وزیراعظم شہباز شریف نے آئی پی پیز معاملات اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے 8 رکنی ٹاسک فورس قائم کر دی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے آئی پی پیز معاملات اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے ٹاسک فورس قائم کر دی ہے۔ 8 رکنی ٹاسک فورس کے چیئرمین وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی محمد علی شریک چیئرمین ہوں گے۔
یہ ٹاسک فورس پیدواری صلاحیت کی ادائیگیاں کم کرنے اور بعض بجلی گھر بند کرنے کیلیے سفارشات مرتب کرے گی جب کہ آئی پی پیز کے قیام اور پیداواری لاگت سے متعلق اقدامات سمیت آئی پی پیز کے حکومت کے ساتھ معاہدوں کی شرائط کی پاسداری کا بھی جائزہ لے گی۔
خصوصی ٹاسک فورس نجی بجلی گھروں کے قیام میں غیر قانونی اقدام، طریقہ کار میں نقائص اور مالی خامیوں کی نشاندہی کرنے کے ساتھ پاور سیکٹر کو مالی طور پر مضبوط بنانے کے لیے سفارشات دے گی۔
اس کے علاوہ پیداوارمیں اضافے، صنعتوں میں بجلی کا استعمال بڑھانے کے لیے سفارشات اور گردشی قرضوں کے خاتمے کے لیے اقدامات تجویز کرے گی۔
ٹاسک فورس ایک ماہ کے اندر اپنی سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی کے بلوں کا مسئلہ کافی سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
بجلی کے بلوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں یا انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا کردار ہے۔
مذکورہ آئی پی پیز پر شدید تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ان کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے انتہائی مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔
ان معاہدوں کے تحت حکومت کو بجلی کی پیداوار کے لیے آئی پی پیز کو بھاری ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کا بوجھ بالآخر عوام پر ہی پڑتا ہے۔
اس کے علاوہ ملک میں بجلی کی پیداوار کی صلاحیت طلب سے زیادہ ہونے کے باوجود بجلی کی قیمتیں کم نہیں ہو رہیں جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔
https://urdu.arynews.tv/ipps-capacity-payments-per-unit/