں سے ایک ملزم پر سہولت کاری کا الزام تھا. پولیس کا دعویٰ تھا کہ لاش جس جگہ سے ملی تھی، اُس سے تھوڑے فاصلے پر موجود ایک مکان سے زیادتی و قتل کے شواہد کے ملے ہیں، مالک مکان کو گرفتار کرلیا گیا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طاہر القادری کا نام ای سی ایل میں نہیں‌ ڈالیں‌ گے، زینب کا قاتل جلد پکڑا جائے گا: وزیر اعظم

    طاہر القادری کا نام ای سی ایل میں نہیں‌ ڈالیں‌ گے، زینب کا قاتل جلد پکڑا جائے گا: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ زینب کا قاتل جلد پکڑا جائے گا، قاتل کی گرفتاری کی پوری کوشش کررہے ہیں.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں‌ کیا. وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قاتل کوپکڑنے کے لیے تمام وسائل استعمال کیے جارہے ہیں، پنجاب حکومت یا پولیس میں مجھے کوئی کوتاہی نظر نہیں آ تی، ترقی یافتہ ممالک میں بھی سیریل کلرطویل عرصے تک پکڑے نہیں جاتے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری پاکستانی شہری نہیں ہیں، حکومت ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔

    انھوں نے عمران خان اور شیخ رشید کی جانب سے پارلیمنٹ پر تنقید پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ پر لعن طعن کرنے والے اپنے اوپر لعن طعن کر رہے ہیں، پارلیمنٹ نے اپنے خلاف بیانات کا نوٹس لے لیا ہے۔

    اگر پارٹی کہے گی، تو اسمبلی تحلیل کردوں‌ گا: وزیر اعظم

    زینب قتل کیس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سی سی ٹی وی ویڈیو موجود ہے، پھر بھی ملزم کو پکڑنے میں مشکلات کا سامنا رہا، مگر امید ہے کہ شواہد کی مدد سے ملزم جلد پکڑا جائے گا۔

    انھوں‌ نے مزید کہا کہ قصور میں احتجاج کے دوران فائرنگ کی تحقیقات ہو رہی ہیں، یہ واقعہ افسوس ناک ہے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب واقعے سے جگ ہنسائی ہوئی، بچوں کا تحفظ قومی مسئلہ ہے: بلاول بھٹو

    زینب واقعے سے جگ ہنسائی ہوئی، بچوں کا تحفظ قومی مسئلہ ہے: بلاول بھٹو

    کراچی: بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ زینب واقعے سے پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی، بچوں کا تحفظ ایک قومی مسئلہ ہے، یہ ذاتی یا صوبائی معاملہ نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار چیئرمین پیپلزپارٹی نے معروف گلوکار اور سماجی کارکن شہزاد رائے کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج اس واقعے پر بات کرنا ضروری ہے، سندھ حکومت بچوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کررہی ہے، اسی ضمن میں چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ پاس کیا، قصورجیسے واقعات کی مستقل بنیادوں پرروک تھام ضروری ہے۔اس معاملے میں تمام سیاسی جماعتیں کے ایک صفحے پر ہونی چاہییں۔

    یہ بھی پڑھیں: سیاسی یتیموں نے قوم کو کچھ نہیں‌ دیا: بلاول بھٹو

    انھوں نے اعلان کیا کہ اگلے تعلیمی سال سے سندھ میں تیسری جماعت سے تمام کلاسوں میں بچوں کو اپنے بچاﺅ اور نشوونماسے متعلق معلومات کو نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔

    معاشرہ تب تبدیل ہوگا، جب قانون پرعمل ہو: شہزاد رائے

    اس موقع شہزاد رائے کا کہنا تھا کہ قصور کے افسوس ناک واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، سوسائٹی اس وقت تبدیل ہوتی ہے، جب قانون پر عمل ہو،بچوں میں اپنے بچاﺅ کی تعلیم ہر صوبے کے نصاب میں شامل ہونی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کئی سال پہلے زندگی ٹرسٹ کے ساتھ پروگرام شروع کیا تھا،پروگرام کی کامیابی کے لیے ہرممکن تعاون فراہم کیا، جس کے لیے ہم سندھ حکومت کے شکر گزار ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پرشیئر کریں۔

  • زینب قتل: برطانوی ماڈل بھی انصاف کے لیے میدان میں آگئیں

    زینب قتل: برطانوی ماڈل بھی انصاف کے لیے میدان میں آگئیں

    کراچی: نامور برطانوی ماڈل کارا ڈیل ایونجنے بھی ننھی زینب کے ساتھ ہونے والی بربریت پر افسردہ ہیں انہوں نے زیادتی کے بعد قتل کرنے کے گھناؤنے فعل پر دلی دکھ کا اظہار کیا اور انصاف کے لیے آواز بلند کی۔

    تفصیلات کے مطابق چھ روز قبل قصور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد ہر دل رنجیدہ اور ہر آنکھ اشکبار ہے، ننھی زینب کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا اور پھر 3 روز بعد گھر کے قریب سے اُس کی لاش برآمد ہوئی تھی۔

    قصور کے اندوہناک واقعے پر ملک بھر  شدید احتجاج کیا گیا جس میں سول سوسائٹی اور شوبز شخصیات بھی پیش پیش نظر آئیں، تمام ہی شرکا نے متاثرہ اہل خانہ کو انصاف دینے کا مطالبہ کیا اور آئندہ ایسے اقدامات کرنے پر زور دیا کہ جس کی وجہ سے مزید بچے درندوں کی ہوس کا نشانہ نہ بن سکیں۔

    مزید پڑھیں: زینب کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے سفاک ملزم کا خاکہ جاری

    مظاہرین نے حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دے تاکہ آئندہ کوئی بھی شخص اس گھناؤنے کام سے باز رہے۔

    یہ پہلی بار نہیں بلکہ ٹھیک ایک برس قبل قصور کے ہی علاقے میں 5 سال کی عائشہ نامی بچی کو اغوا کر کے زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا جس کے قاتل تاحال گرفتار نہ ہوسکے۔

    حکومت پنجاب نے واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دے دی جبکہ اعلی شخصیات نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ زینب کے اہل خانہ کو ضرور انصاف دیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: اپنے بچوں کو زیادتی سے کیسے بچایا جائے

    برطانوی ماڈل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر زینب کے جنازے کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’ننبھی پری ہم تم سے شرمندہ ہیں‘۔

    انہوں نے زینب کو قتل کو بربریت قرار دیتے ہوئے انصاف دینے کے لیے بھی آواز بلند کی۔