Tag: Zalmay Khalilzad

  • افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں، زلمے خلیل زاد

    افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ خود مختار افغانستان امریکا یا کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر زلمے خلیل زاد نے اپنے پیغام میں کہا کہ افغانستان میں طالبان کے ساتھ امن معاہدے کے قریب ہیں۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی نے کہا کہ معاہدے سے افغانستان میں پرتشدد کاروائیوں میں کمی آئے گی، پائیدار امن اور بات چیت کا دروازہ کھلے گا۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ خودمختار افغانستان امریکا یا کسی بھی ملک کے لیے خطرہ نہیں ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ افغان امن پرامریکا اور طالبان مذاکرات کا 9واں دورمکمل ہوگیا، مشاورت کے لیے آج کابل روانہ ہو رہا ہوں۔

    افغان جنگ صرف تب ختم ہوگی جب تمام فریق اس پر متفق ہوں گے، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ گزشتہ روز زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں امریکی افواج اور طالبان کے مابین جنگ بندی کے تناظر میں کہا تھا کہ جب سارے فریق متفق ہوں گے تو جنگ ختم ہو جائے گی، ہم تشدد میں کمی اور امن کے حصول کی واحد عملی راہ پر گامزن ہیں۔

    امریکی نمایندہ خصوصی کا کہنا تھا کہ بین الافغان مذاکرات میں تمام افغان شرکت کریں، سیاسی حل اور جامع جنگ بندی کے لیے تمام افغان مذاکرات میں شامل ہوں۔

  • ہم افغانستان میں ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہیں، زلمے خلیل زاد

    ہم افغانستان میں ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہیں، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ مذاکرات سے امن معاہدے کی کوشش کررہے ہیں، ایسا امن معاہدہ جو انخلا کا ذریعہ بنے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ طالبان نے اشارہ دیا ہے کہ وہ معاہدہ چاہتے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہم افغانستا ن میں ایک اچھے معاہدے کے لیے تیار ہیں، مذاکرات سے امن معاہدے کی کوشش کررہے ہیں، انخلا معاہدے کی نہیں، ایسا امن معاہدہ جو انخلا کا ذریعہ بنے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہماری افغانستان میں موجودگی مشروط ہے، افغانستان سے کوئی بھی انخلا مشروط ہوگا۔

    طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت پرمطمئن ہوں، زلمے خلیل زاد

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ طالبان کو داعش کے خلاف جنگ کا حصہ بنانے کے لیے منصبوبہ بندی کر رہے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں ہونے والی پیشرفت سے مطمئن ہوں۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے

    اسلام آباد:امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے، ان کا دورہ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے پیش نظر انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچ رہے ہیں، اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ زلمے خلیل زاد اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    زلمے خلیل زاد آج دوپہر میں دفتر خارجہ آئیں گے، زلمےخلیل زاد کی وزارت خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات شیڈول ہے۔

    ذرائع کے مطابق امریکی عہدیدار کا دورہ پاکستان انتہائی اہم نوعیت کا حامل ہے، زلمے خلیل زاد افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا پر پاکستانی عہدیداران سے اہم مشاورت کریں گے، بعد ازاں وہ اپنا دورہ پاکستان مکمل کرکے دوحہ کے لیے روانہ ہوں گے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان براہ راست بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر اقتصادی تعاون پورے خطے کو آگے لے کر جائیں گے۔

    پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں، شاہ محمود قریشی

    یاد رہے کہ دو روز قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان امن عمل کا سہولت کار ہے ضامن نہیں ہے، پاکستان تنہا کچھ نہیں کرسکتا سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

  • طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت پرمطمئن ہوں، زلمے خلیل زاد

    طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیشرفت پرمطمئن ہوں، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے کہا کہ طالبان کو داعش کے خلاف جنگ کا حصہ بنانے کے لیے منصبوبہ بندی کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں ہونے والی پیشرفت سے مطمئن ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان نے یہ عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ بین الاقوامی دہشت گرد گروپوں کو افغانستان کو ایک محفوظ پناہ گاہ بناتے ہوئے بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کی تیاری کے لیے استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ طالبان کو داعش کے خلاف جنگ کا حصہ بنانے کے لیے منصبوبہ بندی کر رہے ہیں۔ داعش افغانستان کے شمال مشرقی پہاڑی علاقوں میں اپنی جڑیں مضبوط کر رہی ہے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل نے کہا کہ دنیا یہ یقین حاصل کرنا چاہتی ہے کہ افغانستان عالمی برادری کے لیے خطرہ ثابت نہیں ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہم طالبان کی طرف سے انسداد دہشت گردی کے حوالے سے حاصل ہونے والی یقین دہائیوں پر مطمئن ہیں۔

