Tag: Zulfi bukhari

  • زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ محفوظ

    زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : عدالت نے عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کے معاملے پرفریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت میں وفاقی کی جانب سے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالنے پر جواب جمع کرایا گیا جبکہ زلفی بخاری نے کے وکیل نے کہا کہ پاکستانی کو ملک میں آزاد نقل وحرکت کی آزادی ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ زلفی بخاری کا پاکستانی پاسپورٹ نمبرعدالت کو بتایا جائے اور بلیک لسٹ کی قانونی حیثیت بھی عدالت کوبتائی جائے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی کے قریبی دوست زلفی بخاری کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ نام بلیک لسٹ سے نکالا جائے، کاروبار، بچے اور فیملی برطانیہ میں ہے۔

    عدالت میں ثابت ہوگیا میرا نام ای سی ایل میں نہیں تھا‘ زلفی بخاری

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالے جانے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ زلفی بخاری عمران خان کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جا رہے تھے، امیگریشن حکام نے ان کا نام بلیک لسٹ میں ہونے کے باعث انہیں بیرون ملک سفر سے روک دیا تھا تاہم کچھ دیر بعد ہی ان کا نام بلیک لسٹ سے نکال دیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عدالت میں ثابت ہوگیا میرا نام ای سی ایل میں نہیں تھا‘ زلفی بخاری

    عدالت میں ثابت ہوگیا میرا نام ای سی ایل میں نہیں تھا‘ زلفی بخاری

    اسلام آباد : عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کا کہنا ہے کہ عدالت میں ثابت ہوگیا کہ میرا نام بلیک لسٹ میں تھا، ای سی ایل میں نہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے آئندہ سماعت پرسیکرٹری دفاع کے جوائنٹ سیکرٹری کو ذاتی طورپرطلب کرلیا اورفریقین سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 27 جون تک ملتوی کردی۔

    چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام اداروں کا احترام کرتے ہیں جوطریقہ ہے اس پرچلیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ نام بلیک لسٹ میں ڈالنے کی کوئی وجہ نہیں تھی، ان کوخود سمجھ نہیں آرہا کہ نام بلیک لسٹ میں کیوں ڈالا، میرا نام ای سی ایل میں نہیں بلیک لسٹ میں شامل کیا گیا تھا۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ حکومت نے سوال ہی غلط اٹھایا کہ ای سی ایل میں نام تھا جبکہ حکومت کوخود سمجھ نہیں آرہی کہ نام بلیک لسٹ میں شامل تھا یا ای سی ایل میں تھا۔

    زلفی بخاری کے لیے کسی کو فون نہیں کیا‘عمران خان

    خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ میں نے زلفی بخاری کے لیے کسی کو بھی فون نہیں کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں تھا، سیکریٹری داخلہ

    زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں تھا، سیکریٹری داخلہ

    اسلام آباد: سیکریٹری داخلہ رضوان ملک نے کہا ہے کہ زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں نہیں بلکہ بلیک لسٹ میں تھا، 2015 میں سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار نے پالیسی تبدیل کی جس کے تحت محکمہ کام کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس اسلام آباد ایوانِ بالا میں منعقد ہوا جس میں عمران خان کے قریبی ساتھی زلفی بخاری کی بیرونِ ملک روانگی کے معاملے پر تفصیلی بحث ہوئی۔

    سینیٹر جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ زلفی بخاری کا نام کس کے حکم پر نکالا گیا جو وہ بیرونِ ملک روانہ ہوئے، لوگوں کو معلوم نہیں کہ ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے متعلق سرکاری پالیسی کیا ہے؟۔

    جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ قانون میں ایسی کوئی اجازت نہیں کہ کسی بھی شخص کا نام بلیک لسٹ کیا جائے پھر وزارتِ داخلہ نے کیسے زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں ڈالا اور خود سے نکال دیا؟۔

    مزید پڑھیں: زلفی بخاری کیلئے کسی کو فون نہیں کیا، بلاوجہ مسئلہ بنا دیا گیا، عمران خان

    سیکریٹری داخلہ نے کمیٹی کو بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ 2015میں جوپالیسی تھی اسے چوہدری نثار نے تبدیل کیا اور اسی کے تحت کسی بھی شخص کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور نکالنے کا نظام بھی تبدیل ہوا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ای سی ایل سے نام نکالنے کا فیصلہ کابینہ کو کرنا ہوتا ہے اور یہی بات طے ہوچکی اس لیے محکمہ اسی پالیسی کے تحت کام کررہا ہے، زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ میں تھا۔ اسپیشل سیکریٹری داخلہ رضوان ملک نے کمیٹی کو وضاحت پیش کی کہ مجھے یا محکمے کو عمران خان نے کوئی فون نہیں کیا،

