Tag: Zalmay Khalilzad

  • امریکا توقع رکھتا ہے پاکستان افغان امن عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا: اعلامیہ

    امریکا توقع رکھتا ہے پاکستان افغان امن عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا: اعلامیہ

    اسلام آباد: امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے امریکی سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکا توقع رکھتا ہے پاکستان افغان امن عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے امریکی سفارتخانے نے اعلامیہ جاری کردیا۔ اعلامیے کے مطابق زلمے خلیل زاد نے 5 اور 6 اپریل کو پاکستان کا دورہ کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ زلمے خلیل زاد نے سول اور عسکری قیادت سے ملاقات کی۔ دورے کے دوران انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کیں۔

    امریکی سفارتخانے کے اعلامیے میں کہا گیا کہ فریقین نے زور دیا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، امریکا توقع رکھتا ہے پاکستان اس عمل میں مثبت کردار جاری رکھے گا۔

    اپنے دورہ پاکستان کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کے دوران زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ فروغ امن کے لیے پاکستان کی کوششیں قابل قدر ہیں۔ آرمی چیف سے ان کی ملاقات میں علاقائی سیکیورٹی اور افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو کی گئی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی تھی جس میں افغان مفاہمتی عمل میں ہونے والی پیش رفت سمیت باہمی دلچسپی کے اہم دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    خلیل زاد نے وزیر خارجہ کو دوحہ مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت اور افغان امن عمل کے سلسلے میں اپنی حالیہ مصروفیات کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور افغانستان میں اپنی اہم ملاقاتوں کا احوال گوش گزار کیا تھا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغان مذاکرات کے حوالے سے پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ افغانیوں کے مابین مذاکرات کا انعقاد افغان مفاہمتی عمل کا اہم جزو ہے۔

  • افغان مفاہمتی عمل :  زلمے خلیل زاد آج سے سات ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے

    افغان مفاہمتی عمل : زلمے خلیل زاد آج سے سات ممالک کے دورے کا آغاز کریں گے

    واشنگٹن : امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج  سے سات ممالک کا دورہ شروع کریں گے، افغان حکومت سے مذاکراتی ٹیم کی تشکیل پر بھی مشاورت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے اعلامیے میں کہا ہے کہ نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج سے10اپریل تک یورپ اور ایشیا کے مختلف ممالک کا دورہ کریں گے، جن میں پاکستان اور افغانستان کا دورہ مرکزی اہمیت کا حامل ہے۔

    اس کے علاوہ زلمے خلیل زاد برطانیہ، بیلجیم، ازبکستان، اردن اور قطر بھی جائیں گے، امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق امریکی نمائندہ خصوصی کا دورہ افغان مفاہمتی عمل میں پیشرفت میں معاونت کیلئے ہے۔

    اس موقع پر افغان فریقین کو مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی جائے گی، زلمے خلیل زاد افغان حکومت کے ساتھ امریکا اور افغان طالبان گفتگو پر روشنی ڈالیں گے۔

    مزید پڑھیں: قطر مذاکرات، فریقین انسدادِ دہشت گردی اور فوجی انخلا پر متفق ہوئے، زلمے خلیل زاد

    اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ افغان حکومت سے مذاکراتی ٹیم کی تشکیل پر بھی مشاورت ہوگی، زلمے خلیل زاد افغانستان میں امن اور ترقی کیلئے اتحادیوں سے گفتگو بھی کریں گے۔

  • امریکا افغان طالبان مذاکرات، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا: زلمے خلیل زاد

    امریکا افغان طالبان مذاکرات، مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا: زلمے خلیل زاد

    دوحہ: امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان نے کہا ہے کہ امریکا اور طالبان کے مابین ہونے والے مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے، مگر مکمل اتفاق نہیں‌ ہوا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے مذاکرات کا دور ختم ہونے کے بعد اپنے ٹویٹ میں کیا. زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے بعد بات چیت کے لئے افغانستان جا رہا ہوں.