    طالبان افغان حکومت کے ساتھ براہ راست مذاکرات کے لیے آمادہ

    واضح رہے کہ طالبان اور افغان حکومت کے درمیان براہ راست مذاکرات کے امکانات پیدا ہو گئے ہیں، براہ راست مذاکرات کا سلسلہ آیندہ دو ہفتوں کے اندر شروع ہو سکتا ہے۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی آج اسلام آباد آمد متوقع

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی آج اسلام آباد آمد متوقع

    اسلام آباد : امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج اسلام آباد پہنچیں گے اور وزارت خارجہ میں پاک، امریکہ دوطرفہ مشاورتی اجلاس میں شرکت کریں گے زلمے خلیل زاد کی وزیراعظم سے ملاقات تاحال شیڈول نہیں کی جاسکی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں دیرپا قیام امن، مفاہمتی عمل کی کامیابی کے لیے کاوشیں تیزکردی گئیں، امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد کی آج اسلام آباد آمد متوقع ہے۔

    ذرائع نے کہا زلمے خلیل زاد وزارت خارجہ میں پاک، امریکہ دوطرفہ مشاورتی اجلاس میں شرکت کریں گے، مشاورتی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت ایڈیشنل سیکرٹری امریکہ جبکہ امریکی وفد کی قیادت کی سربراہی زلمے خلیل زاد کریں گے۔

    اجلاس میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی سلامتی کے امور زیر غور آئیں گے جبکہ ذرائع کا دعوی ہے کہ زلمے خلیل زاد افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان سے رہنمائی حاصل کریں گے۔

    امریکی وفد اعلیٰ سول وعسکری حکام سے ملاقاتیں بھی کرے گا، امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد سیکرٹری خارجہ سہیل محمود سے ملاقات بھی کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم عمران خان اور افغان صدر اشرف غنی کے درمیان براہ راست بات چیت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان بہتر اقتصادی تعاون پورے خطے کو آگے لے کر جائیں گے۔

  • امریکا کی افغانستان میں تشدد میں کمی کے لئے پاکستان سے کردار ادا کرنے کی درخواست

    امریکا کی افغانستان میں تشدد میں کمی کے لئے پاکستان سے کردار ادا کرنے کی درخواست

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے افغان مذاکرات میں تیزی کے لئے پاکستان سے درخواست کی ہے.

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں تشدد میں کمی کے لئے پاکستان سے کردار ادا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں جنگ کے خاتمے سے خطے میں امن آئے گا.

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ افغان امن سے دنیامیں دہشت گردی کا خطرہ ختم ہو سکے گا، افغانستان میں امن سے خطےکی معیشت میں استحکام آئے گا.

    انھوں نے مزید کہا کہ اقتصادی مضبوطی سے پاکستان کے تعمیری مستقبل کا وژن پورا ہو سکے گا.

    خیال رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغانستان زلمےخلیل زاد کا 2 روزہ دورہ پاکستان مکمل ہوچکا ہے.

    مزید پڑھیں: زلمے خلیل زاد کی دفترخارجہ میں ملاقاتوں پر اعلامیہ، افغان تنازع کے حل پر زور

    امریکی سفارت خانے کے اعلامیہ کے مطابق اس دورے میں‌ افغان امن عمل پر پاکستانی قیادت سے بات چیت ہوئی، سیکریٹری خارجہ سمیت دفترخارجہ کے حکام سے ملاقاتیں ہوئی.

    امریکی سفارتخانہ کے مطابق زلمے خلیل زاد کی آرمی چیف سے بھی ملاقات ہوئی، زلمے خلیل زاد نے وزیراعظم کے حالیہ بیان کی تعریف کی.

  • زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، دفترخارجہ میں وفود کی سطح پرمذاکرات

    زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان، دفترخارجہ میں وفود کی سطح پرمذاکرات

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اورامریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز کے ساتھ وفود کی سطح پر پاک امریکا مذاکرات کا آغاز ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں دفترخارجہ میں وفود کی سطح پر پاک امریکا مذاکرات سے آگاہ کیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت امریکا کے لیے ایڈیشنل سیکریٹری آفتاب کھوکھر نے کی۔

    پاک امریکا مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن وامان اور افغان مفاہمتی عمل پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اورامریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز وفد کے ہمراہ وزارت خارجہ پہنچے جہاں وزارت خارجہ کے حکام نے مہمانوں کا استقبال کیا۔

    افغان حکومت اورطالبان کےدرمیان مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ

    یاد رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

    افغان حکومت کی مذاکرات کے لیے تیار کی گئی فہرست پرطالبان نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شادی یا کسی اور مناسب سے دعوت اور مہمان نوازی کی تقریب نہیں کہ کابل انتظامیہ نے کانفرنس میں شرکت کے لیے 250 افراد کی فہرست جاری کی۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد اور امریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز دورے پر آج پاکستان آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کا کہنا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد اور امریکی نائب وزیرِ خارجہ ایلس ویلز آج پاکستان پہنچیں گے۔

    ترجمان کے مطابق امریکی وفد دونوں ممالک کے درمیان جاری مشاوری عمل کے ضمن میں پاکستان پہنچ رہا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان آج دفتر خارجہ میں دو طرفہ تعلقات اور افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت ہوگی۔

    زلمے خلیل زاد رواں ماہ کے آغاز میں بھی پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں، جس کے دوران انہوں نے پاکستانی حکام کو افغان مفاہمتی عمل میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پاکستان کو مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی درخواست کے بعد افغانستان میں امن کے قیام کے لیے کوششیں ہو رہی ہیں، اسی سلسلے میں امریکی نمائندہ خصوصی افغانستان، پاکستان، یواے ای اور قطر سمیت دیگر ممالک کے کئی دورے کرچکے ہیں۔

    افغان حکومت اورطالبان کےدرمیان مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ

    یاد رہے کہ رواں ماہ 19 اپریل کو افغان طالبان اور افغان حکومت کے درمیان قطر میں ہونے والے مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ کردیے گئے تھے۔

    افغان حکومت کی مذاکرات کے لیے تیار کی گئی فہرست پرطالبان نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شادی یا کسی اور مناسب سے دعوت اور مہمان نوازی کی تقریب نہیں کہ کابل انتظامیہ نے کانفرنس میں شرکت کے لیے 250 افراد کی فہرست جاری کی۔

  • امریکا کا افغانستان سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا خیرمقدم

    امریکا کا افغانستان سے متعلق وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا خیرمقدم

    واشنگٹن: امریکا نے افغانستان سے متعلق پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے بیان کا خیرمقدم کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ تشدد کے خاتمے کی اپیل کے خطے پرمثبت اثرات مرتب ہوں گے.

    زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ داخلی تنازعات کے خاتمے سےمتعلق بیان بھی خوش آئند ہے.

    انھوں نے کہا کہ اس اقدام سے پاکستان کو خطے میں نمایاں مقام حاصل ہوگا، تشدد کے خاتمے کی اپیل کے خطے پر مثبت اثرات نظر آئیں گے.

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیرا عظم عمران خان نے افغانستان کے اندرونی تنازعات میں فریق نہ بننے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان خطےمیں امن کے لیے افغان امن عمل کی بھرپورحمایت جاری رکھے گا۔

    مزید پڑھیں: وزیرا عظم عمران خان کاافغانستان کے اندرونی تنازعات میں فریق نہ بننےکااعلان

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغان تنازع سے40 سال میں افغانستان اورپاکستان کو بے پنا نقصان ہوا، طویل عرصے بعد افغانستان میں قیام امن کا تاریخی موقع ملا۔

    پاکستان خطے میں امن کےلیےافغان امن عمل کی بھرپور حمایت جاری رکھےگا، لیکن افغانستان کےاندورنی معاملات میں فریق نہیں بنیں گے۔

  • قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پرمایوسی ہوئی، زلمے خلیل زاد

    قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پرمایوسی ہوئی، زلمے خلیل زاد

    واشنگٹن: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہوتوہم مدد کو تیارہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے قطرمیں مذاکرات ملتوی ہونے پر مایوسی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ فریقین سے رابطے میں ہیں اورمذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ مذاکرات پائیدارامن اورسیاسی روڈمیپ کے لیے اہم ہوتے ہیں، مذاکرات کا کوئی نعم البدل نہیں، ضرورت ہوتوہم مدد کو تیارہیں۔

    افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے دوحا مذاکرات آخری لمحات پر منسوخ کردیے گئے۔

    ترجمان افغان صدارتی محل نے مذاکرات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مذاکرات افغان وفد پرقطری حکومت کے اعتراض پر منسوخ ہوئے۔

    افغان حکومت اورطالبان کےدرمیان مذاکرات آخری لمحات میں منسوخ

    یاد رہے کہ طالبان اور افغان نمائندوں کے درمیان ملاقات 20 اور 21 اپریل کو قطر میں ہونا تھی اور مذاکرات کے لیے افغان حکومت نے 250 رکنی فہرست تیار کی تھی۔

    افغان حکومت کی مذاکرات کے لیے تیار کی گئی فہرست پرطالبان نے تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شادی یا کسی اور مناسب سے دعوت اور مہمان نوازی کی تقریب نہیں کہ کابل انتظامیہ نے کانفرنس میں شرکت کے لیے 250 افراد کی فہرست جاری کی۔