Tag: Zardari

  • پارک لین سے آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں، انشااللہ ہمیں انصاف ملے گا، فاروق ایچ نائیک

    پارک لین سے آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں، انشااللہ ہمیں انصاف ملے گا، فاروق ایچ نائیک

    اسلام آباد : سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ پارک لین سے آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں، جج صاحبان نے 14جولائی کا وقت دیا ہے ہم فائٹ کریں گے، انشااللہ ہمیں انصاف ملے گا اور زرداری صاحب بری ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا آصف زرداری پارک لین میں ڈائریکٹر نہیں، پارک لین سے تو آصف زرداری کا کوئی تعلق نہیں، کیس میں گورنراسٹیٹ بینک نے ریفرنس نیب کو نہیں بھیجا۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے نہ تو قرض لیا نہ ہی ان کا کوئی تعلق ہے، ان کے خلاف سیاسی کیس بنتے رہے ہیں، اللہ کاشکرہےآصف زرداری ہرکیس میں بری ہوئے، امید کرتاہوں کہ اس باربھی ہمیں انصاف ملےگا۔

    انھوں نے کہا کہ آصف زرداری صاحب کومختلف بیماریاں ہیں، ان کوڈاکٹروں نےمکمل آرام کامشورہ دیاہے، اسپتال میں علاج کرانے سے کورونا کا خطرہ تھا۔

    مزید پڑھیں : پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    آصف زرداری کے وکیل کا کہنا تھا کہ جج صاحبان نے14جولائی کا وقت دیا ہے ہم فائٹ کریں گے، انشااللہ ہمیں انصاف ملےگااور زرداری صاحب بری ہوں گے۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت شریک ملزمان پرفردجرم کی کارروائی پھر موخر کردی اور نیب سے آصف زرداری کی نئی درخواست پر 14 جولائی کو جواب طلب کرلیا۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا مجھےاپنی درخواست پردلائل دینےکےلیےوقت درکار ہے، 9 جولائی کو کراچی میں کیس لگاہے ،آئندہ منگل تک کا وقت دےدیں ، ہم تیاری کرکےآئیں گے، جس پر جج اعظم خان نے کہا تھا ہم9جولائی کاوقت دے رہے ہیں اس سے زیادہ نہیں دے سکتے۔

  • پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر  فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر فرد جرم کی کارروائی ٹل گئی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت شریک ملزمان پرفردجرم کی کارروائی پھر موخر کردی اور نیب سے آصف زرداری کی نئی درخواست پر 14 جولائی کو جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پارک لین ریفرنس سے متعلق سماعت ہوئی، جج اعظم خان نے سماعت کی ، عدالتی حکم پرکراچی میں سابق صدرسمیت دیگرملزم ویڈیولنک پرحاضر ہوئے ، امراض قلب اسپتال میں انورمجید اور تین ملزمان کے لئے احتساب عدالت کراچی میں وڈیو لنک انتظامات کئے گئے تھے۔

    سماعت شروع ہوئی تو وکیل فاروق ایچ نائیک نے سابق صدرآصف زرداری پر فرد جرم عائد نہ کرنے کی درخواست دائر کی، جج اعظم خان نے وکیل فاروق ایچ نائیک سے کہا کہ آپ کو چاہیے تھا کہ یہ درخواست پہلے دائر کرتے،اب فرد جرم عائد کرنے کے لیے وڈیو لنک کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ اس کے لیے پڑھنا پڑتا ہے، چیزیں نکالنی پڑتی ہیں ،گورنر اسٹیٹ بینک کے لیے قانون کے مطابق نوٹس دینا ضروری تھا، جان بوجھ کر ڈیفالٹ کی گئی کمپنی کے لیے قانون واضح ہے۔

    عدالت نے کہا ہم نےفردجرم کے لیے انتظام کرلیاآپ نےنئی درخواست دےدی، تو وکیل آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ریفرنس میں مالیاتی قوانین کونظراندازکرکےریفرنس بنایاگیا، اسٹیٹ بینک کےریفرنس کے بغیر نیب ایکشن نہیں لے سکتا۔

    ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردارمظفرعباسی کا کہنا تھا کہ آپ اس درخواست پرہمیں نوٹس جاری کریں، ہم آج ہی آدھےگھنٹےمیں بحث کریں گے،جج اعظم خان نے کہا اس ریفرنس کو دائر ہوئے ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔

    فاروق ایچ نائیک نے سوال کیا پراسیکیوٹرکواس کیس میں اتنی جلدی کیاہے؟ اس کےعلاوہ بھی بہت سےکیسزہیں،اس کیس میں جلدی کیوں؟ ہمیں مناسب وقت دیاجائے،ایک ماہ کا اسٹے آرڈر نہیں مانگ رہا، وکیل صفائی اپنی درخواست دائرکرکےخودوقت مانگ رہےہیں، جس پر سردارمظفرعباسی نے کہا جواب نیب نےداخل کرناہےتوہمیں مہلت مانگنی چاہیے تھی۔

    وکیل نے مزید کہا یہ قرض ڈیفالٹ کامقدمہ ہے،اسٹیٹ بینک نےایکشن لیناتھا تو نیب کا کہنا تھا کہ آصف زرداری پر اختیار کے ناجائز استعمال، دھوکادہی اور فراڈ کا مقدمہ ہے۔

    عدالت نے آصف زرداری کی پارک لین ریفرنس خارج کرنے کی درخواست پرنیب کونوٹس جاری کردیا ، ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نے کہا ہم نے نوٹس وصول کرلیا، آج ہی جواب اور دلائل دیں گے،عدالت آصف زرداری کی درخواست پرفیصلہ کرے۔

    نیب نے استدعا کی عدالت آج ہی آصف زرداری سمیت تمام ملزمان پرفردجرم عائدکرے تو فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا ،ہ مجھےاپنی درخواست پردلائل دینےکےلیےوقت درکار ہے، 9 جولائی کو کراچی میں کیس لگاہے ،آئندہ منگل تک کا وقت دےدیں ، ہم تیاری کرکےآئیں گے۔

    جج اعظم خان نے کہا ہم کل یاپرسوں کاوقت رکھ لیتےہیں، تو وکیل آصف زرداری کا کہنا تھا کہ صرف ایک ہفتے کاوقت دے دیں، عدالت نے مزید کہا ہم9جولائی کاوقت دے رہے ہیں اس سے زیادہ نہیں دے سکتے۔

    احتساب عدالت نے پارک لین ریفرنس میں آصف زرداری پرفرد جرم کی کارروائی پھر مؤخر کرتے ہوئے سماعت 14 جولائی تک ملتوی کردی اور آئندہ سماعت پرآصف زرداری کی متفرق درخواست پرنیب جواب داخل کرانے کی ہدایت کی۔

  • توشہ خانہ ریفرنس،  آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری

    توشہ خانہ ریفرنس، آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں نوازشریف کے اشتہار اورآصف زرداری کےوارنٹ جاری کردئیے، فاضل جج نے کہا نوازشریف دانستہ عدالتی کارروائی کاحصہ نہیں بن رہے اور یہ کرمنل کیس ہے، آصف زرداری کو بھی پیش ہونا پڑے گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق صدر آصف زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کےخلاف توشہ خانہ ریفرنس پرسماعت ہوئی ، مسلسل عدم پیشی پر عدالت نےنوازشریف کواشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کی اور جج محمد اصغر علی نے نواز شریف کے اشتہار جاری کر دیے۔

    جج اصغر علی نے کہا نواز شریف کےناقابل ضمانت وارنٹس پر کوئی عملدرآمد نہ ہو سکا، نواز شریف دانستہ طور پر عدالتی کارروائی کا حصہ نہیں بن رہے، جس پر نیب کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس میں3ملزمان ہیں،نوازشریف کےنام عدالت نےوارنٹ جاری کیے۔

    نیب نے نواز شریف کو سمن برطانیہ بھجوانے کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی اور بتایا نوازشریف برطانیہ میں ہیں،دفترخارجہ کےذریعے وارنٹ بھیجے،