    زلمے خلیل زاد نے لکھا کہ دوحہ میں طالبان سے ملاقاتیں مفید رہیں، اہم ایشوزپرمثبت پیش رفت ہوئی ہے.

    امریکی نمائندہ خصوصی برائےافغانستان نے کہا کہ مذاکرات کا حالیہ دور گزشتہ ادوار سے بہت اچھا رہا، بات چیت کا تسلسل جاری رکھتے ہوئے جلد مذاکرات کا آغاز کریں گے.

    زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ابھی مکمل اتفاق نہیں ہوا، کچھ معاملات باقی ہیں، جب تک سب باتوں پر اتفاق نہیں ہو جاتا کچھ بھی منظورنہیں ہوگا.

    مزید پڑھیں: افغان طالبان اور امریکہ کے درمیان طویل عرصے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا

    انھوں نے لکھا کہ سب باتوں پراتفاق میں افغانوں کے مابین مذاکرات اور جامع جنگ بندی شامل ہے، مذاکرات کرانے کے لئے قطرحکومت کے شکرگزار ہیں.

    زلمے خلیل زاد نے اس موقع پر خصوصی طورپر قطر کے نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ کی شمولیت پر شکریہ ادا کیا.

    یاد رہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں17 سال سے جاری افغان جنگ کے خاتمے پر بنیادی معاہدہ طے پا گیا ہے، فریقین افغانستان سے غیر ملکی افواج کے پرامن انخلاء پر متفق ہوگئے ہیں.

  • امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان پہنچ گئے

    امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد پاکستان پہنچ گئے

    اسلام آباد : امریکی صدرکے نمائندہ خصوصی افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچ گئے، دورے کے دوران وہ اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد پاکستان پہنچ گئے ، ان کے ہمراہ امریکی نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلزبھی آئی ہیں۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد باقاعدہ طور پروفود کی سطح پر دفتر خارجہ میں مذاکرات کریں گے، ان کے دورے کا مقصد افغانستان میں فوجی انخلا اور افغان طالبان سے بات چیت پرمشاورت ہے۔

    امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان 19 جنوری تک ہوگا۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی پاکستان آمد مزید تاخیر کا شکار

    یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بھی امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاتیں کیں تھیں، جس میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکا نے افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے پہلے مرحلے میں 7 ہزار فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا ہے اور امریکی فوجی انخلا سے قبل طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔

  • امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    امریکی صدرکےنمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد : امریکی صدرکے نمائندہ خصوصی افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچیں گے، دورے کے دوران وہ اعلیٰ سول وعسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد آج پاکستان پہنچ رہے ہیں ، ان کے ہمراہ امریکی نائب وزیرخارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلزبھی آئیں گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق زلمے خلیل زاد باقاعدہ طور پروفود کی سطح پر دفتر خارجہ میں مذاکرات کریں گے، ان کے دورے کا مقصد افغانستان میں فوجی انخلا اور افغان طالبان سے بات چیت پرمشاورت ہے۔

    امریکی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان 19 جنوری تک ہوگا۔

    اس سے قبل گزشتہ روز زلمے خلیل زاد نے بیجنگ پہنچنے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کہا تھا کہ افغان امن عمل میں چین کا کردار اہم ہے، میں یہ جاننے کا منتظر ہوں کہ چین اور امریکا مل کر کس طرح کام کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں بھی امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاتیں کیں تھیں، جس میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکا نے افغانستان سے فوجی انخلا کے لیے پہلے مرحلے میں 7 ہزار فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا ہے اور امریکی فوجی انخلا سے قبل طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوچکے ہیں۔

  • آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    آرمی چیف سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندۂ خصوصی زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی، ملاقات میں افغانستان میں امن عمل پر بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکا کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد کی ملاقات ہوئی۔

    [bs-quote quote=”خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”آرمی چیف”][/bs-quote]

    ملاقات میں علاقائی سیکورٹی اور افغانستان میں امن عمل پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ زلمے خلیل زاد نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے لیے اہمیت رکھتا ہے، خطے میں دیرپا امن اور استحکام کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے۔