    ایم کیو ایم پاکستان کے سینیٹر میاں عتیق کا کہنا تھا کہ 26منٹ میں سیکرٹری داخلہ کےدفتر سے لیٹر جاری ہوا، زلفی بخاری نے عدالت میں دائر درخواست میں لکھا کہ عمران خان نے سیکرٹری داخلہ کو فون کیا اور پھر بیرونِ ملک روانگی ممکن ہوئی۔

    یہ بھی پڑھیں: مجھے باہر بھجوانے کے لیے عمران خان نے کسی کو فون نہیں کیا، زلفی بخاری

    اسی سے متعلق: نگراں وزیراعظم نے زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر رپورٹ طلب کرلی

    اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں آج سے پہلے اس طرح کا واقعہ رونما نہیں ہوا، ملکی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی کہ کسی بھی ایسے شخص کو سفر کی اجازت دی جائے جس کا نام بلیک لسٹ میں ہو کیونکہ ایسے شخص کو قانون کے تحت فلائٹ لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے زلفی بخاری کے معاملے پر وزارتِ داخلہ سے کل تک رپورٹ طلب کرلی۔ اس ضمن میں جاوید عباسی کا مزید کہنا تھاکہ فون کال کس کی آئی اور بلیک لسٹ سے نام نکالنے کے لیے کس نے خط لکھا ؟ وزارتِ داخلہ تمام تر حقائق اور طریقہ کار کمیٹی کے سامنے پیش کرے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زلفی بخاری کیلئے کسی کو فون نہیں کیا، بلاوجہ مسئلہ بنا دیا گیا، عمران خان

    زلفی بخاری کیلئے کسی کو فون نہیں کیا، بلاوجہ مسئلہ بنا دیا گیا، عمران خان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا ہے کہ میں نے زلفی بخاری کیلئے کسی کو بھی فون نہیں کیا، پرائیویٹ جہازنہ ہوتا تو میں عمرے پرجاتا ہی نہیں، ہم نے ان لوگوں کو ٹکٹ دیئے جو الیکشن لڑنے کی سائنس جانتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، عمران خان نے کہا کہ مجھ کو زلفی بخاری کے کیس کاپتہ ہی نہیں تھااور نہ ہی زلفی بخاری کو پتہ تھا کہ اس کانام بلیک لسٹ میں ہے اور میں نے اس کیلئے کسی کو بھی فون نہیں کیا،کوئی ایک شخص بتا دے کہ میں نے وزیرداخلہ کو فون کیا ہو۔

    زلفی بخاری برطانوی شہری ہے اوروہاں کاروبار کرتا ہے، شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی کیلئے زلفی بخاری نے میری مدد کی، زلفی بخاری کا مسئلہ اتنا بڑانہیں تھا جتنا بنادیا گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کرپٹ لوگوں کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی سے اتحاد بنانا ہے تو بہتر ہے کہ ہم حکومت ہی نہ بنائیں، کرپٹ لوگوں کے ساتھ اتحاد کرنے سے کوئی فائدہ نہیں۔

    پاکستانی قوم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب تبدیلی لانی ہے، الیکشن میں تحریک انصاف بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگی،2013سے زیادہ بڑی لہراس بار آرہی ہے، واضح اکثریت سے جیتیں گے، کسی سےاتحاد نہیں کرنا پڑے گا، پنجاب اور کے پی کے میں حکومت بنائیں گے۔

    شہباز شریف کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ن لیگ30سال پنجاب پرقابض ہے، اس بار پنجاب کے عوام ن لیگ کےخلاف جائیں گے، شہباز شریف نے گزشتہ دس سال پنجاب پر حکومت کی اور 6ہزار ارب کے فنڈز استعمال کئے۔

    ہم انتخابی مہم میں پوچھیں گے کہ 10سالوں میں شہبازشریف 6ہزار ارب سے کیا تبدیلی لیکر آئے؟ پنجاب میں عوام کو بنیادی سہولتیں نہیں دی گئیں، اسپتال، اسکول، پینے کا صاف پانی تک نہیں ہے، سروے کے مطابق پنجاب میں پی ٹی آئی کا گراف ن لیگ سے اوپر ہے۔

