Tag: Zardari

  • جعلی اکاؤنٹس کیس :  آصف زرداری اورفریال تالپور پیش، 4 ملزمان  کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپور پیش، 4 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور پیش ہوئے ، عدالت نے 4 ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، جن میں اقبال آرائیں ، اعظم وزیر ،عدنان جاوید اورنثارعبداللہ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری، فریال تالپور او دیگر ملزمان کیخلاف مقدمے کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کیس کی سماعت کی ۔

    آصف زرداری، فریال تالپور اور نیب پراسیکیوشن ٹیم احتساب عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے استفسار کیا 4ملزمان اب تک عدالت میں پیش کیوں نہیں ہو ئے ؟
    دو ملزمان اعظم وزیر خان اور ناصرکی عدم حاضری پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ملزمان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے جبکہ ایک ملزم عدنان جاوید کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے۔

    احتساب عدالت نے ملزمان کو آئندہ سماعت پرگرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا، تفتیشی افسر نے بتایا ملزم کوتلاش کررہےہیں،دیئےگئےایڈریس پرنہیں ملا، جس پر عدالت نے ایک ملزم اقبال آرائیں کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

    تفتیشی افسر نے بتایا ہماری اطلاع کےمطابق ملزم اقبال آرائیں فوت ہوچکاہے، جس پر عدالت نےملزم کاڈیتھ سرٹیفکیٹ آئندہ سماعت پرطلب کرلیا تاہم تفتیشی افسرکی جانب سے پیپر بک تیار نہ کی جاسکی، آئی او نے کہا کچھ وقت دیاجائے ریکارڈ لایاہوں پھر پیپربک تیارکرلوں گا۔

    نیب پراسیکیوٹر مظفرعباسی نے کہا جوملزمان جیل میں ہیں ان کویاددہانی کیلئےخط لکھاگیا، جس پر جج کا کہنا تھا جوملزمان جیل میں ہیں وہ کسی اورکیس میں توجیل میں نہیں، مظفرعباسی نے جواب دیا 5 ملزمان جیل میں ہیں جن میں 4ملیرجیل میں ہیں اور سات ملزمان جوڈیشل ریمانڈپرہیں، نورین سلطان اورکرن آفتاب پیش ہوئی ہیں، دونوں کی درخواستوں پرکارروائی جاری ہے۔

    مظفرعباسی کا کہنا تھا نورین اورکرن کی درخواستوں پرابھی کام مکمل نہیں ہوا، جوملزمان پیش نہیں ہورہےان کونوٹسزجاری کیےجائیں، جس پر وکیل صفائی نے کہا
    ملزمان اسی کیس میں جیل میں ہیں نوٹس جاری نہیں ہوسکتے۔

    عدالت نےچیف سیکرٹری سندھ کونوٹس جاری کرتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کےذریعےملزمان کوطلب کرلیا اور سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی۔

    آصف زرداری کی آمد پر سیکیورٹی کےسخت انتظامات کئے گئے تھے ، جوڈیشل کمپلیکس اور باہر پولیس کے 1500 اہلکار تعینات تھے جبکہ رینجرز کے 200 جوان وافسران بھی تعینات کئے گئے ۔

    غیرمتعلقہ شخص کےاحتساب عدالت میں آنےکی اجازت نہیں تھی ، جسٹرار احتساب عدالت کا کہنا تھا میڈیا کوکمرہ عدالت تک رسائی دی جائے گی، سیکیورٹی معاملات پرسمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    احتساب عدالت نے آصف زرداری اورفریال تالپورسمیت تمام ملزمان کوطلب کر رکھا تھا۔

    یاد رہے 8 اپریل کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو پیش ہونے کی ہدایت

    دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ٹرائل چلانا چاہتے ہیں تو آصف زرداری اور فریال تالپور کواستثنیٰ دیں، آج وکلا کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔ سو سے زیادہ لوگ اس عدالت میں نہیں آسکتے۔ احتساب عدالت کی اطراف خاردار تار لگا دیے گئے ہیں۔

    سماعت میں سماعت کے دوران 2 ملزمان کرن اور نورین نے عدالت سے گواہ بننے کی استدعا کی تھی ، خواتین کا مؤقف تھا کہ ہم گواہ تھے، ہمیں ملزمان کی فہرست میں شامل کردیا گیا۔ گواہی کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست بھی دے رکھی ہے، ہم وکیل کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

    عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو 12 اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی تھی۔

