تسمیہ قتل کیس میں نیا موڑ، مقتولہ کے والد نے پولیس پریس کانفرنس مسترد کر دی

تسمیہ قتل کوٹلی آزاد کشمیر

کوٹلی (04 اگست 2025): تسمیہ سہیل قتل کیس میں نیا موڑ آ گیا ہے، مقتولہ کے والد نے بیرون ملک سے ویڈیو بیان میں پولیس کی پریس کانفرنس کو مسترد کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کو ٹلی آزاد کشمیر میں پانچ روز قتل ہونے والی 6 سالہ تسمیہ کے ساتھ زیادتی کا ملزم فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا ہے، جس کے بعد پولیس نے پریس کانفرنس کی، تاہم سعودی عرب میں مقیم اس کے والد محمد سہیل نے ایک ویڈیو بیان جاری کر کے کہا کہ وہ پولیس تفتیش سے مطمئن نہیں ہیں۔

محمد سہیل نے مطالبہ کیا کہ انصاف میں رکاوٹ نہ ڈالی جائے، اور سہولت کار بھی گرفتار کیے جائیں، تسمیہ کے قتل میں ملوث سبھی افراد کو گرفتار کیا جائے۔


راولپنڈی : جرگے کے حکم پر لڑکی کے قتل کے دل دہلا دینے والے واقعے میں اہم پیشرفت


یاد رہے کہ ایس ایس پی کوٹلی عدیل احمد لنگڑیال نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ملزم ممتاز شاہ واردات کر کے فیصل آباد بھاگ گیا تھا، اسے ٹیکنیکل طریقے سے ٹریس کیا گیا، ملزم نے دورانِ تفتیش اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔ ایس ایس پی کوٹلی کے مطابق ملزم پڑوسیوں کا ملازم تھا، مال مویشی کے لیے رکھا گیا تھا اور فیصل آباد کا رہائشی تھا۔ پولیس کے مطابق ملزم کی نشان دہی پر بچی کے جوتے اور دیگر اشیا بھی برآمد کر لی گئی ہیں۔گرفتار ملزم ممتاز شاہ

واضح رہے کہ 29 جولائی 2025 کو کھوئی رٹہ، سید پور سے تسمیہ نام کی چھ سالہ بچی کی گمشدگی کی رپورٹ سامنے آئی تھی، جس کے بعد اس کی تلاش شروع ہوئی، پولیس، ریاستی ادارے اور علاقے کے لوگوں نے بھرپور طریقے سے بچی کو تلاش کیا، سراغ رساں کتوں کی مدد بھی لی گئی، جس کے بعد فیصل آباد سے تعلق رکھنے والا ایک شخص ممتاز شاہ گرفتار ہوا۔

تاہم جیسے ہی پولیس نے پریس کانفرنس کی، بچی کے اہل خانہ سمیت عوام نے بھی اسے مسترد کر دیا، انھوں نے پولیس بیان سے غیر مطمئن ہونے کا اظہار کیا، انھیں خدشہ ہے کہ بچی کے قتل کے دیگر محرکات اور کرداروں کو چھپایا جا رہا ہے، جس کی وجہ سے کھوئی رٹہ میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے باہر نکل احتجاجی مارچ کیا۔

مقتول بچی کے والد نے بھی بیان میں کہا ہے کہ پولیس سہولت کاروں کو بھی پکڑے اور بلا تفریق کارروائی کرے، ’’جو بھی ملوث ہو چاہے میرے گھر سے ہی کیوں نہ ہو۔‘‘