پیپلزپارٹی کے رہنما اور صوبائی وزیرناصرحسین شاہ نے وفاقی بجٹ میں سولر پینلز کی امپورٹ پر 18 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز کو ظالمانہ قرار دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سولرپینلز پر بھی ٹیکس لگا دیے جس سے غریب متاثر ہو گا۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ایک شخص نے بھی بجٹ کی تعریف نہیں کی بجٹ پر پیپلزپارٹی کے سخت تحفظات ہیں حکومت تجاویز کو اہمیت دے، کراچی سکھر موٹروے اہم منصوبہ ہے اس پرتوجہ نہیں دی گئی سندھ کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔
https://urdu.arynews.tv/duty-taxes-on-locally-manufactured-solar-panel/
مرکزی ترجمان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز شازیہ مری نے بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سولر پینلز پر 18فیصد ٹیکس کو مسترد کرتے ہیں مہنگی بجلی سے نجات کا واحد ذریعہ سولرپینل تھا جس کو عوام سے دور کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ بھی موجودہ مہنگائی میں ناکافی ہے مہنگائی اور بےروزگاری سے لوگوں کی زندگی اجیرن ہے ریلیف نہیں دیا گیا جب کہ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافی ٹیکس سےبھی مہنگائی میں اضافہ ہوگا، کراچی تا سکھر موٹروے 400 ارب منصوبے پر 15ارب رکھ کرمذاق کیا گیا۔