    خیال رہے جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور 29 اپریل تک عبوری ضمانت پر ہیں۔

  • جعلی اکاونٹس کیس، آصف زرداری کاجواب نیب کومل گیا

    جعلی اکاونٹس کیس، آصف زرداری کاجواب نیب کومل گیا

    راولپنڈی : جعلی بینک اکاونٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا تحریری جواب نیب کومل گیا،ٹیم جوابات کی جانچ کے بعد ڈی جی نیب راولپنڈی کو رپورٹ پیش کرے گی، بلاول بھٹو کا جواب تاحال نیب کو موصول نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاونٹس کیس پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کا تحریری جواب نیب کو موصول ہوگیا، آصف زرداری نے 55 سوالوں کے تحریری جواب دیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے جواب پارک لین کیس اورلگژری گاڑیوں سے متعلق دیے گئے ہیں، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی نےجواب مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کوبھجوا دیے، ٹیم جوابات کی جانچ کےبعد ڈی جی نیب راولپنڈی کو رپورٹ پیش کرے گی۔

    بلاول بھٹوزرداری کا جواب تاحال نیب کو موصول نہیں ہوا۔

    گذشتہ روز نیب نےاسلام آباد ہائی کورٹ سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کی درخواست ضمانت مستردکرنےکی استدعا کردی اور سابق  صدر کی درخواست پر جواب جمع کرادیا، جس میں کہا جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات جاری ہے، آصف زرداری متازعہ ہیں، ریلیف کے مستحق نہیں۔

    مزید پڑھیں : پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    یاد رہے 20 مارچ کو آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو پارک لین کمپنی کیس میں نیب میں پیش ہوکر بیان رکارڈ کرایا تھا۔ آصف زرداری اور بلاول بھٹو دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی تھی، یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    یب اعلامیہ میں کہا گیا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ان سے سوالات پوچھے جب کہ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق بلاول اور آصف علی زرداری نےب نیب سے وقت مانگا تھا کہ جوسوالات دیے گئے ہیں انکے جوابات تحریری طور پر دیں گے۔

    واضح رہے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا تھا، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپورکو عبوری ضمانت میں انتیس اپریل تک توسیع مل گئی جبکہ نیب کوجواب کے لئے مزید وقت بھی دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    دورانِ سماعت جسٹس عامر فاروق نے ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی سے استفسار کیا کہ نیب نے ابھی تک جواب داخل نہیں کیا، کب تک جواب داخل کریں گے؟

    اس پر سردار مظفر نے بتایا کہ جواب تیار ہے کل تک داخل کردیا جائے، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا آپ انکوائری کررہےہیں ہمیں سرپرائزنہ کریں، بتائیں آصف زرداری کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں؟، یہ بھی بتائیں کہ کون سی انکوائری ہے جس میں فی الحال آصف زرداری کو نہیں بلایا گیا۔

    نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری کے خلاف تین انکوائریز اور دو تفتیش چل رہی ہیں۔

    عدالت نے مختصر سماعت کے بعد آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع کردی جبکہ عدالت نےدونوں رہنماؤں کی ضمانت پر نیب سے شق وار جواب مانگ رکھاتھا تاہم نیب نےجواب کے لئےمزیدوقت دینے کی استدعا کی جسے عدالت نےمنظورکرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    گذشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کی تھی اور تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    یاد رہے آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا تھا۔

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، کیس کی سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور آج اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے آصف زرداری سمیت تمام 24 ملزمان کو طلب کر رکھا تھا جن میں فریال تالپور، حسین لوائی، طحہٰ رضا، انور مجید اور دیگر ملزمان شامل ہیں۔

    کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے کی۔ یہ مقدمہ اسی عدالت میں جاری ہے جہاں سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں سزا ہوئی تھی۔

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کو کراچی کی بینکنگ کورٹ سے اسلام آباد کی احتساب عدالت منتقل کیا گیا تھا جہاں آج آصف زرداری کو طلب کیا گیا۔

    پیپلز پارٹی قیادت کی پیشی کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے 200 رینجرز اہلکار طلب کیے گئے، اس دوران غیر متعلقہ شخص کو عدالت میں جانے کی اجازت نہیں تھی جبکہ متعلقہ راستوں پر بھی نفری تعینات کی گئی۔