    کے پی میں اپنی حکومت کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ خیبرپختونخوامیں ہیلتھ انشورنس لے کر آئے ہیں، خیبرپختونخوامیں غریبوں کیلئے ہیلتھ کارڈمتعارف کرایا۔

    خیبرپختونخوا میں کسی سیاسی مخالف کےخلاف کارروائی نہیں کی گئی، پنجاب اور سندھ میں سیاسی مخالفین پر مقدمات بنائے جاتے ہیں، یہاں ہمارااحتساب کمیشن فنکشنل نہیں ہوسکا،ادارے وہ ہوتےہیں جو قانون کےمطابق چلتے ہیں میرےحکم پرنہیں۔

    نوازشریف اورآصف زرداری نہیں چاہتے ادارے مضبوط ہوں، اقتدار ملا تو کسی ادارے میں مداخلت نہیں کروں گا، پنجاب میں مجھ پر32مقدمات درج ہیں، ہمارےادارے طاقتور کےخلاف کارروائی نہیں کرسکتے۔

    پاکستان کا2008میں 6ہزار ارب قرضہ تھا اب پاکستان کابیرونی قرضہ 93ارب تک پہنچ گیاہے، جو بھی حکومت آئے گی یہ اس کیلئے بہت بڑاچیلنج ہے، سابقہ ن لیگی حکومت اتنے قرضے بڑھا کرگئی ہے کہ آئندہ آنے والی حکومت کو بے پناہ مسائل ہوں گے۔

    حکومت ملی تو اسدعمر کو وزیرخزانہ بنائیں گے، اسدعمر نے ابھی سے کام شروع کردیا ہے، بیرون ملک پاکستانی سب سے بڑا سرمایہ ہے، بیرون ملک پاکستانی کو مواقع دیں تو یہاں آکرسرمایہ کاری کریں گے، شروع میں ہمیں قرضوں سے ڈیل کرنا پڑے گا، قوم کو بتائیں گے کہ قرضوں سے کیسے ڈیل کریں گے،30ارب کے خسارے کو پورا کرنے کیلئےشارٹ ٹرم پروگرام نہیں فائدہ نہیں دے گا۔

    عمران خان نے کہا کہ پاکستانی عوام کے سب سے بڑے دو مسائل روزگار اور مہنگائی ہے،اس پر کنٹرول کرنے کی پوری کوشش کریں گے، ادارے مضبوط ہوں گے تو گورننس سسٹم بہتر ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • عمران خان نے زلفی بخاری کا نام نکالنے کیلئے کسی کو فون نہیں کیا، فیصل جاوید

    عمران خان نے زلفی بخاری کا نام نکالنے کیلئے کسی کو فون نہیں کیا، فیصل جاوید

    لاہور : تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ عمران خان نے کوئی قانون نہیں توڑا، زلفی بخاری کا نام بلیک لسٹ سے نکالنے کیلئے کسی کو فون تک نہیں کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، فیصل جاوید نے کہا کہ عمران خان کو اس سارے معاملے کا پتہ ہی نہیں تھا اور نہ ہی زلفی بخاری کو اس بات کا علم تھا کہ ان کا نام بلیک لسٹ میں موجود ہے۔

    فیصل جاوید کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے عمران خان کو یہ بتایا گیا تھا کوئی مسئلہ ہوا ہے جس کے لئے پرواز میں تاخیر ہوئی، زلفی بخاری نے اپنا سارا معاملہ خود ہی حل کیا۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جہاں غلط ہو اس پر میڈیا ضرور آواز اٹھائے، بلیک لسٹ اورای سی ایل میں نام شامل ہونے میں فرق ہوتا ہے، زلفی بخاری پاکستان واپس آگئےہیں، وہ کوئی قانون توڑ کر نہیں گئے تھے البتہ زلفی بخاری کو ایسی ٹوئٹس نہیں کرنی چاہئے تھیں۔

    سینیٹرفیصل جاوید نے مزید کہا کہ زلفی بخاری کو نیب کا جو نوٹس 18تاریخ کو ملتا ہے،اس نوٹس میں پیشی کی تاریخ تین دن قبل یعنی 15درج ہوئی ہوتی ہے، تو وہ کیسے عدالت میں پیش ہوسکتے ہیں؟

    کوئی بھی فرد قانون سے بالاتر نہیں ہے، سب کے لئےایک قانون ہوناچاہئے، شیخ رشید کی اہلیت سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر تبصرہکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شیخ رشید کی آج جیت ہوئی ہے، نوازشریف اور شیخ رشید کے کیس میں زمین آسمان کا فرق ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