    جج اصغر علی نے قرار دیا کہ کرمنل کیس ہے آصف زرداری کو پیش تو ہونا پڑےگا، وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کوروناکےدن ہیں اور آصف زرداری کی عمر زیادہ ہے، ان کے آنےسےلوگ اکٹھے ہوں گے رش بنے گا، جس پرجج کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کو کورونا ہے تونہیں، آصف علی زرداری کےوارنٹ جاری کردیتے ہیں۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا آصف زرداری کی جانب سےمیں پیش ہو رہا ہوں، تو جج اصغرعلی کا کہنا تھا کہ طویل تاریخ دےدیتا ہوں پھرآصف زرداری پیش ہو جائیں، جورپورٹ پیش کی ہے وہ اطمینان بخش نہیں۔

    وکیل نیب سردارمظفر نے کہا فاروق ایچ نائیک کہہ رہےہیں آصف زرداری کےپیش ہونےسےرش ہو گا، اگررش ہو گاتویہ انتظامیہ کا کام ہےکہ وہ کنٹرول کریں، کوئی رعایت نہ کی جائے،ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیےجائیں، یوسف رضا گیلانی کوعدالت نےاستثنیٰ دیا توآج ان کا وکیل بھی پیش نہیں ہوا، یوسف رضا گیلانی کا استثنیٰ بھی ختم کیا جانا چاہیے۔

    فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ آصف زرداری کو ہائیکورٹ نےطبی بنیادپرضمانت دی تھی،آصف زرداری پرکیس پہلی بار نہیں بنائے گئے، 20 سال سے آصف زرداری کےخلاف کیس بنتےدیکھ رہا ہوں، وارنٹ توتب جاری کیے جائیں جب آصف زرداری پیش نہ ہوں، آئندہ سماعت پرآصف زرداری عدالت میں پیش ہوجائیں گے۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ یوسف رضاگیلانی کوروناوائرس کاشکارہوئےتھے، میں یوسف رضاگیلانی کےساتھ تھااس لیےآئسولیشن میں چلاگیاتھا، عدالت کہےتویوسف رضاگیلانی کی طرف سےبیان حلفی دےدیتاہوں۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا بیان دے رہا ہوں آصف زرداری آئندہ سماعت پرپیش ہوں گے، بطورسینئر وکیل بیان حلفی دےرہاہوں،یہ بڑی بات ہوتی ہے ، آصف زرداری سابق صدرپاکستان ہیں وہ کہیں بھاگ نہیں رہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا میں نے اب آرڈر کر دیا ہے اب واپس نہیں ہو گا، عدالت نےآپ سے ایڈریس لے کر سمن جاری کیالیکن وہ پھربھی پیش نہیں ہوئے۔

    احتساب عدالت نے نواز شریف کے اشتہار اور آصف زرداری کے وارنٹ جاری کرتےہوئے ریفرنس پر سماعت 17 اگست تک ملتوی کردی۔

  • پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فردِ جرم عائد ہوگی

    پارک لین ریفرنس : آصف زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فردِ جرم عائد ہوگی

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری پر جعلی بینک اکاﺅنٹس کے پارک لین ریفرنس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے چھ جولائی کی تاریخ مقرر کر دی، نیب حکام کو ویڈیو لنک کے انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج اعظم خان نے جعلی بینک اکاﺅنٹس کے پارک لین ریفرنس کی سماعت کی، دوران سماعت سابق صدر آصف علی زرداری کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی، فاروق ایچ نائیک نے کہا یوسف رضا گیلانی عدالت پیش ہوئے انہیں کورونا ہوگیا ، آصف علی زرداری کے لیے سفر کرنا مشکل ہے، ان کی عمر زیادہ ہے ،کورونا وائرس نہ ہوجائے۔

    جج اعظم خان نے استفسار کیا آپ بھی پیش ہورہے ہیں کیا آپ کو زندگی پیاری نہیں ؟ جب آپ پیش ہورہے ہیں توآصف علی زرداری کوبھی بلا لیں، زیا دہ مسئلہ ہے تو آصف زرداری کو الگ بلا کر دستخط لے لیتے ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا آصف علی زرداری اسپتال میں ہیں، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ آصف علی زرداری کراچی میں اپنےگھر میں ہیں، پوری دنیامیں غیرمعمولی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔

    یب ٹیم نے کراچی اسپتال سے ویڈیو لنک کے ذریعے ملزم انور مجید کو پیش عدالت پیش کیا، عدالت نے استفسار کیا کہ آپ سے بات ہوسکتی ہے،؟انورمجید نے جواب دیا میں پہلے سے بہتر ہوں۔

    عدالت نے ریمارکس دئیے آصف علی زرداری کو بھی ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کردیں، سابق صدر آصف زردری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا ہم ٹرائل سے گھبراتے نہیں ، کرونا وائرس کی وجہ سے صورتحال خراب ہے،حکومت نے کہا ساٹھ سال سے زائد عمر کے لوگ باہر نہ نکلیں جبکہ پی آئے اے کی حالت عدالت کے سامنے ہے، کئی پائلٹس کے لائسنس جعلی نکل آئے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کہہ چکی ہے ٹرائل مکمل کرنے کے کئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے، ایک ملزم کے نہ آنے سے ٹرائل متاثر ہورہا ہے، آصف علی زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کردیں۔

    جس پر عدالت آصف زرداری پر ویڈیولنک سے فردجرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہویے کہا چھ جولائی کو آصف علی زرداری سمیت پارک لین ریفرنس میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    عدالت نے ہدایات جاری کیں کہ کراچی میں موجود ملزمان کے لیے ایک جگہ پر ویڈیو لنک کے انتظامات مکمل کرلیں، ملزم انور مجید کے لیے اسپتال میں ہی ویڈیو لنک کے انتظامات کئے جائیں، اڈیالہ جیل میں قید ملزمان پر بھی ویڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    بعد ازاں عدالت نے نیب کو فرد جرم عائد کرنے کے لیے انتظامات مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت 6جولائی تک ملتوی کر دی۔

    خیال رہے ریفرنس میں آصف زرداری،اسلم مسعود، عبدالغنی مجید، انور مجید اور دیگر ملزم نامزد ہیں، ملزمان پر پارک لین کی کمپنی کے نام پر نیشنل بینک سے ڈھائی ارب سے زیادہ کے قرض غبن کا الزام ہے جبکہ آصف زرداری کوپارک لین کا25فیصد شئیر ہولڈر ہونے پر ملزم نامزد کیا گیا تھا۔

  • چیئرمین نیب کی آصف زرداری ،نوازشریف اوریوسف رضاگیلانی کیخلاف ریفرنس کی منظوری

    چیئرمین نیب کی آصف زرداری ،نوازشریف اوریوسف رضاگیلانی کیخلاف ریفرنس کی منظوری

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق صدر آصف زرداری ، سابق وزرائے اعظم نوازشریف اوریوسف رضا گیلانی کےخلاف ریفرنس کی منظوری دے دی، ملزمان پرتوشہ خانےسےتحائف اور گاڑیاں لینےکاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس (ر ) جاوید اقبال کی زیر صدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا، ڈپٹی چیئرمین پی جی اے ، ڈی جی نیب آپریشن ودیگرافسران شریک ہوئے۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں آصف زرداری ،نوازشریف اوریوسف رضاگیلانی کےخلاف ریفرنس کی منظوری دے دی گئی ، ملزمان پرتوشہ خانےسےتحائف اور گاڑیاں لینےکاالزام ہے۔

    اجلاس میں جعلی بینک اکاؤنٹس ،انورمجید،عبدالغنی مجیدکےخلاف ریفرنس ، کامران شفیع ، واجد شمس الحسن کےخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی، ملزمان نے قومی خزانے کو 27ہزارڈالرراور 28 ہزار پاؤنڈز کا نقصان پہنچایا۔

    نیب اجلاس میں عبداللہ علوی آنریری سکریٹری ا سٹیٹ بینک کوآپریٹو سوسائٹی کےخلاف ریفرنس کی منظوری دے دی گئی، ریفرنس میں دیگرملزمان بھی نامزد،7.8ملین ہتھیانےکاالزام ہے۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں 4انوسٹی گیشنز کی بھی منظوری دی گئی، جن میں محکمہ صحت گورنمنٹ سندھ کے بدعنواں ملازمین کے خلاف، ممبران پروکیور کمیٹی کے خلاف ، پروگرام منیجرزہیپاٹائٹس پریونشن اینڈ کنٹرول پروگرام سندھ کیخلاف اور رحمت بلوچ وزیر صحت بلوچستان کے خلاف جبکہ اعجاز حسین جاکھرانی اور دیگرکے خلاف انوسٹی گیشنز شامل ہیں۔

    ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں9 انکوائریوں کی منظوری دے دی گئی، جن میں سیف سٹی پروجیکٹ اسلام آباد کی انتظامیہ کےخلاف ، ٹی ای پی اے ، ایل ڈی اے کے افسران و اہلکاران اور دیگرکےخلاف ، عاشق حسین خان گوپانگ ممبر قومی اسمبلی کے خلاف انکوائریاں شامل ہیں۔

    اجلاس میں عبداللہ شاہ غازی شوگرملز لمیٹڈ کے مالکان /ڈائریکٹرز اور دیگرکے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا گیا جبکہ سی ڈی اے کےافسران و اہلکاروں اور دیگرکے خلاف انکوائری سی ڈی اے کوبھجوانے کی بھی منظوری دی۔

  • آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت آج  ہوگی

    آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت آج ہوگی

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت آج ہوگی ، عدالت نے پمزکے میڈیکل بورڈ سے سابق صدرکی نئی طبی رپورٹ طلب کر رکھی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت آج ہوگی ، چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل دو رکنی اسپیشل بینچ درخواست پر سماعت کرے گا۔

    گذشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی درخواست ضمانت پر پمزکے میڈیکل بورڈ سے سابق صدرکی نئی طبی رپورٹ طلب کرلی تھی جبکہ فریال تالپورکی درخواست پر نیب کونوٹس جاری کردیا تھا۔

    فاروق ایچ نائیک نے بتایا تھا آصف زرداری دل، شوگرسمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں ، عدالت طبی بنیاد پردرخواست ضمانت منظور کرے ، ان کو24 گھنٹےطبی امدادکی ضرورت ہے جبکہ فریال تالپور اسپیشل بچی کی والدہ ہے۔

    ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ میڈیکل بورڈ آصف زرداری کی رپورٹ آیندہ سماعت سے پہلے عدالت میں پیش کرے۔

    مزید پڑھیں : درخواست ضمانت، آصف زرداری کی نئی میڈیکل رپورٹ طلب

    یاد رہے سابق صدر آصف علی زرداری نے طبی بنیادوں پر ضمانت کے لئے درخواست دائر کی تھی ، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار مختلف قسم کی بیماریوں کا شکار ہے اور انھیں چوبیس گھنٹے طبی امداد کی ضرورت ہوتی ہے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی تھی عدالت طبی حالات کی سنگینی کے پیش نظر درخواست ضمانت منظور کرے۔

    خیال رہے زرداری اورفریال جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتارہیں اور قومی احتساب بیورو ( نیب) نے دونوں کے خلاف عبوری ریفرنس دائرکر دیا تھا جبکہ دونوں 17 دسمبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں۔

  • آصف زرداری کی طبیعت ناساز ، شیری رحمان کا نجی میڈیکل بورڈ بٹھانے کا مطالبہ 

    آصف زرداری کی طبیعت ناساز ، شیری رحمان کا نجی میڈیکل بورڈ بٹھانے کا مطالبہ 

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے سابق صدر آصف زرداری کےلئےنجی میڈیکل بورڈ بٹھانے کا مطالبہ کردیا ہے اور کہا ہمارا نجی میڈیکل بورڈکامطالبہ کیوں پورانہیں کیاجارہاہے ، آصف زرداری کی صحت بہت خراب ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے سابق صدر آصف زرداری کےلئےنجی میڈیکل بورڈبٹھانےکامطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پمزکےاپنےمیڈیکل بورڈ نےخدشات کااظہارکیاہے، بورڈنےوہی خدشات ظاہرکئےجوہم گزشتہ4ماہ سےکررہےہیں۔

    شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ہمارانجی میڈیکل بورڈکامطالبہ کیوں پورانہیں کیاجارہاہے، آصف زرداری کےذاتی معالج تک کورسائی نہیں دی جارہی، حکومت کااپنابورڈکہہ رہاہےآصف زرداری کی طبیعت نازک ہے، انھیں فوری طورپرذاتی معالج کی رسائی دی جائے اور پرائیویٹ میڈیکل بورڈتشکیل دیاجائے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ تین ماہ سےبغیرٹرائل کےکون سی انکوائری ہورہی ہے، کیامدینہ کی ریاست میں ایساہوتاہے؟ نوازشریف سےبانڈمانگاجارہاہےہم اس کی مذمت کرتےہیں، سابق صدرآصف زرداری کی صحت بہت خراب ہے، پمزکےڈاکٹرزنےکہاآصف زرداری کی صحت نازک موڑپرہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کےعلاج کےلیےذاتی معالج کورسائی نہیں دی جارہی، نیب کواس طرح سیاسی مخالفین کےخلاف استعمال مت کریں، آصف زرداری ان کی تحویل میں ہیں اور علاج کی سہولت میسرنہیں۔

    دوسری جانب اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری کی طبیعت نہ سنبھل سکی، میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کاتفصیلی طبی معائنہ کیا اور ایم آر آئی، اسٹریس ایکو ٹیسٹ ، این سی ایس، الٹرا ساؤنڈ اور بلڈویورین رپورٹس پر مشاورت کی۔

    ذرائع کے مطابق سابق صدر کا بلڈ پریشر، شوگر لیول معمول پر نہ آسکا، بلڈ پریشر اور شوگر لیول اتار چڑھاؤ کا شکار ہے، جس کے باعث میڈیکل بورڈ نے سابق صدر کو مزید ایک ہفتے زیرعلاج رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے آصف زرداری کو مکمل بیڈ ریسٹ کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ نے آصف زرداری کے نقل و حرکت پر پابندی تجویز کی ہے ، عارضہ قلب، سر چکرانے، کمر درد کے باعث نقل و حرکت ممنوع قرار دی، سابق صدر گردن میں کھچاؤ اور شدید کمر درد کی شکایت کر رہے ہیں اور گردن کے مہروں میں فاصلہ کم ہونے سے شدید کھچاؤ ہے۔

  • آصف زرداری کی جان کو خطرہ ، درخواست دائر

    آصف زرداری کی جان کو خطرہ ، درخواست دائر

    اسلام آباد: سابق صدر آصف زرداری کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کے لئے احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی ، جس میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری کی جان کو خطرہ ہے ، جیل میں طبی سہولیات ملنا آصف زرداری کا حق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آصف زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ نے سابق صدر کو جیل سے اسپتال منتقل کرنے کے لئے احتساب عدالت میں درخواست دائر کر دی ، لطیف کھوسہ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کی جان کو خطرہ ہے۔ جیل میں طبی سہولیات ملنا آصف زرداری کا حق ہے۔

    وکیل نے کہا زرداری اس حکومت سے کچھ بھی نہیں لینا چاہتے لیکن جو قانونی حق ہے وہ دیا جائے۔ ہم نے ضیا الحق سے بھی معافی نہیں مانگی تھی، عدالتی ریلیف ہمارا حق ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ زرداری صاحب کو دل کی تکلیف ہوئی تو یہ لوگ اسپتال نہیں پہنچا سکیں گے، اڈیالہ جیل سے اسپتال تک ڈیڑھ گھنٹہ لگ جاتا ہے، میڈیکل بورڈ نے طبی سہولیات کے لئے زرداری کو پمز منتقل کرنے کا کہا، یہ لوگ ایک دن پمز لیکر گئے دوسرے دن واپس جیل لے گئے۔

    لطیف کھوسہ نے کہا جب تک زرداری جیل میں ذاتی اٹینڈینٹ ساتھ رکھنے کی اجازت بھی دیں۔ ہمارے لوگ جیل کے باہر اپنا خیمہ لگا لیں گے ، صرف صبح اور شام اندر جا کر چیک کریں گے۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    مزید پڑھیں : میڈیکل بورڈ کی آصف زرداری کو جیل میں اے سی فراہم کرنے کی سفارش

