Tag: zulfiqar mirza

  • ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں توسیع، مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم

    ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں توسیع، مزید مقدمات درج نہ کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کردی، عدالتی حکم کے بغیر نئی ایف آئی آرنہ کاٹنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقارمرزا کی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے ان پر نئے مقدمات قائم نہ کرنے اوران کی سیکیورٹی رینجرز کے سپرد کرنےکی ہدایت کردی، عدالت نے حکم دیا کہ ذوالفقار مرزا کو رینجرز اہلکار اپنی حفاظت میں ان کےگھر پہنچائیں ۔

    اس سے قبل سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقارمرزا سندھ ہائی کورٹ میں پیشی ہوئے، توجسٹس سجاد علی شاہ نے ذوالفقار مرزا کی ضمانت میں ایک ہفتے کی توسیع کرتے ہوئے پولیس کو حکم دیا کہ عدالت کی اجازت کے بغیر ذوالفقار مرزا پر کوئی نیا مقدمہ نہ بنایا جائے۔

    عدالت نے ڈاکٹرذوالفقارمرزاکی سیکیورٹی بھی رینجرز کی سپرد کرنے کی ہدایت کی ۔

     علاوہ ازیں وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی عدالت کے باہر پیش آنے والی پولیس گردی کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ سے رابطہ کیا اور انہیں ڈاکٹر ذوالفقارمرزا اور فہمیدہ مرزا کی سیکیورٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

    وزیر داخلہ نے آئی جی سندھ سےواقعے کی رپورٹ طلب کر لی، انہوں نے کہا کہ سیاسی معاملات کو سیاسی طور پر حل کیا جائے۔

    a

  • عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    عدالت کے باہر صحافیوں اور کیمرہ مینوں پر پولیس کا بہیمانہ تشدد

    کراچی : سٹی کورٹ کے باہر کراچی پولیس نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔سادہ لباس نقاب پوش اہلکاروں نے نہتے صحافیوں پرڈنڈے برسا دیئے۔

    بہیمانہ تشدد کے باعث اےآروائی کے کیمرا مین  نعمان شیخ بھی زخمی ہوگیا ۔ اور نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے اے آر وائی کے کیمرہ مین سے کیمرہ بھی چھین لیا۔ مسلح پولیس اہلکاروں نے بٹ مار کر گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیئے۔

    پولیس تشدد سے زخمی صحافیوں کو طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال لے جایا گیا، اطلاع ملنے پر صحافتی تنظیموں کے نمائندے بھی وہاں پہنچ گئے۔

    صورتحال جانن کیلئے اے آر وائی نے جب محکمہ پولیس کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

    علاوہ ازیں جس وقت واقعہ رونما ہوا اس وقت ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اپنی اہلیہ کے ہمراہ عدالت میں موجود تھے، اطلاعات کے مطابق پولیس کو ہدایات دی گئی ہیں کہ ذوالفقار مرزا کو آج ہر حال میں گرفتار کرنا ہے۔ پولیس نے ذوالفقار مرزا کے 24 گارڈز اور درائورز کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔

    صحافیوں پرتشدد کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ کوطلب کرلیا ہے، آخری اطلاعات تک ڈی آئی جی ساؤتھ  عدالت میں طلبی کے باوجود ایک روز کی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔

    جبکہ مذکورہ واقعے کی رپورٹ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور وزیر داخلہ نے بھی طلب کرلی ہے۔

    اس کے علاوہ صحافتی تنظیموں کے رہنماؤں کی جانب سے میڈیاکے نمائندوں پرتشدد کی  پرزور مذمت اوراہلکاروں کیخلاف سخت کارروائی کامطالبہ کیا گیا ہے۔

  • ذوالفقار مرزا کو اسلحہ فراہم کرنےوالی دکان پر چھاپہ

    ذوالفقار مرزا کو اسلحہ فراہم کرنےوالی دکان پر چھاپہ

        کراچی: ڈیفنس کے علاقے زمزمہ اسٹریٹ پر واقع اسلحہ کی دکان پر پولیس نے چھاپہ مار کر دکان کو سیل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کو  مبینہ طور پر اسلحہ فراہم کرنے کے شبہ میں پولیس نے ایس پی کلفٹن امجد حیات کی سربراہی میں ڈیفنس کے علاقے زمزمہ اسٹریٹ پر واقع اسلحہ کی دکان گنز اینڈ ایسیسریز پر چھاپہ ماراہے۔