    دریں اثنا زلمے خلیل زاد اسلام آباد کے مختصر دورے کے بعد کابل کے لیے روانہ ہو گئے۔ امریکی نمائندہ خصوصی نے اعلیٰ سول اور عسکری حکام سے ملاقاتیں کیں۔

    پاکستانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں طالبان کے ساتھ 2 روزہ مذاکرات پر بات چیت کی گئی۔


    دعا ہے کہ مذاکرات کا عمل افغانستان میں امن کے لیے مددگار ثابت ہو: وزیر اعظم


    ذرائع کے مطابق افغان مفاہمتی عمل سے متعلق پاکستان کے تعاون کا شکریہ ادا کیا گیا، افغان مفاہمتی عمل میں کوششیں جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

  • افغانستان میں امن بحالی، امریکا اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات آج ہوں گے

    افغانستان میں امن بحالی، امریکا اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات آج ہوں گے

    دوحہ: افغانستان میں امن کی بحالی کے لئے امریکا اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات آج ہوں گے، طالبان نے پاکستان کے تعاون سے امریکا کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کردی ہے۔

    افغان میڈیاکے مطابق طالبان کی جانب سے جاری بیان میں قطرمیں ہونے والے مذاکرات میں شرکت کی تصدیق کی گئی ہے، قطرمیں امریکا اورافغان طالبان کے درمیان مذاکرات میں پاکستان،افغانستان،یواے ای اورسعودی عرب کےنمائندے شریک ہوں گے۔

    پاکستان کے تعاون سے امریکا،افغان طالبان مذاکرات آج ہوں گے ۔

    افغانستان میں ترجمان امریکی سفارتخانے نے وائس آف امریکاسےگفتگو میں کہا تھا کہ امریکا پاکستانی حکومت کے تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے، امریکی نمایندے زلمے خلیل زادتمام فریقین سے ملے ہیں اور مزید ملاقاتیں کریں گے۔

    مزید پڑھیں : طالبان مذاکرات سے متعلق پاکستانی حکومت کے تعاون کا خیر مقدم کرتے ہیں: امریکا

    خیال رہے وزیراعظم عمران خان نے دوروز قبل ہی مذاکرات کے بارے میں بتادیا تھا۔

    یاد رہے نومبر میں قطری دارالحکومت دوحہ میں طالبان رہنماؤں نے امریکا کے اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات کی تھی ، جس کی طالبان نے بھی تصدیق کی۔

    امريکی سفير زلمے خلیل زاد کا قطر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شورش زدہ ملک افغانستان ميں قيام امن کے ليے تمام فريقوں سے بات چيت کر رہے ہيں، جن ميں مختلف گروپ شامل ہيں، اس وقت امن اور مفاہمت کا بہترين موقع ہے، افغان معاملات میں بہتری چاہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط ارسال کیا تھا، خط میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان سے مدد مانگ تھی، خط میں نیک خواہشات کا اظہار اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی تعریف بھی کی تھی۔

    مزید پڑھیں : طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

    بعد ازاں  امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد پاکستان کا دورہ کیا تھا ، دورے میںزلمےخلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ سے اہم ملاقاتیں کیں تھیں۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد  نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا تھا جبکہ  صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔

  • زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان : امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کردیا

    زلمے خلیل زاد کا دورہ پاکستان : امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کردیا

    اسلام آباد : امریکی نمائندہ خصوصی کے دورہ پاکستان سے متعلق امریکی سفارت خانے نے اعلامیہ جاری کردیا اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان ،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اور سیکریٹری خارجہ سے اہم ملاقاتیں کیں۔

    اس کے علاوہ زلمےخلیل زاد نے اسلام آباد میں تعینات سفیروں سے بھی ملاقاتیں کیں، اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی نے افغان مسئلے کے سیاسی حل کے لیے امریکہ کے عزم کو دہرایا ہے۔

    جس کا مقصد یہ ہے کہ افغانستان کبھی بھی عالمی دہشت گردی کےلیےاستعمال نہ ہوسکے، امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ گزشتہ چالیس سال کی شورش کے خاتمے سے خطے کے تمام ممالک مستفید ہوں گے۔