    یاد رہے احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری کو ایئرکنڈیشنر کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط کردی تھی ، بعد ازاں میڈیکل بورڈ نے سابق صدر آصف زرداری کو جیل میں اے سی فراہم کرنےکی سفارش کی تھی۔

    دو ماہ قبل آصف زرادی کو طبیعت ناسازی پر دو روز کے لیے پمز ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، وہ دل، مہروں، شوگر اور دیگر امراض میں مبتلا ہیں۔

  • میڈیکل بورڈ کی آصف زرداری کو جیل میں اے سی فراہم کرنے کی سفارش

    میڈیکل بورڈ کی آصف زرداری کو جیل میں اے سی فراہم کرنے کی سفارش

    اسلام آباد : میڈیکل بورڈ نے سابق صدر آصف زرداری کو جیل میں اے سی فراہم کرنےکی سفارش کر دی، عدالت نے سابق صدر کو ایئر کنڈیشنر کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیکل بورڈ نے سابق صدر آصف زرداری کو جیل میں اے سی فراہم کرنے کی سفارش کر دی ، پمز کےمیڈیکل بورڈ کی متفقہ طور پرسابق صدر کواے سی فراہمی کی سفارش کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پمز اسپتال کےمیڈیکل بورڈ نےاڈیالہ جیل انتظامیہ کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے ، جس میں آصف زرداری کوجیل میں مناسب ماحول فراہم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری عارضہ قلب، بلڈپریشر،کمر درد میں مبتلا ہیں، ناسازطبیعت کےباعث کمرے کا درجہ حرارت مناسب ہونا ضروری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل بورڈ کاہفتہ وار آصف زرداری کے طبی معائنےکا فیصلہ کیا ہے ، پمزاسپتال کےڈاکٹراڈیالہ جیل میں سابق صدر کا طبی معائنہ کریں گے، آصف زرداری کو اڈیالہ جیل میں فزیو تھراپی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

    یاد رہے آڈیالہ جیل حکام نے سابق صدر آصف علی زرداری کے طبی معانئے کیلئے پمز کے میڈیکل بوڈر کو خط ارسال کیا تھا ،جس میں کورٹ کی جانب سے آصف زرادی کو جیل میں اے سی کی سہولت دیے جانے پر رائے بھی طلب کی گئی۔.

    مزید پڑھیں : آصف زرداری کو جیل میں ای سی کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط

    خط میں کہا گیا پمز کا میڈیکل بورڈ ہر ہفتے اڈیالہ جیل میں سابق صدر آصف علی زرداری کا طبی معانئہ کر ے۔

    خیال رہے سابق صدر آصف زرداری نے جیل میں اے سی فراہمی کےلیےعدالت سےرجوع کیا تھا اور عدالت نے سابق صدر کو ایئرکنڈیشنر کی سہولت کی فراہمی طبی ماہرین کی رائے سے مشروط کر دی تھی۔

    گزشتہ ماہ آصف زرادی کو طبیعت ناسازی پر دو روز کے لیے پمز ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا، وہ دل، مہروں، شوگر اور دیگر امراض میں مبتلا ہیں۔

  • آصف زرداری اورفریال تالپور کوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد

    آصف زرداری اورفریال تالپور کوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے سابق صدرآصف زرداری اور فریال تالپورکوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد کردیں اور اضافی سہولتیں دینے کی منظوری دیتے ہوئے ہفتے میں 2 دفعہ اہل خانہ سےملاقات کی اجازت دے دی ۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو جیل میں اے کلاس دینے کی درخواستوں پر سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

    سماعت میں وکیل لطیف کھوسہ نے کہاکہ فریال تالپور دو بار میئر، ایم این اے رہ چکی ہیں ، اور اب ایم پی اے ہیں، سابق صدر کو تمام عمر کے لئے یہ تمام سہولیات آئین پاکستان دیتا ہے، آصف علی زرداری دل کے مریض ہیں، عدالت نے نیب کسٹڈی میں بھی آصف زرداری کو ایک اٹینڈنٹ ساتھ رکھنے کی اجازت دی تھی۔