    دوران سماعت آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ٹرائل چلانا چاہتے ہیں تو آصف زرداری اور فریال تالپور کواستثنیٰ دیں، آج وکلا کے ساتھ بدتمیزی کی گئی، ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا۔ سو سے زیادہ لوگ اس عدالت میں نہیں آسکتے۔ احتساب عدالت کی اطراف خاردار تار لگا دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کو استثنیٰ دیں گے تو یہ صورتحال نہیں ہوگی؟ پولیس سیکیورٹی ڈیوٹی کے بجائے کوئی اور کام کرے، میں ان کی جگہ ہر سماعت پر پیش ہوجاؤں گا۔

    سماعت میں نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکوٹر سردار مظفر عدالت میں پیش ہوئے، انہوں نے کہا کہ پراسیکیوشن ڈائس پر بھی وکلائے صفائی نے قبضہ کر رکھا ہے۔

    ملزمان کی گواہ بننے کی استدعا

    سماعت کے دوران 2 ملزمان کرن اور نورین نے عدالت سے گواہ بننے کی استدعا کی، خواتین کا مؤقف تھا کہ ہم گواہ تھے، ہمیں ملزمان کی فہرست میں شامل کردیا گیا۔ گواہی کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست بھی دے رکھی ہے۔ ہم وکیل کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ مضحکہ خیز ہے کہ ملزمان کی جانب سے گواہ بننے کی استدعا کی جائے۔ جج ارشد ملک نے کہا کہ یہ چیئرمین نیب کا اختیار ہے انہیں درخواست دیں جس پر خواتین نے بتایا کہ وعدہ معاف گواہ بننے کے لیے چیئرمین نیب کو درخواست دے رکھی ہے۔

    جج نے نیب کے وکیل سردار مظفر سے اس بارے میں دریافت کیا جس پر سردار مظفر نے کہا کہ ہمیں چیک کرنا ہوگا کہ کوئی درخواست نیب میں ہے یا نہیں۔ عدالت نے مذکورہ خواتین کو الگ الگ تحریری درخواستیں جمع کروانے کی ہدایت کردی۔

    احتساب عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی مزید سماعت 16 اپریل تک ملتوی کردی۔ عدالت نے غیر حاضر ملزمان کو 12 اپریل کو پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو 16 اپریل کو آئندہ سماعت پر پیش ہونے کی ہدایت کردی۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمیشرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کی ہوئی ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے 10 اپریل تک آصف زرداری اور فریال تالپور کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10، 10 لاکھ کے مچلکے کے جمع کروانے کا حکم دیا تھا جبکہ تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کیے تھے۔

    جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا ریفرنس

    یاد رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پہلا ریفرنس 3 اپریل کو دائر کیا تھا جس میں سابق ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی حسین سید، عبد الغنی، یونس قدوائی اور نجم زمان سمیت 9 ملزمان نامزد کیے گئے تھے۔

    ملزمان کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے رفاحی پلاٹ غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    پہلا ریفرنس دائر ہوتے ہی اسی روز آصف زرداری کے فرنٹ مین یونس قدوائی نے 2 پلاٹ نیب کے حوالے کردیے تھے، یونس قدوائی پارک لین اسٹیٹس میں آصف زرداری کا بزنس پارٹنر ہے۔

    نیب ذرائع کے مطابق یونس قدوائی نے جو پلاٹ نیب کے حوالے کیے، ان کی مالیت 60 کروڑ ہے جبکہ پلاٹ کے تمام کاغذات بھی نیب کو فوری طور پر موصول ہوگئے تھے، کراچی میں مذکورہ سرکاری پلاٹ مندر اور لائبریری کے لیے مختص تھے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کرلی اور تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورکی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ہمراہ پیش ہوں گے۔

    اسلام آبادہائی کورٹ نے 10 اپریل تک آصف زرداری اورفریال تالپور کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے 10،10 لاکھ کے مچلکے کے جمع کرانے کا حکم دیا جبکہ تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کردیئے۔

    آصف زرداری کی آمد کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ، کسی بھی غیر متعلقہ شخص کے ہائیکورٹ داخلے پر پابندی تھی اور پولیس اور  رینجرز کے اہلکار ہائیکورٹ کے اندر اور باہر موجود تھے۔

    پولیس کے مطابق سیکیورٹی پر پندرہ سو سے زائد پولیس اہلکار اور دو سو رینجرزراہلکارتعینات کردیئے گئے جبکہ نو ڈی ایس پی،سترہ انسپکٹراورترانوے ایس آئی تعینات ہیں۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    اسلام آباد ہائی کورٹ میں غیر معتلقہ افراد کو داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی اور ہائی کورٹ جانے کےلیے صرف ایک راستہ استعمال کیا جارہا تھا، سیکورٹی انتظامات کی نگرانی ڈی آئی جی آپرئشنز وقار الدین سید کی خود کی۔