    اعلامیہ کے مطابق زلمے خلیل زاد دورہ پاکستان مکمل کرکے خصوصی طیارے کے ذریعے افغانستان کے شہر کابل روانہ ہوگئے ہیں، جہاں وہ افغان حکام سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کریں گے، امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کا پاکستان کا یہ دوسرا دورہ تھا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام بھی پہنچایا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو گذشتہ روز ایک خط ارسال کیا تھا، جس میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تعاون مانگا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار کی تعریف کی تھی۔

  • وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان وافغانستان زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی ہے، انہوں نے صدر ٹرمپ کی جانب سے وزیر اعظم کو نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔

    ملاقات میں افغان مفاہمتی عمل اور طالبان سے مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے زلمے خلیل زاد نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے پاکستان کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔

    امریکا افغانستان کا سیاسی حل چاہتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں سیاسی حل کو ہی اولین ترجیح سمجھا ہے۔

    افغانستان میں مصالحت ہی قیام امن کے لیے واحد حل ہے، پاکستان خطے میں امن کے لیے ہمیشہ کوشاں رہا ہے، اس سلسلے میں امریکی صدر کا افغانستان میں امن کے لیے خط خوش آئند ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے دو طرفہ رابطوں پر خصوصی زور دیتے ہوئے کہا کہ تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم اور صحت میں امریکی تعاون کی ضرورت ہے۔

    اس سے قبل گزشتہ روز امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں افغانستان مفاہمتی عمل اور مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

    مزید پڑھیں: قریشی، زلمے ملاقات، افغانستان سے متعلق تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

    واضح رہے کہ زلمے خلیل زاد امریکی نمائندہ خصوصی برائے پاکستان و افغانستان ہیں ان دنوں پاکستان کے دورے پر ہیں، زلمے خلیل زاد 2 سے 20 دسمبر تک پاکستان سمیت افغانستان، روس، ترکمانستان، ازبکستان، بیلجیئم، متحدہ عرب امارات اور قطر کا دورہ کریں گے۔

    یاد  رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو گذشتہ روز ایک خط ارسال کیا تھا، جس میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تعاون مانگا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار کی تعریف کی تھی.

  • قریشی، زلمے ملاقات، افغانستان سے متعلق تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

    قریشی، زلمے ملاقات، افغانستان سے متعلق تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے آج امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان کی ملاقات ہوئی، جس میں مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا.

    تفصیلات کے مطابق آج امریکا کےنمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے دفتر خارجہ میں شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی.

    دونوں رہنماؤں میں تفصیلی گفتگو ہوئی، زلمے خلیل زاد نے شاہ محمودقریشی کو افغانستان مفاہمتی عمل کی تفصیلات سے آگاہ کیا.

    [bs-quote quote=”وزیراعظم نے افغان مصالحتی عمل کے لئے ٹرمپ کے پیغام کا خیرمقدم کیا ہے” style=”style-7″ align=”left” author_name=”شاہ محمود قریشی”][/bs-quote]

    نمائندہ خصوصی نے پاکستانی تعاون کے لئے امریکی صدر کے وزیراعظم عمران کے نام لکھے خط کی تفصیلات سے بھی آگاہ کیا.

    اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے کہا کہ افغانستان میں خلوص نیت اور سیاسی تقاضوں کے لئے تعاون جاری رکھیں گے.

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے، وزیراعظم نے افغان مصالحتی عمل کے لئے ٹرمپ کے پیغام کا خیرمقدم کیا ہے.


    مزید پڑھیں: طالبان مذاکرات : امریکی صدر نے وزیراعظم عمران خان سے مدد مانگ لی

    یاد رہے کہ زلمے خلیل زاد آج پاکستان کے دورے پر پہنچے ہیں، وہ سیاسی و عسکری حکام سے ملاقات کریں گے.

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو گذشتہ روز ایک خط ارسال کیا تھا، جس میں امریکی صدر نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے تعاون مانگا تھا اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی کردار کی تعریف کی تھی.