    دکان سے ایک رائفل اور لائسنس برآمد کرکے دکان کو سر بمہر کردیا گیا، پولیس نے دکان کا ریکارڈ اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ پولیس نے دیگر لائسنس بھی اپنے قبضے میں لے لئے۔

    پولیس کے مطابق برآمد ہونے والا لائسنس اور رائفل ذوالفقار کے بیٹے  حسنین مرزاکی ہے، مذکورہ لائسنس ڈی سی او بدین نے جاری کیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس دکان سے ذوالفقار مرزا کے گن مینوں کو اسلحہ فراہم کیا جا تا ہے، سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے دو تین روز قبل اس دکان سے اسلحہ بھی خریدا تھا۔

    چھاپہ کے دوران کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، واضح رہے کہ مذکورہ دکان پر اس سے قبل بھی چھاپہ مارا گیا تھا، جہاں سے ممنوعہ اسلحہ برآمد بھی ہوا تھا۔

  • ذوالفقارمرزا کی تھانے میں مسلح آمد، ایس ایچ او درخشاں معطل

    ذوالفقارمرزا کی تھانے میں مسلح آمد، ایس ایچ او درخشاں معطل

    کراچی : آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا کے ساتھیوں کا تھانے میں اسلحہ لے کرجانے اور فساد کرنے کا نوٹس لے لیا۔

    درخشاں تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کرکے ڈی ایس پی کو نوٹس جاری کردیا۔

    ترجمان سندھ پولیس کے مطابق آئی جی سندھ نے ذوالفقار مرزا کے بیان قلمبند کرانے کے دوران تھانے میں مسلح افراد کے ساتھ داخلے، گھیراؤ اورفساد کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ ا و درخشاں کے غفلت برتنے کا نوٹس لیتے ہوئے اسے معطل کردیا۔

    ڈی ایس پی کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے چوبیس گھنٹوں میں جواب طلب کرلیا ہے اور متعلقہ پولیس سے واقعے کی انکوائر ی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    واضح رہے کہ ذوالفقار مرزا آج صبح جب درخشاں تھانے میں اپنا بیان ریکارڈ کرانے آئے تو انہوں نے اپنے گارڈز کو تھانے کے ارد گرد سیکیورٹی پر معمور کردیا تھا، اور یہ حکم جاری کیا کہ اگر کوئی پولیس اہلکار گڑ بڑ کرے تو سیدھی گولی چلادینا۔

  • ذوالفقارمرزا کے خلاف کراچی میں  بھی مقدمہ درج

    ذوالفقارمرزا کے خلاف کراچی میں بھی مقدمہ درج

    کراچی :سابق صوبائی وزیرِ داخلہ ذوالفقارمرزا کے خلاف آرام باغ تھانے میں  بھی مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،  ایس ایچ او تھانہ آرام باغ عالم ڈاہری کی مدعیت میں درج ایف آئی آر نمبر 191/15 میں پولیس مقابلے، ہنگامہ آرائی اور بلوا سمیت کار سرکار میں مداخلت کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

    مقدمے میں ذوالفقار مرزا نامزد ملزم ہیں جبکہ دیگر دس سے پندرہ نامعلوم افراد کو بھی مقدمے میں شامل کیا کیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق مقدمہ نو مئی کو درج کیا گیا تھا۔

    دوسری جانب  سندھ ہائی کورٹ میں ذوالفقار مرزا کی سیکیورٹی سے متعلق درخواست پر سماعت کے دوران سندھ پولیس اور محکمہ داخلہ نے اپنی رپورٹ جمع کرادی۔

    آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے اپنے تحریری جواب میں بتایا کہ ذوالفقار مرزا کئی سو مسلح افراد کے ہمراہ گھومتے ہیں، ان میں جرائم پیشہ عناصر اور مسلح خواتین بھی شامل ہیں، جو دستور پاکستان کی شق نمبر دو سو چھپن کی خلاف ورزی ہے۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے اپنی اہلیہ فہمیدہ مرزا اور بیٹے حسنین مرزا کے نام پر کئی درجن اسلحے کے لائسنس حاصل کیے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ وہ نجی آرمی بنانا چاہتے ہیں۔

    غلام حیدر جمالی کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا اور ان کی اہلیہ کو بدین میں چار اور کراچی میں پانچ اہلکار دیئے گئے تھے۔

    درخواست گزار کے وکیل اشرف سموں نے عدالت میں آئی جی کے نجی آرمی بنانے کے بیان کو مسترد کردیا۔ عدالت نے ذوالفقار مرزا کے وکیل کو بیس مئی تک جواب دائر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ عدالت نے رکن اسمبلی فریال تالپور کے خلاف بیان بازی پر حکم امتناعی برقرار رکھا ہے۔

