حکومت نے غیرقانونی افغانوں کو کرائے پر رہائش، ملازمت دینے پر پابندی عائد کردی۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ افغانستان میں دس لاکھ امریکی ہتھیار القاعدہ، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں کے ہاتھ لگنے کی خبریں پاکستانی مؤقف کی تائید ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیرقانونی مقیم افغان شہریوں کو آج سے کرائے پر گھر، ملازمت دینے پر پابندی ہوگی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ سعودی عرب، خلیجی ملکوں، یورپ اور امریکا سے شکایتیں آئیں کہ پاکستان کی آئی ڈی اور جعلی پاسپورٹ استعمال کیے گئے ہیں، اسحاق ڈار کی سربراہی میں جلد وفد افغانستان جائے گا۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں سکیورٹی کی ناقص صورتحال ،دہشت گردانہ سرگرمیوں میں افغان باشندوں کے ملوث پائے جانے کے بعد افغان شہریوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔
ملک کے مختلف شہروں میں غیر قانونی طور پر آباد افغانیوں کو واپس بھیجا جارہا ہے، اس سلسلے میں گزشتہ روز فیصل آباد میں مزید 50 افغان باشندوں کو پناہ گاہ منتقل کردیا گیا اور 142افغان باشندوں کو طورخم روانہ کردیا گیا۔
پاکستان سے غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کی وطن واپسی کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔ افغانیوں کی رضاکارانہ واپسی کی ڈیڈ لائن 31 مارچ کو ختم ہو گئی تھی اور یکم اپریل سے اُن کو ملک بھر سے ڈھونڈ کر افغانستان بھیجنے کا کام شروع ہونا تھا تاہم عید کی چھٹیوں کے باعث اِس میں تاخیر ہوئی، اب متعلقہ حکام کے مطابق مزید افغان مہاجرین کو ڈی پورٹ کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ 2013ء کے بعد سے اب تک 9 لاکھ سے زائد افغان باشندوں کو طورخم کے راستے اُن کے وطن واپس بھیجا جاچکا ہے۔