Tag: zulfeqar mirza

  • بینظیر کو بہن کہنے والوں نے وفاداریاں تبدیل کرلیں، بلاول بھٹو

    بینظیر کو بہن کہنے والوں نے وفاداریاں تبدیل کرلیں، بلاول بھٹو

    بدین: بلدیاتی انتخابی مہم کے آخری روزپیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بدین میں جلسےسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بینظیربھٹو کوبہن کہنے والے آج دشمنوں کے ساتھ مل گئےہیں۔

    بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ پیپلزپارٹی عوام کے دلوں کی دھڑکن ہیں اسے کوئی ختم نہیں کرسکتا۔

    بلاول بھٹو نے پیپلز پارٹی کا ساتھ چھوڑنے والوں پرانتہائی سخت الفاظ میں تنقید بھی کی اورعمران خان کو بھی نہیں چھوڑا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سندھ کے روحانی مرشدوں کو ساتھ لئے گھوم رہے ہیں کہ ان کے مرید اپنے پیر کی ایک جھلک دیکھنے کے لئے جمع ہوجائیں۔

    انہوں نے تحریک انصاف کے سربراہ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’سیاست میرے خون میں ہے، مچھلی کے جائے کو تیرنا کون سکھا سکتا ہے؟‘‘۔

    انہوں نے تحریک انصاف کے تبدیلی کے نعرے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’ تبدیلی لانے کے لئے لیڈر کو قربانیاں دینی پڑتی ہیں‘‘۔

    انہوں نے ذوالفقار مرزا کو چھپے لفظوں میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ محترمہ بینیظیربھٹوکو بہن کہنے والوں نے آج اپنی وفاداریاں تبدیل کرلیں ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ان کی والدہ کو بھی ایسے کئی افراد نے دھوکہ دیا تھا۔سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے پرپیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سندھ کے دورے پر ہیں، بدین پہنچنے پر بلاول بھٹو کا شاندار استقبال کیا گیاتھااورڈھول کی تھاپ پرکارکنوں نے والہانہ رقص کیا۔

    بلاول بھٹو کو ایک بڑی ریلی کی صورت میں بدین شہرلایا گیا جہاں کارکنوں کی ایک بڑی تعداد اپنے رہنما کی ایک جھلک دیکھنے کی منتظر تھی۔ اس موقع پر کارکنوں کاجوش و خروش دیکھنے والا تھا جو دور دراز گاؤں سے آئے تھے، ریلی میں ہزاروں کارکن شریک تھے۔

    گولارچی سے بدین کا ایک گھنٹے کا سفر کئی گھنٹوں میں طے ہوا، بلاول بھٹو زرداری نے بدین شہر کا مکمل دورہ کیا اور اس کے بعد جلسے سے خطاب کرنے کے لئے اللہ والا چوک پہنچ گئے۔

    بلاول بھٹوکی بدین آمد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، پولیس کی بھاری نفری ریلی کےراستوں اور جلسہ گاہ کےاطراف تعینات تھے۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ساؤتھ کو کام کرنے سے روک دیا

    سندھ ہائی کورٹ نے ایس ایس پی ساؤتھ کو کام کرنے سے روک دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقار مرزا کے توہینِ عدالت مقدمے کی سماعت کے دوران ایس ایس پی ساؤتھ کو کام کرنے سے روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کے روزآئی جی سندھ غلام حیدر جمالی سے دو روز قبل احاطہ عدالت میں پیش آنے والے واقعے پراستسفار کیا۔

    جسٹس سجاد کا کہنا تھا کہ ’’عدالت پرحملہ ہوا تو محمکۂ پولیس کیا سورہا تھا ؟‘‘، انہوں نے حکم دیا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ یہ سب کس کے حکم پرہوا۔

    عدالت نے اس موقع پر ایس ایس پی ساؤتھ کو آئندہ سماعت تک کام کرنے سے روک دیا۔ آئی جی غلام حیدرجمالی نے عدالت کو بتایا کہ ایس ایس پی ساؤتھ کیپٹن اسد فی الحال چھٹی پر ہیں۔

    عدالت نے چیف سیکرٹری سندھ، ہوم سیکرٹری، آئی جی کو تحریری حلف نامے جمع کرانے کا حکم صادرکرکے سماعت آئندہ پیشی تک برخواست کردی۔

    سماعت سے قبل پولیس کی جانب سے دو روز قبل ہائی کورٹ کے احاطے میں صحافیوں پر تشدد کے خلاف صحافی برادری نے احتجاج بھی کیا۔

  • ذوالفقارمرزانے وصیت نامہ اےٹی سی میں جمع کرادیا

    ذوالفقارمرزانے وصیت نامہ اےٹی سی میں جمع کرادیا

    کراچی: سابق وزیرداخلہ ذوالفقار نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں اپنا وصیت نامہ جمع کرادیا ہے۔

    سابق وزیر داخلہ ذوالفقارمرزا آج صبح عدالت میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے ان کے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت میں 30 مئی تک کی توسیع کردی۔

    ذوالفقارمرزا کاکہنا ہےکہ ضمانت میں توسیع کے باوجود پولیس انہیں گرفتارکرنے کی کوشش کررہی ہے۔

    انہوں نے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں اپنا وصیت نامہ جمع کرایا جس کے مطابق اگر انہیں کچھ ہوا توا اس کے ذمہ دار سابق صدر آصف علی زرداری ، ان کی ہمشیرہ فریال تالپر اور چند صوبائی وزراء ہوں گے جن کے نام وصیت نامے میں درج کئے گئے ہیں۔