    یاد رہے آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے۔

    خیال رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، استدعا کی کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنے کاحکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے خوف سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں نیب کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنےکاحکم دیاجائے۔

    رجسٹرارآفس نےدرخواست وصول کرلی اور آصف زرداری کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، کل ابتدائی سماعت ہائی کورٹ میں کی جائے۔

    دوسری جانب اسلام آبادہائی کورٹ میں ہی آصف زرداری کی نااہلی کےلئےدرخواست چاراپریل کوسماعت کےلئےمقررکردی گئی، عثمان ڈار کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    عثمان ڈارنے موقف اختیارکیاہےکہ آصف زرداری کواثاثے ظاہرنہ کرنے پر نااہل قرار دیا جائے۔

    اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی پر نیب اعلامیہ جاری

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی سے متعلق نیب اعلامیہ میں کہا گیا مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھے جبکہ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی پیشی پر اعلامیہ جاری کردیا ہے، اعلامیہ میں کہا گیا آصف زرداری اور بلاول بھٹو آج نیب راولپنڈی میں پیش ہوئے، نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 2 گھنٹے سوالات کیے، فی الحال 3 مقدمات میں سوالات کیے گئے۔

    نیب اعلامیہ میں کہا گیا ڈی جی نیب کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نےسوالات پوچھے ، کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم نے تحریری سوالنامہ بھی دیا، جوابات کی روشنی میں آئندہ بلانے یا نہ بلانے کا فیصلہ ہوگا، انکوائری براہ راست چیئرمین نیب کی نگرانی میں ہورہی ہے۔

    یاد رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے نیب نے ابتدائی تفتیش مکمل کر لی ہے ، دونوں باپ بیٹا تحقیقات کے لئے اسلام آباد میں نیب کے دفتر میں پیش ہوئے۔ یہ بلاول بھٹو کی کسی بھی تفتیشی ادارے کے روبرو اپنی زندگی کی پہلی پیشی تھی۔

    مزید پڑھیں : پارک لین کمپنی کیس : آصف زرداری اور بلاول بھٹو نے بیان ریکارڈ کرادیا

    تفتیشی حکام نے دونوں سے الگ الگ کمرے میں پوچھ گچھ کی اور تحریری سوالنامہ بھی دیا۔

    نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئر ہولڈر بنے، دونوں 25 ،25 فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنے کا اختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کے بطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

    ذرائع کے مطابق تفتیش کے دوران آڈیوو یڈیو ریکارڈنگ بھی کی گئی، بلاول بھٹو نے سوالوں کا جواب دینے کے بعد کہا امیدکرتاہوں آئندہ مجھےنیب نہیں بلائےگا، اس دوران آصفہ بھٹو سمیت مرکزی قیادت کو نیب آفس کے ہال میں بٹھایا گیا تھا۔

  • کرپشن اولمپکس کی قسط نمبر 2 آج صبح 11 بجے شروع ہوگی، فوادچوہدری

    کرپشن اولمپکس کی قسط نمبر 2 آج صبح 11 بجے شروع ہوگی، فوادچوہدری

    اسلام آباد : وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کرپشن اولمپکس کی قسط نمبر 2آج صبح 11بجےشروع ہوگی، چوری ، سینہ زوری واضح کرنی ہوتونوازشریف ، زرداری کارویہ دیکھ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر بلاول بھٹو اور آصف زرداری کی نیب میں پیشی پر اپنے بیان میں کہا کرپشن اولمپکس کی قسط نمبر2آج صبح 11بجےشروع ہوگی، پورے5 تانگوں میں پوری پارٹی استقبال کےلیےپہنچے گی ، چوری ، سینہ زوری واضح کرنی ہوتونوازشریف ، زرداری کارویہ دیکھ لیں۔

    یاد رہے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج والد آصف علی زرداری کے ساتھ نیب میں پیش ہوں گے،اس موقع پر نیب کی درخواست پرسیکیورٹی کےسخت انتظامات کیےگئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں جے آئی ٹی آصف زرداری اور بلاول بھٹوکے بیانات ریکارڈ کرے گی ،جے آئی ٹی ارکان کی جانب سے زبانی سوالات کے ساتھ ساتھ سوالنامےبھی تیار کئے گئے ہیں، جن کے تحریری جوابات طلب کئے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی آج نیب میں پیشی، نیب کا سوالنامہ تیار