  • خاندان کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

    خاندان کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے، ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

    اسلام آباد: ذوالفقار مرزا کی اہلیہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کہتی ہیں ان کے خاندان کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے۔

    سندھ حکومت اور پیلزپارٹی کے رہنما ذوالفقار مرزا کے مقابل آئےتو ڈاکٹر فہمیدہ مرزا بھی اپنے شوہر کے دفاع میں کھڑی ہوگئیں ۔

    اے آروائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا ان کے خاندان کو سندھ حکومت سے خطرہ ہے۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے انکشاف کیا کہ پولیس پرڈاکٹر ذوالفقارمرزاکی گرفتاری کے لیے اوپر سے دباؤ ہے ۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزاکا کہنا تھا منصوبہ بندی کے تحت کچھ لوگ ان کے خاندان کو پارٹی سے باہر کرنا چاہتے ہیں۔

     ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا سندھ حکومت کی یہ عجیب منطق ہے کہ وہ کسی کا گلا بھی دبائے اور یہ بھی چاہے کہ کوئی چیخے بھی نہیں۔

  • ذوالفقار مرزا کی حفاضتی ضمانت میں نو مئی تک توسیع

    ذوالفقار مرزا کی حفاضتی ضمانت میں نو مئی تک توسیع

    حیدرآباد : سندھ ہائیکورٹ نے ذوالفقار مرزاکی ضمانت میں نو مئی تک توسیع کردی، تفصیلات کے مطابق عدالت نےحفاظتی ضمانت میں چار روزکا اضافہ کرتےہوئےنومئی تک توسیع کردی۔

    دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نےذوالفقارمرزاکی دائرکردہ توہین عدالت کی درخواست کی سماعت سےانکارکرتے ہوئےمعاملہ چیف جسٹس کوبھجوادیاہے۔

    ذوالفقار مرزا کےوکیل اشرف سموں نےسندھ حکومت اور پولیس کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکی تھی۔ بینچ میں شامل جسٹس شوکت علی میمن نےذاتی وجوہات پرسماعت سے انکارکردیا۔

    حیدرآباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نےذوالفقار مرزا کے چارحامی دس روزہ تفتیشی ریمانڈ پر بدین پولیس کے حوالے کردیئے۔

    اس سے قبل ڈاکٹر ذوالفقارکی حیدرآبادمیں ممکنہ عدالت کی اطلاع پر سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی تھی۔جیالوں کی بڑی تعدادعدالت کے باہر جمع ہوگئی۔

    ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کےکیس کےدو مدعی انجمن تاجران ضلع بدین کے صدرامتیازعلی میمن اورتاجررہنماتاج محمد ملاح بھی انسداددہشت گردی کی عدالت میں پہنچے۔

    مدعی علیہان نےمیڈیا کو بتایا کہ تین روز قبل ڈاکٹرذوالفقارمرزانےمسلح ساتھیوں کےہمراہ دکانوں پرحملہ کیا اس کے باوجودپولیس ملزمان کوگرفتار نہیں کررہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر چوبیس گھنٹے میں ملزمان کو گرفتار نہیں کیاگیا توتاجربرادری مرزا فارم ہاؤس کا گھیراؤ کرکےشہرمیں شٹر ڈاون ہڑتال بھی کرے گی۔

  • چیف جسٹس آف پاکستان بدین صورتحال کا نوٹس  لیں،  فہمیدہ مرزا

    چیف جسٹس آف پاکستان بدین صورتحال کا نوٹس لیں، فہمیدہ مرزا

    کراچی : سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور سابق صوبائی وزیرداخلہ ڈاکٹرذوالفقار مرزاکی اہلیہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا ہے کہ ڈاکٹرذوالفقار مرزا پر اگر کوئی کیس ہے تو کیا انہیں عدالت جانے کا کوئی حق نہیں ؟

    ضمانت کے باوجود سترہ اٹھارہ پولیس موبائلیں گھر کے باہر کھڑی ہیں۔ بدین میں مرزا فارم ہائوس پر آپریشن کی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے، چیف جسٹس سے اپیل ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔

    ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فہمیدہ مرزا اپنے شوہر کےدفاع کیلئے میدان میں آگئیں، ان کا کہنا ہے کہ موجودہ حالات کے ذمہ دار وزیراعلیٰ سندھ ہیں۔

    عدالتی حکم کے باوجود پولیس سے فائرنگ کروائی گئی۔ آئی جی سندھ بتائیں کے عدالتی حکم کے باوجود مرزا فارم ہائوس پر پولیس کیوں تعینات کی گئی ہے۔