    لطیف کھوسہ کا کہناتھا کہ صدر پاکستان بننے سے قبل بھی اس وقت کی ٹرائل کورٹ نے آصف زرداری کو اے کلاس کی سہولت دی تھی، وہ اب ممبر قومی اسمبلی ہیں اور صدر پاکستان بھی رہ چکے ہیں، آصف زرداری عدالت کی کسٹڈی میں ہیں یہ عدالت ہی ان کو اے کلاس کی سہولت دے گی۔

    وکیل نے مزید کہا یہ انتظامیہ کا معاملہ نہیں، ہم بھیک نہیں مانگ رہے، یہ اس عدالت کا استحقاق ہے، ہمارے راہداری ریمانڈ پر نیب کو تو کوئی اعتراض نہیں۔

    جس پر پراسیکیوٹر نیب سر دار مظفر کا کہنا تھا راہداری ریمانڈ پر نیب کا اعتراض ہے، راہداری ریمانڈ کے لئے طریقہ کار مختلف ہے، ملزم عدالت میں درخواست دائر نہیں کر سکتا، اسپیکر حکومت کے ہوم ڈیپارٹمنٹ سے رابطہ کرتا ہے، یہ درخواست اس عدالت میں قابل سماعت نہیں۔

    پراسیکیوٹر نیب کا کہنا تھا اسپیکر کا حکم متعلقہ اتھارٹی کے لئے کافی ہے، اس عدالت کا تعلق نہیں، لطیف کھوسہ نے کہاکہ اس سے قبل بھی نیب فریال تالپور کو راہداری ریمانڈ پر نہیں بھیج رہا تھا تو ہم نے عدالت میں درخواست دی، درخواست دائر کرنے پر نیب راہداری ریمانڈ لے کر اس عدالت آ گیا۔

    سر دار مظفر نے کہاکہ جیل میں اے اور بی کلاس کا رول ختم کر دیا گیا، اب بہتر سہولت بیٹر کلاس ہے، کھوسہ صاحب کہتے ہیں ہم حکومت سے بھیک نہیں مانگیں گے لیکن انہیں متعلقہ فورم پر آئی جی پرزنز کو درخواست دینی پڑے گی۔

    پراسیکیوٹر نیب کا مزید کہنا تھا آئی جی پرزنز درخواست کو 24 گھنٹے میں آئی جی ہوم ڈیپارٹمنٹ کو منتقل کرےگا، درخواست گزار کی جانب سے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو کوئی درخواست نہیں دی گئی، بیٹر کلاس کے قیدیوں کو بھی سہولتیں عام قیدیوں کی طرح کی ہی ملتی ہیں، بیٹر کلاس کے قیدی دیگر سہولتیں اپنے اخراجات پر حاصل کر سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 ستمبرتک توسیع

    سر دار مظفر نے کہاکہ جیل کی سہولیات کا اس عدالت سے تعلق نہیں، یہ درخواست قابل سماعت نہیں ، جس پر زرداری کے وکیل لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ آصف علی زرداری ابھی ملزم ہیں مجرم نہیں، متعلقہ عدالت میں معاملہ اٹھائیں گے کہ جرم ثابت ہونے سے پہلے کسی کو جیل میں نہیں رکھا جا سکتا۔

    لطیف کھوسہ نے مزید کہاکہ جرم ثابت نہ ہونے پر جیل میں گزارا گیا قیمتی وقت کوئی نہیں لوٹا سکتا، بنیادی حق زندگی ہے، اور کسی کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔

    فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی جیل میں سہولیات کی درخواستوں اور فریال تالپور کے راہداری ریمانڈ پر بھی فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے آصف زرداری اورفریال تالپور کوجیل میں اے کلاس دینے کی درخواستیں مسترد کردیں اور اضافی سہولتیں دینے کی منظوری دیتے ہوئے ہفتے میں 2دفعہ اہل خانہ سےملاقات کی اجازت دے دی۔

    عدالت نے فریال تالپور کے راہداری ریمانڈ پر آئی جی جیل کے فورم کے ذریعے رابطے کی ہدایت کی۔

    گذشتہ روز احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 5 ستمبرتک توسیع کرتے ہوئے چیئرمین نیب کوآئندہ سماعت پر منی لانڈرنگ ریفرنس کی کاپیاں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