    نیب ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو پارک لین کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، پارک لین کیس میں اربوں روپےکی ترسیلات جعلی بینک اکاؤنٹس سے کی گئیں، آصف زرداری پرپارک لین کمپنی میں 1989 میں فرنٹ مین کے ذریعے خریداری کاالزام ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے 2009 میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کمپنی کے شیئرہولڈر بنے،دونوں 25،25فیصد کےشیئر ہولڈر ہیں، آصف زرداری بطور کمپنی ڈائریکٹر اکاؤنٹس استعمال کرنےکااختیار رکھتے تھے جبکہ 2008 میں کمپنی کے دستاویز پر آصف زرداری کےبطور ڈائریکٹر دستخط موجود ہیں، پارک لین کمپنی نے قرضوں کی مد بھی بینکوں سے اربوں روپے لیے۔

  • زرداری کی نیب میں پیشی سے قبل ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، اہم گرفتاریاں

    زرداری کی نیب میں پیشی سے قبل ایف آئی اے کی بڑی کارروائی، اہم گرفتاریاں

    کراچی: سابق صدر آصف زرداری کی نیب میں پیشی سے پہلے ایف آئی اے اسٹیٹ بینک سرکل نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے حوالہ ہنڈی کے منیجر اور ایجنٹ سمیت پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کی جانب سے ایچ اینڈ ایچ کمپنی کے دفاتر پر چھاپے مارے گئے، دوکروڑساٹھ لاکھ روپے کی منی لانڈرنگ کی کوشش ناکام بنادی۔

    ایچ اینڈایچ کمپنی کے خلاف جےآئی ٹی میں منی لانڈرنگ کی تحقیقات بھی چل رہی ہیں، ایف آئی اے کی اس اہم کارروائی میں حوالہ ہنڈی کے منیجر اور ایجنٹ سمیت پانچ ملزمان گرفتار ہوگئے۔

    خیال رہے کہ آج جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں بلاول بھٹو آصف علی زرداری کے ساتھ آج نیب میں پیش ہوں گے، ملک بھر سے جیالوں کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کردی گئی۔

    جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو آج اپنے والد آصف علی زرداری کے ساتھ قومی احتساب بیورو راولپنڈی میں پیش ہوں گے، ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان منگی کی سربراہی میں جے آئی ٹی بیان ریکارڈ کرے گی۔

    جعلی اکاؤنٹس و منی لانڈرنگ: بلاول بھٹو اور آصف زرداری آج نیب عدالت میں پیش ہوں گے

    واضح رہے کہ پی پی رہنماؤں کی پیشی کے موقع پر نیب آفس اور اطراف میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، نیب نے متعلقہ اداروں کو خط بھیج دیا ہے۔

  • آصف زرداری نے نیب میں طلبی کا نوٹس سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    آصف زرداری نے نیب میں طلبی کا نوٹس سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا

    کراچی :پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نےنیب کےکال اپ نوٹس کوچیلنج کردیا، جس میں کہا گیا نیب کے کال اپ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے اور نیب کو گرفتار کرنے سے بھی روکا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے نیب میں طلبی کو  سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ، آصف زرداری نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ نیب کے کال اپ نوٹس کو کالعدم قرار دیا جائے، نجی کمپنیوں کےلین دین کےمعاملے پر نیب مداخلت نہیں کرسکتا، نیب کوگرفتار کرنے سے بھی روکاجائے۔

    ذرائع کا کہنا ہے درخواست کی سماعت آج ہی متوقع ہے، نیب کا مؤقف ہے دونوں باپ بیٹے پارک لین اسٹیٹ کمپنی کے پچیس پچیس فیصد شیئر ہولڈرز ہیں۔

    یاد رہے نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو کل پارک لین کرپشن معاملے پرطلب کررکھاہے۔

    مزہد پڑھیں : نیب نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو کو 20 مارچ کو طلب کرلیا

    خیال رہے چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

    واضح رہے 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھجوایا تھا، فیصلے میں کہا گیاتھا کہ نیب رپورٹ کا جائزہ سپریم کورٹ کا عمل درآمد بینچ لے گا، نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں۔

    بعد ازاں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری، فریال تالپور اور مرادعلی شاہ نے فیصلے پر  نظرثانی درخواستیں دائر کیں ، جسے سپریم کورٹ نے مسترد کردیں تھیں۔

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا ہے۔