    گزشتہ تین روز سے آپریشن کی صورتحال پیدا کی جا رہی ہے۔ ذوالفقار مرزا کی سیکیورٹی پر تشویش ہے۔ پولیس میں سیاسی مداخلت واضح نظر آر ہی ہے۔ ایسے پولیس افسران بدین بھیجیں جو سیاست میں ملوث نہ ہوں۔

    میری چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں، ان کا کہناتھا کہ ہم نے پیپلز پارٹی کیلئے بے شمار قربانیاں دیں ہیں، گھر کے باہر موبائلیں کھڑی کرکے آپریشن کا تاثر دیا جا رہا ہے۔

    ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور کارکنان پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کردئیے گئے،یہ کہاں کا انصاف ہے؟ انہوں نے کہا کہ وفاق مضبوط آئی جی سندھ اور چیف سیکریٹری تعینات کرے۔

    ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا پر کیس ہے تو کیا انھیں عدالت میں جانے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکام کی جانب سے مرزا فارم ہائوس پر کھانے اور پینے کی اشیاء لے جانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    ہماری طاقت غریب بدین کے عوام تھے۔ ذوالفقار مرزا طویل عرصے سے پارٹی کیلئے قربانیاں دے رہے ہیں۔ بدین میں چھاپوں کی مذمت کرتی ہوں۔

  • حیدر آباد : ذوالفقارمرزا کیخلاف مظاہرہ، آصف زرداری کے حق میں نعرے

    حیدر آباد : ذوالفقارمرزا کیخلاف مظاہرہ، آصف زرداری کے حق میں نعرے

    حیدرآباد : پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے سابق وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے خلاف حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    حیدرآباد پریس کلب کے سامنے کئے گئے احتجاجی مظاہرے کے دوران پیپلز پارٹی کے کارکنان ہاتھوں میں بینرز اٹھائے شریک چیئرمین آصف زرداری کے حق میں جبکہ ذوالفقار مرزا کے خلاف نعرے لگارہے تھے۔.

    اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ذوالفقار مرزا نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر نازیبا اور بے بنیاد الزامات لگاکر احسان فراموشی کا ثبوت دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپنی قیادت کے خلاف ایسے نازیبا الفاظ برداشت نہیں کریں گے، ذوالفقار مرزا اپنی زبان کو لگام دیں بصورت دیگر پیپلز پارٹی کے کارکنان ملک بھر میں ذوالفقار مرزا کے خلاف احتجاج کریں گے۔

  • ذوالفقارمرزا کی گرفتاری سے قبل حفاظتی ضمانت منظور

    ذوالفقارمرزا کی گرفتاری سے قبل حفاظتی ضمانت منظور

    بدین: سابق وزیرداخلہ سندھ ذوالفقار مرزا نے گرفتاری پیش کرنے کا فیصلہ کیاہی تھا کہ ضمانت منظور ہوگئی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ذوالفقار مرزا کی حفاظتی ضمانت چھ مئی تک منظور کر لی ہے، یہ ضمانت ان تین مقدمات کے خلاف منظور ہوئی ہے ۔

    گزشتہ روز سابق وزیر داخلہ نے تھانے پر حملے کے دوران پولیس افسر کو دھکے اور دھمکیاں دی تھیں۔

    گزشتہ روز سابق وزیرِ داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا بندوق برداروں کے ہمراہ بدین کی سڑکوں پر گشت کرتے رہے،  مسلح حامیوں کو ساتھ لے کردندناتے ہوئے تھانےمیں گھس گئے اور ڈی ایس پی کو ڈراتے دھمکاتے رہے، مکہ مار کر میز پر رکھا شیشہ بھی توڑ ڈالا۔

    سابق وزیرِداخلہ سخت طیش میں تھے، ڈی ایس پی عبدالقادرسموں کو بازو سے پکڑ کر گھسیٹا اور اس کا موبائل دیوار پر دے مارا، ذوالفقار مرزا کا اصرار تھا کہ ساتھیوں کو اغواء کرنے کی کوشش کا پولیس اہلکاروں کےخلاف پرچہ درج کیا جائے۔

    ذوالفقار مرزا نے حفاظتی ضمانت اور گرفتاری رکوانے کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا انہوں نے کہاتھا کہ گرفتاری یا جیل جانے سے نہیں ڈرتا اچھا ہے کہ میرے اور آصف زرداری کے درمیان واضح لائن کھنچ جائے تاکہ لڑائی میں مزا آئے۔