    سابق وزیرداخلہ نے خدشہ ظاہرکیاکہ انہیں گرفتارکرکے قتل کردیا جائے گا۔

    ذوالفقار مرزا نے ایک موبائل فون کے ذریعے اپنے وصیت نامے کو ویڈیو پیغام کی شکل میں بھی ریکارڈ کرایا ہے۔

  • ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کردی گئی

    ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کردی گئی

    کراچی: سابقِ وزیرداخلہ ذوالفقارمرزا انسدادِ دہشت گردی کی عدالت کی خصوصی عدالت میں پیش ہوگئے، عدالت نے ان کی ضمانت میں 11 دن کی توسیع کردی ہے۔

    سابق وزیرداخلہ کی آج منگل کے روزعدالت میں آمد کے موقع پرسیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں۔

    ذوالفقارمرزا انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں تین مقدمات کی پیروی کے لئے پیش ہوئے جہاں عدالت نے مقدمات کی سماعت کرتے ہوئے ان کی ضمانت میں 30 مئی تک توسیع کردی گئی ہے۔

    ذوالفقارمرزا کی جانب سے ایک درخواست بھی دائرکی گئی جس میں مقدمہ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے سیشن کورٹ میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔

    neess

    ان کا موقف تھا کہ ان کے مقدمے کی نوعیت دہشت گردی کی نہیں ہے لہذا اسے انسدادِ دہشت گردی کی عدالت سے منتقل کیا جائے۔

     عدالت میں پیشی کے موقع پرکورٹ روم میں ذوالفقارمرزاکی سرکاری وکلاء کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی۔

    عدالت نے اس درخواست کی سماعت کے لئے 25 مئی کی تاریخ دی ہے اوراب سے چھ دن بعد یہ فیصلہ کیا جائےگا کہ ذوالفقارمرزا کا کیس انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے یا سیشن کورٹ منتقل کیا جائے۔

     واضح رہے کہ ذوالفقارمرزا کے خلاف دیگرمقدمات کی تاریخیں بھی نزدیک ہیں جن میں وہ ضمانت پر رہا ہیں۔

    ان کی پیشی کے موقع پرعدالت جانے والے راستوں کو کنٹینر لگا کرراستوں کو سیل کیا گیا جب کہ پولیس کے 500 اہلکارخصوصی طورپرتعینات کئے گئے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز نےاب سے کچھ دن قبل ذوالفقار مرزا کی ایک متنازعہ ویڈیو نشر کی تھی جس میں سابق وزیرداخلہ   کراچی کے علاقے کلفٹن میں درخشاں تھانے میں پیشی کے موقع پرانتہائی جارحانہ انداز میں مسلح افراد کے جھتے کے ساتھ پہنچے اورتھانےکے عملے کو تقریباً یرغمال بنا لیا تھا۔

     ویڈیو نشر ہونے کے بعد ان کے خلاف مقدمہ کرائم برانچ کے مدعیت میں درج کرایا گیا جس کا نمبر 285 ہے۔ مقدمے میں پولیس عملے کو ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    اس سے قبل ذوالفقارمرزا کے خلاف آرام باغ تھانے میں بھی مقدمہ درج کیا گیا تھا،  ایس ایچ او تھانہ آرام باغ عالم ڈاہری کی مدعیت میں درج ایف آئی آر نمبر 191/15 میں پولیس مقابلے، ہنگامہ آرائی اور بلوا سمیت کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی تھی۔

     ذوالفقارمرزا بدین میں پولیس تھانے پرحملے کے مقدمے  ملزم نامزد کئے گئے تھے۔ پولیس نے ان کے خلاف دہشت گردی، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور ڈی ایس پی کو ہراساں کرنے کے مقدمات درج کئے تھے۔

  • ذوالفقارمرزا کی متنازعہ ویڈیو، پولیس اہلکاروں کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج

    ذوالفقارمرزا کی متنازعہ ویڈیو، پولیس اہلکاروں کو ہراساں کرنے کا مقدمہ درج

    کراچی: سابق وزیرِ داخلہ ذوالفقار مرزا کی درخشاں تھانے پہنچ کر عملے کوہراساں کرنے کی ویڈیو فوٹیج اے آروائی نیوز پر نشرہونے کے بعد ان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

     تفصیلات کے مطابق مقدمہ کرائم برانچ کے مدعیت میں درج کرایا گیا ہے مقدمے کا نمبر 285 ہے۔ مقدمے میں پولیس عملے کو ہراساں کرنے کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    سابق وزیرداخلہ گزشتہ روز اپنا بیان ریکارڈکرانے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں واقع درخشاں تھانے پہنچے تو ان کا انداز انتہائی جارحانہ تھا۔

    اے آر وائی نیوز کو موصول ہونے والی ویڈیو فوٹیج میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ ذوالفقارمرزا اپنے محافظوں کو تھانے کے گرد پھیل کرپوزیشن سنبھالنے کا حکم دے رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ذوالفقارمرزا کے ہمراہ کئی درجن مسلح محافظ تھے جنہیں ذوالفقارمرزا نے ہدایت دی کہ گڑبڑ کی صورت میں سیدھی گولیماردینا۔

    ذوالفقارمرزا کو ایسے جارحانہ احکلامات جاری کرتے ہوئے ویڈیو میں صاف دیکھا جاسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ ذوالفقار مرزا ماضی میں ایسے بیان دے چکے ہیں کہ ’’ان کے پاس درجنوں ایسے افراد موجود ہیں جو کہ ان کے اشارے پر جان دے ببھی سکتے ہیں اور لے بھی سکتے ہیں‘‘۔

    ویڈیو کے ردعمل میں صوبائی وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا کو عدالت نے نجی گارڈز رکھنے کی اجازت دی ہے لیکن تو مسلح ملیشیا ساتھ لے کر گھوم رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے اور اس پر کاروائی کی جائے گی۔